*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی* ۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-* *لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔* *جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔ *صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔ *صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔* *جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔* *اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔* *یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* - *تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔ *تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔* *ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔ *حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی* *अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی* ۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-* *لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔* *جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔ *صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔ *صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔* *جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔* *اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔* *یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* - *تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔ *تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔* *ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔ *حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی* *अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
میں حنیف قریشی صاحب کا کافی عرصہ مقتدی رہا ہوں۔ میرا گھر ان کی کری روڈ والی آمنہ مسجد کے قریب تھا۔ موصوف خود اس جگہ تقریر نہیں فرماتے تھے جہاں لاوڈسپیکر کا بندوبست نہیں ہوتا۔ خصوصی تقریبات کا انعقاد پوری مسجد میں جگہ جگہ ٹی وی لگا کر لوگوں کو اپنا دیدار شریف فرماتے ہیں۔ چھوٹی سی مسجد میں انتہائی بڑے بڑے لاوڈسپیکر سے ایسا بھیانک شور مچتا ھے کہ کانوں کے پردے پھٹنا شروع کردیتے ہیں لیکن حضرت صاحب کو اس کے بغیر مزہ ہی نہیں آتا۔
Bhai Kya Mirza social media pe shoor ni Machata Doosray Ulma pe Tanqeed kr k apnay aap bohat Brah Alim Samjata hay. Kya Kisi ka Mazak Urana Islam mein Jaez hay?
🟡 *تصوف کی کتابوں میں ختمِ نبوت کا* *عقیدہ* *ابنِ عربی فرماتے ہیں* - *(* 1 *)* *فّاِنٌ النبوۃ التی انقطعت باوجود رسول* *اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم اِنّما* *ھیِ نبوہ التشریع لا مقامھا* - *ترجمہ -* *جو نبوت نبی صلّی اللہ علیہ وسلم پر* *ختم ہویء وہ محض تشریعی نبوت* *ہے ( یعنی فقط شریعت لانے والے* *نبی کی نبوت ہے ) لیکن ( نبوت )* *کا ( مقام ) اب بھی باقی ہے* - ( 2 ) *فلا شرع یکون ناسخاً لشرعہ صلیٰ *اللہ* *علیہ وسلم - ولا یذید فی حکمہ** *شرعاً* *آخر* *ترجمہ* - *نبوت کے ختم ہونے کا مطلب یہ ہے کہ* *-اب کویٔ نیء شریعت نبی صلّی اللہ* *علیہ وسلم کی شریعت کو نہ* *منسوخ کریگی اور نہ آپ صلّی اللہ علیہ* *وسلم کے قانون میں نےء قانون ** *کا اضافہ کریگی** - ( 3 ) *ای لا نبیٌ بعدی یکون علٰی شرع بخالف ** *شرعی - بل اذا کان یکون* *تحت* *حکم شریعنبی** - *ترجمہ* *نبی صلّی اللہ علیہ ** *وسلم کے بعد* *جو** *بھی نبی ہوگا وہ نبی صلّی* *اللہ علیہ وسلم کی شریعت* *کا* *پابند ہوگا* - *حوالہ کتاب - فتوحات مکیہ *-صفحہ* **نمبر 6* - *مصنف - ابنِ عربی*** 🟡
شیخ القرآن مولانا غلام اللہ خان ایک دن سٹیج پر تھے اور ایک عالم بیان کررہے تھے کہ چاند سورج ستارے الہ نہیں مولانا غلام اللہ خان نے ان کو روکا اور کہا مولوی مسئلہ کھول کر بیان کر پاکستان میں کوئی سورج چاند ستاروں کی عبادت نہیں کرتا مسئلہ بیان کر کہ بری امام والا الہ نہیں گولڑہ شریف والا الہ نیہیں جھنگ والا سلطان باہو الہ نہیں
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی* ۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-* *لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔* *جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔ *صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔ *صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔* *جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔* *اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔* *یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* - *تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔ *تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔* *ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔ *حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی* *अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
🟡 *صوفی پر ( وحی ء الہٰی ) کا نزول* *تصوف میں ( مقام ملکوتی ) کے بعد صوفی شخص کا ایک اور مقام ومرتبہ ہے جسے ( مقام تفہیم )کہتے ہیں* - *یہ* *شخص صاحب* *وحی( باطن) کہلاتا ہے* (*مقام تفہیم ) کا *خلاصہ*یہ ہے کہ* *ایسا شخص جس پر روح ملکوتی ظاہر ہو تو پھر ایسا آدمی اپنے* *مریدوں کا ( امام*) *سمجھا جائے گا ۔اور وہ ( وجیہہ ) بھی* *ہوگا اور ( معصوم ) بھی -اسی کو ( صاحب* *ذوق ) بھی کہتے ہیں اور ( حکیم ) بھی -* *کہتے ہیں* *پھر اللہ تعالٰی اس شخص کی تربیت فرماتے* *ہوےء اس پر مفید علوم کا ( الہام )* *فرماتے* *ہیں - یعنی ان علوم کا جن سے اپنی* *مفوضہ خدمات کی سر* *انجامی میں وہ مستفید ہوسکتا ہو -* *ایسے الہام اور القاء کو ( تفہیم ) کہتے ہیں -* *نیز اس کی روح کی بیداری کا بھی اور اس* *کی صفت عصمت کا بھی یہ اقتضاء* *ہوتا* *ہے - اس شخص کے علوم میں ایسی* *چیزوں کی آمیزش نہیں ہوتی جو ( غیب)* *سے عطا کردہ ( علومِ ) کے سوا ہو -* *حکمت کے متعلق یہ جو کہا گیا ہے کہ صوفی* *اور اس کے سارے نتائج (حق )* *ہوتےہیں -اس کی وجہ یہی ہے کہ - اس* *شخص کے علوم میں نہ سامنے سے آکر کویء* *غلط چیز شریک ہو سکتی ہے اور نہ* *پیچھے سے -* ،( *مقام تفہیم ) چونکہ اس سلسلے کی چیزوں* *میں سب سے ( اعلیٰ مرتبہ) ہے* *اس لیےء اگر اس کی تعبیر -* *( وحی باطن ) سے کی جاےء تو کوئ حرج* *نہیں ہے -* *Book 📚 Name* *ABQAAT* *Writer -Shah Ismail Shaheed* * 🟡
I was bralvi from school age due to minhaj ul Quran Lalamusa Kharian but since I started listening to Ali Bhai I become an actual Muslim. May Allah Reward Ali Bhai ❤️ Listening & watching from Uk Alhamdulillah
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی* ۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-* *لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔* *جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔ *صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔ *صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔* *جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔* *اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔* *یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* - *تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔ *تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔* *ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔ *حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی* *अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
Ok Apnay Mirzay say poocho k Hindustan mein Mirzay k Abao Ajdaad in Baboon ke waja say Muslimaan ni huway Agr babay Na Hotay Tu Tumharay Mirzay ka Naam Muhammad Ali Ni Kuch Aur Hota
@amirjaved5564 🟠 *اعلیٰ حضرت اعلیٰ حضرت عشق محبت عشق* *محبت* 👇🏿👇🏿 (*مرشد اپنے مرید سے دور نہیں ہوتا ہے* ) *" پیر/ مرشد ہر جگہ حاضر وناظر ہوتے ہیں* " *اس بات کو اعلیٰ حضرت امام احمد* *رضا خان صاحب نے ایک واقعے سے* *ثابت کیا ہے* - *واقعہ یہ ہے -* * *سیدی احمد سجلماسی کی دو بیویاں** *تھیں* - *( پیر ومرشد ) سیدی عبدالعزیز نے* *فرمایا کہ - " رات کو تم نے ایک بیوی کے* *جاگتے ہوےَ دوسری سے ہمبستری کی -* **یہ* *نہیں چاہیےء** -" *عرض کیاکہ "-* *حضور وہ اس وقت سوتی تھی **-" فرمایا *-* " *سوتی نہ تھی ،سوتے میں جان ڈال* *لی تھی - ( یعنی کہ سوتی بن گیء تھی* ) *" *عرض کیا - " حضور کو کس طرح علم* *ہؤا* ؟؟" *فرمایا - " جہاں وہ سو رہی تھی وہاں کویء* *اور پلنگ بھی تھا ؟؟* -" *عرض کیا - " ہاں* " *فرمایا -" اس پر میں تھا - "* " *تو کسی وقت ( شیخ ) ( مرید ) سے جدا نہیں ،ہر* *آن ساتھ ہے* -" *حوالہ کتاب - ملفوظات اعلیٰ حضرت* *حصہ دوم صفحہ 234/235۔*
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی* ۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-* *لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔* *جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔ *صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔ *صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔* *جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔* *اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔* *یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* - *تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔ *تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔* *ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔ *حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی* *अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
Ali Bhai your thumbnails are becoming more and more aggressive these thumbnails can not attract our brelvi Brothers to Toheed they do not open videos so please think about it. May Allah bless you ❤
Sirf Gairat vale MIRZAI STUDENTS ke liye.. Ab to Mirza sab ke baba GOOGLE HAFIZULAH par likho ENGINEER MIRZA KE 100 JUTH Vo bhi batata hai Mirza Jutha or Fitna hai jo HADISO PAR JOOTH BOLTE HAI 🤔
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی* ۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-* *لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔* *جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔ *صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔ *صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔* *جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔* *اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔* *یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* - *تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔ *تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔* *ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔ *حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی* *अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
Student 😭😭 Ab to Mirza sab ke baba GOOGLE HAFIZULAH par likho ENGINEER MIRZA KE 100 JUTH Vo bhi batata hai Mirza Jutha or Fitna hai jo HADISO PAR JOOTH BOLTE HAI Mirza QADIYANI ki tarah 😭
🟡 *قرآن سورۃ نوح آیت نمبر 23 -( ترجمہ)*: *قوم کے سرداروں نے اپنے آدمیوں سے کہا کہ *خبردار !* *اپنے معبودوں کو مت چھوڑنا - نہ ( ود )کو نہ ( سواع ) کوکسی صورت میں چھوڑنا*- *اور نہ( یغوث )، (یعوق) اور( نسر) کو چھوڑنا* - *اور ایسا ہی ہوا - لوگوں نے اپنے معبودوں کو نہیں چھوڑا*- *اس واقعہ کی وضاحت کرتے ہوئے شیخ* *محی الدین ابن عربی فرماتے ہیں* - *اچھا ہوا کہ انھوں نے( بتوں )کو نہیں* *چھوڑا - اگر وہ اپنے( بتوں ) کو چھوڑدیتے* *تو ان (ظہورات ) سے جو* ( *بتوں ) میں ہوتی ہیں اس سے ( جدا*) *ہوجاتے -* *کیونکہ -* *حق تعالٰیٰ کی تجلی ہر( معبود) میں ہر* (*مخلوق) میں اور ہر( شیےء) میں ہے* *- *جو اس شےء کو جانے گا ؛ اس میں کی** *وجہ حق کو جانے گا -اور جو کسی شےء کو نہ جانے گا وہ اس میں* **کی وجہ حق سے( جاہل ) رہے گا -* * *حوالہ کتاب - فصص الحکم* *مصنف - ابنِ عربی* *صفحہ نمبر 93* 🟡
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی* ۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-* *لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔* *جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔ *صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔ *صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔* *جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔* *اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔* *یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* - *تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔ *تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔* *ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔ *حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی* *अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
300 se zayda hadisen ruku me jate hoe aur ruku se sar utate waqt rafaiyden karne ke. Nasur Albain kisi zaeef hadis ko zabardasti sahi bana den tu Sahi Bukhari, Sahi Muslim, Abe Dawood, Ibn-e Majah aur Tirmizi ki sahi sand wali hadisen khatam nahi hongi. Aur pahli baat hanfiyon tumhare Imam ne ki koi hadis kisi Sahabi-e-Rasool se suni ho pais karo ? tum log bhi baad ke muhadasin ki hadison ka sahara lete ho tarq-e-rafaiyden ko sabit karne ke liye Aur dusri baat ager tumhare najdik taraq-e-rafaiyden ki zaeef hadis bhi sabit hai tu tum hanfiyon witr ke aakhiri reqat me aur Eid-ul-Fitr aur Eid-ul-Adha ki namazon me namaz ke ander rafaiyden kyu karte ho? Tum logon ne apni marzi ka Din-e-Islam le rakha hai. ALLAH se daro usi ki taraf har ek ko lautna hai wah apne Nabi aur hamare Imam-e-Aazam MUHAMMAD SALL LAHU ALEHE WA'ALEHI WA'SALLAM ke tariqe bare me puchhega kisi babe ke tariqe bare me nahi. Isliye babon ki andhi taqlid karna chhoro aur Quran-O-Sahi Hadis ke manhaz per aajao. Isime ALLAH SUBHAN WA'TAALA ne akhirat ki kamyabi rakhi hai.
Janab hum ye guman kerta hn k Abdul qadir gillani R.A aik naik insaan Thea.. baqi baad k logon k Apne Ander ke kharbian ha Jo unhn me jhuti kahaniyan mansoob ke...
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی* ۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-* *لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔* *جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔ *صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔ *صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔* *جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔* *اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔* *یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* - *تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔ *تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔* *ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔ *حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی* *अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
Mere engineer Mirza ALI EMAM💓 se kisi ko koi takleef hoti he tw wo apne Dard wali jaga py hath rakh k parhe data sahab ki ghori andheri raat Bappa ka dam 😂😂😂😂😂
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی* ۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-* *لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔* *جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔ *صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔ *صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔* *جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔* *اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔* *یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* - *تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔ *تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔* *ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔ *حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی* *अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی* ۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-* *لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔* *جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔ *صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔ *صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔* *جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔* *اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔* *یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* - *تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔ *تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔* *ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔ *حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی* *अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
سر جی ہم نے آپ کے لیکچرز سن کر تمام گھر بریلویت سے تائب ہوکر صرف مسلم بنے۔ آپ پلیز اپنی ویڈیوز میں انڈین ٹچ نہ دیا کریں دل دکھتا ہے۔ ہے بھیڑو۔ یا اور ولگر لفظ پلیز۔
سیدنا عبد الله بن بسر سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں : کافی عرصہ ہو گیا ہے کہ میں نے ایک بات سنی تھی، جب تو ہیں یا اس سے کم یا زیادہ لوگوں میں ہو اور پھر ان کے چہروں کو غور سے دیکھے، اگر ان میں تجھے ایک چہرہ بھی ایسا نہ لگے کہ اللہ تعالیٰ کے لیے جس کی تعظیم و تکریم کی جاتی ہو، تو جان لینا کہ ایمان کمزور پڑ چکا ہے۔ کتاب مسند احمد حدیث نمبر 175
☪️ *صوفیانہ توحید*/ **اؤر* / *نبی صلّی اللہ* *علیہ وسلم کی*توحید* / * *ان* *دونوں میں* *فرق ہے* - 🟡 *کلمہ- لا الہ الااللہ* / *نبی صلّی اللہ علیہ وسلم کی توحید* *ہے* 🟠 *کلمہ- لا موجودہ اِلَّا اللّٰہُ*/ *صوفی* *مذہب کی توحید ہے ۔* *( خالق )اور ( مخلوق) میں فرق کرنا* (*شرک ) ہے اور دونوں کو ایک ماننا* *توحید ہے اسے صوفیانہ توحید* *کہتے ہیں* *اس لیےء صوفی حضرات ( نماز ) میں* ( *پیر* ) *کا تصور کرتے ہیں* ** *جسے فنا* *فی الشیخ کہتے ہیں** ☪️
*🎖️🟢🟢 *ختم نبوّت کا فلسفہ -* *ختم نبوّت کا آسان ترین مطلب یہ ہے کہ *نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالٰی کے* *آخری* *نبی ہیں - اور آپ صلّی اللہ علیہ* *وسلم* *کے بعد اب کویٔ نبی نہیں* ہے* - *لیکن ختم نبوّت کا ایک اور دوسرا مطلب بھی* *ہے جو قرآن میں سورہ الشوریٰ آیت* *نمبر* - *51 میں واضح کیا گیا ہے - وہ یہ ہے* *کہ* - *نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی* (*غیرنبی ) کی یہ شان ہی نہیں ہے کہ اللہ ( ان سے )* *کلام کرے* - *اللہ اور فرشتوں سے ڈایریکٹ بات چیت کرنے* *کا* *PROTOCOL صرف نبی اور* *رسول کے لےء ہی خاص ہے* - *اگر کویء ( غیر نبی ) یہ کہے کہ - میرا اللہ سے* *رابطہ ہے - اور - مجھ پر اللہ تبارک* *وتعالیٰ اپنے آسمانی علوم إلقاء فرماتے ہیں* - *میری تایٔید میں ( غیب ) سے ندا آتی ہے* - *غیب سے ( آواز ) آتی ہے* *تو سمجھ لیں کہ وہ شخص ( نبی ) ہونے* *کا دعویٰ کر رہا ہے* - 👆🏾👆🏾 * * *دھیان رہے کہ* *ختم نبوت کا اصل real مطلب ( یہی) ہے** * ۔ 🟢🟢
انجینئر محمد علی صاحب آپکی ویڈیو میں کسی کے طرز عمل کو آشکار کرنے اور اسکی مذمت کے لیے بیان کے ساتھ انڈین کامیڈینز کے چٹکلے 😮 آپ مولانا اسحاق اور مولانا مودودی کی تکریم کرتے ہیں کیا ان شخصیات نے یہ اسلوب اختیار کیا ؟ آپ کو معلوم نہیں کہ یہ ہندو جوکر قرآن و حدیث سے مزین وعظ و بیان کی زینت / مخلط کئے جاتے ہیں کیوں ؟
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی* ۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-* *لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔* *جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔ *صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔ *صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔* *جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔* *اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔* *یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* - *تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔ *تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔* *ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔ *حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی* *अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
Ali bhai sahab aapne hamko change kardia ❤😂meri nanhyal devband se poori decbandi hai 😅inke taar taqi usmani sahab tak juday hen well awjkal buhut panga haiga pooray khandan men 😂aor wajaah aap ho 😂❤ love from Delhi.
🟠 *اعلیٰ حضرت اعلیٰ حضرت عشق محبت عشق* *محبت* 👇🏿👇🏿 (*مرشد اپنے مرید سے دور نہیں ہوتا ہے* ) *" پیر/ مرشد ہر جگہ حاضر وناظر ہوتے ہیں* " *اس بات کو اعلیٰ حضرت امام احمد* *رضا خان صاحب نے ایک واقعے سے* *ثابت کیا ہے* - *واقعہ یہ ہے -* * *سیدی احمد سجلماسی کی دو بیویاں** *تھیں* - *( پیر ومرشد ) سیدی عبدالعزیز نے* *فرمایا کہ - " رات کو تم نے ایک بیوی کے* *جاگتے ہوےَ دوسری سے ہمبستری کی -* **یہ* *نہیں چاہیےء** -" *عرض کیاکہ "-* *حضور وہ اس وقت سوتی تھی **-" فرمایا *-* " *سوتی نہ تھی ،سوتے میں جان ڈال* *لی تھی - ( یعنی کہ سوتی بن گیء تھی* ) *" *عرض کیا - " حضور کو کس طرح علم* *ہؤا* ؟؟" *فرمایا - " جہاں وہ سو رہی تھی وہاں کویء* *اور پلنگ بھی تھا ؟؟* -" *عرض کیا - " ہاں* " *فرمایا -" اس پر میں تھا - "* " *تو کسی وقت ( شیخ ) ( مرید ) سے جدا نہیں ،ہر* *آن ساتھ ہے* -" *حوالہ کتاب - ملفوظات اعلیٰ حضرت* *حصہ دوم صفحہ 234/235۔*
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی* ۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-* *لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔* *جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔ *صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔ *صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔* *جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔* *اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔* *یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* - *تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔ *تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔* *ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔ *حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی* *अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی* ۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-* *لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔* *جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔ *صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔ *صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔* *جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔* *اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔* *یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* - *تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔ *تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔* *ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔ *حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی* *अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی* ۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-* *لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔* *جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔ *صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔ *صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔* *جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔* *اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔* *یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* - *تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔ *تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔* *ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔ *حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی* *अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
🟡 *ابو بکر شبلی رحمۃ اللہ علیہ* 🟡 *334 ھ۔تبع تابعین میں سے تھے اؤر* *جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ کے* (*مرید )تھے -* *انتہائی ریاضت* *ومجاہدہ کے بعد وہ بھی* (*درجۂ کمال ) کو پہنچ گےء* *ان کے متعلق ** *جنید بغدادی رحمۃ** *اللہ علیہ نے کہا* *کہ* - -" *ہر قوم کا* *ایک تاج ہوتا ہے ۔اور اس قوم کا* *تاج شبلی ہے -* *ان کے مندرجہ ذیل اقوال سے - ( " وحدت الوجود -" )*یعنی *अद्वैत वेदांत के सिद्धांत* *کی( تایٔید ) ہوتی ہے** 🟠 *لوگوں نے ان سے پوچھا* - *"توحید مجرد کا حال کیا ہے ؟-"* *( یعنی کلمہ لا الہ الا اللہ کا حال کیا* *ہے* *؟* ) *تو*انہوں نے*کہا :* *توحید مجرد کا حال بتانے والا (ملحد)* *ہے** *اس کی طرف اشارہ* *کرنے *والا( مشرک) ہے*اؤر* *اس کی طرف* *ایما کرنے والا ( *بت پرست* ) *ہے** *اس کے بارے میں بات کرنے والا غافل* *ہے* *وفات سے پہلے لوگوں نے ان سے کہا* - *حضرت جی کلمہ لا الہ پڑھیےء* - *تو* *انہوں نے انکار کردیا - اؤر کہا* " *جب غیر کا *وجود ہی نہیں تو نفی کس کی کرؤں ؟* -" * -* *حوالہ کتاب ۔فلسفہ وحدت الوجود* *صفحہ نمبر* *44* / *45* ☪️☪️
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی* ۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-* *لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔* *جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔ *صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔ *صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔* *جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔* *اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔* *یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* - *تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔ *تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔* *ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔ *حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی* *अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی* ۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-* *لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔* *جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔ *صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔ *صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔* *جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔* *اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔* *یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* - *تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔ *تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔* *ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔ *حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی* *अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
🟡 *اولیاء اکرام کی شان* *حضرت سیدی عبدالوہاب رحمۃ اللہ* *علیہ اکابرین اولیاء اکرام میں سے ہیں* *حضرت سیدی احمد بدوی کبیر رحمۃ* *اللہ علیہ کے مزار پر بہت بڑا* **میلہ اؤر ہجوم ہوتا تھا -* *حضرت سیدی** *عبدالوہاب اس مجمع میں چلے* *آتے تھے - ایک تاجر کی کنیز پر* *آپ کی نگاہ پڑی تو فوراً نگاہ* *پھیرلی ۔ خیر ۔ نگاہ تو پھیرلی مگر* *(وہ) کنیز آپکو پسند آیء ۔ جب مزار* *شریف پر حاضر ہوےء تو* *(صاحب مزار ) نے ارشاد فرمایا - "* *عبدالوہاب وہ کنیز پسند ہے ؟؟ " عرض* *کی ۔ہاں ! اپنے شیخ سے کویء* *بات چھپانا نہیں چاہیےء -* *ارشاد فرمایا - اچھا ! وہ کنیز ہم نے تم* *کو *ہبہ کی ۔* *اب آپ سکوت ( یعنی** *حیرت* ) *میں ہیں کہ کنیز تو* *اس تاجر کی ہے ۔ اور حضور ہبہ* **فرماتے ہیں ۔* ( *اتنے میں ) معاً وہ** *تاجر حاضر ہوا - اؤر اس نے وہ* **کنیز مزار اقدس* *کی نظر کی -* *خادم کو** *اشارہ ہوا - انہوں نے آپ کی نظر* **کردی -* *ارشاد فرمایا* - "* *عبدالوہاب ۔ اب دیر کاہے کی ۔فلاں* *حجرہ میں لے جاؤ اور اپنی حاجت* *پوری کرو -* *حوالہ کتاب - ملفوظات اعلیٰ حضرت* *حصہ سوم - صفحہ نمبر 361* 🟡
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی* ۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-* *لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔* *جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔ *صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔ *صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔* *جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔* *اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔* *یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* - *تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔ *تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔* *ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔ *حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی* *अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
Bethne k lie agr khajoor ki chatai istmal ki ja sakti hai .pani pene k lie mati ka pyala istmal kia ja sakta hai to garian q istmal karty hen aj k peer .rasoll allah ne sahaba ne swari k lie ghory ont istmal kie hen yeh q nhe janwar istmal karty
Mirza kehta hay Baabay Tay shae koe ni Lekin Meray es Sawal ka Jawab Mirza ni day Raha k Hindustan mein es k Abao Ajdaad in Baboon ke waja say Muslimaan Huway Agr babay Na Hotay Tu Tumhara Naam Muhammad Ali Ni Kuch Aur Hota es Sawal ka Jawab Mirzay ka koe follower he day day Mirza tum tu koe Shae e Nahi
Han to agr aj k door k molvi islam agey ponchaye to kia usko Khuda bana le ye to har ummati pe farz hai iska matlb ye to nhi k inko peghamber la drja dediya jaye thora aqal se kam lo ur baby the shy e koi nhi peghambro k saamne bilkul such hai es me koi shaq nhi
yeh Hum ni Tum keh Rahay ho Babay shae koe ni Halan k unho nay He Hindustan logo Kalma perha kr Musalmaan Kya Hum Konsa unko Khuda Mante hain but Mirza unka Mazak Q Urata hay Mirzay nay kitnay Ghair Muslim ko Musalmaan Kya? Babay Shae koe ni tu Mirza konsi Shae hay?Jo Tum Wah Ali Bhai Wah krtay ho JB Mirza Kisi ka Mazak Urata hay? Kya Kisi ka Mazak Urana Islam mein Jaez hay zra Tum aqal say Kaam lo.Mirza Alim e Deen ka Mazak ura k Ummati ka honay ka Farz Ada kr Raha hay?
Allah hi esko Hidayat dy her bat men apny mtlb ki bat nikal k agly bndy ko glat sabit krny ki Koshish men lga hua h bechara Ali,,,groor or takbur bhry alfaz or alm,e,deen ko bura bhla kehna or onka aesy hqarat se name lena ye kaha p likha h deen ki taleem men ,jhoot bol bol k allah se khoaf nhi krta ,mutakbir ensan
Such kaha Mirza khud tu apnay aap ko sub say Bada Baba Samjata hay aur Jo thumbnail pe bud Kalami likhta hay Islam mein Kisi ka tamuskher Uranay ke Ijazat hay? Bus Allah Mirzay ko Hadayat Day
Bappa jani ho ya koi aur Barelvi,devbandi,ahle hadees ya kisi aur firke ke peer Jo bhi haq bat(quran aur ahadees par mabni) nahi karta Wo mazhabi mafia hi hai
اختلاف سمجھ وہ بال والی بات باقی گاڑی سے کیوں جل رہے ہو اللہ نے آپکو پیسہ دیا ہے تو آپ لے لو عبد الرحمن بن عوف بھی تو امیر ترین صحابہ تھے اب کیا امیر ہونا عیب ہے امیر کیساتھ سادہ ہونا عیب ہے
Engg Sb. Yey dandi kyon martay ho Jannat bhi Allah nay Hzt.Ali, Bib Fatima, Imam Hasan aur Imam Husain ker di hai. Rasool Allah ko agar mantay ho fir es mannay may kotahee kyon aur kyo yahan Allah ki na farmani kertay ho. Nazubilla kya Rasool Allah apny say bol gaya hain. Hzt Ali ko Aaron (jo Paygambar hain) unkay baraber ka darja diya hai. Ab Mere Rasool in Arbon aur Musalmano ko kis tarah samjhayey, sub to bata diya. Etni dushmani Rasool ka gharana saaf ker diya, jo kisi paygambar kay ummati nay nahin kiya.
مرزا جہلمی صاحب جن بابوں کی آپ باتیں کرتے ہیں ان کے ساتھ مرزا غلام احمد قادیانی کو مت ملائیں کیونکہ مرزا غلام احمد قادیانی آنحضرت صل اللہ علیہ و سلم کی پیشگوئی کے مطابق اللہ تعالٰی کی طرف سے معبوث کئے گئے مسیح موعود اور مہدی علیہ السلام ہیں آپ کیسے عالم دین ہیں کہ ابھی تک ختم نبوت کا مفہوم ہی نہیں سمجھ پائے اور میں ایک مرتبہ پھر آپ سے درخواست کروں گا کہ مرزا غلام احمد قادیانی مسیح موعود علیہ السلام کو دجال کہنا بند کریں ورنہ پھر آپ کی قسمت میں صرف دجال ہی رہ جائے گا اور آپ خدا کی پکڑ میں آ جائیں گے جو کہ میں آپ کی نسبت نہیں چاہتا
او یار یہ تصور ان کا ہے جو تشھد کا ترجمہ نہیں جانتے نمبر ایک میری تمام کولی اور فعلی عبادتیں اللہ تعالی کے لیے ہیں نمبر دو السلام علیک ایہا النبی نمبر تین السلام علینا یعنی میرے اوپر سلامتی اس کے بعد اتا ہے کہ میرے اوپر سلامتی اور نیک لوگوں پر بھی یعنی پہلے میں اتا ہوں تو پیر صاحب بعد میں اتے ہیں یعنی پیر اور نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان تو میں خود ا رہا ہوں تو پیر صاحب کدھر سے درمیان میں اگے پاگل محکمہ
سیدنا ابو ہند داری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول الله الله الاسلام سے سنا وہ فرماتے تھے :” جو شخص شہرت حاصل کرنے کے لئے کام کرے گا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اسے رسوا کرنے کے لئے اس کی شہرت کرے گا ۔" کتاب سنن الدارمی حدیث نمبر: 2790 درجہ صحیح
Jo bad boo wali baat shaikh abdul qadir gilani ki wahi moula ali ke bare me ya hasnain kari main ke bare me bole fir hum jane q ki hadees to nabi ke liye hai
بہت اعلٰی سر۔ آپ اردو سپیکنگ مسلمانوں کے لیے ایک نعمت سے کم نہیں۔۔ اللہ آپ کی زندگی برکتوں سے بھر دے۔ اور آپکی کاوش قبول فرماے۔۔
Ameen❤
Best Scholar of this Era Love you Ali bhai💕💕
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی*
۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-*
*لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔*
*جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔
*صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔
*صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔*
*جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔*
*اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔*
*یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* -
*تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔
*تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔*
*ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔
*حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی*
*अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
Well needed clip
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی*
۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-*
*لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔*
*جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔
*صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔
*صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔*
*جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔*
*اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔*
*یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* -
*تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔
*تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔*
*ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔
*حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی*
*अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
میں حنیف قریشی صاحب کا کافی عرصہ مقتدی رہا ہوں۔ میرا گھر ان کی کری روڈ والی آمنہ مسجد کے قریب تھا۔ موصوف خود اس جگہ تقریر نہیں فرماتے تھے جہاں لاوڈسپیکر کا بندوبست نہیں ہوتا۔ خصوصی تقریبات کا انعقاد پوری مسجد میں جگہ جگہ ٹی وی لگا کر لوگوں کو اپنا دیدار شریف فرماتے ہیں۔ چھوٹی سی مسجد میں انتہائی بڑے بڑے لاوڈسپیکر سے ایسا بھیانک شور مچتا ھے کہ کانوں کے پردے پھٹنا شروع کردیتے ہیں لیکن حضرت صاحب کو اس کے بغیر مزہ ہی نہیں آتا۔
Bhai Kya Mirza social media pe shoor ni Machata Doosray Ulma pe Tanqeed kr k apnay aap bohat Brah Alim Samjata hay. Kya Kisi ka Mazak Urana Islam mein Jaez hay?
Geo Mirza yes you are right 👍
آپ کی باتیں ٹھیک لیکن کبھی آپ نے اپنے لہجے میں تکبر پر غور کیا
Bhai AP meethay meethay lehajay main BAAT kr len aor change la aen g😂😂😂😂😂
I agree!
Love you EMAM ❤
May Allah bless on you and your team Aameen ❤
بہت ہی زبردست زبردست زبردست۔۔۔انجینئر صاحب۔۔۔ مزہ آگیا
I Love Allah Pak ❤️💯💯💯💯💯💯💯💯💯💯🌹
میرے نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سا ہے ای کوئ نئ
تیرے سارے بابے تے شے ای کوئ نئ
ماشاءاللہ بہت خوب ایسی اچھی ویڈیو میں بھی بناتا ہوں ❤
🟡
*تصوف کی کتابوں میں ختمِ نبوت کا* *عقیدہ*
*ابنِ عربی فرماتے ہیں* -
*(* 1 *)*
*فّاِنٌ النبوۃ التی انقطعت باوجود رسول* *اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم اِنّما* *ھیِ نبوہ التشریع لا مقامھا* -
*ترجمہ -*
*جو نبوت نبی صلّی اللہ علیہ وسلم پر* *ختم ہویء وہ محض تشریعی نبوت* *ہے ( یعنی فقط شریعت لانے والے* *نبی کی نبوت ہے ) لیکن ( نبوت )* *کا ( مقام ) اب بھی باقی ہے* -
( 2 )
*فلا شرع یکون ناسخاً لشرعہ صلیٰ *اللہ* *علیہ وسلم - ولا یذید فی حکمہ** *شرعاً* *آخر*
*ترجمہ* -
*نبوت کے ختم ہونے کا مطلب یہ ہے کہ* *-اب کویٔ نیء شریعت نبی صلّی اللہ* *علیہ وسلم کی شریعت کو نہ* *منسوخ کریگی اور نہ آپ صلّی اللہ علیہ* *وسلم کے قانون میں نےء قانون ** *کا اضافہ کریگی** -
( 3 )
*ای لا نبیٌ بعدی یکون علٰی شرع بخالف ** *شرعی - بل اذا کان یکون* *تحت* *حکم شریعنبی** -
*ترجمہ*
*نبی صلّی اللہ علیہ ** *وسلم کے بعد* *جو** *بھی نبی ہوگا وہ نبی صلّی* *اللہ علیہ وسلم کی شریعت* *کا* *پابند ہوگا* -
*حوالہ کتاب - فتوحات مکیہ *-صفحہ* **نمبر 6* -
*مصنف - ابنِ عربی***
🟡
قادیانیت کی ابتدا بھی ابن عربی سے ہوئ۔ نعوذبااللہ
SubhhanAllah Allhamdolliah AllahuAkbar Inshallah Ameen inshallah AllahuAkbar AllahuAkbar AllahuAkbar AllahuAkbar AllahuAkbar AllahuAkbar AllahuAkbar AllahuAkbar Mirza Ali Bhai zendabad. ..
شیخ القرآن مولانا غلام اللہ خان ایک دن سٹیج پر تھے اور ایک عالم بیان کررہے تھے کہ چاند سورج ستارے الہ نہیں مولانا غلام اللہ خان نے ان کو روکا اور کہا مولوی مسئلہ کھول کر بیان کر پاکستان میں کوئی سورج چاند ستاروں کی عبادت نہیں کرتا مسئلہ بیان کر کہ بری امام والا الہ نہیں گولڑہ شریف والا الہ نیہیں جھنگ والا سلطان باہو الہ نہیں
Bapa Jani ke sari dramabazian 😅😅😅
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی*
۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-*
*لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔*
*جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔
*صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔
*صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔*
*جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔*
*اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔*
*یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* -
*تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔
*تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔*
*ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔
*حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی*
*अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
🟡
*صوفی پر ( وحی ء الہٰی ) کا نزول*
*تصوف میں ( مقام ملکوتی ) کے بعد صوفی شخص کا ایک اور مقام ومرتبہ ہے جسے ( مقام تفہیم )کہتے ہیں* - *یہ* *شخص صاحب* *وحی( باطن) کہلاتا ہے*
(*مقام تفہیم ) کا *خلاصہ*یہ ہے کہ*
*ایسا شخص جس پر روح ملکوتی ظاہر ہو تو پھر ایسا آدمی اپنے* *مریدوں کا ( امام*) *سمجھا جائے گا ۔اور وہ ( وجیہہ ) بھی* *ہوگا اور ( معصوم ) بھی -اسی کو ( صاحب* *ذوق ) بھی کہتے ہیں اور ( حکیم ) بھی -* *کہتے ہیں*
*پھر اللہ تعالٰی اس شخص کی تربیت فرماتے* *ہوےء اس پر مفید علوم کا ( الہام )* *فرماتے* *ہیں - یعنی ان علوم کا جن سے اپنی* *مفوضہ خدمات کی سر* *انجامی میں وہ مستفید ہوسکتا ہو -*
*ایسے الہام اور القاء کو ( تفہیم ) کہتے ہیں -*
*نیز اس کی روح کی بیداری کا بھی اور اس* *کی صفت عصمت کا بھی یہ اقتضاء* *ہوتا* *ہے - اس شخص کے علوم میں ایسی* *چیزوں کی آمیزش نہیں ہوتی جو ( غیب)* *سے عطا کردہ ( علومِ ) کے سوا ہو -*
*حکمت کے متعلق یہ جو کہا گیا ہے کہ صوفی* *اور اس کے سارے نتائج (حق )* *ہوتےہیں -اس کی وجہ یہی ہے کہ - اس* *شخص کے علوم میں نہ سامنے سے آکر کویء* *غلط چیز شریک ہو سکتی ہے اور نہ* *پیچھے سے -*
،( *مقام تفہیم ) چونکہ اس سلسلے کی چیزوں* *میں سب سے ( اعلیٰ مرتبہ) ہے*
*اس لیےء اگر اس کی تعبیر -*
*( وحی باطن ) سے کی جاےء تو کوئ حرج* *نہیں ہے -*
*Book 📚 Name*
*ABQAAT*
*Writer -Shah Ismail Shaheed*
*
🟡
Koe Quran ya hadees Sy reference
@khurramshahzad5125
میرے بھایء قرآن وحدیث کے حوالے مت پوچھو عقل مند کو اشارہ کافی ہے کہ یہ ختم نبوت پر ڈاکہ ہے ۔
I was bralvi from school age due to minhaj ul Quran Lalamusa Kharian but since I started listening to Ali Bhai I become an actual Muslim.
May Allah Reward Ali Bhai ❤️
Listening & watching from
Uk Alhamdulillah
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی*
۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-*
*لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔*
*جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔
*صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔
*صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔*
*جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔*
*اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔*
*یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* -
*تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔
*تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔*
*ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔
*حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی*
*अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
Ok Apnay Mirzay say poocho k Hindustan mein Mirzay k Abao Ajdaad in Baboon ke waja say Muslimaan ni huway Agr babay Na Hotay Tu Tumharay Mirzay ka Naam Muhammad Ali Ni Kuch Aur Hota
Doosra Sawaal ye hay k thumbnail pe Jo title likh kr Mirza Doosray Ulma ka Mazak Urata hay wo Islam mein Jaez hay?
@amirjaved5564
🟠
*اعلیٰ حضرت اعلیٰ حضرت عشق محبت عشق* *محبت*
👇🏿👇🏿
(*مرشد اپنے مرید سے دور نہیں ہوتا ہے* )
*" پیر/ مرشد ہر جگہ حاضر وناظر ہوتے ہیں* " *اس بات کو اعلیٰ حضرت امام احمد* *رضا خان صاحب نے ایک واقعے سے* *ثابت کیا ہے*
-
*واقعہ یہ ہے -*
* *سیدی احمد سجلماسی کی دو بیویاں** *تھیں* -
*( پیر ومرشد ) سیدی عبدالعزیز نے* *فرمایا کہ - " رات کو تم نے ایک بیوی کے* *جاگتے ہوےَ دوسری سے ہمبستری کی -* **یہ* *نہیں چاہیےء** -"
*عرض کیاکہ "-* *حضور وہ اس وقت سوتی تھی **-" فرمایا *-* " *سوتی نہ تھی ،سوتے میں جان ڈال* *لی تھی - ( یعنی کہ سوتی بن گیء تھی* )
*" *عرض کیا - " حضور کو کس طرح علم* *ہؤا* ؟؟"
*فرمایا - " جہاں وہ سو رہی تھی وہاں کویء* *اور پلنگ بھی تھا ؟؟* -"
*عرض کیا - " ہاں* "
*فرمایا -" اس پر میں تھا - "*
" *تو کسی وقت ( شیخ ) ( مرید ) سے جدا نہیں ،ہر* *آن ساتھ ہے* -"
*حوالہ کتاب - ملفوظات اعلیٰ حضرت*
*حصہ دوم صفحہ 234/235۔*
20:48
In sha Allah
Mufti Hanif Qureshi sahab bhi ek din pure pure haque par aajaenge
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی*
۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-*
*لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔*
*جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔
*صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔
*صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔*
*جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔*
*اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔*
*یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* -
*تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔
*تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔*
*ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔
*حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی*
*अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
🎉 mashallah, love to see your videos
Ali Bhai your thumbnails are becoming more and more aggressive these thumbnails can not attract our brelvi Brothers to Toheed they do not open videos so please think about it. May Allah bless you ❤
Ali bhai dua kare hanif qurasi sahab ko allha or himat ata farmai hak kbool kare
Sirf Gairat vale MIRZAI STUDENTS ke liye.. Ab to Mirza sab ke baba GOOGLE HAFIZULAH par likho ENGINEER MIRZA KE 100 JUTH Vo bhi batata hai Mirza Jutha or Fitna hai jo HADISO PAR JOOTH BOLTE HAI 🤔
Are are are ye kya hogya😂😂😂😂😂😂😂😂. Isne to bol diya babbe te she hi koini 😂😂😂ek baar sare milke bolo babbe te she hi koini
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی*
۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-*
*لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔*
*جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔
*صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔
*صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔*
*جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔*
*اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔*
*یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* -
*تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔
*تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔*
*ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔
*حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی*
*अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
Student 😭😭 Ab to Mirza sab ke baba GOOGLE HAFIZULAH par likho ENGINEER MIRZA KE 100 JUTH Vo bhi batata hai Mirza Jutha or Fitna hai jo HADISO PAR JOOTH BOLTE HAI Mirza QADIYANI ki tarah 😭
Mirzay say milke yeh b poocho es k Abao Ajdaad Hindustan mein kaisay Muslimaan Huway Baboon nay kiay Ya kissi Aur nay?
Great job EMAM ❤🎉❤🎉❤🎉❤
🟡
*قرآن سورۃ نوح آیت نمبر 23 -( ترجمہ)*:
*قوم کے سرداروں نے اپنے آدمیوں سے کہا کہ *خبردار !*
*اپنے معبودوں کو مت چھوڑنا - نہ ( ود )کو نہ ( سواع ) کوکسی صورت میں چھوڑنا*-
*اور نہ( یغوث )، (یعوق) اور( نسر) کو چھوڑنا* -
*اور ایسا ہی ہوا - لوگوں نے اپنے معبودوں کو نہیں چھوڑا*-
*اس واقعہ کی وضاحت کرتے ہوئے شیخ* *محی الدین ابن عربی فرماتے ہیں* -
*اچھا ہوا کہ انھوں نے( بتوں )کو نہیں* *چھوڑا - اگر وہ اپنے( بتوں ) کو چھوڑدیتے* *تو ان (ظہورات ) سے جو* ( *بتوں ) میں ہوتی ہیں اس سے ( جدا*) *ہوجاتے -*
*کیونکہ -*
*حق تعالٰیٰ کی تجلی ہر( معبود) میں ہر* (*مخلوق) میں اور ہر( شیےء) میں ہے* *-
*جو اس شےء کو جانے گا ؛ اس میں کی** *وجہ حق کو جانے گا -اور جو کسی شےء کو نہ جانے گا وہ اس میں* **کی وجہ حق سے( جاہل ) رہے گا -*
*
*حوالہ کتاب - فصص الحکم*
*مصنف - ابنِ عربی*
*صفحہ نمبر 93*
🟡
❤❤❤
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی*
۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-*
*لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔*
*جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔
*صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔
*صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔*
*جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔*
*اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔*
*یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* -
*تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔
*تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔*
*ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔
*حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی*
*अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
I wanto know about ala hazret please guide me
Mashallah true talk true dawat.
Engineer sahb apka Naam aaj k baad professor chtaroliat miny Rakh diaa❤
😅point 302 lagti hy😅😅😅 geo Ali bhai tusi great ooooo
I love ❤️ my Allah
Engineer sahb very good 👍
Best scholar in the world ❤
Point Nimaz ka Tariqa SubhanAllah Rafaulyadain
نسائی 1027 میں صحیح سند سے ترک رفع الیدین ثابت ہے ناصر البانی نے بھی اس سند کو صحیح قرار دیا ہے
300 se zayda hadisen ruku me jate hoe aur ruku se sar utate waqt rafaiyden karne ke.
Nasur Albain kisi zaeef hadis ko zabardasti sahi bana den tu Sahi Bukhari, Sahi Muslim, Abe Dawood, Ibn-e Majah aur Tirmizi ki sahi sand wali hadisen khatam nahi hongi.
Aur pahli baat hanfiyon tumhare Imam ne ki koi hadis kisi Sahabi-e-Rasool se suni ho pais karo ? tum log bhi baad ke muhadasin ki hadison ka sahara lete ho tarq-e-rafaiyden ko sabit karne ke liye
Aur dusri baat ager tumhare najdik taraq-e-rafaiyden ki zaeef hadis bhi sabit hai tu tum hanfiyon witr ke aakhiri reqat me aur Eid-ul-Fitr aur Eid-ul-Adha ki namazon me namaz ke ander rafaiyden kyu karte ho?
Tum logon ne apni marzi ka Din-e-Islam le rakha hai.
ALLAH se daro usi ki taraf har ek ko lautna hai wah apne Nabi aur hamare Imam-e-Aazam MUHAMMAD SALL LAHU ALEHE WA'ALEHI WA'SALLAM ke tariqe bare me puchhega kisi babe ke tariqe bare me nahi.
Isliye babon ki andhi taqlid karna chhoro aur Quran-O-Sahi Hadis ke manhaz per aajao. Isime ALLAH SUBHAN WA'TAALA ne akhirat ki kamyabi rakhi hai.
1025
Janab hum ye guman kerta hn k Abdul qadir gillani R.A aik naik insaan Thea.. baqi baad k logon k Apne Ander ke kharbian ha Jo unhn me jhuti kahaniyan mansoob ke...
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی*
۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-*
*لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔*
*جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔
*صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔
*صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔*
*جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔*
*اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔*
*یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* -
*تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔
*تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔*
*ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔
*حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی*
*अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
جی انجینئر صاحب اسی لیے کے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عام انسان نہیں وہ آج بھی موجود ہیں
Mere engineer Mirza ALI EMAM💓 se kisi ko koi takleef hoti he tw wo apne Dard wali jaga py hath rakh k parhe data sahab ki ghori andheri raat Bappa ka dam 😂😂😂😂😂
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی*
۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-*
*لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔*
*جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔
*صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔
*صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔*
*جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔*
*اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔*
*یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* -
*تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔
*تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔*
*ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔
*حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی*
*अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
❤from raipur chattisgharh india
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی*
۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-*
*لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔*
*جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔
*صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔
*صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔*
*جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔*
*اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔*
*یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* -
*تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔
*تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔*
*ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔
*حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی*
*अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
سر جی ہم نے آپ کے لیکچرز سن کر تمام گھر بریلویت سے تائب ہوکر صرف مسلم بنے۔ آپ پلیز اپنی ویڈیوز میں انڈین ٹچ نہ دیا کریں دل دکھتا ہے۔ ہے بھیڑو۔ یا اور ولگر لفظ پلیز۔
Geo engineer sab ....love you
سیدنا عبد الله بن بسر سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں : کافی عرصہ ہو گیا ہے کہ میں نے ایک بات سنی تھی، جب تو ہیں یا اس سے کم یا زیادہ لوگوں میں ہو اور پھر ان کے چہروں کو غور سے دیکھے، اگر ان میں تجھے ایک چہرہ بھی ایسا نہ لگے کہ اللہ تعالیٰ کے لیے جس کی تعظیم و تکریم کی جاتی ہو، تو جان لینا کہ ایمان کمزور پڑ چکا ہے۔
کتاب مسند احمد
حدیث نمبر 175
Hanif to wahabi ho gya
😂😂😂😂😂
Good informashon
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
❤ Ali bahi haq baat
Jo b hy Sahi baat ko appreciate kerna chahiyeh
☪️
*صوفیانہ توحید*/ **اؤر* / *نبی صلّی اللہ* *علیہ وسلم کی*توحید* / * *ان* *دونوں میں* *فرق ہے* -
🟡
*کلمہ- لا الہ الااللہ* / *نبی صلّی اللہ علیہ وسلم کی توحید* *ہے*
🟠
*کلمہ- لا موجودہ اِلَّا اللّٰہُ*/ *صوفی* *مذہب کی توحید ہے ۔*
*( خالق )اور ( مخلوق) میں فرق کرنا* (*شرک ) ہے اور دونوں کو ایک ماننا* *توحید ہے اسے صوفیانہ توحید* *کہتے ہیں*
*اس لیےء صوفی حضرات ( نماز ) میں* ( *پیر* ) *کا تصور کرتے ہیں* ** *جسے فنا* *فی الشیخ کہتے ہیں**
☪️
*🎖️🟢🟢
*ختم نبوّت کا فلسفہ -*
*ختم نبوّت کا آسان ترین مطلب یہ ہے کہ *نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالٰی کے* *آخری* *نبی ہیں - اور آپ صلّی اللہ علیہ* *وسلم* *کے بعد اب کویٔ نبی نہیں* ہے* -
*لیکن ختم نبوّت کا ایک اور دوسرا مطلب بھی* *ہے جو قرآن میں سورہ الشوریٰ آیت* *نمبر* - *51 میں واضح کیا گیا ہے - وہ یہ ہے* *کہ* -
*نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی* (*غیرنبی ) کی یہ شان ہی نہیں ہے کہ اللہ ( ان سے )* *کلام کرے* -
*اللہ اور فرشتوں سے ڈایریکٹ بات چیت کرنے* *کا* *PROTOCOL صرف نبی اور* *رسول کے لےء ہی خاص ہے* -
*اگر کویء ( غیر نبی ) یہ کہے کہ - میرا اللہ سے* *رابطہ ہے - اور - مجھ پر اللہ تبارک* *وتعالیٰ اپنے آسمانی علوم إلقاء فرماتے ہیں* -
*میری تایٔید میں ( غیب ) سے ندا آتی ہے* - *غیب سے ( آواز ) آتی ہے* *تو سمجھ لیں کہ وہ شخص ( نبی ) ہونے* *کا دعویٰ کر رہا ہے* -
👆🏾👆🏾
* * *دھیان رہے کہ*
*ختم نبوت کا اصل real مطلب ( یہی) ہے** *
۔
🟢🟢
sach bolny k liy hosla chahiy hota hy
انجینئر محمد علی صاحب
آپکی ویڈیو میں کسی کے طرز عمل کو آشکار کرنے اور اسکی مذمت
کے لیے
بیان کے ساتھ انڈین کامیڈینز کے چٹکلے 😮
آپ
مولانا اسحاق اور مولانا مودودی کی تکریم کرتے ہیں
کیا ان شخصیات نے یہ اسلوب اختیار کیا ؟
آپ کو معلوم نہیں
کہ
یہ ہندو جوکر
قرآن و حدیث
سے مزین وعظ و بیان
کی زینت / مخلط کئے
جاتے ہیں
کیوں ؟
Allah hi Malik hai inko
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی*
۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-*
*لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔*
*جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔
*صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔
*صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔*
*جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔*
*اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔*
*یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* -
*تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔
*تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔*
*ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔
*حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی*
*अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
Ali bhai sahab aapne hamko change kardia ❤😂meri nanhyal devband se poori decbandi hai 😅inke taar taqi usmani sahab tak juday hen well awjkal buhut panga haiga pooray khandan men 😂aor wajaah aap ho 😂❤ love from Delhi.
Good information
🟠
*اعلیٰ حضرت اعلیٰ حضرت عشق محبت عشق* *محبت*
👇🏿👇🏿
(*مرشد اپنے مرید سے دور نہیں ہوتا ہے* )
*" پیر/ مرشد ہر جگہ حاضر وناظر ہوتے ہیں* " *اس بات کو اعلیٰ حضرت امام احمد* *رضا خان صاحب نے ایک واقعے سے* *ثابت کیا ہے*
-
*واقعہ یہ ہے -*
* *سیدی احمد سجلماسی کی دو بیویاں** *تھیں* -
*( پیر ومرشد ) سیدی عبدالعزیز نے* *فرمایا کہ - " رات کو تم نے ایک بیوی کے* *جاگتے ہوےَ دوسری سے ہمبستری کی -* **یہ* *نہیں چاہیےء** -"
*عرض کیاکہ "-* *حضور وہ اس وقت سوتی تھی **-" فرمایا *-* " *سوتی نہ تھی ،سوتے میں جان ڈال* *لی تھی - ( یعنی کہ سوتی بن گیء تھی* )
*" *عرض کیا - " حضور کو کس طرح علم* *ہؤا* ؟؟"
*فرمایا - " جہاں وہ سو رہی تھی وہاں کویء* *اور پلنگ بھی تھا ؟؟* -"
*عرض کیا - " ہاں* "
*فرمایا -" اس پر میں تھا - "*
" *تو کسی وقت ( شیخ ) ( مرید ) سے جدا نہیں ،ہر* *آن ساتھ ہے* -"
*حوالہ کتاب - ملفوظات اعلیٰ حضرت*
*حصہ دوم صفحہ 234/235۔*
مرید لیٹا رہا اور بابا مزے لیتا رہا۔
Mere NABI pak SAWW k jesa he koi nai🙌💓 🏴 Beshak❤
Aor ye sare babe peer te she koi nai🤣🤣🤣🤣🤣🤣🤣
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی*
۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-*
*لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔*
*جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔
*صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔
*صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔*
*جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔*
*اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔*
*یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* -
*تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔
*تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔*
*ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔
*حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی*
*अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
Ali Bhai aap ka new student Mufti Hanif Qureshi … Mubarak ho aap ko …
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی*
۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-*
*لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔*
*جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔
*صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔
*صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔*
*جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔*
*اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔*
*یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* -
*تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔
*تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔*
*ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔
*حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی*
*अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
Babe te she he koni
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی*
۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-*
*لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔*
*جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔
*صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔
*صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔*
*جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔*
*اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔*
*یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* -
*تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔
*تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔*
*ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔
*حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی*
*अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
🟡
*ابو بکر شبلی رحمۃ اللہ علیہ*
🟡
*334 ھ۔تبع تابعین میں سے تھے اؤر* *جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ کے* (*مرید )تھے -* *انتہائی ریاضت* *ومجاہدہ کے بعد وہ بھی* (*درجۂ کمال ) کو پہنچ گےء*
*ان کے متعلق ** *جنید بغدادی رحمۃ** *اللہ علیہ نے کہا* *کہ* -
-" *ہر قوم کا* *ایک تاج ہوتا ہے ۔اور اس قوم کا* *تاج شبلی ہے -*
*ان کے مندرجہ ذیل اقوال سے - ( " وحدت الوجود -" )*یعنی *अद्वैत वेदांत के सिद्धांत* *کی( تایٔید ) ہوتی ہے**
🟠
*لوگوں نے ان سے پوچھا* -
*"توحید مجرد کا حال کیا ہے ؟-"*
*( یعنی کلمہ لا الہ الا اللہ کا حال کیا* *ہے* *؟* )
*تو*انہوں نے*کہا :*
*توحید مجرد کا حال بتانے والا (ملحد)* *ہے**
*اس کی طرف اشارہ* *کرنے *والا( مشرک) ہے*اؤر* *اس کی طرف* *ایما کرنے والا ( *بت پرست* ) *ہے**
*اس کے بارے میں بات کرنے والا غافل* *ہے*
*وفات سے پہلے لوگوں نے ان سے کہا* -
*حضرت جی کلمہ لا الہ پڑھیےء* - *تو* *انہوں نے انکار کردیا - اؤر کہا*
" *جب غیر کا *وجود ہی نہیں تو نفی کس کی کرؤں ؟* -"
*
-*
*حوالہ کتاب ۔فلسفہ وحدت الوجود*
*صفحہ نمبر* *44* / *45*
☪️☪️
Ye sari dramabazian sirf logon se wasoolian kerna k liye bus.. afsoos
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی*
۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-*
*لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔*
*جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔
*صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔
*صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔*
*جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔*
*اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔*
*یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* -
*تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔
*تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔*
*ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔
*حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی*
*अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
❤ Ali bahi
Engeenier Ali Mirza Yaddi da👀
hum itna tang hotye hain jab y ijtmaa krtye hain has jatye hain her jga
علی بھائی آپ کمرے میں سے باہر آجاؤ لوگ آپ کے ساتھ ہیں
یہ کبھی باہر نہیں آئے گا یہ بھی گھر کے اندر کا ہی مفتی ہے باہر اس کی بھی بولتی بند
خدا کی لہنت ہو ایسے پیرؤں اور بابوں پر لوگوں کو گمراہ کیا ہوا ہے لہذا بچو ان سے
Engineer sahib meri video ka jawab dain shukria.
Engineer sab Maza a gaya
sir thoura space dein hanif Qureshi ko ye or khuleyga InshaAllah
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی*
۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-*
*لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔*
*جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔
*صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔
*صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔*
*جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔*
*اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔*
*یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* -
*تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔
*تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔*
*ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔
*حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی*
*अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
مفتی حنیفے یہ تمہیں انجینئر صاحب نے بتایا ہے تم آج سے پہلے کیوں عوام کو نہیں بتا سکے اگر تم جانتے تھے😂😂😂
Jaankar maan lena hee to iman hai
🟡
*اولیاء اکرام کی شان*
*حضرت سیدی عبدالوہاب رحمۃ اللہ* *علیہ اکابرین اولیاء اکرام میں سے ہیں*
*حضرت سیدی احمد بدوی کبیر رحمۃ* *اللہ علیہ کے مزار پر بہت بڑا* **میلہ اؤر ہجوم ہوتا تھا -*
*حضرت سیدی** *عبدالوہاب اس مجمع میں چلے* *آتے تھے - ایک تاجر کی کنیز پر* *آپ کی نگاہ پڑی تو فوراً نگاہ* *پھیرلی ۔ خیر ۔ نگاہ تو پھیرلی مگر* *(وہ) کنیز آپکو پسند آیء ۔ جب مزار* *شریف پر حاضر ہوےء تو* *(صاحب مزار ) نے ارشاد فرمایا - "* *عبدالوہاب وہ کنیز پسند ہے ؟؟ " عرض* *کی ۔ہاں ! اپنے شیخ سے کویء* *بات چھپانا نہیں چاہیےء -*
*ارشاد فرمایا - اچھا ! وہ کنیز ہم نے تم* *کو *ہبہ کی ۔*
*اب آپ سکوت ( یعنی** *حیرت* ) *میں ہیں کہ کنیز تو* *اس تاجر کی ہے ۔ اور حضور ہبہ* **فرماتے ہیں ۔*
( *اتنے میں ) معاً وہ** *تاجر حاضر ہوا - اؤر اس نے وہ* **کنیز مزار اقدس* *کی نظر کی -*
*خادم کو** *اشارہ ہوا - انہوں نے آپ کی نظر* **کردی -*
*ارشاد فرمایا* - "* *عبدالوہاب ۔ اب دیر کاہے کی ۔فلاں* *حجرہ میں لے جاؤ اور اپنی حاجت* *پوری کرو -*
*حوالہ کتاب - ملفوظات اعلیٰ حضرت*
*حصہ سوم - صفحہ نمبر 361*
🟡
Hollywood 😅😅😅😅lazer😅😅😅😅 great ooo tusi veer g😅😅😅😅
Ali Bhai aoa nice.plz sahaba ka mamla na uthao.u r working good
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی*
۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-*
*لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔*
*جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔
*صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔
*صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔*
*جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔*
*اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔*
*یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* -
*تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔
*تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔*
*ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔
*حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی*
*अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
Bethne k lie agr khajoor ki chatai istmal ki ja sakti hai .pani pene k lie mati ka pyala istmal kia ja sakta hai to garian q istmal karty hen aj k peer .rasoll allah ne sahaba ne swari k lie ghory ont istmal kie hen yeh q nhe janwar istmal karty
Tum jante to ho. Engr sain jeo sadaeen
بابے کی زھنی حالت اچھی نہیں ہے اس کا علاج کرانا ضروری ہو گیا ہے
Muje kis kis cheez ki zrorat he.
Jab ap log rasoolallah k laya Hoya Deen say aagay nikal gay ho to is ke had kon mukkarar kray ga
Mirza kehta hay Baabay Tay shae koe ni Lekin Meray es Sawal ka Jawab Mirza ni day Raha k Hindustan mein es k Abao Ajdaad in Baboon ke waja say Muslimaan Huway Agr babay Na Hotay Tu Tumhara Naam Muhammad Ali Ni Kuch Aur Hota es Sawal ka Jawab Mirzay ka koe follower he day day Mirza tum tu koe Shae e Nahi
Han to agr aj k door k molvi islam agey ponchaye to kia usko Khuda bana le ye to har ummati pe farz hai iska matlb ye to nhi k inko peghamber la drja dediya jaye thora aqal se kam lo ur baby the shy e koi nhi peghambro k saamne bilkul such hai es me koi shaq nhi
yeh Hum ni Tum keh Rahay ho Babay shae koe ni Halan k unho nay He Hindustan logo Kalma perha kr Musalmaan Kya Hum Konsa unko Khuda Mante hain but Mirza unka Mazak Q Urata hay Mirzay nay kitnay Ghair Muslim ko Musalmaan Kya? Babay Shae koe ni tu Mirza konsi Shae hay?Jo Tum Wah Ali Bhai Wah krtay ho JB Mirza Kisi ka Mazak Urata hay? Kya Kisi ka Mazak Urana Islam mein Jaez hay zra Tum aqal say Kaam lo.Mirza Alim e Deen ka Mazak ura k Ummati ka honay ka Farz Ada kr Raha hay?
Allah hi esko Hidayat dy her bat men apny mtlb ki bat nikal k agly bndy ko glat sabit krny ki Koshish men lga hua h bechara Ali,,,groor or takbur bhry alfaz or alm,e,deen ko bura bhla kehna or onka aesy hqarat se name lena ye kaha p likha h deen ki taleem men ,jhoot bol bol k allah se khoaf nhi krta ,mutakbir ensan
Such kaha Mirza khud tu apnay aap ko sub say Bada Baba Samjata hay aur Jo thumbnail pe bud Kalami likhta hay Islam mein Kisi ka tamuskher Uranay ke Ijazat hay? Bus Allah Mirzay ko Hadayat Day
ا چھا ھوا حنیف سدھر سدھر گیا
Bappa jani ho ya koi aur Barelvi,devbandi,ahle hadees ya kisi aur firke ke peer
Jo bhi haq bat(quran aur ahadees par mabni) nahi karta
Wo mazhabi mafia hi hai
Mai
Mai
Mqi😂😂😂
اختلاف سمجھ وہ بال والی بات باقی گاڑی سے کیوں جل رہے ہو اللہ نے آپکو پیسہ دیا ہے تو آپ لے لو
عبد الرحمن بن عوف بھی تو امیر ترین صحابہ تھے اب کیا امیر ہونا عیب ہے امیر کیساتھ سادہ ہونا عیب ہے
Engg Sb. Yey dandi kyon martay ho Jannat bhi Allah nay Hzt.Ali, Bib Fatima, Imam Hasan aur Imam Husain ker di hai. Rasool Allah ko agar mantay ho fir es mannay may kotahee kyon aur kyo yahan Allah ki na farmani kertay ho. Nazubilla kya Rasool Allah apny say bol gaya hain. Hzt Ali ko Aaron (jo Paygambar hain) unkay baraber ka darja diya hai. Ab Mere Rasool in Arbon aur Musalmano ko kis tarah samjhayey, sub to bata diya. Etni dushmani Rasool ka gharana saaf ker diya, jo kisi paygambar kay ummati nay nahin kiya.
These fakes have made our people silly all about 💰 money
👌👌👌👌😂😂😂😂😂😂🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳👏👏👏👏
مرزا جہلمی صاحب
جن بابوں کی آپ باتیں کرتے ہیں ان کے ساتھ مرزا غلام احمد قادیانی کو مت ملائیں کیونکہ مرزا غلام احمد قادیانی آنحضرت صل اللہ علیہ و سلم کی پیشگوئی کے مطابق اللہ تعالٰی کی طرف سے معبوث کئے گئے مسیح موعود اور مہدی علیہ السلام ہیں
آپ کیسے عالم دین ہیں کہ ابھی تک ختم نبوت کا مفہوم ہی نہیں سمجھ پائے اور میں ایک مرتبہ پھر آپ سے درخواست کروں گا کہ مرزا غلام احمد قادیانی مسیح موعود علیہ السلام کو دجال کہنا بند کریں ورنہ پھر آپ کی قسمت میں صرف دجال ہی رہ جائے گا اور آپ خدا کی پکڑ میں آ جائیں گے جو کہ میں آپ کی نسبت نہیں چاہتا
Point lo sambooo mean smbhaloooo😅😅😅😅😅
ijtmaa py
302 lao 324 bhi ho gi sochny pr
او یار یہ تصور ان کا ہے جو تشھد کا ترجمہ نہیں جانتے
نمبر ایک میری تمام کولی اور فعلی عبادتیں اللہ تعالی کے لیے ہیں
نمبر دو السلام علیک ایہا النبی
نمبر تین السلام علینا یعنی میرے اوپر سلامتی
اس کے بعد اتا ہے کہ میرے اوپر سلامتی اور نیک لوگوں پر بھی یعنی پہلے میں اتا ہوں تو پیر صاحب بعد میں اتے ہیں
یعنی پیر اور نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان تو میں خود ا رہا ہوں تو پیر صاحب کدھر سے درمیان میں اگے پاگل محکمہ
سیدنا ابو ہند داری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول الله الله الاسلام سے سنا وہ فرماتے تھے :” جو شخص شہرت حاصل کرنے کے لئے کام کرے گا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اسے رسوا کرنے کے لئے اس کی شہرت کرے گا ۔"
کتاب سنن الدارمی
حدیث نمبر: 2790 درجہ صحیح
gher my tha 506 bhi lag gai
Jo bad boo wali baat shaikh abdul qadir gilani ki wahi moula ali ke bare me ya hasnain kari main ke bare me bole fir hum jane q ki hadees to nabi ke liye hai
Tum bhi
Mufti akmal
Dr israr k jumle ratey rataye bolte ho😂😂
اس گھر کو آگ لگ گئ گھر کے چراغ سے
Not only Bidaat shirk hai Gunah r azeem hai ye
Engineer bhagora 😂😂😂
Jab mufti Sahib ay room se ni nikla.
Yeh BABA JAPAANI
Apni jhaante bhi bech dega
😂😂😂
😅😅😅😅😅 mufti sahb
آپ کی گاڑی بھی سنھبالنے کی کوشش کریں گے
y ijtma my smagling krny atye hain