اس مسکین کے حال کو نظر انداز نہ کر آنکھیں پھیر کر ، باتیں بنا کر اے میری جان! اب مجھ میں جدائی کی تاب نہیں اب تم مجھے اپنے سینے سے کیوں نہیں لگا لیتے جدائی کی راتیں زلف کی طرح دراز ہیں ، اور ملاقات کے دن عمر کی طرح مختصر ہیں میں جو اپنے محبوب کو نہ دیکھوں تو پھر یہ لمبی اندھیری راتیں کیسے کاٹوں میں صبح شام اپنے محبوب کی راہ تکتی ہوں خدا جانے وہ کب آئیں گے ، اور میرے گھر کی قسمت چمکے گی میں جو اپنے محبوب کو نہ دیکھوں تو پھر یہ لمبی اندھیری راتیں کیسے کاٹوں میں جو اپنے محبوب کو نہ دیکھوں تو پھر یہ لمبی اندھیری راتیں کیسے کاٹوں جب سے میرا محبوب میرا دل لے کر مجھ سے دور چلا گیا اب میری آنکھوں سے بغیر موسم کے برسات کا موسم شروع ہے میں جو اپنے محبوب کو نہ دیکھوں تو پھر یہ لمبی اندھیری راتیں کیسے کاٹوں؟ برسات کے موسم میں ، میرا دل روتا ہے اور آنکھیں ترستی ہیں تاروں میں جب چاند چمکتا ہے، تو دل میں درد اٹھتے ہیں جدائی کی آگ اب چپکے چپکے میرے تن من میں سُلگتی ہے آس کے بندھن ٹوٹ گئے ہیں ، کہ محبوب مجھ سے روٹھ گیا ہے میں جو اپنے محبوب کو نہ دیکھوں تو پھر یہ لمبی اندھیری راتیں کیسے کاٹوں؟ میں جو اپنے محبوب کو نہ دیکھوں تو پھر یہ لمبی اندھیری راتیں کیسے کاٹوں؟ میں جو اپنے محبوب کو نہ دیکھوں تو پھر یہ لمبی اندھیری راتیں کیسے کاٹوں؟ میری سیج سولی پرہے، نیند کا آنا نا ممکن ہے میرے محبوب کی سیج آسمان پر ہے ، ان سے ملنا نا ممکن ہے کسی جوہر موتی کی قیمت وہی جانتا ہے جو جوہری ہو کسی کے درد اور زخم کو وہی جانتا ہے جسے خود زخم لگا ہو میں درد کی ماری بن کے پھر رہی ہوں ، کوئی طبیب نہیں ملتا میرے درد تب ٹھیک ہوں گے جب میرا محبوب میرا طبیب بن کر آئے گا میں تو اس کے عشق میں دیوانی ہوں، کوئی میرا درد کیا جانے میں جو اپنے محبوب کو نہ دیکھوں تو پھر یہ لمبی اندھیری راتیں کیسے کاٹوں میں جو اپنے محبوب کو نہ دیکھوں تو پھر یہ لمبی اندھیری راتیں کیسے کاٹوں پلک جھپکتے ہی وہ دو جادوئی آنکھیں بہت فریب کر کے میرے دل کا سکون لے گئیں اب کسے پڑی ہے کہ وہ جا کر ہمارے محبوب کو ہمارے دل کا حال سنائے میں جوگی کا بھیس بدل کر دلبر کو ڈھونڈنے جاتی ہوں شہر شہر اور گھر گھر میں اس کا نام پکارتی رہتی ہوں اس کے دیدار کے واسطے میں بھکارن بن جاؤں اپنے محبوب پر قپنا تن من قربان کر کے جوگنی کہلاؤں ا اب کسے پڑی ہے کہ وہ جا کر ہمارے محبوب کو ہمارے دل کا حال سنائے اب کسے پڑی ہے کہ وہ جا کر ہمارے محبوب کو ہمارے دل کا حال سنائے میں شمع کی مانند اور ایک ذرہ کی طرح عشق کی آگ میں جلتا ہوا گھوم رہا ہوں نہ میری آنکھوں میں نیند آتی ہے اور نہ ہی جسم میں چین ہے (اے محبوب!) نہ آپ آتے ہیں اور نہ ہی کوئی پیغام بھیجتے ہیں میرے دل میں محبوب سے ملنے کی آس ہے ، اور آنکھوں میں برساتیں ہیں میرے تنہائی کے آنگن میں ، میری ان سے باتیں ہوتی ہیں نہ میری آنکھوں میں نیند آتی ہے اور نہ ہی جسم میں چین ہے (اے محبوب!) نہ آپ آتے ہیں اور نہ ہی کوئی پیغام بھیجتے ہیں میرے دلکش اور خوبصورت دلبر ، خدا کے واسطے اب تو دیدار کرا دو کہیں تیرے دیدار کے بغیر ہی میں مر نہ جاؤں ، میری زندگی تیرے دیدار میں ہے نہ میری آنکھوں میں نیند آتی ہے اور نہ ہی جسم میں چین ہے (اے محبوب!) نہ آپ آتے ہیں اور نہ ہی کوئی پیغام بھیجتے ہیں میرا انگ انگ تجھے یاد کرتا ہے میرا نصیب اور وصال تیرے ساتھ ساتھ ہے ایک بار اگر میرے آنگن میں آ جاؤ ، تو میں بھی ہم عمر عورتوں میں سہاگن ہو جاؤں گی نہ میری آنکھوں میں نیند آتی ہے اور نہ ہی جسم میں چین ہے (اے محبوب!) نہ آپ آتے ہیں اور نہ ہی کوئی پیغام بھیجتے ہیں اے میرے محبوب! اب اپنی سجاوٹ ، سنگھار دکھاؤ کہ میں تیرے عشق میں دیوانی ہو گئی ہوں میں تمہیں شہر شہر ڈھونڈتی پھر رہی ہوں تمہیں جنگلوں میں آوازیں دیتی پھر رہی ہوں نہ میری آنکھوں میں نیند آتی ہے اور نہ ہی جسم میں چین ہے (اے محبوب!) نہ آپ آتے ہیں اور نہ ہی کوئی پیغام بھیجتے ہیں مجھے تمہارے عشق نے مار دیا ہے تم جیت گئے ، میں ہار گئی میں ہار کر بھی تم پر قربان ہو گئی ہوں میرے تن من میں ایسا عشق بسا ہے نہ میری آنکھوں میں نیند آتی ہے اور نہ ہی جسم میں چین ہے (اے محبوب!) نہ آپ آتے ہیں اور نہ ہی کوئی پیغام بھیجتے ہیں نہ میری آنکھوں میں نیند آتی ہے اور نہ ہی جسم میں چین ہے (اے محبوب!) نہ آپ آتے ہیں اور نہ ہی کوئی پیغام بھیجتے ہیں محبوب کا حق ہے کہ وہ کسی دن، غریب خسرو کو اپنا وصال عطا کرے آنسوؤں کے سفید موتی سنمبھال کے رکھوں، کہ میں جب تک دلدار کا در نہ پا لوں اس مسکین کے حال کو نظر انداز نہ کر آنکھیں پھیر کر ، باتیں بنا کر
Pakistani old and new generation must know that this poem is written in Persian and Hindi. One stanza in Persian followed by stanza in Hindi and so on. Urdu wasn't even born as language...Urdu originated in India with blend of Persian and Hindi with 60 to 70% Hindi words. You may try so hard to run away from your Hindu ancestry but Truth and only Truth comes out somehow... Don't try to become Arabs and be proud of your past heritage...
Urdu mostly comprised of turkush, arabic, persian with hint of local languages,. Its not us but you people running away from the fact that urdu is basically developed by Muslims so heavily influenced by muslim culture.
No doubt hindi and urdu are same but it was prejudice of hindu extremest that they started urdu hindi contraversy 1867..... But fact is that Muslim and hindu are separate nation with separate heroes in history u support chatrpati shiva g prithve raj etc but our hero are aurangzeb alamgahir thulugh and lodhi babar and ghori and ghazanis😊😊
اردو ترجمے کے لیے شکریہ مولا خوش رکھے ❤
Zaberdast
اردو ترجمہ کے لئے شکریہ
کمال کر دیا
NYC kalam
wonderful work.
ma sha Allah
great work
ماشاءاللہ بہت عمدہ
انتہائی شاندار
Mashallah
Masha Allah ❤❤❤❤❤❤🎉😊😊😊😊😊😊
سلام القلوب ❤
nice
Best poetry❤
what a piece of work.
Outstanding 😍
Love it
Thank you for uploading such a beautiful qawwali. May Allah bless you for your noble efforts. Aameen.
دعاؤں کی درخواست ہے۔ جزاک اللہ خیر
شاعر کی دل پ کیا بیتی ہوگی یہ غزل لکھتے وقت۔۔ 💔
Sukreya ❤❤❤❤❤
Good evening
Nice
Best
Subhanallah ❤
nice work
Thanks dear.
Its not downloadable so leaving comment if someone likes it I will hear this again
اس مسکین کے حال کو نظر انداز نہ کر
آنکھیں پھیر کر ، باتیں بنا کر
اے میری جان! اب مجھ میں جدائی کی تاب نہیں
اب تم مجھے اپنے سینے سے کیوں نہیں لگا لیتے
جدائی کی راتیں زلف کی طرح دراز ہیں ،
اور ملاقات کے دن عمر کی طرح مختصر ہیں
میں جو اپنے محبوب کو نہ دیکھوں
تو پھر یہ لمبی اندھیری راتیں کیسے کاٹوں
میں صبح شام اپنے محبوب کی راہ تکتی ہوں
خدا جانے وہ کب آئیں گے ، اور میرے گھر کی قسمت چمکے گی
میں جو اپنے محبوب کو نہ دیکھوں
تو پھر یہ لمبی اندھیری راتیں کیسے کاٹوں
میں جو اپنے محبوب کو نہ دیکھوں
تو پھر یہ لمبی اندھیری راتیں کیسے کاٹوں
جب سے میرا محبوب میرا دل لے کر مجھ سے دور چلا گیا
اب میری آنکھوں سے بغیر موسم کے برسات کا موسم شروع ہے
میں جو اپنے محبوب کو نہ دیکھوں
تو پھر یہ لمبی اندھیری راتیں کیسے کاٹوں؟
برسات کے موسم میں ، میرا دل روتا ہے اور آنکھیں ترستی ہیں
تاروں میں جب چاند چمکتا ہے، تو دل میں درد اٹھتے ہیں
جدائی کی آگ اب چپکے چپکے میرے تن من میں سُلگتی ہے
آس کے بندھن ٹوٹ گئے ہیں ، کہ محبوب مجھ سے روٹھ گیا ہے
میں جو اپنے محبوب کو نہ دیکھوں
تو پھر یہ لمبی اندھیری راتیں کیسے کاٹوں؟
میں جو اپنے محبوب کو نہ دیکھوں
تو پھر یہ لمبی اندھیری راتیں کیسے کاٹوں؟
میں جو اپنے محبوب کو نہ دیکھوں
تو پھر یہ لمبی اندھیری راتیں کیسے کاٹوں؟
میری سیج سولی پرہے، نیند کا آنا نا ممکن ہے
میرے محبوب کی سیج آسمان پر ہے ، ان سے ملنا نا ممکن ہے
کسی جوہر موتی کی قیمت وہی جانتا ہے جو جوہری ہو
کسی کے درد اور زخم کو وہی جانتا ہے جسے خود زخم لگا ہو
میں درد کی ماری بن کے پھر رہی ہوں ، کوئی طبیب نہیں ملتا
میرے درد تب ٹھیک ہوں گے جب میرا محبوب میرا طبیب بن کر آئے گا
میں تو اس کے عشق میں دیوانی ہوں، کوئی میرا درد کیا جانے
میں جو اپنے محبوب کو نہ دیکھوں
تو پھر یہ لمبی اندھیری راتیں کیسے کاٹوں
میں جو اپنے محبوب کو نہ دیکھوں
تو پھر یہ لمبی اندھیری راتیں کیسے کاٹوں
پلک جھپکتے ہی وہ دو جادوئی آنکھیں
بہت فریب کر کے میرے دل کا سکون لے گئیں
اب کسے پڑی ہے کہ وہ جا کر
ہمارے محبوب کو ہمارے دل کا حال سنائے
میں جوگی کا بھیس بدل کر دلبر کو ڈھونڈنے جاتی ہوں
شہر شہر اور گھر گھر میں اس کا نام پکارتی رہتی ہوں
اس کے دیدار کے واسطے میں بھکارن بن جاؤں
اپنے محبوب پر قپنا تن من قربان کر کے جوگنی کہلاؤں
ا
اب کسے پڑی ہے کہ وہ جا کر
ہمارے محبوب کو ہمارے دل کا حال سنائے
اب کسے پڑی ہے کہ وہ جا کر
ہمارے محبوب کو ہمارے دل کا حال سنائے
میں شمع کی مانند اور ایک ذرہ کی طرح
عشق کی آگ میں جلتا ہوا گھوم رہا ہوں
نہ میری آنکھوں میں نیند آتی ہے اور نہ ہی جسم میں چین ہے
(اے محبوب!) نہ آپ آتے ہیں اور نہ ہی کوئی پیغام بھیجتے ہیں
میرے دل میں محبوب سے ملنے کی آس ہے ، اور آنکھوں میں برساتیں ہیں
میرے تنہائی کے آنگن میں ، میری ان سے باتیں ہوتی ہیں
نہ میری آنکھوں میں نیند آتی ہے اور نہ ہی جسم میں چین ہے
(اے محبوب!) نہ آپ آتے ہیں اور نہ ہی کوئی پیغام بھیجتے ہیں
میرے دلکش اور خوبصورت دلبر ، خدا کے واسطے اب تو دیدار کرا دو
کہیں تیرے دیدار کے بغیر ہی میں مر نہ جاؤں ، میری زندگی تیرے دیدار میں ہے
نہ میری آنکھوں میں نیند آتی ہے اور نہ ہی جسم میں چین ہے
(اے محبوب!) نہ آپ آتے ہیں اور نہ ہی کوئی پیغام بھیجتے ہیں
میرا انگ انگ تجھے یاد کرتا ہے
میرا نصیب اور وصال تیرے ساتھ ساتھ ہے
ایک بار اگر میرے آنگن میں آ جاؤ ،
تو میں بھی ہم عمر عورتوں میں سہاگن ہو جاؤں گی
نہ میری آنکھوں میں نیند آتی ہے اور نہ ہی جسم میں چین ہے
(اے محبوب!) نہ آپ آتے ہیں اور نہ ہی کوئی پیغام بھیجتے ہیں
اے میرے محبوب! اب اپنی سجاوٹ ، سنگھار دکھاؤ
کہ میں تیرے عشق میں دیوانی ہو گئی ہوں
میں تمہیں شہر شہر ڈھونڈتی پھر رہی ہوں
تمہیں جنگلوں میں آوازیں دیتی پھر رہی ہوں
نہ میری آنکھوں میں نیند آتی ہے اور نہ ہی جسم میں چین ہے
(اے محبوب!) نہ آپ آتے ہیں اور نہ ہی کوئی پیغام بھیجتے ہیں
مجھے تمہارے عشق نے مار دیا ہے
تم جیت گئے ، میں ہار گئی
میں ہار کر بھی تم پر قربان ہو گئی ہوں
میرے تن من میں ایسا عشق بسا ہے
نہ میری آنکھوں میں نیند آتی ہے اور نہ ہی جسم میں چین ہے
(اے محبوب!) نہ آپ آتے ہیں اور نہ ہی کوئی پیغام بھیجتے ہیں
نہ میری آنکھوں میں نیند آتی ہے اور نہ ہی جسم میں چین ہے
(اے محبوب!) نہ آپ آتے ہیں اور نہ ہی کوئی پیغام بھیجتے ہیں
محبوب کا حق ہے کہ وہ کسی دن،
غریب خسرو کو اپنا وصال عطا کرے
آنسوؤں کے سفید موتی سنمبھال کے رکھوں،
کہ میں جب تک دلدار کا در نہ پا لوں
اس مسکین کے حال کو نظر انداز نہ کر
آنکھیں پھیر کر ، باتیں بنا کر
Pakistani old and new generation must know that this poem is written in Persian and Hindi. One stanza in Persian followed by stanza in Hindi and so on. Urdu wasn't even born as language...Urdu originated in India with blend of Persian and Hindi with 60 to 70% Hindi words. You may try so hard to run away from your Hindu ancestry but Truth and only Truth comes out somehow... Don't try to become Arabs and be proud of your past heritage...
Urdu mostly comprised of turkush, arabic, persian with hint of local languages,. Its not us but you people running away from the fact that urdu is basically developed by Muslims so heavily influenced by muslim culture.
No doubt hindi and urdu are same but it was prejudice of hindu extremest that they started urdu hindi contraversy 1867..... But fact is that Muslim and hindu are separate nation with separate heroes in history u support chatrpati shiva g prithve raj etc but our hero are aurangzeb alamgahir thulugh and lodhi babar and ghori and ghazanis😊😊
This is not hindi but braj language
@@hussainahmad1184 Braj must be latin if not Hindi
how could you translate Ram to Khuda? why? keep originality