sham walo nabi ki beti hoon by musayyab rizvi

Поделиться
HTML-код
  • Опубликовано: 16 дек 2024

Комментарии • 15

  • @saleembalrampuriofficial2137
    @saleembalrampuriofficial2137 2 года назад +1

    Jazakallah Khuda koi gham na de siway ghame Sayyadus Shohada asw k

  • @sayedmehdi5119
    @sayedmehdi5119 Год назад

    Hay meri bibi ki gurbat 😭😭😭😭💔

  • @mohammadshariq9702
    @mohammadshariq9702 2 года назад +1

    MashaAllah 😭😭😭😭haye bibi💔💔

  • @sayedmehdi5119
    @sayedmehdi5119 2 года назад +1

    Mashallah 😭😭😭

  • @zeshanalikazmi4629
    @zeshanalikazmi4629 Год назад +1

    ALLAH amaan

  • @Rahbarhussainofficial786
    @Rahbarhussainofficial786 Год назад

    Mashallah 💔💔💔💔

  • @sayyadazam9928
    @sayyadazam9928 3 месяца назад

    Moula salamat rakhe

  • @askarizaidighadeerofficial8030
    @askarizaidighadeerofficial8030 2 года назад +1

    mashallha

  • @muhammaddawood5716
    @muhammaddawood5716 Год назад

    MashaAllah

  • @Shohda-E-karbala72
    @Shohda-E-karbala72 Год назад

    😭😭😭😭

  • @Rahbarhussainofficial786
    @Rahbarhussainofficial786 Год назад

    😢😢😢😢😢😢

  • @Asgharalinaqvibhopal
    @Asgharalinaqvibhopal 5 месяцев назад

    😢😢 allahuakbar

  • @AliRaza-bx1hp
    @AliRaza-bx1hp 2 года назад +1

    Mashallah 💔💔💔

  • @zeshanalikazmi4629
    @zeshanalikazmi4629 Год назад +1

    Hy

  • @ZaffarAbbas-dv8pe
    @ZaffarAbbas-dv8pe 3 дня назад

    شام والو نبی کی بیٹی ہوں
    میرے شانوں میں رسیاں کیوں ہئے
    بے وطن ہوں تمہاری مہماں ہوں
    اس قدر مجھ پہ سختیاں کیوں ہئے
    بھائی بیٹے نثار کر کے میں
    کوہ ے رنج و الم سے گزری ہوں
    پھر بھی مجھسے یہ پوچھتے ہو تم
    تیرے ہونٹوں پہ سسکیاں کیوں ہئے
    یہ جو بچی ہئے زخمی کانوں کی
    میرے دامن میں منہ چھپآئے ہوے
    تم نے اس کو تماچے مارے ہیں
    اور چھینی یہ بالیاں کیوں ہحے
    میرا اکبر ، میرا علی اصغر
    میرا عباس اور میرا قاسم
    گرم ریتی پہ سو چکے اب تو
    پھر یہ مقتل میں گرمیاں کیوں ہئے
    کاش عباس میرا رہ جاتا
    اس کے بازو قلم نہیں ہوتے
    تب بتاتی میں تجھ کو آئے ظالم
    گرتی تجھ پر یہ بجلیاں کیوں ہئے
    چل کے ہاتھوں کے بل گئی تھی میں
    بھائی کی لاش پر سر ے مقتل
    پوچھو ان جلتے پتھروں سے زرا
    زخمی میری ہتھیلیاں کیوں ہئے
    قتل اب سب کو کر چکے ہو تم
    خوف سیدانیوں سے کیسا ہئے
    اتنے ہی سورما اگر تم ہو
    باندھی میری کلایا کیوں ہئے
    اک انگھوٹی تھی دست ے سرور میں
    میرے نانا کی جو نشانی تھی
    اس انگھوٹی کو لوٹنے کے لئیے
    تم نے کاٹی وہ انگلیاں کیوں ہئے
    نوحہ خانی کا سلسلہ جاری
    تا قیامت مسیب۔ و ریحان
    ہم اگر رکھ نہیں سکے جاری
    پھر یہ ہم سب کی ہستیاں کیوں ہئے
    شاعر۔ : ریحان عظمی
    سلام گزار ؛ مسیب رضوی
    تحریر محتاج دعا : ظفر عباس مرزا (کراچی)