جب سے آپکی وجہ سے میں شرک کو سمجھا ہوں تب سے میں آپ سے سچے دل سے محبت کرتا ہوں اگر آپ کو نہ سنتا تو شاید جاہلیت میں ہی مر جاتا شکریہ علی بھائی اللّه آپکو سلامت رکھے ۔امین
Logoon nay isko mamooli baat samaj rakha hai jabkeh unhain andaza nahin keh hamesha hamesha ki jahanum hai shirk kernay walay k liay. Allah karay yeh baat brelvis aur shia ko samaj aa jaey
@@rajajanjua7793 khuda ki Ksam jitna toheed ko shia Janten hen koi baki musalman nahe jantay Lakin afsos aap kay Han shion kay aesi logon ko hilighte Kia jata hay jo shio ki ahkam ko sahi pta nahen hay
@@Yeistarah o babi jala ja padha likha nahin tujhse kisne kaha ke tu maan woh apna kaam kar raha hai tu apna kaam kar teri akal hi band hai zalim ka matlab yeh nahin ke cruel zalim ka matlab hai nahak galti par samjhe pagal
Engineer sahib! First time, I heard your lecture. Actually, I wished to listen Tafseer of Sura Tehreem. First I listen Dr Israr Ahmed. And than I tried you. I find your concept more clear than Dr sahib. Your lecture is embedded with related Quranic revelations and Aadees. Your lecture is also very logical, philosophical and straight. The narration is also so beautiful that I listen it fully...and never tired of it's prolonged duration. Stay blessed. Regards. From:- Prof. Ishtiaq Ahmed Qamar
39:17 Yhan lafz zalim nhi hy! سیدنا ابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔ Musnad Ahmad 12333
در حقیقت علی بھائی کی ان جذبات سے ہی اسکی اخلاص کا پتہ چلتا ہے۔اور مخلص لوگوں کی نشانیوں پہ بھی میں نے کافی تحقیق کی ہے اب ہم باآسانی مخلص اور غیر مخلص میں فرق کرسکتے ہیں۔
مسنداحمد 39:17 Jhoot خلافت و امارت کے مسائل ۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰) سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
Kahani time start at ( 39:15) سیدنا ابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
مسنداحمد 39:17 Jhoot خلافت و امارت کے مسائل ۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰) سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
مسنداحمد 39:17 Jhoot خلافت و امارت کے مسائل ۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰) سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
مسنداحمد 39:17 Jhoot خلافت و امارت کے مسائل ۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰) سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
علی مرزا نے سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ اہلبیت کی شان میں گستاخی کی ہے۔ @38:00 سے 39:50 تک دیکھیے۔ اس نے مسند احمد 12333 کی روایت بیان کی ہے۔ جس میں یہ کہہ رہا ہے کہ نبیﷺ نے علیؓ کو کہا کہ میری بیوی عائشہؓ ظالم ہوگی۔ جبکہ islam360 میں چیک کرو تو یہ الفاظ حدیث میں ہے ہی نہیں۔ اور حدیث بھی ضعیف ہے
@@sherdill8833 bhai aap idher bhi aa gaye idher phir se :D :D :D ...phir aap mujhe kaho gay k hum maantay nahi hain ... ab aap ko surah tehreem ka tarjuma samajh may aaya ya nahi mere bhai ?? kyun k isi surah ka aap hawala de de kar logon ko gumrah karnay ki koshish kartay hain...
@@Yeistarah SYEDI RASOOL UL ALLAH S.A.W.W ki shaan mey gustakhi kis ney ki yaha par? SUNAN NESAI 4684 حضرت اسید بن ظہیر انصاری رضی اللہ عنہ جو کہ یمامہ کے گورنر تھے ، نے بتایا کہ مجھے مروان نے لکھا کہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے مجھے لکھا ہے کہ جس آدمی کی کوئی چیز چوری ہو جائے ، وہ جہاں بھی اسے پا لے اس کا زیادہ حق دار ہے ۔ میں نے ان کو لکھا کہ نبی اکرم ﷺ نے فیصلہ فرمایا تھا کہ جب چور سے خریدنے والا شخص مشکوک اور متہم نہ ہو تو اس چیز کے مالک کو اختیار ہے ، چاہے تو قیمت دے کر وہ چیز لے لے اور چاہے تو چور کا پیچھا کرے ، پھر حضرت ابوبکر ، عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم نے بھی یہی فیصلہ دیا ۔ مروان نے میرا خط حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی خدمت میں بھیج دیا ۔ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے مروان کو لکھا کہ تم یا اسید مجھ پر فیصلہ نافذ نہیں کر سکتے بلکہ میں اپنی حدود خلافت میں فیصلہ نافذ کرنے کا مجاز ہوں ، اس لیے تم میرے حکم کے مطابق فیصلہ کرو ۔ مروان نے حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کا خط مجھے بھیج دیا ۔ میں نے کہا : جب تک میں گورنر ہوں میں تو حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے اس قول کے مطابق فیصلہ نہیں کروں گا ۔
@@Yeistarah Asal GUSTAKH E AHLE BAIT A.S kon hai? SUNAN ABI DAWOOD 4131 مقدام بن معدی کرب، عمرو بن اسود اور بنی اسد کے قنسرین کے رہنے والے ایک شخص معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما کے پاس آئے، تو معاویہ رضی اللہ عنہ نے مقدام سے کہا: کیا آپ کو خبر ہے کہ حسن بن علی رضی اللہ عنہما کا انتقال ہو گیا؟ مقدام نے یہ سن کر انا لله وانا اليه راجعون پڑھا تو ان سے ایک شخص نے کہا: کیا آپ اسے کوئی مصیبت سمجھتے ہیں؟ تو انہوں نے کہا: میں اسے مصیبت کیوں نہ سمجھوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اپنی گود میں بٹھایا، اور فرمایا: یہ میرے مشابہ ہے، اور حسین علی کے ۔ یہ سن کر اسدی نے کہا: ایک انگارہ تھا جسے اللہ نے بجھا دیا تو مقدام نے کہا: آج میں آپ کو ناپسندیدہ بات سنائے، اور ناراض کئے بغیر نہیں رہ سکتا، پھر انہوں نے کہا: معاویہ! اگر میں سچ کہوں تو میری تصدیق کریں، اور اگر میں جھوٹ کہوں تو جھٹلا دیں، معاویہ بولے: میں ایسا ہی کروں گا۔ مقدام نے کہا: میں اللہ کا واسطہ دے کر آپ سے پوچھتا ہوں: کیا آپ کو معلوم ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونا پہننے سے منع فرمایا ہے؟ معاویہ نے کہا: ہاں۔ پھر کہا: میں اللہ کا واسطہ دے کر آپ سے پوچھتا ہوں: کیا آپ کو معلوم ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشمی کپڑا پہننے سے منع فرمایا ہے؟ کہا: ہاں معلوم ہے، پھر کہا: میں اللہ کا واسطہ دے کر آپ سے پوچھتا ہوں: کیا آپ کو معلوم ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے درندوں کی کھال پہننے اور اس پر سوار ہونے سے منع فرمایا ہے؟ کہا: ہاں معلوم ہے۔ تو انہوں نے کہا: معاویہ! قسم اللہ کی میں یہ ساری چیزیں آپ کے گھر میں دیکھ رہا ہوں؟ تو معاویہ نے کہا: مقدام! مجھے معلوم تھا کہ میں تمہاری نکتہ چینیوں سے بچ نہ سکوں گا۔ خالد کہتے ہیں: پھر معاویہ نے مقدام کو اتنا مال دینے کا حکم دیا جتنا ان کے اور دونوں ساتھیوں کو نہیں دیا تھا اور ان کے بیٹے کا حصہ دو سو والوں میں مقرر کیا، مقدام نے وہ سارا مال اپنے ساتھیوں میں بانٹ دیا، اسدی نے اپنے مال میں سے کسی کو کچھ نہ دیا، یہ خبر معاویہ کو پہنچی تو انہوں نے کہا: مقدام سخی آدمی ہیں جو اپنا ہاتھ کھلا رکھتے ہیں، اور اسدی اپنی چیزیں اچھی طرح روکنے والے آدمی ہیں۔
@@Yeistarah Asal Muanfiq kon yeh fasla ab ALLAH S.W.T qayamat waley din karien gey IN SHA ALLAH.... SUNAN NESAI 3009 حضرت سعید بن جبیر بیان کرتے ہیں کہ میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے ساتھ عرفات میں تھا ۔ وہ فرمانے لگے : کیا وجہ ہے کہ میں لوگوں کو لبیک پکارتے نہیں سنتا ؟ میں نے کہا : وہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے ڈرتے ہیں ۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ اپنے خیمے سے نکلے اور بلند آواز سے پکارا :’’ لَبَّیْکَ اللّٰھُمَّ لَبَّیْکَ لَبَّیْکَ‘‘ تعجب ہے کہ انھوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بغض رکھنے کی وجہ سے رسول اللہ ﷺ کی سنت چھوڑ دی ہے ۔ SAHIH MUSLIM 240 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، وَأَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، ح وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَاللَّفْظُ لَهُ، أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ زِرٍّ، قَالَ: قَالَ عَلِيٌّ: وَالَّذِي فَلَقَ الْحَبَّةَ، وَبَرَأَ النَّسَمَةَ، إِنَّهُ لَعَهْدُ النَّبِيِّ الْأُمِّيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيَّ: «أَنْ لَا يُحِبَّنِي إِلَّا مُؤْمِنٌ، وَلَا يُبْغِضَنِي إِلَّا مُنَافِقٌ» حضرت علی رضی اللہ عنہ نے کہا : اس ذات کی قسم جس نے دانے کو پھاڑا اور روح کو تخلیق کیا ! نبی امی ﷺ نے مجھے بتا دیا تھا کہ ’’ میرے ساتھ مومن کے سوا کوئی محبت نہیں کرے گا اور منافق کے سوا کوئی بغض نہیں رکھے گا ۔ ‘‘ MASANAD E AHMAD 12340 قیس بن عباد سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے سیدنا عمار رضی اللہ عنہ سے گزارش کی کہ آپ اپنی اس لڑائی کے متعلق ذرا یہ واضح کریں کہ آیا یہ آپ کی اپنی رائے اور ذاتی موقف ہے،کیونکہ ایسی رائے تو غلط بھی ہوسکتی ہے اور درست بھی، یا یہ تم لوگوں کو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے کوئی حکم دیا گیا ہے؟ انہوں نے کہا: اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں الگ سے ایسا کوئی حکم نہیں دیا جو عام لوگوں کے لیے نہ ہو،نیز انہوں نے کہا: البتہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ فرمایا تھا کہ میری امت میں بارہ منافق ہوں گے، و ہ جنت میں داخل نہ ہوسکیں گے اور نہ وہ جنت کی خوشبو پائیں گے، یہاں تک کہ اونٹ سوئی کے نکے میں داخل ہو جائے، ان میں سے آٹھ کو ایک پھوڑا کافی ہوگا، یہ آگ کے شعلہ کی مانند ہوگا، جو ان کے کندھوں پر ابھرے گا اور ان کے سینوں پر جا کر ظاہر ہوگا۔
مسنداحمد 39:17 Jhoot خلافت و امارت کے مسائل ۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰) سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
مسنداحمد 39:17 Jhoot خلافت و امارت کے مسائل ۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰) سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
ماشآءالله علی بھائی میں اب آہستہ آہستہ قران تفسیر لیکچر ڈاونلوڈ کرتا رہتا ہوں اور اللہ تعالی آپ کو پورے قرآن مع تفسیر بیان کرنے کی توفیق عطاء فرمائیں۔آمین
39.20 It is narrated on the authority of Abu Rafi 'that the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said to Ali ibn Abi Talib (may Allah be pleased with him): Soon there will be a quarrel between you and Ayesha (may Allah be pleased with her). Ali (may Allah be pleased with him) said: O Messenger of Allah! What about me He (peace and blessings of Allaah be upon him) said: Yes. He then said: Messenger of Allah! shall I? He (peace and blessings of Allaah be upon him) said: Yes. He said: O Messenger of Allah! Then I will be the most unfortunate. He (peace and blessings of Allaah be upon him) said: No, this is not the case. Just when such a situation arises, take Ayesha to her place of safety. Full hadees 12333 go and check Where is word of zulm😡 khud se hadees me alfaz mat daalo
مسنداحمد 39:17 Jhoot خلافت و امارت کے مسائل ۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰) سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
مسنداحمد 39:17 Jhoot bola ha khuda ka khoof kar خلافت و امارت کے مسائل ۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰) سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
@@TheStranger445 Han Bhai dekh liya Ab Bad bakht keh ky gustakhi ki Islam 360 12333 lekho or status dekho Zaif lekh ha is Hadees ko. Or isko Zaif Hadees ki zarorat q pari???
@@TheStranger445 Khud parho na Hadees Kaha lekha ha ky Nabi SAW ny kaha tum nai wo zalim hogi.. Ye bhe isny khud sy kaha wo nai to mtlab agla banda huva na zalim.
@@TheStranger445 khuda ka khof karo andhy mat bano Mery Bhai main shaid Apsy pura hon ga jo in ko kabhi suna karta tha. Ab mujhy Malum ha kesi kesi choti choti chezon ka Bugaz isny dal diya tha dill main.
علی مرزا نے سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ اہلبیت کی شان میں گستاخی کی ہے۔ @38:00 سے 39:50 تک دیکھیے۔ اس نے مسند احمد 12333 کی روایت بیان کی ہے۔ جس میں یہ کہہ رہا ہے کہ نبیﷺ نے علیؓ کو کہا کہ میری بیوی عائشہؓ ظالم ہوگی۔ جبکہ islam360 میں چیک کرو تو یہ الفاظ حدیث میں ہے ہی نہیں۔ اور حدیث بھی ضعیف ہے
مسنداحمد 39:17 Jhoot خلافت و امارت کے مسائل ۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰) سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
مسنداحمد 39:17 Jhoot خلافت و امارت کے مسائل ۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰) سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
مسنداحمد 39:17 Jhoot bola ha khuda ka khoof kar خلافت و امارت کے مسائل ۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰) سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
مسنداحمد 39:17 Jhoot خلافت و امارت کے مسائل ۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰) سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
مسنداحمد 39:17 Jhoot خلافت و امارت کے مسائل ۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰) سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
مسنداحمد 39:17 Jhoot خلافت و امارت کے مسائل ۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰) سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
مسنداحمد 39:17 Jhoot خلافت و امارت کے مسائل ۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰) سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
Ali Bhai Aik swal hai key pull e Sirat per sey Aankdey Douzakhyion ko uthha uthha ker Douzakh main phaink Rahey Houngey to Aisa kaisey Mumkin hai ???... Jubkey Abhi Hisab kitab nahi huwa to Douzakh kiun.???..
علی مرزا نے سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ اہلبیت کی شان میں گستاخی کی ہے۔ @38:00 سے 39:50 تک دیکھیے۔ اس نے مسند احمد 12333 کی روایت بیان کی ہے۔ جس میں یہ کہہ رہا ہے کہ نبیﷺ نے علیؓ کو کہا کہ میری بیوی عائشہؓ ظالم ہوگی۔ جبکہ islam360 میں چیک کرو تو یہ الفاظ حدیث میں ہے ہی نہیں۔ اور حدیث بھی ضعیف ہے
39:20علی مرزا صاحب مقامِ عائشہ رضی اللہ عنہا جان کر بھی آپ کے دل میں یہ خیال نا آیا کہ اس حدیث کی سند ہی چیک کر لوں اس کے بعد بیان کروں یقین جانو اگر یہ حدیث احمد بن حنبل نے صحیح بھی کہی ہوتی تو دیوار پر دے مارتا تمھاری جرات کو سلام ہے فما اصبرھم علی النار
بے غیرتی اور ظلم کی انتہا ہے کہ ایک شخص کے سامنے حقیقت کو بیان کیا جائے کہ امی عائشہ صدیقہ طیّبہ طاہرہ رضی اللہ تعالٰی عنہا سے متعلق جو حدیث مسند احمد میں بیان ہوئی ہے جس کا نمبر12333 ہے اس کو امام احمد بن حنبل نے ضعیف کہا ہے اور اگر صحیح بھی کہا ہوتا تو دیوار پر مار دینے کے قابل ہوتی مگر یہ شخص بغضِ صحابہ اور صحابیات میں اس قدر آگے نکل چکا ہے معلوم ہو جانے کے باوجود رجوع کرنے کو تیار نہیں اس کے جیسے اربوں کھربوں عفتِ عائشہ عصمتِ عائشہ امم المومینین عائشہ زوجہِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت پر قربان اللہ اپنی رحمتوں کی برکھا امی عائشہ پر نچھاور کرے آمین اور اس جیسے تمام گستاخوں کو ذلیل اور رسوا کرے آمین یا رب العالمین
مسنداحمد 39:17 Jhoot خلافت و امارت کے مسائل ۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰) سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
Btaien hadees mein zalim ka lafz khan hy!!!! سیدنا ابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔ Musnand Ahmad 12333
Bhaio Islam360 app download karo aur quraan ko tarjuma k sath perho aur jahan zaroorat samjho tafseer b sath dekh saktay ho. Mazay ki baat farigh waqt main ba asani perh saktay hain. Baqi apps main ahtiyat karain kiun keh aksar ghalt quran published hain
As'salam o alaikum Ali Bhai Aap ne is lecture mai musannad Ahmad ki hades 12333 bayan ki hai jis k alfaz mai ap ne badlao kiya hai badnaseeb ko zalim se badla hai. . . Hazrat Ali razi ALLAH anho ne apne liye badnaseeb ka lafz kaha tha aur ap ne kaha k unho ne khud ko zalim kaha tha. . . Please explain karain. Jazaak ALLAH khair
سیدنا ابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
مسنداحمد 39:17 Jhoot خلافت و امارت کے مسائل ۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰) سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
Mirza sahib, at 39:14, ye musnad Ahmed ki hadith daif hai. Aur is mei ye alfaz bhi nahi jo aap bol rhe hein Syeda Ayesha k baarey mei. Ye bhi slip of tongue hai kia 🙂?
Bilkul سیدنا ابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
Kisi ki itni jurat na thi ki paygamber ki bewi k sath aisa mamla krtay lakin musalmano mai itni jurat thi paygamber k khandaan ko neyzo pr buland kiya.
@@abdulrashidansari2343 Almi hadees k liya aur masile k liya. Kuki log khatay hai aap k pass sanad nahi hin. Issue liya unko dekhana hai ki sanad k bagar be alim hassal hota hain.
Bhai best mashwara hai mera keh Islam360 app download karain. Quran ko tarjuma aur tafseer jahan zaroorat ho k sath perhain. U will be addicted and give me give for this mashwra. Yaqeen janain is say mazedar aur koi cheez nahin
مسنداحمد 39:17 Jhoot bola ha khuda ka khoof kar خلافت و امارت کے مسائل ۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰) سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
مسنداحمد 39:17 Jhoot خلافت و امارت کے مسائل ۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰) سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰) سیدنا ابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔ Musnad Ahmed#12333 Status: ضعیف www.theislam360.com
علی مرزا نے سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ اہلبیت کی شان میں گستاخی کی ہے۔ @38:00 سے 39:50 تک دیکھیے۔ اس نے مسند احمد 12333 کی روایت بیان کی ہے۔ جس میں یہ کہہ رہا ہے کہ نبیﷺ نے علیؓ کو کہا کہ میری بیوی عائشہؓ ظالم ہوگی۔ جبکہ islam360 میں چیک کرو تو یہ الفاظ حدیث میں ہے ہی نہیں۔ اور حدیث بھی ضعیف ہے
علی مرزا نے سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ اہلبیت کی شان میں گستاخی کی ہے۔ @38:00 سے 39:50 تک دیکھیے۔ اس نے مسند احمد 12333 کی روایت بیان کی ہے۔ جس میں یہ کہہ رہا ہے کہ نبیﷺ نے علیؓ کو کہا کہ میری بیوی عائشہؓ ظالم ہوگی۔ جبکہ islam360 میں چیک کرو تو یہ الفاظ حدیث میں ہے ہی نہیں۔ اور حدیث بھی ضعیف ہے
سبحان الله والحمد لله رب العالمين الرحمن الرحيم ملك يوم الدين. والسلام عليكم ورحمة وبركاته. ان هذه تذكرة فمن شاء اتخذ الي ربه سبيلا. ان الله مع المخلصين له الدين ولو كره الكافرين والمشركين. وانه لحسرة على الكافرين. وانه لحق اليقين.
مسنداحمد 39:17 Jhoot خلافت و امارت کے مسائل ۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰) سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
علی مرزا نے سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ اہلبیت کی شان میں گستاخی کی ہے۔ @38:00 سے 39:50 تک دیکھیے۔ اس نے مسند احمد 12333 کی روایت بیان کی ہے۔ جس میں یہ کہہ رہا ہے کہ نبیﷺ نے علیؓ کو کہا کہ میری بیوی عائشہؓ ظالم ہوگی۔ جبکہ islam360 میں چیک کرو تو یہ الفاظ حدیث میں ہے ہی نہیں۔ اور حدیث بھی ضعیف ہے
السلام علیکم علی بھائی آپ نے جو کہا کہ حضرتِ عائشہؓ نے آگاہ کیا رسولﷺ کو کہ سنا ہے آپ نے شہد حرام کرلیا یہ روایت تلاش کرنے کے باوجود نہیں مل سکی اور قران سے بھی متضاد ہے کیونکہ وہاں درج ہے کہ اللہ نے خبر کی راہنمائی فرمائیں جزاک اللہ خیر
جب سے آپکی وجہ سے میں شرک کو سمجھا ہوں تب سے میں آپ سے سچے دل سے محبت کرتا ہوں اگر آپ کو نہ سنتا تو شاید جاہلیت میں ہی مر جاتا شکریہ علی بھائی اللّه آپکو سلامت رکھے ۔امین
Logoon nay isko mamooli baat samaj rakha hai jabkeh unhain andaza nahin keh hamesha hamesha ki jahanum hai shirk kernay walay k liay. Allah karay yeh baat brelvis aur shia ko samaj aa jaey
@@rajajanjua7793 khuda ki Ksam jitna toheed ko shia Janten hen koi baki musalman nahe jantay Lakin afsos aap kay Han shion kay aesi logon ko hilighte Kia jata hay jo shio ki ahkam ko sahi pta nahen hay
Masha Allah
@@Yeistarah o babi jala ja padha likha nahin tujhse kisne kaha ke tu maan woh apna kaam kar raha hai tu apna kaam kar teri akal hi band hai zalim ka matlab yeh nahin ke cruel zalim ka matlab hai nahak galti par samjhe pagal
@@hasnainraza9408
Agar Ya Ali Madad Sahi toheed hay TU main aesi toheed say Allah ki panah main aata hoon.
Allah hifazat farmaye.
Subhan Allah Allah hoo Akbaar Allah hoo Akbaar Na main wahabi Na main babi main hon Muslim ilme kitabi jaazak Allah kheir
Engineer sahib!
First time, I heard your lecture. Actually, I wished to listen Tafseer of Sura Tehreem. First I listen Dr Israr Ahmed. And than I tried you. I find your concept more clear than Dr sahib. Your lecture is embedded with related Quranic revelations and Aadees. Your lecture is also very logical, philosophical and straight. The narration is also so beautiful that I listen it fully...and never tired of it's prolonged duration.
Stay blessed.
Regards.
From:-
Prof. Ishtiaq Ahmed Qamar
39:17
Yhan lafz zalim nhi hy!
سیدنا ابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
Musnad Ahmad 12333
@@irtazasikandar401 bhai mere Arabic word dikhao yeh to molvi ne likha hai Arabic dikhao agar aap sahi hain to Arabic word dikhao
@@irtazasikandar401💩💩💩💩💩💩💩💩💩💩
ماشااللہ آپ کا جذباتی ہونا بتاتا ہے کہ آپ دل کے کتنے نرم ہیں اور کچھ لوگ کہتے ہیں آپ سخت ہیں
در حقیقت علی بھائی کی ان جذبات سے ہی اسکی اخلاص کا پتہ چلتا ہے۔اور مخلص لوگوں کی نشانیوں پہ بھی میں نے کافی تحقیق کی ہے اب ہم باآسانی مخلص اور غیر مخلص میں فرق کرسکتے ہیں۔
لوگ بوھت کچھ کہتے ہیں بھائی
مسنداحمد
39:17 Jhoot
خلافت و امارت کے مسائل
۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰)
سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
@@doraemon7378 اس کا جواب کسی نے نہیں دینا ۔۔دم دبا کر بھاگ جائیں گے
Kahani time start at ( 39:15)
سیدنا ابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
Má.shaa.ALLAH Ali bhai ALLAH PAK APKO Slammt rakhy Ameen Somm ❤❤❤❤❤
Ali Bhai aap besak sahi bayan kerte h.or mujhe aaj new chij sikhne ko mili.thanks.
Ali bhai Huq bayan karte hain bahut jigre ka kaam hai ye,kisi sunni maulvi me itni jurrat nahi huq bayaan karne ki
Salute Ali bhai from India
39 minute pr sun is gustakh ko
Ye mere liye ek Bohot bra masla tha ap ne tafseer kr Di Allah Pak apko Jzah de insha'Allah
Mashallah Ali bahi very good darse Quran.
حق گو عالم دین ۔۔۔ جرت مند ۔۔۔ فرقه واریت سے دور ۔۔۔ الله تعالی آپ کی حفاظت فرماۓ ۔۔۔ آپ کے لیکچر کا انتظار رهتا هے ۔
امين يارب العالمين🤲🏻
مسنداحمد
39:17 Jhoot
خلافت و امارت کے مسائل
۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰)
سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
Masha Allah... Ali bhai ek haq go aalim Alhamdulillah.. Jazak Allahu khaira.
مسنداحمد
39:17 Jhoot
خلافت و امارت کے مسائل
۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰)
سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
@@doraemon7378💩
Ma sha ALLAH Excellent Ali Bhai JAZAKALLAH khair
Mashallah jazakallah
Na main wahabi na main babi
Main hon muslim ilmi kitabi
Sunni ulama ho to ali vai jaisa....... Zajakumullaha
مسنداحمد
39:17 Jhoot
خلافت و امارت کے مسائل
۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰)
سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
Ali bhai seriously u are a true dai of Islam....
Subhan Allah
Mashallah Allah ap ko Elm o Amal m kamel rahky
Jazakallah, Khair
Ameen
علی مرزا نے سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ اہلبیت کی شان میں گستاخی کی ہے۔
@38:00 سے 39:50 تک دیکھیے۔ اس نے مسند احمد 12333 کی روایت بیان کی ہے۔ جس میں یہ کہہ رہا ہے کہ نبیﷺ نے علیؓ کو کہا کہ میری بیوی عائشہؓ ظالم ہوگی۔
جبکہ islam360 میں چیک کرو تو یہ الفاظ حدیث میں ہے ہی نہیں۔ اور حدیث بھی ضعیف ہے
Ali Bhai. Bohaat behtareen. Is Suresh ki sab samaj a gai. Aur Shia hazraat ki sazish bi khul gai
ماشاءالله تبارك الله..... على بھائی الله آپکو سلامت رکھے۔۔۔۔۔ آمین۔۔۔۔۔بہت بہترین لکچر👌🏻۔۔۔ جزاك الله خيرا
Jo bhi comment section mey galam galoch kartey hain woh khudara apney akhirat ki fikar karien......WASSALAM....
Shah Hussain شاہ جی اچھی بات
@@sherdill8833 bhai aap idher bhi aa gaye idher phir se :D :D :D ...phir aap mujhe kaho gay k hum maantay nahi hain ... ab aap ko surah tehreem ka tarjuma samajh may aaya ya nahi mere bhai ?? kyun k isi surah ka aap hawala de de kar logon ko gumrah karnay ki koshish kartay hain...
@@Yeistarah SYEDI RASOOL UL ALLAH S.A.W.W ki shaan mey gustakhi kis ney ki yaha par?
SUNAN NESAI 4684
حضرت اسید بن ظہیر انصاری رضی اللہ عنہ جو کہ یمامہ کے گورنر تھے ، نے بتایا کہ مجھے مروان نے لکھا کہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے مجھے لکھا ہے کہ جس آدمی کی کوئی چیز چوری ہو جائے ، وہ جہاں بھی اسے پا لے اس کا زیادہ حق دار ہے ۔ میں نے ان کو لکھا کہ نبی اکرم ﷺ نے فیصلہ فرمایا تھا کہ جب چور سے خریدنے والا شخص مشکوک اور متہم نہ ہو تو اس چیز کے مالک کو اختیار ہے ، چاہے تو قیمت دے کر وہ چیز لے لے اور چاہے تو چور کا پیچھا کرے ، پھر حضرت ابوبکر ، عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم نے بھی یہی فیصلہ دیا ۔ مروان نے میرا خط حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی خدمت میں بھیج دیا ۔ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے مروان کو لکھا کہ تم یا اسید مجھ پر فیصلہ نافذ نہیں کر سکتے بلکہ میں اپنی حدود خلافت میں فیصلہ نافذ کرنے کا مجاز ہوں ، اس لیے تم میرے حکم کے مطابق فیصلہ کرو ۔ مروان نے حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کا خط مجھے بھیج دیا ۔ میں نے کہا : جب تک میں گورنر ہوں میں تو حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے اس قول کے مطابق فیصلہ نہیں کروں گا ۔
@@Yeistarah Asal GUSTAKH E AHLE BAIT A.S kon hai?
SUNAN ABI DAWOOD 4131
مقدام بن معدی کرب، عمرو بن اسود اور بنی اسد کے قنسرین کے رہنے والے ایک شخص معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہما کے پاس آئے، تو معاویہ رضی اللہ عنہ نے مقدام سے کہا: کیا آپ کو خبر ہے کہ حسن بن علی رضی اللہ عنہما کا انتقال ہو گیا؟ مقدام نے یہ سن کر انا لله وانا اليه راجعون پڑھا تو ان سے ایک شخص نے کہا: کیا آپ اسے کوئی مصیبت سمجھتے ہیں؟ تو انہوں نے کہا: میں اسے مصیبت کیوں نہ سمجھوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اپنی گود میں بٹھایا، اور فرمایا: یہ میرے مشابہ ہے، اور حسین علی کے ۔ یہ سن کر اسدی نے کہا: ایک انگارہ تھا جسے اللہ نے بجھا دیا تو مقدام نے کہا: آج میں آپ کو ناپسندیدہ بات سنائے، اور ناراض کئے بغیر نہیں رہ سکتا، پھر انہوں نے کہا: معاویہ! اگر میں سچ کہوں تو میری تصدیق کریں، اور اگر میں جھوٹ کہوں تو جھٹلا دیں، معاویہ بولے: میں ایسا ہی کروں گا۔ مقدام نے کہا: میں اللہ کا واسطہ دے کر آپ سے پوچھتا ہوں: کیا آپ کو معلوم ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونا پہننے سے منع فرمایا ہے؟ معاویہ نے کہا: ہاں۔ پھر کہا: میں اللہ کا واسطہ دے کر آپ سے پوچھتا ہوں: کیا آپ کو معلوم ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ریشمی کپڑا پہننے سے منع فرمایا ہے؟ کہا: ہاں معلوم ہے، پھر کہا: میں اللہ کا واسطہ دے کر آپ سے پوچھتا ہوں: کیا آپ کو معلوم ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے درندوں کی کھال پہننے اور اس پر سوار ہونے سے منع فرمایا ہے؟ کہا: ہاں معلوم ہے۔ تو انہوں نے کہا: معاویہ! قسم اللہ کی میں یہ ساری چیزیں آپ کے گھر میں دیکھ رہا ہوں؟ تو معاویہ نے کہا: مقدام! مجھے معلوم تھا کہ میں تمہاری نکتہ چینیوں سے بچ نہ سکوں گا۔ خالد کہتے ہیں: پھر معاویہ نے مقدام کو اتنا مال دینے کا حکم دیا جتنا ان کے اور دونوں ساتھیوں کو نہیں دیا تھا اور ان کے بیٹے کا حصہ دو سو والوں میں مقرر کیا، مقدام نے وہ سارا مال اپنے ساتھیوں میں بانٹ دیا، اسدی نے اپنے مال میں سے کسی کو کچھ نہ دیا، یہ خبر معاویہ کو پہنچی تو انہوں نے کہا: مقدام سخی آدمی ہیں جو اپنا ہاتھ کھلا رکھتے ہیں، اور اسدی اپنی چیزیں اچھی طرح روکنے والے آدمی ہیں۔
@@Yeistarah Asal Muanfiq kon yeh fasla ab ALLAH S.W.T qayamat waley din karien gey IN SHA ALLAH....
SUNAN NESAI 3009
حضرت سعید بن جبیر بیان کرتے ہیں کہ میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے ساتھ عرفات میں تھا ۔ وہ فرمانے لگے : کیا وجہ ہے کہ میں لوگوں کو لبیک پکارتے نہیں سنتا ؟ میں نے کہا : وہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے ڈرتے ہیں ۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ اپنے خیمے سے نکلے اور بلند آواز سے پکارا :’’ لَبَّیْکَ اللّٰھُمَّ لَبَّیْکَ لَبَّیْکَ‘‘ تعجب ہے کہ انھوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بغض رکھنے کی وجہ سے رسول اللہ ﷺ کی سنت چھوڑ دی ہے ۔
SAHIH MUSLIM 240
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، وَأَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، ح وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَاللَّفْظُ لَهُ، أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ زِرٍّ، قَالَ: قَالَ عَلِيٌّ: وَالَّذِي فَلَقَ الْحَبَّةَ، وَبَرَأَ النَّسَمَةَ، إِنَّهُ لَعَهْدُ النَّبِيِّ الْأُمِّيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيَّ: «أَنْ لَا يُحِبَّنِي إِلَّا مُؤْمِنٌ، وَلَا يُبْغِضَنِي إِلَّا مُنَافِقٌ»
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے کہا : اس ذات کی قسم جس نے دانے کو پھاڑا اور روح کو تخلیق کیا ! نبی امی ﷺ نے مجھے بتا دیا تھا کہ ’’ میرے ساتھ مومن کے سوا کوئی محبت نہیں کرے گا اور منافق کے سوا کوئی بغض نہیں رکھے گا ۔ ‘‘
MASANAD E AHMAD 12340
قیس بن عباد سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے سیدنا عمار رضی اللہ عنہ سے گزارش کی کہ آپ اپنی اس لڑائی کے متعلق ذرا یہ واضح کریں کہ آیا یہ آپ کی اپنی رائے اور ذاتی موقف ہے،کیونکہ ایسی رائے تو غلط بھی ہوسکتی ہے اور درست بھی، یا یہ تم لوگوں کو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے کوئی حکم دیا گیا ہے؟ انہوں نے کہا: اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں الگ سے ایسا کوئی حکم نہیں دیا جو عام لوگوں کے لیے نہ ہو،نیز انہوں نے کہا: البتہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ فرمایا تھا کہ میری امت میں بارہ منافق ہوں گے، و ہ جنت میں داخل نہ ہوسکیں گے اور نہ وہ جنت کی خوشبو پائیں گے، یہاں تک کہ اونٹ سوئی کے نکے میں داخل ہو جائے، ان میں سے آٹھ کو ایک پھوڑا کافی ہوگا، یہ آگ کے شعلہ کی مانند ہوگا، جو ان کے کندھوں پر ابھرے گا اور ان کے سینوں پر جا کر ظاہر ہوگا۔
Masha Allah Ali bhai we love you
مُحَمَّد ﷺ
ALI BHAI, very nice explaination of Surat e that I'm.
MashaALLAH ALLAH Ali bhi ko jazaekher de or haq par kaym rkhe aamin sooma aamin ya rabool almin from India 👌👌👌👌👌
مسنداحمد
39:17 Jhoot
خلافت و امارت کے مسائل
۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰)
سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
Masha allah, Ali bhai allah apko jazae khair de,
مسنداحمد
39:17 Jhoot
خلافت و امارت کے مسائل
۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰)
سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
Allah pak humay deen e haaq pay chaly...amieen.....🤲🌹❣
Jazakallah ali bhai Allah app ko apni hifazat mn rakhe. Ameen
Bhot tafseel se or bht acha asan tareeqea se lecture dia hai bht zabardast Allah ap ki hifazat kre ameen
ماشآءالله علی بھائی میں اب آہستہ آہستہ قران تفسیر لیکچر ڈاونلوڈ کرتا رہتا ہوں اور اللہ تعالی آپ کو پورے قرآن مع تفسیر بیان کرنے کی توفیق عطاء فرمائیں۔آمین
ya bht bhara jhoota hai khuda k khoof karo
ماشااللہ سبحان اللہ علی بھائی اللہ تعالی آپ اور آپ کی ٹیم کو جزاے خیر عطاء فرمائے امین اپکا چاہنے والا اشرف بھٹی پیکو والا گوجرانوالہ
39.20
It is narrated on the authority of Abu Rafi 'that the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said to Ali ibn Abi Talib (may Allah be pleased with him): Soon there will be a quarrel between you and Ayesha (may Allah be pleased with her). Ali (may Allah be pleased with him) said: O Messenger of Allah! What about me He (peace and blessings of Allaah be upon him) said: Yes. He then said: Messenger of Allah! shall I? He (peace and blessings of Allaah be upon him) said: Yes. He said: O Messenger of Allah! Then I will be the most unfortunate. He (peace and blessings of Allaah be upon him) said: No, this is not the case. Just when such a situation arises, take Ayesha to her place of safety.
Full hadees 12333 go and check
Where is word of zulm😡 khud se hadees me alfaz mat daalo
@Abdur Razique also this hadith is da'if
Masha Allah Apne Haq baat bayan ki hai
Aur 12333 hadees Zaeef hai
NABI .e. Pak ko pehley se kaise pata tha app to kehtey hein ilm.e. Gaib nahi aur wo future batarahe hein
Very good information for Muslims thnx
Masha a allahu.Jaza kallah khair.
مسنداحمد
39:17 Jhoot
خلافت و امارت کے مسائل
۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰)
سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
I also changed my mind just because of Ali Bhai ❤
Haaq goo Aalim e deen.....👍🌹❣
السَّلامُ عَلَيْكُم ورَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكاتُهُ-
صباح الخیر صباح النور
ماشااللہ بہت خوب جناب
مسنداحمد
39:17 Jhoot bola ha khuda ka khoof kar
خلافت و امارت کے مسائل
۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰)
سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
@ Doremon
Ye lo bai پھکی ilzami jawab 😗😗😗
ruclips.net/video/-t228Rws8l4/видео.html
Ha 8:03 (ruclips.net/video/-t228Rws8l4/видео.html)
Iss ka jawab doo
@@TheStranger445 Han Bhai dekh liya
Ab Bad bakht keh ky gustakhi ki
Islam 360 12333 lekho or status dekho Zaif lekh ha is Hadees ko.
Or isko Zaif Hadees ki zarorat q pari???
@@TheStranger445 Khud parho na Hadees
Kaha lekha ha ky Nabi SAW ny kaha tum nai wo zalim hogi..
Ye bhe isny khud sy kaha wo nai to mtlab agla banda huva na zalim.
@@TheStranger445 khuda ka khof karo andhy mat bano
Mery Bhai main shaid Apsy pura hon ga jo in ko kabhi suna karta tha.
Ab mujhy Malum ha kesi kesi choti choti chezon ka Bugaz isny dal diya tha dill main.
Allah pak ali bhai or unki team ko salamt rakhy...amieen....🤲🌹❣
Jazak Allah o khaira ali bahi.....👍🌹❣
Allah bless you and all Muslim's of entire world.....
Is daur ke mojadid hai ali bhai
Bus yehi kami thi
😂
JazakaAllah.
جزاك اللهُ خیراً
علی مرزا نے سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ اہلبیت کی شان میں گستاخی کی ہے۔
@38:00 سے 39:50 تک دیکھیے۔ اس نے مسند احمد 12333 کی روایت بیان کی ہے۔ جس میں یہ کہہ رہا ہے کہ نبیﷺ نے علیؓ کو کہا کہ میری بیوی عائشہؓ ظالم ہوگی۔
جبکہ islam360 میں چیک کرو تو یہ الفاظ حدیث میں ہے ہی نہیں۔ اور حدیث بھی ضعیف ہے
MASHA ALLAH. good Ali bhai khosh rahoo
مسنداحمد
39:17 Jhoot
خلافت و امارت کے مسائل
۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰)
سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
Ma Sha Allah aap bolne k to mahir ho Allah ilm me izafa kare.
subhan allah
ماشاءاللہ بہت خوب
Jazak Allah
مسنداحمد
39:17 Jhoot
خلافت و امارت کے مسائل
۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰)
سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
JazahkAllah Ali bhai & team 👂👍🤲👌.
علی بھائی آپ مشکات المصا بیح کا درس بھی شروع کر دیں ۔جزاک اللہ خیر
مسنداحمد
39:17 Jhoot bola ha khuda ka khoof kar
خلافت و امارت کے مسائل
۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰)
سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
ماشاء اللہ ۔اپ نے ھم کو اھلبیت کا مقام یاد دلایا اللہ اپ کو اجر دے۔
Jazakallah khairan Ali bhai & team members .
Maasha Allah
مسنداحمد
39:17 Jhoot
خلافت و امارت کے مسائل
۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰)
سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
@@doraemon7378💩
Masha Allah subhan Allah Allah Pak Ali Bhai or Ali Bhai ki poori team or viewar ko apni hefzo aaman m rakhye aameen ya rabuollalameen
اسلام علیکم ۔
I love u ali bhai.
مسنداحمد
39:17 Jhoot
خلافت و امارت کے مسائل
۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰)
سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
Masha Allah
مسنداحمد
39:17 Jhoot
خلافت و امارت کے مسائل
۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰)
سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
Mashallah
Wah ....masha Allah
Subhan Allah
مسنداحمد
39:17 Jhoot
خلافت و امارت کے مسائل
۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰)
سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
Masha'Allah, Ali Bhai, jazakamullahu khaira
Ali Bhai Allah apko kher ke lambi zindage de ameen
Behtreen lecture.. Ali bhai Hazrat hajra and Hazrat Sarah a. S ka bhi zikar karay kisi Majlis mai
Ali Bhai Aik swal hai key pull e Sirat per sey Aankdey Douzakhyion ko uthha uthha ker Douzakh main phaink Rahey Houngey to Aisa kaisey Mumkin hai ???... Jubkey Abhi Hisab kitab nahi huwa to Douzakh kiun.???..
jazakallah. Allah apko zindagi de
علی مرزا نے سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ اہلبیت کی شان میں گستاخی کی ہے۔
@38:00 سے 39:50 تک دیکھیے۔ اس نے مسند احمد 12333 کی روایت بیان کی ہے۔ جس میں یہ کہہ رہا ہے کہ نبیﷺ نے علیؓ کو کہا کہ میری بیوی عائشہؓ ظالم ہوگی۔
جبکہ islam360 میں چیک کرو تو یہ الفاظ حدیث میں ہے ہی نہیں۔ اور حدیث بھی ضعیف ہے
39:20علی مرزا صاحب مقامِ عائشہ رضی اللہ عنہا جان کر بھی آپ کے دل میں یہ خیال نا آیا کہ اس حدیث کی سند ہی چیک کر لوں اس کے بعد بیان کروں یقین جانو اگر یہ حدیث احمد بن حنبل نے صحیح بھی کہی ہوتی تو دیوار پر دے مارتا تمھاری جرات کو سلام ہے فما اصبرھم علی النار
@39:08 Musnad Ahmad ki hadees zaeef hai aur usme zalim ke alfaz nahi hai
Musnad Ahmed 12333 hadees Zaeef
بے غیرتی اور ظلم کی انتہا ہے کہ ایک شخص کے سامنے حقیقت کو بیان کیا جائے کہ امی عائشہ صدیقہ طیّبہ طاہرہ رضی اللہ تعالٰی عنہا سے متعلق جو حدیث مسند احمد میں بیان ہوئی ہے جس کا نمبر12333 ہے اس کو امام احمد بن حنبل نے ضعیف کہا ہے اور اگر صحیح بھی کہا ہوتا تو دیوار پر مار دینے کے قابل ہوتی مگر یہ شخص بغضِ صحابہ اور صحابیات میں اس قدر آگے نکل چکا ہے معلوم ہو جانے کے باوجود رجوع کرنے کو تیار نہیں اس کے جیسے اربوں کھربوں عفتِ عائشہ عصمتِ عائشہ امم المومینین عائشہ زوجہِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت پر قربان اللہ اپنی رحمتوں کی برکھا امی عائشہ پر نچھاور کرے آمین اور اس جیسے تمام گستاخوں کو ذلیل اور رسوا کرے آمین یا رب العالمین
لا إله إلا الله محمدُ رسول الله
Love you Ali bhi
مسنداحمد
39:17 Jhoot
خلافت و امارت کے مسائل
۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰)
سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
Subhanallah
Jazak'Allah ♥️♥️♥️♥️
Btaien hadees mein zalim ka lafz khan hy!!!!
سیدنا ابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
Musnand Ahmad 12333
Bilkul jwab dein!
Bilkul yehi baat hy
Bhai trfrns glt na dia kryn
Jazakallah Ali Bhai Allah aap ko salamat rakhe ameen
Allh ap ko slamt rakhy
Jazak Allah Khair!!
Bhaio Islam360 app download karo aur quraan ko tarjuma k sath perho aur jahan zaroorat samjho tafseer b sath dekh saktay ho. Mazay ki baat farigh waqt main ba asani perh saktay hain. Baqi apps main ahtiyat karain kiun keh aksar ghalt quran published hain
Musnad Ahmad Hadith (12333) Zaeef Hadees
Laan Allah ho Kazebeen ..
As'salam o alaikum
Ali Bhai
Aap ne is lecture mai musannad Ahmad ki hades 12333 bayan ki hai jis k alfaz mai ap ne badlao kiya hai badnaseeb ko zalim se badla hai. . .
Hazrat Ali razi ALLAH anho ne apne liye badnaseeb ka lafz kaha tha aur ap ne kaha k unho ne khud ko zalim kaha tha. . .
Please explain karain.
Jazaak ALLAH khair
Bilkul yehi baat hy!
سیدنا ابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
Sahi kha jnab aap ne
Ma sha Allah ali bahi....🥺👍🌹❣
Excellent bayan
مسنداحمد
39:17 Jhoot
خلافت و امارت کے مسائل
۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰)
سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
Mirza sahib, at 39:14, ye musnad Ahmed ki hadith daif hai. Aur is mei ye alfaz bhi nahi jo aap bol rhe hein Syeda Ayesha k baarey mei. Ye bhi slip of tongue hai kia 🙂?
Bilkul
سیدنا ابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
Sahi baat hy.
@@sunainzara4772 bhai ye kitny nmbr kii hadees hyy musnade ahmad kii please bata day
JazakAllah Ali bhai!
Kisi ki itni jurat na thi ki paygamber ki bewi k sath aisa mamla krtay lakin musalmano mai itni jurat thi paygamber k khandaan ko neyzo pr buland kiya.
MASHALLAH MASHALLAH
Engrr, saheb main be mutala karna chata ho. App batayia plzzz kon kon see kitabi padna shahro karo ga. Plzzzz
Only quran
@@abdulrashidansari2343
Almi hadees k liya aur masile k liya. Kuki log khatay hai aap k pass sanad nahi hin. Issue liya unko dekhana hai ki sanad k bagar be alim hassal hota hain.
Quran ki study karo bhai jan
Bhai best mashwara hai mera keh Islam360 app download karain. Quran ko tarjuma aur tafseer jahan zaroorat ho k sath perhain. U will be addicted and give me give for this mashwra. Yaqeen janain is say mazedar aur koi cheez nahin
Bhai g Quran bas Quran
مسنداحمد
39:17 Jhoot bola ha khuda ka khoof kar
خلافت و امارت کے مسائل
۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰)
سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
Subhanallah sain Allah apko khush rakhe
Assalamualaikum ali bhai
Subhanallah...💐💐💐
مسنداحمد
39:17 Jhoot
خلافت و امارت کے مسائل
۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰)
سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
Ma sha allah ma sha allah
ابن صبا پہ لیکچر دے تاکہ ھم کو اس کردار کے بارے میں ٹیھک معلومات مل جاے شکریہ
39:15 Ali bhai ye jo aap ne Hadees bayan ki he ye Zaeef Hadith he aur kuch wordings b change hen. Please is ko aap clarify kren
۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰)
سیدنا ابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
Musnad Ahmed#12333
Status: ضعیف
www.theislam360.com
Please clear this hadess
Best tha ali bhai mashaallah allah apko jaza de ameen
علی مرزا نے سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ اہلبیت کی شان میں گستاخی کی ہے۔
@38:00 سے 39:50 تک دیکھیے۔ اس نے مسند احمد 12333 کی روایت بیان کی ہے۔ جس میں یہ کہہ رہا ہے کہ نبیﷺ نے علیؓ کو کہا کہ میری بیوی عائشہؓ ظالم ہوگی۔
جبکہ islam360 میں چیک کرو تو یہ الفاظ حدیث میں ہے ہی نہیں۔ اور حدیث بھی ضعیف ہے
Mashallah Allah Tala Kuwait Bayan aur Jyada Karen Ameen
علی مرزا نے سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ اہلبیت کی شان میں گستاخی کی ہے۔
@38:00 سے 39:50 تک دیکھیے۔ اس نے مسند احمد 12333 کی روایت بیان کی ہے۔ جس میں یہ کہہ رہا ہے کہ نبیﷺ نے علیؓ کو کہا کہ میری بیوی عائشہؓ ظالم ہوگی۔
جبکہ islam360 میں چیک کرو تو یہ الفاظ حدیث میں ہے ہی نہیں۔ اور حدیث بھی ضعیف ہے
سبحان الله والحمد لله رب العالمين الرحمن الرحيم ملك يوم الدين.
والسلام عليكم ورحمة وبركاته.
ان هذه تذكرة فمن شاء اتخذ الي ربه سبيلا.
ان الله مع المخلصين له الدين ولو كره الكافرين والمشركين.
وانه لحسرة على الكافرين.
وانه لحق اليقين.
Ali bhai surah tahreem ke Ayat 4 sy madad mangny wala b define kryn isky tehat to madad mangna jaizz huaa?
مسند احمد کی کون سی حدیث ھے جس میں نبی پاک نے حضرت عائشہ کے بارے میں کہا تھا کہ وہ ظالم ھو گی
ما شاء اللہ ❤
MASHA ALLAH
مسنداحمد
39:17 Jhoot
خلافت و امارت کے مسائل
۔ (۱۲۳۳۳)۔ عَنْ أَبِی رَافِعٍ، أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لِعَلِیِّ بْنِ أَبِی طَالِبٍ: ((إِنَّہُ سَیَکُونُ بَیْنَکَ وَبَیْنَ عَائِشَۃَ أَمْرٌ۔)) قَالَ: أَنَا یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: أَنَا، قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قَالَ: فَأَنَا أَشْقَاہُمْ یَا رَسُولَ اللّٰہِ!، قَالَ: ((لَا، وَلٰکِنْ إِذَا کَانَ ذٰلِکَ فَارْدُدْہَا إِلٰی مَأْمَنِہَا۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۴۰)
سیدناابو رافع سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے فرمایا: عنقریب تمہارے اورعائشہ رضی اللہ عنہا کے مابین جھگڑا ہو گا۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ انھوں نے پھر کہا: اللہ کے رسول! کیا میں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! تب تو میں سب سے بڑھ کر بد نصیب ہوں گا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ بات نہیں ہے، بس جب ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو عائشہ کو اس کی امن گاہ تک پہنچا دینا۔
Mashallah 👌
علی مرزا نے سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ اہلبیت کی شان میں گستاخی کی ہے۔
@38:00 سے 39:50 تک دیکھیے۔ اس نے مسند احمد 12333 کی روایت بیان کی ہے۔ جس میں یہ کہہ رہا ہے کہ نبیﷺ نے علیؓ کو کہا کہ میری بیوی عائشہؓ ظالم ہوگی۔
جبکہ islam360 میں چیک کرو تو یہ الفاظ حدیث میں ہے ہی نہیں۔ اور حدیث بھی ضعیف ہے
السلام علیکم علی بھائی آپ نے جو کہا کہ حضرتِ عائشہؓ نے آگاہ کیا رسولﷺ کو کہ سنا ہے آپ نے شہد حرام کرلیا یہ روایت تلاش کرنے کے باوجود نہیں مل سکی اور قران سے بھی متضاد ہے کیونکہ وہاں درج ہے کہ اللہ نے خبر کی
راہنمائی فرمائیں جزاک اللہ خیر
Kindly share Hadees reference Jange jamal
Mashallah you balanced it well keep it up
Ayee Musalman kr ly es py goor....🧐
Baboon ka khuda oor.....😨😡
Kitabon ka khuda oor.....📚🌹❣
Maulana Sahab could you please explain who was Maria Qibtiya ?
And if she has any link with Surah e tehreem ?