Ye ghalat h k hm ehl e sunnat nh roty... M to itna roti hn...log mjh p yh ilzam lagaty hn k m shia hn.... Hm niaz b krty hn.... Hussain ibn eali ki muhabbat ka theka ehl e tashee k pass nh h wo ummat k imam hn....hmari to duaon m shamil h k ya rab gham e hussain dy... This lady is pretty aggressive and attacking rather than presenting her point of view. I have not heard of hadees that she quoted. Hadees ki sehat kesi h ye b nh pata...aur ik kam naturally hjana aur aik ko rasam hi bna lna....there is a difference. Why leave Khooni matam... When it is.a major part of majalis.... ? She beautifully avoided to talk about it
Behan majority ki baat ho Rahi hai. Hamaray shehar may to Wahabi aur Deobandi gharano may Moharram may Shadia tuk hoti hain to gham e Hussain khaak manaye gay aisay log. Unfortunately majority Moharram ki 2 din ki chutti enjoy karte hain
Main tau roads pe cricket khelta hua Raat ko night match khelta hua deekha skta Hun ye nhi ke her sunni easa hai Kuch sunni Imam e Hussain AS se be panah mohabbat bhi krtay hain mgr 5% se ziyada nhi 95 % wo sunni hain Jo tafreeh main 2 chuttiyon ko enjoy krtay hain
@@syedarifaanjum9084perception aisy tu nahn banty? Tariq Jameel sahib ko logo ny Shia Kaha, Baz degar ulema ko Shia Kaha Gaya.... Kiun 1400 sal Ki tarekh main yeh Kam Agar ksi ny apni Jano par Khel kr Kaya Hai tu Shia Hain..... Bat thek Hai ap ki, K Imam Hussain a.s sirf Shio K Imam nhn, yeh bat tu hum 1400 sal sy samjha rahy Hain... Ap Ki kitabo main kuch milta hai Hussain Ki shahdat K baray main? Jo milta Hai woh Bhi ap ko zaeef keh dety Hain.... Khoni Matan waqt ka taqaza Tha, Kya Gaya, ab jab urf E Aam main log is Galat perception lety Hain tu kuch ulema ny isy Haram keh dya.... Kabhi sochye Ga Jo ulema agar zikar Hussain ap K Ghar main HOTA Hai tu yeh amal kis Ki waja sy Hai?? Shia na krty 1400 sal sy tu Kya AJ Jo niyaz o sabeel pr fatway lagaty haun woh ap Niaz ka hukam dety ..... Asal qatal E Hussain py parda dalna majbori Hai, yeh uth Gaya tu Qasr E sham K sitoon khak ho Jaye gay... Ap K aankh main Jo ansoo Hai na yeh Shia E Ali Ki waja sy Hai...ap many ya na many..... sochye Ga zaroor ...
I come from a sunni background and let me frankly tell you that , if the Shia hadnt done Matam and held gatherings to remember Imam Hussain then I swear the Sunni Ulema would have let the whole event of Karbala being forgotten. I support the views of this wonderful lady with an unbiased mind. The main reason as to why sunni ulema get disturbed is because they are scared to tell the public about the murderers of Hussain. They are sahaba and their children. Now the foundation of Ahlusunnat is based on superiority of sahaba over family of the Prophet( pbuh) . That is why Ali is considered 4th in superiority inspite of him being the best. Secondly, sunni ulema are scared to tell the public that Yazid was elected by his father Muawiya who is a sahabi whom the sunnis have great respect for. People will start questioning the election method of Abu bakr and Umar then. To stop the public from knowing the truth, sunni ulema have cleverly labelled shia as kafir and matam haram so that the ordinary sunni doesnt investigate any further about Karbala. I salute the Shia for keeping the remembrance of Hussain Alive. Allah has kept the remembrance of Hussain alive through the mourning( Matam) of Shia.
There is no need to any lady to come here. What about the shia maulana. They don't want to come. I think shia maulana is better to explain. No need for any lady here.
Syeda zahra سلام اللہ علیہ farmati hn jab khuda kisi dil ma khyr paida krna chahta ha to usmy ali ibn e abi talib ki muhabbat o wilayat ko dal dyta ha.
اویس ربانی صاحب اگر آپ اپنے پروگرام میں علامہ سید عارف حسینی کو دعوت کریں گے تو ہم سب کے علم میں اور اضافہ ہوگا برائے مہربانی انہیں اپنے پروگرام میں دعوت دے۔
🍁میت پر نوحہ و ماتم کرنا - جناب عائشہ بنت ابی بکر اور باقی صحابیات کی سنت🍁 اہل سنت کا دعوہ ہے کہ فوت شدگان پر رونا،ماتم، اور نوحہ کرنا جائز نہیں لیکن جب ہم جناب عائشہ بنت ابی بکر کی زندگی کا مطالعہ کرتے ہے تو ہم پر یہ بات ظاھر ہوتی ہے کہ وہ خود اور اس وقت کی باقی صحابیات اس کو جائز سمجھتی تھی۔ احمد بن حنبل نے اپنی سند سے بیان کیا ہے کہ عائشہ نے فرمایا : رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان اور میری باری کے دن ہوئی۔ اس میں مئیں نے کسی پر ظلم نہ کیا۔ لیکن یہ میری نا سمجھی یا کم عمری کا نتیجہ تھا کہ نبی ﷺ میری گود میں فوت ہوگئے۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔ کتاب کے محقق شعیب الارنؤط نے حدیث کی سند کو حسن قرار دیا ہے۔ ⛔مسند احمد - احمد بن حنبل // جلد ۴۳ // صفحہ ۳۶۸ - ۳۶۹ // رقم ۲۶۳۴۸ // طبع الرسالہ العالمیہ بیروت لبنان۔ ابو یعلی نے بھی اسکو اپنی سند سے نقل کیا ہے۔ ⛔مسند ابو یعلی موصلی - ابو یعلی // جلد ۴ // صفحہ ۱۴۴ // رقم ۴۵۶۸ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ ابن ھشام نے اسکو اپنی سیرت کی کتاب میں نقل کیا ہے۔ ⛔سیرت ابن ھشام - عبدالملک بن ھشام // جلد ۳-۴ // صفحہ ۱۸۲ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ محمد بن سعد نے بھی اپنی سند دے اس روایت کو نقل کیا ہے۔ ⛔طبقات الکبریٰ - محمد بن سعد // جلد ۱ // صفحہ ۲۰۷ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔ جو لفظ اس حدیث میں جناب عائشہ نے استعمال کیا ہے وہ " التدم" ہے۔ غریب الحدیث کے عالم ابن اثیر جزائری نے اسکی توضیع یوں بیان کی ہے : التدم - اسکا معنی ہے عورتوں کا اپنے چہرے کو مارنا جب وہ نوحہ کرتی ہیں۔ یہ لفظ عائشہ کی اس روایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان ہوا۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔ ⛔النہایۃ فی غریب الحدیث - ابن اثیر // صفحہ ۷۵۲ // طبع دار ابن الجوزی ریاض سعودیہ۔ پاکستان کے ناصبی عالم غلام مصطفیٰ ظہیر امنپوری نے بھی اس حدیث کو حسن قرار دیا ہے لیکن جناب عائشہ کے اس عمل کے بارے میں یوں کہتا ہے : ان عورتوں کا یہ اقدام لاعلمی کے بنا پر تھا جن میں عائشہ بھی شامل تھی۔ ⛔وفاۃ النبی - نسائی مع شرح و تحقیق امنپوری // صفحہ ۱۱۶ // طبع اسلامک بک کمپنی چہلم پاکستان۔ ⚠️یہی دلیل انجینر محمد علی مرزا نے ایک ویڈیو میں دی ہے۔ 🌸ہم کہتے ہیں : ۱ - پہلی بات جناب عائشہ نے رسول اللہ ﷺ کا اپنی گود میں وفات پانے کو اپنی کم عمری و جہالت پر محمول کیا نہ کہ ماتم کو۔ کیونکہ ماتم میں باقی عورتیں اسکے ساتھ تھی پھر یہاں جمع کا ضیعہ ہوتا۔ ۲ - دوسری بات اوپر جو عورتیں ہیں وہ عام و جاھل عورتیں نہیں تھی جنکے عمل کو آپ جہالت پر محمول کر رہے ہو بلکہ رسول اللہ ﷺ کی صحابیات تھی۔ اگر بلفرض ان میں سے ایک عورت مثلاً عائشہ جاہل تھی تو کیا باقی سب عورتیں بھی اس جہالت میں انکے ساتھ تھی۔ کیا آپ لوگ ایسا دعوہ کر رہے ہو کہ تمام صحابیات غلطی یا جہالت پر متفق ہوگیں تھی ؟ ۳- تیسری بات یہ دعوہ کرنا کہ عائشہ نے کم علمی میں آیسا کیا خود اہل سنت کی معتبر احادیث کے خلاف ہے۔ حاکم نیساپوری نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ زھری نے فرمایا : اگر تمام لوگوں کے علم کو جمع کیا جائے اور دوسری جانت عائشہ کا علم جمع کیا جائے تو جناب عائشہ کا علم زیادہ ہوگا۔ ذھبی نے حاشیہ میں لکھا کہ مسروق نے کہا کہ صحابہ میں مرد بھی اپنے اکثر سوالات عائشہ سے پوچھتے تھے اور پھر ان تمام آثار کی سند کو صحیح علی شرط شیخین قرار دیا۔ ⛔مستدرک علی صحیحین - حاکم نیساپوری // جلد ۴ // صفحہ ۱۲ // رقم ۶۷۳۴ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ ۴ - چوتھی بات یہ کہ اس ناصبی کا دعوہ اس بات سے اور زیادہ کمزور ہوتا ہے کہ جناب عائشہ نے یہی عمل دوبارہ اپنے والد کی وفات پر کیا۔ محمد بن سعد نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ سعید بن مسیب نے فرمایا : جب ابو بکر کا انتقال ہوا، عائشہ نے ان پر نوحہ کرنے والیوں کو بیٹھایا، عمر ان کے گھر پر آ گئے، اور رونے سے منع کیا۔ انہوں نے رکنے سے انکار کیا تو عمر نے ہشام بن ولید سے کہا کہ تم گھر میں داخل ہو جاو اور ابو قحافہ کی بیٹی اور ابو بکر کی بہن کو باہر نکالو۔ عائشہ نے یہ سن کر ہشام سے کہا کہ میں تمہیں مکان میں داخلے سے منع کرتی ہوں۔ مگر عمر نے ہشام سے کہا کہ میں تمہیں اجازت دے رہا ہوں، اندر جاو۔ پس وہ گیا اور ام فروہ ابو بکر کی بہن کو عمر کے پاس لے آیا۔ عمر نے درہ اٹھایا اور انہیں کئی بار مارا۔ یہ دیکھ کر نوحہ کرنے والیاں چلیں گئیں ⛔طبقات ابن سعد - محمد بن سعد // جلد ۳ // صفحہ ۱۵۶ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔ ابن حجر نے اس روایت کی سند کو صحیح قرار دیا ہے۔ ⛔فتح الباری شرح صحیح البخاری - ابن حجر عسقلانی // جلد ۵ // صفحہ ۹۴ // طبع مکتبہ اشرافیہ دیوبند ھندوستان۔
🍁میت پر نوحہ و ماتم کرنا - جناب عائشہ بنت ابی بکر اور باقی صحابیات کی سنت🍁 اہل سنت کا دعوہ ہے کہ فوت شدگان پر رونا،ماتم، اور نوحہ کرنا جائز نہیں لیکن جب ہم جناب عائشہ بنت ابی بکر کی زندگی کا مطالعہ کرتے ہے تو ہم پر یہ بات ظاھر ہوتی ہے کہ وہ خود اور اس وقت کی باقی صحابیات اس کو جائز سمجھتی تھی۔ احمد بن حنبل نے اپنی سند سے بیان کیا ہے کہ عائشہ نے فرمایا : رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان اور میری باری کے دن ہوئی۔ اس میں مئیں نے کسی پر ظلم نہ کیا۔ لیکن یہ میری نا سمجھی یا کم عمری کا نتیجہ تھا کہ نبی ﷺ میری گود میں فوت ہوگئے۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔ کتاب کے محقق شعیب الارنؤط نے حدیث کی سند کو حسن قرار دیا ہے۔ ⛔مسند احمد - احمد بن حنبل // جلد ۴۳ // صفحہ ۳۶۸ - ۳۶۹ // رقم ۲۶۳۴۸ // طبع الرسالہ العالمیہ بیروت لبنان۔ ابو یعلی نے بھی اسکو اپنی سند سے نقل کیا ہے۔ ⛔مسند ابو یعلی موصلی - ابو یعلی // جلد ۴ // صفحہ ۱۴۴ // رقم ۴۵۶۸ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ ابن ھشام نے اسکو اپنی سیرت کی کتاب میں نقل کیا ہے۔ ⛔سیرت ابن ھشام - عبدالملک بن ھشام // جلد ۳-۴ // صفحہ ۱۸۲ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ محمد بن سعد نے بھی اپنی سند دے اس روایت کو نقل کیا ہے۔ ⛔طبقات الکبریٰ - محمد بن سعد // جلد ۱ // صفحہ ۲۰۷ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔ جو لفظ اس حدیث میں جناب عائشہ نے استعمال کیا ہے وہ " التدم" ہے۔ غریب الحدیث کے عالم ابن اثیر جزائری نے اسکی توضیع یوں بیان کی ہے : التدم - اسکا معنی ہے عورتوں کا اپنے چہرے کو مارنا جب وہ نوحہ کرتی ہیں۔ یہ لفظ عائشہ کی اس روایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان ہوا۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔ ⛔النہایۃ فی غریب الحدیث - ابن اثیر // صفحہ ۷۵۲ // طبع دار ابن الجوزی ریاض سعودیہ۔ پاکستان کے ناصبی عالم غلام مصطفیٰ ظہیر امنپوری نے بھی اس حدیث کو حسن قرار دیا ہے لیکن جناب عائشہ کے اس عمل کے بارے میں یوں کہتا ہے : ان عورتوں کا یہ اقدام لاعلمی کے بنا پر تھا جن میں عائشہ بھی شامل تھی۔ ⛔وفاۃ النبی - نسائی مع شرح و تحقیق امنپوری // صفحہ ۱۱۶ // طبع اسلامک بک کمپنی چہلم پاکستان۔ ⚠️یہی دلیل انجینر محمد علی مرزا نے ایک ویڈیو میں دی ہے۔ 🌸ہم کہتے ہیں : ۱ - پہلی بات جناب عائشہ نے رسول اللہ ﷺ کا اپنی گود میں وفات پانے کو اپنی کم عمری و جہالت پر محمول کیا نہ کہ ماتم کو۔ کیونکہ ماتم میں باقی عورتیں اسکے ساتھ تھی پھر یہاں جمع کا ضیعہ ہوتا۔ ۲ - دوسری بات اوپر جو عورتیں ہیں وہ عام و جاھل عورتیں نہیں تھی جنکے عمل کو آپ جہالت پر محمول کر رہے ہو بلکہ رسول اللہ ﷺ کی صحابیات تھی۔ اگر بلفرض ان میں سے ایک عورت مثلاً عائشہ جاہل تھی تو کیا باقی سب عورتیں بھی اس جہالت میں انکے ساتھ تھی۔ کیا آپ لوگ ایسا دعوہ کر رہے ہو کہ تمام صحابیات غلطی یا جہالت پر متفق ہوگیں تھی ؟ ۳- تیسری بات یہ دعوہ کرنا کہ عائشہ نے کم علمی میں آیسا کیا خود اہل سنت کی معتبر احادیث کے خلاف ہے۔ حاکم نیساپوری نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ زھری نے فرمایا : اگر تمام لوگوں کے علم کو جمع کیا جائے اور دوسری جانت عائشہ کا علم جمع کیا جائے تو جناب عائشہ کا علم زیادہ ہوگا۔ ذھبی نے حاشیہ میں لکھا کہ مسروق نے کہا کہ صحابہ میں مرد بھی اپنے اکثر سوالات عائشہ سے پوچھتے تھے اور پھر ان تمام آثار کی سند کو صحیح علی شرط شیخین قرار دیا۔ ⛔مستدرک علی صحیحین - حاکم نیساپوری // جلد ۴ // صفحہ ۱۲ // رقم ۶۷۳۴ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ ۴ - چوتھی بات یہ کہ اس ناصبی کا دعوہ اس بات سے اور زیادہ کمزور ہوتا ہے کہ جناب عائشہ نے یہی عمل دوبارہ اپنے والد کی وفات پر کیا۔ محمد بن سعد نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ سعید بن مسیب نے فرمایا : جب ابو بکر کا انتقال ہوا، عائشہ نے ان پر نوحہ کرنے والیوں کو بیٹھایا، عمر ان کے گھر پر آ گئے، اور رونے سے منع کیا۔ انہوں نے رکنے سے انکار کیا تو عمر نے ہشام بن ولید سے کہا کہ تم گھر میں داخل ہو جاو اور ابو قحافہ کی بیٹی اور ابو بکر کی بہن کو باہر نکالو۔ عائشہ نے یہ سن کر ہشام سے کہا کہ میں تمہیں مکان میں داخلے سے منع کرتی ہوں۔ مگر عمر نے ہشام سے کہا کہ میں تمہیں اجازت دے رہا ہوں، اندر جاو۔ پس وہ گیا اور ام فروہ ابو بکر کی بہن کو عمر کے پاس لے آیا۔ عمر نے درہ اٹھایا اور انہیں کئی بار مارا۔ یہ دیکھ کر نوحہ کرنے والیاں چلیں گئیں ⛔طبقات ابن سعد - محمد بن سعد // جلد ۳ // صفحہ ۱۵۶ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔ ابن حجر نے اس روایت کی سند کو صحیح قرار دیا ہے۔ ⛔فتح الباری شرح صحیح البخاری - ابن حجر عسقلانی // جلد ۵ // صفحہ ۹۴ // طبع مکتبہ اشرافیہ دیوبند ھندوستان۔
🍁میت پر نوحہ و ماتم کرنا - جناب عائشہ بنت ابی بکر اور باقی صحابیات کی سنت🍁 اہل سنت کا دعوہ ہے کہ فوت شدگان پر رونا،ماتم، اور نوحہ کرنا جائز نہیں لیکن جب ہم جناب عائشہ بنت ابی بکر کی زندگی کا مطالعہ کرتے ہے تو ہم پر یہ بات ظاھر ہوتی ہے کہ وہ خود اور اس وقت کی باقی صحابیات اس کو جائز سمجھتی تھی۔ احمد بن حنبل نے اپنی سند سے بیان کیا ہے کہ عائشہ نے فرمایا : رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان اور میری باری کے دن ہوئی۔ اس میں مئیں نے کسی پر ظلم نہ کیا۔ لیکن یہ میری نا سمجھی یا کم عمری کا نتیجہ تھا کہ نبی ﷺ میری گود میں فوت ہوگئے۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔ کتاب کے محقق شعیب الارنؤط نے حدیث کی سند کو حسن قرار دیا ہے۔ ⛔مسند احمد - احمد بن حنبل // جلد ۴۳ // صفحہ ۳۶۸ - ۳۶۹ // رقم ۲۶۳۴۸ // طبع الرسالہ العالمیہ بیروت لبنان۔ ابو یعلی نے بھی اسکو اپنی سند سے نقل کیا ہے۔ ⛔مسند ابو یعلی موصلی - ابو یعلی // جلد ۴ // صفحہ ۱۴۴ // رقم ۴۵۶۸ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ ابن ھشام نے اسکو اپنی سیرت کی کتاب میں نقل کیا ہے۔ ⛔سیرت ابن ھشام - عبدالملک بن ھشام // جلد ۳-۴ // صفحہ ۱۸۲ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ محمد بن سعد نے بھی اپنی سند دے اس روایت کو نقل کیا ہے۔ ⛔طبقات الکبریٰ - محمد بن سعد // جلد ۱ // صفحہ ۲۰۷ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔ جو لفظ اس حدیث میں جناب عائشہ نے استعمال کیا ہے وہ " التدم" ہے۔ غریب الحدیث کے عالم ابن اثیر جزائری نے اسکی توضیع یوں بیان کی ہے : التدم - اسکا معنی ہے عورتوں کا اپنے چہرے کو مارنا جب وہ نوحہ کرتی ہیں۔ یہ لفظ عائشہ کی اس روایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان ہوا۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔ ⛔النہایۃ فی غریب الحدیث - ابن اثیر // صفحہ ۷۵۲ // طبع دار ابن الجوزی ریاض سعودیہ۔ پاکستان کے ناصبی عالم غلام مصطفیٰ ظہیر امنپوری نے بھی اس حدیث کو حسن قرار دیا ہے لیکن جناب عائشہ کے اس عمل کے بارے میں یوں کہتا ہے : ان عورتوں کا یہ اقدام لاعلمی کے بنا پر تھا جن میں عائشہ بھی شامل تھی۔ ⛔وفاۃ النبی - نسائی مع شرح و تحقیق امنپوری // صفحہ ۱۱۶ // طبع اسلامک بک کمپنی چہلم پاکستان۔ ⚠️یہی دلیل انجینر محمد علی مرزا نے ایک ویڈیو میں دی ہے۔ 🌸ہم کہتے ہیں : ۱ - پہلی بات جناب عائشہ نے رسول اللہ ﷺ کا اپنی گود میں وفات پانے کو اپنی کم عمری و جہالت پر محمول کیا نہ کہ ماتم کو۔ کیونکہ ماتم میں باقی عورتیں اسکے ساتھ تھی پھر یہاں جمع کا ضیعہ ہوتا۔ ۲ - دوسری بات اوپر جو عورتیں ہیں وہ عام و جاھل عورتیں نہیں تھی جنکے عمل کو آپ جہالت پر محمول کر رہے ہو بلکہ رسول اللہ ﷺ کی صحابیات تھی۔ اگر بلفرض ان میں سے ایک عورت مثلاً عائشہ جاہل تھی تو کیا باقی سب عورتیں بھی اس جہالت میں انکے ساتھ تھی۔ کیا آپ لوگ ایسا دعوہ کر رہے ہو کہ تمام صحابیات غلطی یا جہالت پر متفق ہوگیں تھی ؟ ۳- تیسری بات یہ دعوہ کرنا کہ عائشہ نے کم علمی میں آیسا کیا خود اہل سنت کی معتبر احادیث کے خلاف ہے۔ حاکم نیساپوری نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ زھری نے فرمایا : اگر تمام لوگوں کے علم کو جمع کیا جائے اور دوسری جانت عائشہ کا علم جمع کیا جائے تو جناب عائشہ کا علم زیادہ ہوگا۔ ذھبی نے حاشیہ میں لکھا کہ مسروق نے کہا کہ صحابہ میں مرد بھی اپنے اکثر سوالات عائشہ سے پوچھتے تھے اور پھر ان تمام آثار کی سند کو صحیح علی شرط شیخین قرار دیا۔ ⛔مستدرک علی صحیحین - حاکم نیساپوری // جلد ۴ // صفحہ ۱۲ // رقم ۶۷۳۴ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ ۴ - چوتھی بات یہ کہ اس ناصبی کا دعوہ اس بات سے اور زیادہ کمزور ہوتا ہے کہ جناب عائشہ نے یہی عمل دوبارہ اپنے والد کی وفات پر کیا۔ محمد بن سعد نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ سعید بن مسیب نے فرمایا : جب ابو بکر کا انتقال ہوا، عائشہ نے ان پر نوحہ کرنے والیوں کو بیٹھایا، عمر ان کے گھر پر آ گئے، اور رونے سے منع کیا۔ انہوں نے رکنے سے انکار کیا تو عمر نے ہشام بن ولید سے کہا کہ تم گھر میں داخل ہو جاو اور ابو قحافہ کی بیٹی اور ابو بکر کی بہن کو باہر نکالو۔ عائشہ نے یہ سن کر ہشام سے کہا کہ میں تمہیں مکان میں داخلے سے منع کرتی ہوں۔ مگر عمر نے ہشام سے کہا کہ میں تمہیں اجازت دے رہا ہوں، اندر جاو۔ پس وہ گیا اور ام فروہ ابو بکر کی بہن کو عمر کے پاس لے آیا۔ عمر نے درہ اٹھایا اور انہیں کئی بار مارا۔ یہ دیکھ کر نوحہ کرنے والیاں چلیں گئیں ⛔طبقات ابن سعد - محمد بن سعد // جلد ۳ // صفحہ ۱۵۶ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔ ابن حجر نے اس روایت کی سند کو صحیح قرار دیا ہے۔ ⛔فتح الباری شرح صحیح البخاری - ابن حجر عسقلانی // جلد ۵ // صفحہ ۹۴ // طبع مکتبہ اشرافیہ دیوبند ھندوستان۔
Owais bhai unknowingly you are organising majlis e Husain alaihissalam.. your show on karbala matam etc is a kind of preaching Islam. Thank you for your unbiased telecasting.
🍁میت پر نوحہ و ماتم کرنا - جناب عائشہ بنت ابی بکر اور باقی صحابیات کی سنت🍁 اہل سنت کا دعوہ ہے کہ فوت شدگان پر رونا،ماتم، اور نوحہ کرنا جائز نہیں لیکن جب ہم جناب عائشہ بنت ابی بکر کی زندگی کا مطالعہ کرتے ہے تو ہم پر یہ بات ظاھر ہوتی ہے کہ وہ خود اور اس وقت کی باقی صحابیات اس کو جائز سمجھتی تھی۔ احمد بن حنبل نے اپنی سند سے بیان کیا ہے کہ عائشہ نے فرمایا : رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان اور میری باری کے دن ہوئی۔ اس میں مئیں نے کسی پر ظلم نہ کیا۔ لیکن یہ میری نا سمجھی یا کم عمری کا نتیجہ تھا کہ نبی ﷺ میری گود میں فوت ہوگئے۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔ کتاب کے محقق شعیب الارنؤط نے حدیث کی سند کو حسن قرار دیا ہے۔ ⛔مسند احمد - احمد بن حنبل // جلد ۴۳ // صفحہ ۳۶۸ - ۳۶۹ // رقم ۲۶۳۴۸ // طبع الرسالہ العالمیہ بیروت لبنان۔ ابو یعلی نے بھی اسکو اپنی سند سے نقل کیا ہے۔ ⛔مسند ابو یعلی موصلی - ابو یعلی // جلد ۴ // صفحہ ۱۴۴ // رقم ۴۵۶۸ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ ابن ھشام نے اسکو اپنی سیرت کی کتاب میں نقل کیا ہے۔ ⛔سیرت ابن ھشام - عبدالملک بن ھشام // جلد ۳-۴ // صفحہ ۱۸۲ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ محمد بن سعد نے بھی اپنی سند دے اس روایت کو نقل کیا ہے۔ ⛔طبقات الکبریٰ - محمد بن سعد // جلد ۱ // صفحہ ۲۰۷ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔ جو لفظ اس حدیث میں جناب عائشہ نے استعمال کیا ہے وہ " التدم" ہے۔ غریب الحدیث کے عالم ابن اثیر جزائری نے اسکی توضیع یوں بیان کی ہے : التدم - اسکا معنی ہے عورتوں کا اپنے چہرے کو مارنا جب وہ نوحہ کرتی ہیں۔ یہ لفظ عائشہ کی اس روایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان ہوا۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔ ⛔النہایۃ فی غریب الحدیث - ابن اثیر // صفحہ ۷۵۲ // طبع دار ابن الجوزی ریاض سعودیہ۔ پاکستان کے ناصبی عالم غلام مصطفیٰ ظہیر امنپوری نے بھی اس حدیث کو حسن قرار دیا ہے لیکن جناب عائشہ کے اس عمل کے بارے میں یوں کہتا ہے : ان عورتوں کا یہ اقدام لاعلمی کے بنا پر تھا جن میں عائشہ بھی شامل تھی۔ ⛔وفاۃ النبی - نسائی مع شرح و تحقیق امنپوری // صفحہ ۱۱۶ // طبع اسلامک بک کمپنی چہلم پاکستان۔ ⚠️یہی دلیل انجینر محمد علی مرزا نے ایک ویڈیو میں دی ہے۔ 🌸ہم کہتے ہیں : ۱ - پہلی بات جناب عائشہ نے رسول اللہ ﷺ کا اپنی گود میں وفات پانے کو اپنی کم عمری و جہالت پر محمول کیا نہ کہ ماتم کو۔ کیونکہ ماتم میں باقی عورتیں اسکے ساتھ تھی پھر یہاں جمع کا ضیعہ ہوتا۔ ۲ - دوسری بات اوپر جو عورتیں ہیں وہ عام و جاھل عورتیں نہیں تھی جنکے عمل کو آپ جہالت پر محمول کر رہے ہو بلکہ رسول اللہ ﷺ کی صحابیات تھی۔ اگر بلفرض ان میں سے ایک عورت مثلاً عائشہ جاہل تھی تو کیا باقی سب عورتیں بھی اس جہالت میں انکے ساتھ تھی۔ کیا آپ لوگ ایسا دعوہ کر رہے ہو کہ تمام صحابیات غلطی یا جہالت پر متفق ہوگیں تھی ؟ ۳- تیسری بات یہ دعوہ کرنا کہ عائشہ نے کم علمی میں آیسا کیا خود اہل سنت کی معتبر احادیث کے خلاف ہے۔ حاکم نیساپوری نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ زھری نے فرمایا : اگر تمام لوگوں کے علم کو جمع کیا جائے اور دوسری جانت عائشہ کا علم جمع کیا جائے تو جناب عائشہ کا علم زیادہ ہوگا۔ ذھبی نے حاشیہ میں لکھا کہ مسروق نے کہا کہ صحابہ میں مرد بھی اپنے اکثر سوالات عائشہ سے پوچھتے تھے اور پھر ان تمام آثار کی سند کو صحیح علی شرط شیخین قرار دیا۔ ⛔مستدرک علی صحیحین - حاکم نیساپوری // جلد ۴ // صفحہ ۱۲ // رقم ۶۷۳۴ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ ۴ - چوتھی بات یہ کہ اس ناصبی کا دعوہ اس بات سے اور زیادہ کمزور ہوتا ہے کہ جناب عائشہ نے یہی عمل دوبارہ اپنے والد کی وفات پر کیا۔ محمد بن سعد نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ سعید بن مسیب نے فرمایا : جب ابو بکر کا انتقال ہوا، عائشہ نے ان پر نوحہ کرنے والیوں کو بیٹھایا، عمر ان کے گھر پر آ گئے، اور رونے سے منع کیا۔ انہوں نے رکنے سے انکار کیا تو عمر نے ہشام بن ولید سے کہا کہ تم گھر میں داخل ہو جاو اور ابو قحافہ کی بیٹی اور ابو بکر کی بہن کو باہر نکالو۔ عائشہ نے یہ سن کر ہشام سے کہا کہ میں تمہیں مکان میں داخلے سے منع کرتی ہوں۔ مگر عمر نے ہشام سے کہا کہ میں تمہیں اجازت دے رہا ہوں، اندر جاو۔ پس وہ گیا اور ام فروہ ابو بکر کی بہن کو عمر کے پاس لے آیا۔ عمر نے درہ اٹھایا اور انہیں کئی بار مارا۔ یہ دیکھ کر نوحہ کرنے والیاں چلیں گئیں ⛔طبقات ابن سعد - محمد بن سعد // جلد ۳ // صفحہ ۱۵۶ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔ ابن حجر نے اس روایت کی سند کو صحیح قرار دیا ہے۔ ⛔فتح الباری شرح صحیح البخاری - ابن حجر عسقلانی // جلد ۵ // صفحہ ۹۴ // طبع مکتبہ اشرافیہ دیوبند ھندوستان۔
MashaAllah very logical and precise statement..Dukh is bat ka hai kay Ahl e bait a.s ki yad pay ronay matam pay itni takleef aur masail hain logon ko.. jabkat Yazeed ko defend karnay walay market mein a gae hain😢
🍁میت پر نوحہ و ماتم کرنا - جناب عائشہ بنت ابی بکر اور باقی صحابیات کی سنت🍁 اہل سنت کا دعوہ ہے کہ فوت شدگان پر رونا،ماتم، اور نوحہ کرنا جائز نہیں لیکن جب ہم جناب عائشہ بنت ابی بکر کی زندگی کا مطالعہ کرتے ہے تو ہم پر یہ بات ظاھر ہوتی ہے کہ وہ خود اور اس وقت کی باقی صحابیات اس کو جائز سمجھتی تھی۔ احمد بن حنبل نے اپنی سند سے بیان کیا ہے کہ عائشہ نے فرمایا : رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان اور میری باری کے دن ہوئی۔ اس میں مئیں نے کسی پر ظلم نہ کیا۔ لیکن یہ میری نا سمجھی یا کم عمری کا نتیجہ تھا کہ نبی ﷺ میری گود میں فوت ہوگئے۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔ کتاب کے محقق شعیب الارنؤط نے حدیث کی سند کو حسن قرار دیا ہے۔ ⛔مسند احمد - احمد بن حنبل // جلد ۴۳ // صفحہ ۳۶۸ - ۳۶۹ // رقم ۲۶۳۴۸ // طبع الرسالہ العالمیہ بیروت لبنان۔ ابو یعلی نے بھی اسکو اپنی سند سے نقل کیا ہے۔ ⛔مسند ابو یعلی موصلی - ابو یعلی // جلد ۴ // صفحہ ۱۴۴ // رقم ۴۵۶۸ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ ابن ھشام نے اسکو اپنی سیرت کی کتاب میں نقل کیا ہے۔ ⛔سیرت ابن ھشام - عبدالملک بن ھشام // جلد ۳-۴ // صفحہ ۱۸۲ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ محمد بن سعد نے بھی اپنی سند دے اس روایت کو نقل کیا ہے۔ ⛔طبقات الکبریٰ - محمد بن سعد // جلد ۱ // صفحہ ۲۰۷ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔ جو لفظ اس حدیث میں جناب عائشہ نے استعمال کیا ہے وہ " التدم" ہے۔ غریب الحدیث کے عالم ابن اثیر جزائری نے اسکی توضیع یوں بیان کی ہے : التدم - اسکا معنی ہے عورتوں کا اپنے چہرے کو مارنا جب وہ نوحہ کرتی ہیں۔ یہ لفظ عائشہ کی اس روایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان ہوا۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔ ⛔النہایۃ فی غریب الحدیث - ابن اثیر // صفحہ ۷۵۲ // طبع دار ابن الجوزی ریاض سعودیہ۔ پاکستان کے ناصبی عالم غلام مصطفیٰ ظہیر امنپوری نے بھی اس حدیث کو حسن قرار دیا ہے لیکن جناب عائشہ کے اس عمل کے بارے میں یوں کہتا ہے : ان عورتوں کا یہ اقدام لاعلمی کے بنا پر تھا جن میں عائشہ بھی شامل تھی۔ ⛔وفاۃ النبی - نسائی مع شرح و تحقیق امنپوری // صفحہ ۱۱۶ // طبع اسلامک بک کمپنی چہلم پاکستان۔ ⚠️یہی دلیل انجینر محمد علی مرزا نے ایک ویڈیو میں دی ہے۔ 🌸ہم کہتے ہیں : ۱ - پہلی بات جناب عائشہ نے رسول اللہ ﷺ کا اپنی گود میں وفات پانے کو اپنی کم عمری و جہالت پر محمول کیا نہ کہ ماتم کو۔ کیونکہ ماتم میں باقی عورتیں اسکے ساتھ تھی پھر یہاں جمع کا ضیعہ ہوتا۔ ۲ - دوسری بات اوپر جو عورتیں ہیں وہ عام و جاھل عورتیں نہیں تھی جنکے عمل کو آپ جہالت پر محمول کر رہے ہو بلکہ رسول اللہ ﷺ کی صحابیات تھی۔ اگر بلفرض ان میں سے ایک عورت مثلاً عائشہ جاہل تھی تو کیا باقی سب عورتیں بھی اس جہالت میں انکے ساتھ تھی۔ کیا آپ لوگ ایسا دعوہ کر رہے ہو کہ تمام صحابیات غلطی یا جہالت پر متفق ہوگیں تھی ؟ ۳- تیسری بات یہ دعوہ کرنا کہ عائشہ نے کم علمی میں آیسا کیا خود اہل سنت کی معتبر احادیث کے خلاف ہے۔ حاکم نیساپوری نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ زھری نے فرمایا : اگر تمام لوگوں کے علم کو جمع کیا جائے اور دوسری جانت عائشہ کا علم جمع کیا جائے تو جناب عائشہ کا علم زیادہ ہوگا۔ ذھبی نے حاشیہ میں لکھا کہ مسروق نے کہا کہ صحابہ میں مرد بھی اپنے اکثر سوالات عائشہ سے پوچھتے تھے اور پھر ان تمام آثار کی سند کو صحیح علی شرط شیخین قرار دیا۔ ⛔مستدرک علی صحیحین - حاکم نیساپوری // جلد ۴ // صفحہ ۱۲ // رقم ۶۷۳۴ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ ۴ - چوتھی بات یہ کہ اس ناصبی کا دعوہ اس بات سے اور زیادہ کمزور ہوتا ہے کہ جناب عائشہ نے یہی عمل دوبارہ اپنے والد کی وفات پر کیا۔ محمد بن سعد نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ سعید بن مسیب نے فرمایا : جب ابو بکر کا انتقال ہوا، عائشہ نے ان پر نوحہ کرنے والیوں کو بیٹھایا، عمر ان کے گھر پر آ گئے، اور رونے سے منع کیا۔ انہوں نے رکنے سے انکار کیا تو عمر نے ہشام بن ولید سے کہا کہ تم گھر میں داخل ہو جاو اور ابو قحافہ کی بیٹی اور ابو بکر کی بہن کو باہر نکالو۔ عائشہ نے یہ سن کر ہشام سے کہا کہ میں تمہیں مکان میں داخلے سے منع کرتی ہوں۔ مگر عمر نے ہشام سے کہا کہ میں تمہیں اجازت دے رہا ہوں، اندر جاو۔ پس وہ گیا اور ام فروہ ابو بکر کی بہن کو عمر کے پاس لے آیا۔ عمر نے درہ اٹھایا اور انہیں کئی بار مارا۔ یہ دیکھ کر نوحہ کرنے والیاں چلیں گئیں ⛔طبقات ابن سعد - محمد بن سعد // جلد ۳ // صفحہ ۱۵۶ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔ ابن حجر نے اس روایت کی سند کو صحیح قرار دیا ہے۔ ⛔فتح الباری شرح صحیح البخاری - ابن حجر عسقلانی // جلد ۵ // صفحہ ۹۴ // طبع مکتبہ اشرافیہ دیوبند ھندوستان۔
Hay Hussain 😭😭😭😭😭 Kal ummat ne Imam Aali Makaam aur unke khanwade par mazalim dhaye ab unke muhibbaan par zulmo sitam aur ilzaamat, Ya Allah Rabbul Alameen Raham Karam farma Panjatan e Pak ke Sadqe tufail
Very true. It is a shame when so many of our Sunni Muslims don't even know the significance of The month of Muharrum. The ignorant when they celebrate anything in the month of Muharrum my heart cries and I want to some how shake them up and tell them how wrong they are. And I do that as well. How can we call ourselves Muslims and not feel hurt and sad on this grave tragedy with the family our of beloved Prophet.
Assalamualaikum To all Bhai alhamdulillah allah ka karam hai ki allah pak ne hamey aisi behtareen ummat may paida kiya Bhai hum sab ek hi ummat k hai Adam AS ki aulad may se Jo pehle Nabi hai Aur akhiri Nabi hamare pyare Mustafa Mohammad sallallahu alaihi wasallam hai Hum sab ku allah aur allah k rasool ki etaat Karna chahiye Ahle bait se aur sahaba e rasool Se mohabbat rakna chahiye
Kamal bt ki apny api👌hum to insha'ALLAH❤hamesha gum - e - HUSSAIN me hamesha roty rahy gy.humry rony py suni ko kya masla h.apni nt kary suni q nhi roty?????
🍁میت پر نوحہ و ماتم کرنا - جناب عائشہ بنت ابی بکر اور باقی صحابیات کی سنت🍁 اہل سنت کا دعوہ ہے کہ فوت شدگان پر رونا،ماتم، اور نوحہ کرنا جائز نہیں لیکن جب ہم جناب عائشہ بنت ابی بکر کی زندگی کا مطالعہ کرتے ہے تو ہم پر یہ بات ظاھر ہوتی ہے کہ وہ خود اور اس وقت کی باقی صحابیات اس کو جائز سمجھتی تھی۔ احمد بن حنبل نے اپنی سند سے بیان کیا ہے کہ عائشہ نے فرمایا : رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان اور میری باری کے دن ہوئی۔ اس میں مئیں نے کسی پر ظلم نہ کیا۔ لیکن یہ میری نا سمجھی یا کم عمری کا نتیجہ تھا کہ نبی ﷺ میری گود میں فوت ہوگئے۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔ کتاب کے محقق شعیب الارنؤط نے حدیث کی سند کو حسن قرار دیا ہے۔ ⛔مسند احمد - احمد بن حنبل // جلد ۴۳ // صفحہ ۳۶۸ - ۳۶۹ // رقم ۲۶۳۴۸ // طبع الرسالہ العالمیہ بیروت لبنان۔ ابو یعلی نے بھی اسکو اپنی سند سے نقل کیا ہے۔ ⛔مسند ابو یعلی موصلی - ابو یعلی // جلد ۴ // صفحہ ۱۴۴ // رقم ۴۵۶۸ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ ابن ھشام نے اسکو اپنی سیرت کی کتاب میں نقل کیا ہے۔ ⛔سیرت ابن ھشام - عبدالملک بن ھشام // جلد ۳-۴ // صفحہ ۱۸۲ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ محمد بن سعد نے بھی اپنی سند دے اس روایت کو نقل کیا ہے۔ ⛔طبقات الکبریٰ - محمد بن سعد // جلد ۱ // صفحہ ۲۰۷ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔ جو لفظ اس حدیث میں جناب عائشہ نے استعمال کیا ہے وہ " التدم" ہے۔ غریب الحدیث کے عالم ابن اثیر جزائری نے اسکی توضیع یوں بیان کی ہے : التدم - اسکا معنی ہے عورتوں کا اپنے چہرے کو مارنا جب وہ نوحہ کرتی ہیں۔ یہ لفظ عائشہ کی اس روایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان ہوا۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔ ⛔النہایۃ فی غریب الحدیث - ابن اثیر // صفحہ ۷۵۲ // طبع دار ابن الجوزی ریاض سعودیہ۔ پاکستان کے ناصبی عالم غلام مصطفیٰ ظہیر امنپوری نے بھی اس حدیث کو حسن قرار دیا ہے لیکن جناب عائشہ کے اس عمل کے بارے میں یوں کہتا ہے : ان عورتوں کا یہ اقدام لاعلمی کے بنا پر تھا جن میں عائشہ بھی شامل تھی۔ ⛔وفاۃ النبی - نسائی مع شرح و تحقیق امنپوری // صفحہ ۱۱۶ // طبع اسلامک بک کمپنی چہلم پاکستان۔ ⚠️یہی دلیل انجینر محمد علی مرزا نے ایک ویڈیو میں دی ہے۔ 🌸ہم کہتے ہیں : ۱ - پہلی بات جناب عائشہ نے رسول اللہ ﷺ کا اپنی گود میں وفات پانے کو اپنی کم عمری و جہالت پر محمول کیا نہ کہ ماتم کو۔ کیونکہ ماتم میں باقی عورتیں اسکے ساتھ تھی پھر یہاں جمع کا ضیعہ ہوتا۔ ۲ - دوسری بات اوپر جو عورتیں ہیں وہ عام و جاھل عورتیں نہیں تھی جنکے عمل کو آپ جہالت پر محمول کر رہے ہو بلکہ رسول اللہ ﷺ کی صحابیات تھی۔ اگر بلفرض ان میں سے ایک عورت مثلاً عائشہ جاہل تھی تو کیا باقی سب عورتیں بھی اس جہالت میں انکے ساتھ تھی۔ کیا آپ لوگ ایسا دعوہ کر رہے ہو کہ تمام صحابیات غلطی یا جہالت پر متفق ہوگیں تھی ؟ ۳- تیسری بات یہ دعوہ کرنا کہ عائشہ نے کم علمی میں آیسا کیا خود اہل سنت کی معتبر احادیث کے خلاف ہے۔ حاکم نیساپوری نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ زھری نے فرمایا : اگر تمام لوگوں کے علم کو جمع کیا جائے اور دوسری جانت عائشہ کا علم جمع کیا جائے تو جناب عائشہ کا علم زیادہ ہوگا۔ ذھبی نے حاشیہ میں لکھا کہ مسروق نے کہا کہ صحابہ میں مرد بھی اپنے اکثر سوالات عائشہ سے پوچھتے تھے اور پھر ان تمام آثار کی سند کو صحیح علی شرط شیخین قرار دیا۔ ⛔مستدرک علی صحیحین - حاکم نیساپوری // جلد ۴ // صفحہ ۱۲ // رقم ۶۷۳۴ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ ۴ - چوتھی بات یہ کہ اس ناصبی کا دعوہ اس بات سے اور زیادہ کمزور ہوتا ہے کہ جناب عائشہ نے یہی عمل دوبارہ اپنے والد کی وفات پر کیا۔ محمد بن سعد نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ سعید بن مسیب نے فرمایا : جب ابو بکر کا انتقال ہوا، عائشہ نے ان پر نوحہ کرنے والیوں کو بیٹھایا، عمر ان کے گھر پر آ گئے، اور رونے سے منع کیا۔ انہوں نے رکنے سے انکار کیا تو عمر نے ہشام بن ولید سے کہا کہ تم گھر میں داخل ہو جاو اور ابو قحافہ کی بیٹی اور ابو بکر کی بہن کو باہر نکالو۔ عائشہ نے یہ سن کر ہشام سے کہا کہ میں تمہیں مکان میں داخلے سے منع کرتی ہوں۔ مگر عمر نے ہشام سے کہا کہ میں تمہیں اجازت دے رہا ہوں، اندر جاو۔ پس وہ گیا اور ام فروہ ابو بکر کی بہن کو عمر کے پاس لے آیا۔ عمر نے درہ اٹھایا اور انہیں کئی بار مارا۔ یہ دیکھ کر نوحہ کرنے والیاں چلیں گئیں ⛔طبقات ابن سعد - محمد بن سعد // جلد ۳ // صفحہ ۱۵۶ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔ ابن حجر نے اس روایت کی سند کو صحیح قرار دیا ہے۔ ⛔فتح الباری شرح صحیح البخاری - ابن حجر عسقلانی // جلد ۵ // صفحہ ۹۴ // طبع مکتبہ اشرافیہ دیوبند ھندوستان۔
Jab Imam e Hussain رضي الله عنه Ka Qaafila Maqam e Zabala pahuncha to Aap ne Khutba Diya Allah ﷻ ki Hamd o Sana Karne ke baad HUZOOR ﷺ par Durood bheja phir farmaya Ke abhi abhi sahih khabar aayi hai ke Muslim bin Aqeel aur Haani bin Urwa Shaheed Kar diye Gaye, Hamein hamare Shion ne Ruswa Kar Diya aur Apne Saathiyo se farmaya Jo ab Talwaar aur Nezo ke Zakham ko bardasht Kar Sakta hai to hamare Saath ruke warna isi maqam se wapas laut jaaye. Ref: Maqtal e Abi Mikhnaf, Page no.66.
وَ اَنْفِقُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ وَ لَا تُلْقُوْا بِاَیْدِیْكُمْ اِلَى التَّهْلُكَةِ وَ اَحْسِنُوْاۚۛ-اِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ اور اللہ کی راہ میں خرچ کرو اور اپنے ہاتھوں خودکو ہلاکت میں نہ ڈالو اورنیکی کرو بیشک اللہ نیکی کرنے والوں سے محبت فرماتاہے۔(سُورۃ بقرہ آیت 195) حدیث رسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:’’جس نے پہاڑ سے گر کر خود کشی کی وہ مسلسل جہنم میں گرتا رہے گا اور جس نے زہر کھا کر خود کشی کی ( قیامت کے دن) وہ زہر اس کے ہاتھ میں ہو گا اور جہنم کی آگ میں اسے ہمیشہ کھاتا رہے گا اورجس نے چھری کے ذریعے خود کو قتل کیا ، (قیامت کے دن) وہ چھری اس کے ہاتھ میں ہو گی اور دوزخ کی آگ میں ہمیشہ وہ چھری اپنے پیٹ میں مارتا رہے گا۔(بخاری، کتاب الطب، باب شرب السمّ والدوائبہ۔۔۔ الخ، ۴ / ۴۳، الحدیث: ۵۷۷۸)
🍁میت پر نوحہ و ماتم کرنا - جناب عائشہ بنت ابی بکر اور باقی صحابیات کی سنت🍁 اہل سنت کا دعوہ ہے کہ فوت شدگان پر رونا،ماتم، اور نوحہ کرنا جائز نہیں لیکن جب ہم جناب عائشہ بنت ابی بکر کی زندگی کا مطالعہ کرتے ہے تو ہم پر یہ بات ظاھر ہوتی ہے کہ وہ خود اور اس وقت کی باقی صحابیات اس کو جائز سمجھتی تھی۔ احمد بن حنبل نے اپنی سند سے بیان کیا ہے کہ عائشہ نے فرمایا : رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان اور میری باری کے دن ہوئی۔ اس میں مئیں نے کسی پر ظلم نہ کیا۔ لیکن یہ میری نا سمجھی یا کم عمری کا نتیجہ تھا کہ نبی ﷺ میری گود میں فوت ہوگئے۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔ کتاب کے محقق شعیب الارنؤط نے حدیث کی سند کو حسن قرار دیا ہے۔ ⛔مسند احمد - احمد بن حنبل // جلد ۴۳ // صفحہ ۳۶۸ - ۳۶۹ // رقم ۲۶۳۴۸ // طبع الرسالہ العالمیہ بیروت لبنان۔ ابو یعلی نے بھی اسکو اپنی سند سے نقل کیا ہے۔ ⛔مسند ابو یعلی موصلی - ابو یعلی // جلد ۴ // صفحہ ۱۴۴ // رقم ۴۵۶۸ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ ابن ھشام نے اسکو اپنی سیرت کی کتاب میں نقل کیا ہے۔ ⛔سیرت ابن ھشام - عبدالملک بن ھشام // جلد ۳-۴ // صفحہ ۱۸۲ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ محمد بن سعد نے بھی اپنی سند دے اس روایت کو نقل کیا ہے۔ ⛔طبقات الکبریٰ - محمد بن سعد // جلد ۱ // صفحہ ۲۰۷ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔ جو لفظ اس حدیث میں جناب عائشہ نے استعمال کیا ہے وہ " التدم" ہے۔ غریب الحدیث کے عالم ابن اثیر جزائری نے اسکی توضیع یوں بیان کی ہے : التدم - اسکا معنی ہے عورتوں کا اپنے چہرے کو مارنا جب وہ نوحہ کرتی ہیں۔ یہ لفظ عائشہ کی اس روایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان ہوا۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔ ⛔النہایۃ فی غریب الحدیث - ابن اثیر // صفحہ ۷۵۲ // طبع دار ابن الجوزی ریاض سعودیہ۔ پاکستان کے ناصبی عالم غلام مصطفیٰ ظہیر امنپوری نے بھی اس حدیث کو حسن قرار دیا ہے لیکن جناب عائشہ کے اس عمل کے بارے میں یوں کہتا ہے : ان عورتوں کا یہ اقدام لاعلمی کے بنا پر تھا جن میں عائشہ بھی شامل تھی۔ ⛔وفاۃ النبی - نسائی مع شرح و تحقیق امنپوری // صفحہ ۱۱۶ // طبع اسلامک بک کمپنی چہلم پاکستان۔ ⚠️یہی دلیل انجینر محمد علی مرزا نے ایک ویڈیو میں دی ہے۔ 🌸ہم کہتے ہیں : ۱ - پہلی بات جناب عائشہ نے رسول اللہ ﷺ کا اپنی گود میں وفات پانے کو اپنی کم عمری و جہالت پر محمول کیا نہ کہ ماتم کو۔ کیونکہ ماتم میں باقی عورتیں اسکے ساتھ تھی پھر یہاں جمع کا ضیعہ ہوتا۔ ۲ - دوسری بات اوپر جو عورتیں ہیں وہ عام و جاھل عورتیں نہیں تھی جنکے عمل کو آپ جہالت پر محمول کر رہے ہو بلکہ رسول اللہ ﷺ کی صحابیات تھی۔ اگر بلفرض ان میں سے ایک عورت مثلاً عائشہ جاہل تھی تو کیا باقی سب عورتیں بھی اس جہالت میں انکے ساتھ تھی۔ کیا آپ لوگ ایسا دعوہ کر رہے ہو کہ تمام صحابیات غلطی یا جہالت پر متفق ہوگیں تھی ؟ ۳- تیسری بات یہ دعوہ کرنا کہ عائشہ نے کم علمی میں آیسا کیا خود اہل سنت کی معتبر احادیث کے خلاف ہے۔ حاکم نیساپوری نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ زھری نے فرمایا : اگر تمام لوگوں کے علم کو جمع کیا جائے اور دوسری جانت عائشہ کا علم جمع کیا جائے تو جناب عائشہ کا علم زیادہ ہوگا۔ ذھبی نے حاشیہ میں لکھا کہ مسروق نے کہا کہ صحابہ میں مرد بھی اپنے اکثر سوالات عائشہ سے پوچھتے تھے اور پھر ان تمام آثار کی سند کو صحیح علی شرط شیخین قرار دیا۔ ⛔مستدرک علی صحیحین - حاکم نیساپوری // جلد ۴ // صفحہ ۱۲ // رقم ۶۷۳۴ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ ۴ - چوتھی بات یہ کہ اس ناصبی کا دعوہ اس بات سے اور زیادہ کمزور ہوتا ہے کہ جناب عائشہ نے یہی عمل دوبارہ اپنے والد کی وفات پر کیا۔ محمد بن سعد نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ سعید بن مسیب نے فرمایا : جب ابو بکر کا انتقال ہوا، عائشہ نے ان پر نوحہ کرنے والیوں کو بیٹھایا، عمر ان کے گھر پر آ گئے، اور رونے سے منع کیا۔ انہوں نے رکنے سے انکار کیا تو عمر نے ہشام بن ولید سے کہا کہ تم گھر میں داخل ہو جاو اور ابو قحافہ کی بیٹی اور ابو بکر کی بہن کو باہر نکالو۔ عائشہ نے یہ سن کر ہشام سے کہا کہ میں تمہیں مکان میں داخلے سے منع کرتی ہوں۔ مگر عمر نے ہشام سے کہا کہ میں تمہیں اجازت دے رہا ہوں، اندر جاو۔ پس وہ گیا اور ام فروہ ابو بکر کی بہن کو عمر کے پاس لے آیا۔ عمر نے درہ اٹھایا اور انہیں کئی بار مارا۔ یہ دیکھ کر نوحہ کرنے والیاں چلیں گئیں ⛔طبقات ابن سعد - محمد بن سعد // جلد ۳ // صفحہ ۱۵۶ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔ ابن حجر نے اس روایت کی سند کو صحیح قرار دیا ہے۔ ⛔فتح الباری شرح صحیح البخاری - ابن حجر عسقلانی // جلد ۵ // صفحہ ۹۴ // طبع مکتبہ اشرافیہ دیوبند ھندوستان۔
🍁میت پر نوحہ و ماتم کرنا - جناب عائشہ بنت ابی بکر اور باقی صحابیات کی سنت🍁 اہل سنت کا دعوہ ہے کہ فوت شدگان پر رونا،ماتم، اور نوحہ کرنا جائز نہیں لیکن جب ہم جناب عائشہ بنت ابی بکر کی زندگی کا مطالعہ کرتے ہے تو ہم پر یہ بات ظاھر ہوتی ہے کہ وہ خود اور اس وقت کی باقی صحابیات اس کو جائز سمجھتی تھی۔ احمد بن حنبل نے اپنی سند سے بیان کیا ہے کہ عائشہ نے فرمایا : رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان اور میری باری کے دن ہوئی۔ اس میں مئیں نے کسی پر ظلم نہ کیا۔ لیکن یہ میری نا سمجھی یا کم عمری کا نتیجہ تھا کہ نبی ﷺ میری گود میں فوت ہوگئے۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔ کتاب کے محقق شعیب الارنؤط نے حدیث کی سند کو حسن قرار دیا ہے۔ ⛔مسند احمد - احمد بن حنبل // جلد ۴۳ // صفحہ ۳۶۸ - ۳۶۹ // رقم ۲۶۳۴۸ // طبع الرسالہ العالمیہ بیروت لبنان۔ ابو یعلی نے بھی اسکو اپنی سند سے نقل کیا ہے۔ ⛔مسند ابو یعلی موصلی - ابو یعلی // جلد ۴ // صفحہ ۱۴۴ // رقم ۴۵۶۸ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ ابن ھشام نے اسکو اپنی سیرت کی کتاب میں نقل کیا ہے۔ ⛔سیرت ابن ھشام - عبدالملک بن ھشام // جلد ۳-۴ // صفحہ ۱۸۲ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ محمد بن سعد نے بھی اپنی سند دے اس روایت کو نقل کیا ہے۔ ⛔طبقات الکبریٰ - محمد بن سعد // جلد ۱ // صفحہ ۲۰۷ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔ جو لفظ اس حدیث میں جناب عائشہ نے استعمال کیا ہے وہ " التدم" ہے۔ غریب الحدیث کے عالم ابن اثیر جزائری نے اسکی توضیع یوں بیان کی ہے : التدم - اسکا معنی ہے عورتوں کا اپنے چہرے کو مارنا جب وہ نوحہ کرتی ہیں۔ یہ لفظ عائشہ کی اس روایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان ہوا۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔ ⛔النہایۃ فی غریب الحدیث - ابن اثیر // صفحہ ۷۵۲ // طبع دار ابن الجوزی ریاض سعودیہ۔ پاکستان کے ناصبی عالم غلام مصطفیٰ ظہیر امنپوری نے بھی اس حدیث کو حسن قرار دیا ہے لیکن جناب عائشہ کے اس عمل کے بارے میں یوں کہتا ہے : ان عورتوں کا یہ اقدام لاعلمی کے بنا پر تھا جن میں عائشہ بھی شامل تھی۔ ⛔وفاۃ النبی - نسائی مع شرح و تحقیق امنپوری // صفحہ ۱۱۶ // طبع اسلامک بک کمپنی چہلم پاکستان۔ ⚠️یہی دلیل انجینر محمد علی مرزا نے ایک ویڈیو میں دی ہے۔ 🌸ہم کہتے ہیں : ۱ - پہلی بات جناب عائشہ نے رسول اللہ ﷺ کا اپنی گود میں وفات پانے کو اپنی کم عمری و جہالت پر محمول کیا نہ کہ ماتم کو۔ کیونکہ ماتم میں باقی عورتیں اسکے ساتھ تھی پھر یہاں جمع کا ضیعہ ہوتا۔ ۲ - دوسری بات اوپر جو عورتیں ہیں وہ عام و جاھل عورتیں نہیں تھی جنکے عمل کو آپ جہالت پر محمول کر رہے ہو بلکہ رسول اللہ ﷺ کی صحابیات تھی۔ اگر بلفرض ان میں سے ایک عورت مثلاً عائشہ جاہل تھی تو کیا باقی سب عورتیں بھی اس جہالت میں انکے ساتھ تھی۔ کیا آپ لوگ ایسا دعوہ کر رہے ہو کہ تمام صحابیات غلطی یا جہالت پر متفق ہوگیں تھی ؟ ۳- تیسری بات یہ دعوہ کرنا کہ عائشہ نے کم علمی میں آیسا کیا خود اہل سنت کی معتبر احادیث کے خلاف ہے۔ حاکم نیساپوری نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ زھری نے فرمایا : اگر تمام لوگوں کے علم کو جمع کیا جائے اور دوسری جانت عائشہ کا علم جمع کیا جائے تو جناب عائشہ کا علم زیادہ ہوگا۔ ذھبی نے حاشیہ میں لکھا کہ مسروق نے کہا کہ صحابہ میں مرد بھی اپنے اکثر سوالات عائشہ سے پوچھتے تھے اور پھر ان تمام آثار کی سند کو صحیح علی شرط شیخین قرار دیا۔ ⛔مستدرک علی صحیحین - حاکم نیساپوری // جلد ۴ // صفحہ ۱۲ // رقم ۶۷۳۴ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ ۴ - چوتھی بات یہ کہ اس ناصبی کا دعوہ اس بات سے اور زیادہ کمزور ہوتا ہے کہ جناب عائشہ نے یہی عمل دوبارہ اپنے والد کی وفات پر کیا۔ محمد بن سعد نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ سعید بن مسیب نے فرمایا : جب ابو بکر کا انتقال ہوا، عائشہ نے ان پر نوحہ کرنے والیوں کو بیٹھایا، عمر ان کے گھر پر آ گئے، اور رونے سے منع کیا۔ انہوں نے رکنے سے انکار کیا تو عمر نے ہشام بن ولید سے کہا کہ تم گھر میں داخل ہو جاو اور ابو قحافہ کی بیٹی اور ابو بکر کی بہن کو باہر نکالو۔ عائشہ نے یہ سن کر ہشام سے کہا کہ میں تمہیں مکان میں داخلے سے منع کرتی ہوں۔ مگر عمر نے ہشام سے کہا کہ میں تمہیں اجازت دے رہا ہوں، اندر جاو۔ پس وہ گیا اور ام فروہ ابو بکر کی بہن کو عمر کے پاس لے آیا۔ عمر نے درہ اٹھایا اور انہیں کئی بار مارا۔ یہ دیکھ کر نوحہ کرنے والیاں چلیں گئیں ⛔طبقات ابن سعد - محمد بن سعد // جلد ۳ // صفحہ ۱۵۶ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔ ابن حجر نے اس روایت کی سند کو صحیح قرار دیا ہے۔ ⛔فتح الباری شرح صحیح البخاری - ابن حجر عسقلانی // جلد ۵ // صفحہ ۹۴ // طبع مکتبہ اشرافیہ دیوبند ھندوستان۔
Zaroori nhi gam e hussain mein matam krein kyun ke rasoolAllah ki Jo Sunnat hai hum uspe Amal krte hain beshak rasoolAllah roye Thai to hum bhi rote hain hamare mola ki shahadat pe😢
Jazak Allah aap RO letay hain ye bhi boht hai. Main tau roads pe cricket khelta hua Raat ko night match khelta hua deekha skta Hun ye nhi ke her sunni easa hai Kuch sunni Imam e Hussain AS se be panah mohabbat bhi krtay hain mgr 5% se ziyada nhi 95 % wo sunni hain Jo tafreeh main 2 chuttiyon ko enjoy krtay hain
@@zerotohero_1 beshak mola hussain sbke hain or Jo unho ne qurbani di Islam ke lye wo koi bhi nhi deskta waqai bht sabr tha inmein😭 Baqi mola hussain pe Rona to Kismat ki BAAT hai har Kisi ki Kismat itni achi nhi hoti ke mola hussain ki shahadat pe roye
@@tanveerhasan7185 o Bhai Kuch bhi nhi bolo BAAT ko samjh kr bolo jb ek cheeze ka mana kiya gya hai to phr kyun peetna ? Or wahan bibi Zainab ya mola Sajjad ne matam kiya ? Jb ke unho ne Sb dekha dekha phr bhi nhi kiya kyun ke mola hussain ki wasiat thi ke mere bd aaisa Kuch na krna or jb AP masaib e Karbala sunte ho to Rona chaiyeh kyun ke Rona sunnat hai baqi aaisa koi kaam na krein Jo yazeed ne kiya ho aale Muhammad pe
Dear, Main TFSEER ka student hon tu topic pa koi baat kur nay ki bjy bs Ya khaon ga k jasy Apko pta hy k technically bout aygay chli gai hy aur Ya training daty hain JHAD ki tu IN say khain Gun ki training diya kurain aur bullets kha k kasy ZINDA rhna hy ISKI training dain baqi Ya baat ki dlel ki bjy aggressive zyada hain.
بسم اللہ الرحمن الرحیم❤ الصلوة و السلام علیک❤محمد❤رسول اللہ و رحمة اللہ و برکاتہ 1) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 2) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 3) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 4) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 5) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 6) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 7) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 8) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 9) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 10) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 11) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 12) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 13) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 14) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 15) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 16) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 17) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 18) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 19) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 20) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 21) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 22) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 23) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 24) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 25) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 26) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 27) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 28) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 29) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 30) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 31) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 32) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 33) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 34) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 35) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 36) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 37) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 38) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 39) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم 40) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم ❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
Abdullah ibne Masood ne farmaya ky Rasool Allah ka farman hai "jo shakhs jahaliyat ki pukaar pukaare or seena kobi kre ya apny muh py tamachy mare or apna girebaan chaak kre wo hum mein se nahi hai". Sahih Bukhari
Bht khubsurat baat ki meri behan ny. Agr kisi aurat ka aik hi beta ho wo bhi khubsurat jawan jis pe wo rashaq krti ho or aik din usko achanak khabar mily k wo aik hadsey ma mar gya ha to us burhi maa ki kya kafiyat hogi. Isi tarhan agr tmhy achanak khabar mily k kuch aurton ko kisi bazar ma laya gya ha jin ka dunya tamasha dekh rahi ha or un auraton ki halat ye ha k sar pe chadar nahi ha bachy maaon k galy se latkey huae hain or auraton ny chehre apny balon se chupaye huae hain jin pe log pathar phenk rahy hain koi garam pani phenk raha ha ab tmhy pata chaly k ye tmhry ghr ki auraten ha to least reaction tmhra ye hoga k tm apna sar peet logy. Nabi s.a.w ny kya manga tha tmse bs apni aulad ki mhbt k siwa.
Is s matam kaha sabit hwa Bhai Jan? Is s to ye pta lga k koi bh Aziz apka dunya s jata hy to apko gam huta hy. Gum m ap 24 hour or 12 mahiny Khana pina band krden koi khusi na banaen na shadi kren na rozgar kamaen. Ye kaha likha hy? Agar gum isi ko khty hen to AP log q rozgar kamaty ho Q hansty ho q shadi krty ho? Q gumty phirty khelty larty soty khaty pity ho?
@@ZAZzzz1245 Yazid k moo pr agar prtha hy to dird to inko khud huta hy. Allah ny Quran m apni Jan pr zulm krny s mana Kya hy chahy apki niyat kch bh ho. Agar ek shaks Gali dy K-Electric ko to zuban uski khrb hugi K-Electric walo zalimo ko kch farq nh prega. Smj smj ki bat hy. Amal Acha ho ya bura krna Quran or Nabi k farman k mutabik krna prega. Apni araa s Deen nh chlta
حضرت عائشہ نے فرمایا تھا میں نے اپنی کم عمری اور ناسمجھی کی وجہ سے ایسا کیا تھا۔انہیوں نے صرف چہرے پر ہاتھ مارا تھا ماتم نہیں کیا تھا۔باقی نبیﷺ کے واضح فرامین ہیں۔کہ ماتم حرام اور منع ہے۔
Acha . To kia ham maula hussain as madad mang sakte haein ? Not-in ka jawab hota hae ke murdon se madad nhi mangi jati. Aur jab bat ati hy Matam ki to kehte haein ke zinda o jawed ka matam nhi hota. Afsos: Afsos Afsos : Ye haein aj ke musalman
🍁میت پر نوحہ و ماتم کرنا - جناب عائشہ بنت ابی بکر اور باقی صحابیات کی سنت🍁 اہل سنت کا دعوہ ہے کہ فوت شدگان پر رونا،ماتم، اور نوحہ کرنا جائز نہیں لیکن جب ہم جناب عائشہ بنت ابی بکر کی زندگی کا مطالعہ کرتے ہے تو ہم پر یہ بات ظاھر ہوتی ہے کہ وہ خود اور اس وقت کی باقی صحابیات اس کو جائز سمجھتی تھی۔ احمد بن حنبل نے اپنی سند سے بیان کیا ہے کہ عائشہ نے فرمایا : رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان اور میری باری کے دن ہوئی۔ اس میں مئیں نے کسی پر ظلم نہ کیا۔ لیکن یہ میری نا سمجھی یا کم عمری کا نتیجہ تھا کہ نبی ﷺ میری گود میں فوت ہوگئے۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔ کتاب کے محقق شعیب الارنؤط نے حدیث کی سند کو حسن قرار دیا ہے۔ ⛔مسند احمد - احمد بن حنبل // جلد ۴۳ // صفحہ ۳۶۸ - ۳۶۹ // رقم ۲۶۳۴۸ // طبع الرسالہ العالمیہ بیروت لبنان۔ ابو یعلی نے بھی اسکو اپنی سند سے نقل کیا ہے۔ ⛔مسند ابو یعلی موصلی - ابو یعلی // جلد ۴ // صفحہ ۱۴۴ // رقم ۴۵۶۸ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ ابن ھشام نے اسکو اپنی سیرت کی کتاب میں نقل کیا ہے۔ ⛔سیرت ابن ھشام - عبدالملک بن ھشام // جلد ۳-۴ // صفحہ ۱۸۲ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ محمد بن سعد نے بھی اپنی سند دے اس روایت کو نقل کیا ہے۔ ⛔طبقات الکبریٰ - محمد بن سعد // جلد ۱ // صفحہ ۲۰۷ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔ جو لفظ اس حدیث میں جناب عائشہ نے استعمال کیا ہے وہ " التدم" ہے۔ غریب الحدیث کے عالم ابن اثیر جزائری نے اسکی توضیع یوں بیان کی ہے : التدم - اسکا معنی ہے عورتوں کا اپنے چہرے کو مارنا جب وہ نوحہ کرتی ہیں۔ یہ لفظ عائشہ کی اس روایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان ہوا۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔ ⛔النہایۃ فی غریب الحدیث - ابن اثیر // صفحہ ۷۵۲ // طبع دار ابن الجوزی ریاض سعودیہ۔ پاکستان کے ناصبی عالم غلام مصطفیٰ ظہیر امنپوری نے بھی اس حدیث کو حسن قرار دیا ہے لیکن جناب عائشہ کے اس عمل کے بارے میں یوں کہتا ہے : ان عورتوں کا یہ اقدام لاعلمی کے بنا پر تھا جن میں عائشہ بھی شامل تھی۔ ⛔وفاۃ النبی - نسائی مع شرح و تحقیق امنپوری // صفحہ ۱۱۶ // طبع اسلامک بک کمپنی چہلم پاکستان۔ ⚠️یہی دلیل انجینر محمد علی مرزا نے ایک ویڈیو میں دی ہے۔ 🌸ہم کہتے ہیں : ۱ - پہلی بات جناب عائشہ نے رسول اللہ ﷺ کا اپنی گود میں وفات پانے کو اپنی کم عمری و جہالت پر محمول کیا نہ کہ ماتم کو۔ کیونکہ ماتم میں باقی عورتیں اسکے ساتھ تھی پھر یہاں جمع کا ضیعہ ہوتا۔ ۲ - دوسری بات اوپر جو عورتیں ہیں وہ عام و جاھل عورتیں نہیں تھی جنکے عمل کو آپ جہالت پر محمول کر رہے ہو بلکہ رسول اللہ ﷺ کی صحابیات تھی۔ اگر بلفرض ان میں سے ایک عورت مثلاً عائشہ جاہل تھی تو کیا باقی سب عورتیں بھی اس جہالت میں انکے ساتھ تھی۔ کیا آپ لوگ ایسا دعوہ کر رہے ہو کہ تمام صحابیات غلطی یا جہالت پر متفق ہوگیں تھی ؟ ۳- تیسری بات یہ دعوہ کرنا کہ عائشہ نے کم علمی میں آیسا کیا خود اہل سنت کی معتبر احادیث کے خلاف ہے۔ حاکم نیساپوری نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ زھری نے فرمایا : اگر تمام لوگوں کے علم کو جمع کیا جائے اور دوسری جانت عائشہ کا علم جمع کیا جائے تو جناب عائشہ کا علم زیادہ ہوگا۔ ذھبی نے حاشیہ میں لکھا کہ مسروق نے کہا کہ صحابہ میں مرد بھی اپنے اکثر سوالات عائشہ سے پوچھتے تھے اور پھر ان تمام آثار کی سند کو صحیح علی شرط شیخین قرار دیا۔ ⛔مستدرک علی صحیحین - حاکم نیساپوری // جلد ۴ // صفحہ ۱۲ // رقم ۶۷۳۴ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ ۴ - چوتھی بات یہ کہ اس ناصبی کا دعوہ اس بات سے اور زیادہ کمزور ہوتا ہے کہ جناب عائشہ نے یہی عمل دوبارہ اپنے والد کی وفات پر کیا۔ محمد بن سعد نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ سعید بن مسیب نے فرمایا : جب ابو بکر کا انتقال ہوا، عائشہ نے ان پر نوحہ کرنے والیوں کو بیٹھایا، عمر ان کے گھر پر آ گئے، اور رونے سے منع کیا۔ انہوں نے رکنے سے انکار کیا تو عمر نے ہشام بن ولید سے کہا کہ تم گھر میں داخل ہو جاو اور ابو قحافہ کی بیٹی اور ابو بکر کی بہن کو باہر نکالو۔ عائشہ نے یہ سن کر ہشام سے کہا کہ میں تمہیں مکان میں داخلے سے منع کرتی ہوں۔ مگر عمر نے ہشام سے کہا کہ میں تمہیں اجازت دے رہا ہوں، اندر جاو۔ پس وہ گیا اور ام فروہ ابو بکر کی بہن کو عمر کے پاس لے آیا۔ عمر نے درہ اٹھایا اور انہیں کئی بار مارا۔ یہ دیکھ کر نوحہ کرنے والیاں چلیں گئیں ⛔طبقات ابن سعد - محمد بن سعد // جلد ۳ // صفحہ ۱۵۶ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔ ابن حجر نے اس روایت کی سند کو صحیح قرار دیا ہے۔ ⛔فتح الباری شرح صحیح البخاری - ابن حجر عسقلانی // جلد ۵ // صفحہ ۹۴ // طبع مکتبہ اشرافیہ دیوبند ھندوستان۔
Ye ghalat h k hm ehl e sunnat nh roty... M to itna roti hn...log mjh p yh ilzam lagaty hn k m shia hn.... Hm niaz b krty hn.... Hussain ibn eali ki muhabbat ka theka ehl e tashee k pass nh h wo ummat k imam hn....hmari to duaon m shamil h k ya rab gham e hussain dy... This lady is pretty aggressive and attacking rather than presenting her point of view.
I have not heard of hadees that she quoted. Hadees ki sehat kesi h ye b nh pata...aur ik kam naturally hjana aur aik ko rasam hi bna lna....there is a difference.
Why leave Khooni matam... When it is.a major part of majalis.... ? She beautifully avoided to talk about it
@@syedarifaanjum9084 bs aap ne khud hi jawab dai diya keh log shia samajhty Hain.
@@syedasim7680 q k perception ghlt hy k hm sunni pyar nh krty ya hme dukh nh ya hm roty nh....
Behan majority ki baat ho Rahi hai. Hamaray shehar may to Wahabi aur Deobandi gharano may Moharram may Shadia tuk hoti hain to gham e Hussain khaak manaye gay aisay log. Unfortunately majority Moharram ki 2 din ki chutti enjoy karte hain
Main tau roads pe cricket khelta hua Raat ko night match khelta hua deekha skta Hun ye nhi ke her sunni easa hai Kuch sunni Imam e Hussain AS se be panah mohabbat bhi krtay hain mgr 5% se ziyada nhi 95 % wo sunni hain Jo tafreeh main 2 chuttiyon ko enjoy krtay hain
@@syedarifaanjum9084perception aisy tu nahn banty?
Tariq Jameel sahib ko logo ny Shia Kaha, Baz degar ulema ko Shia Kaha Gaya.... Kiun 1400 sal Ki tarekh main yeh Kam Agar ksi ny apni Jano par Khel kr Kaya Hai tu Shia Hain.....
Bat thek Hai ap ki, K Imam Hussain a.s sirf Shio K Imam nhn, yeh bat tu hum 1400 sal sy samjha rahy Hain...
Ap Ki kitabo main kuch milta hai Hussain Ki shahdat K baray main? Jo milta Hai woh Bhi ap ko zaeef keh dety Hain....
Khoni Matan waqt ka taqaza Tha, Kya Gaya, ab jab urf E Aam main log is Galat perception lety Hain tu kuch ulema ny isy Haram keh dya....
Kabhi sochye Ga Jo ulema agar zikar Hussain ap K Ghar main HOTA Hai tu yeh amal kis Ki waja sy Hai?? Shia na krty 1400 sal sy tu Kya AJ Jo niyaz o sabeel pr fatway lagaty haun woh ap Niaz ka hukam dety .....
Asal qatal E Hussain py parda dalna majbori Hai, yeh uth Gaya tu Qasr E sham K sitoon khak ho Jaye gay...
Ap K aankh main Jo ansoo Hai na yeh Shia E Ali Ki waja sy Hai...ap many ya na many..... sochye Ga zaroor ...
I come from a sunni background and let me frankly tell you that , if the Shia hadnt done Matam and held gatherings to remember Imam Hussain then I swear the Sunni Ulema would have let the whole event of Karbala being forgotten. I support the views of this wonderful lady with an unbiased mind.
The main reason as to why sunni ulema get disturbed is because they are scared to tell the public about the murderers of Hussain. They are sahaba and their children. Now the foundation of Ahlusunnat is based on superiority of sahaba over family of the Prophet( pbuh) . That is why Ali is considered 4th in superiority inspite of him being the best.
Secondly, sunni ulema are scared to tell the public that Yazid was elected by his father Muawiya who is a sahabi whom the sunnis have great respect for. People will start questioning the election method of Abu bakr and Umar then. To stop the public from knowing the truth, sunni ulema have cleverly labelled shia as kafir and matam haram so that the ordinary sunni doesnt investigate any further about Karbala.
I salute the Shia for keeping the remembrance of Hussain Alive. Allah has kept the remembrance of Hussain alive through the mourning( Matam) of Shia.
I am sunni too.. and yes 100% agree😢
@@angeleyes8602 😰
Jazakallah jabir Ali .
Is comment ko pin nai kreingy Owais bhai
Ye khud bhi wrong number hein
@@learnandexplore123 💖
ربانی صاحب آپ کو حیرت نہیں ہوتی ہے کے جو بھی نام حسین لیتا ہے اور حق کی بات کرتا ہے تو ان پر بے حد ظلم ہوتا ہے مثال کے طور پر مفتی
ہمدرد صاحب ۔
Beshak
Hamary Allah e Bait k Haq ko Gazab kia giya tha or kia jata Hy...bssss
She is such a strong lady, with great reply. Lady like them creates a nation for imam mehdi a.s
You are right.
She is doing amazing job
There is no need to any lady to come here. What about the shia maulana. They don't want to come. I think shia maulana is better to explain. No need for any lady here.
I am sunni 4 saal se yahi haal hai mera jb naam e Hussain ata hai aansu jari hojate hai apni aulado ko sikhati hu
Syeda zahra سلام اللہ علیہ farmati hn jab khuda kisi dil ma khyr paida krna chahta ha to usmy ali ibn e abi talib ki muhabbat o wilayat ko dal dyta ha.
Isme sunni Or shia ka kya matlab h Hussain ahle islam k hai
@Zeeshan-Ali.... Sahi farmaya aapne haq mujhe sb Shia smjhte hai isliye mujhe mention krna padta h mai sunni bhi hu or Ahlebait as ki gulaam bhi
Salute... very solid response.... Live Long sister....stay blessed
اویس ربانی صاحب اگر آپ اپنے پروگرام میں علامہ سید عارف حسینی کو دعوت کریں گے تو ہم سب کے علم میں اور اضافہ ہوگا برائے مہربانی انہیں اپنے پروگرام میں دعوت دے۔
Mashallah zaroor daina chaiya❤❤
😢😢😢
Bilkul
درست فرمایا
🍁میت پر نوحہ و ماتم کرنا - جناب عائشہ بنت ابی بکر اور باقی صحابیات کی سنت🍁
اہل سنت کا دعوہ ہے کہ فوت شدگان پر رونا،ماتم، اور نوحہ کرنا جائز نہیں لیکن جب ہم جناب عائشہ بنت ابی بکر کی زندگی کا مطالعہ کرتے ہے تو ہم پر یہ بات ظاھر ہوتی ہے کہ وہ خود اور اس وقت کی باقی صحابیات اس کو جائز سمجھتی تھی۔
احمد بن حنبل نے اپنی سند سے بیان کیا ہے کہ عائشہ نے فرمایا :
رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان اور میری باری کے دن ہوئی۔ اس میں مئیں نے کسی پر ظلم نہ کیا۔ لیکن یہ میری نا سمجھی یا کم عمری کا نتیجہ تھا کہ نبی ﷺ میری گود میں فوت ہوگئے۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔
کتاب کے محقق شعیب الارنؤط نے حدیث کی سند کو حسن قرار دیا ہے۔
⛔مسند احمد - احمد بن حنبل // جلد ۴۳ // صفحہ ۳۶۸ - ۳۶۹ // رقم ۲۶۳۴۸ // طبع الرسالہ العالمیہ بیروت لبنان۔
ابو یعلی نے بھی اسکو اپنی سند سے نقل کیا ہے۔
⛔مسند ابو یعلی موصلی - ابو یعلی // جلد ۴ // صفحہ ۱۴۴ // رقم ۴۵۶۸ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
ابن ھشام نے اسکو اپنی سیرت کی کتاب میں نقل کیا ہے۔
⛔سیرت ابن ھشام - عبدالملک بن ھشام // جلد ۳-۴ // صفحہ ۱۸۲ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
محمد بن سعد نے بھی اپنی سند دے اس روایت کو نقل کیا ہے۔
⛔طبقات الکبریٰ - محمد بن سعد // جلد ۱ // صفحہ ۲۰۷ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔
جو لفظ اس حدیث میں جناب عائشہ نے استعمال کیا ہے وہ " التدم" ہے۔
غریب الحدیث کے عالم ابن اثیر جزائری نے اسکی توضیع یوں بیان کی ہے :
التدم - اسکا معنی ہے عورتوں کا اپنے چہرے کو مارنا جب وہ نوحہ کرتی ہیں۔
یہ لفظ عائشہ کی اس روایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان ہوا۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔
⛔النہایۃ فی غریب الحدیث - ابن اثیر // صفحہ ۷۵۲ // طبع دار ابن الجوزی ریاض سعودیہ۔
پاکستان کے ناصبی عالم غلام مصطفیٰ ظہیر امنپوری نے بھی اس حدیث کو حسن قرار دیا ہے لیکن جناب عائشہ کے اس عمل کے بارے میں یوں کہتا ہے :
ان عورتوں کا یہ اقدام لاعلمی کے بنا پر تھا جن میں عائشہ بھی شامل تھی۔
⛔وفاۃ النبی - نسائی مع شرح و تحقیق امنپوری // صفحہ ۱۱۶ // طبع اسلامک بک کمپنی چہلم پاکستان۔
⚠️یہی دلیل انجینر محمد علی مرزا نے ایک ویڈیو میں دی ہے۔
🌸ہم کہتے ہیں :
۱ - پہلی بات جناب عائشہ نے رسول اللہ ﷺ کا اپنی گود میں وفات پانے کو اپنی کم عمری و جہالت پر محمول کیا نہ کہ ماتم کو۔ کیونکہ ماتم میں باقی عورتیں اسکے ساتھ تھی پھر یہاں جمع کا ضیعہ ہوتا۔
۲ - دوسری بات اوپر جو عورتیں ہیں وہ عام و جاھل عورتیں نہیں تھی جنکے عمل کو آپ جہالت پر محمول کر رہے ہو بلکہ رسول اللہ ﷺ کی صحابیات تھی۔ اگر بلفرض ان میں سے ایک عورت مثلاً عائشہ جاہل تھی تو کیا باقی سب عورتیں بھی اس جہالت میں انکے ساتھ تھی۔ کیا آپ لوگ ایسا دعوہ کر رہے ہو کہ تمام صحابیات غلطی یا جہالت پر متفق ہوگیں تھی ؟
۳- تیسری بات یہ دعوہ کرنا کہ عائشہ نے کم علمی میں آیسا کیا خود اہل سنت کی معتبر احادیث کے خلاف ہے۔
حاکم نیساپوری نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ زھری نے فرمایا :
اگر تمام لوگوں کے علم کو جمع کیا جائے اور دوسری جانت عائشہ کا علم جمع کیا جائے تو جناب عائشہ کا علم زیادہ ہوگا۔
ذھبی نے حاشیہ میں لکھا کہ مسروق نے کہا کہ صحابہ میں مرد بھی اپنے اکثر سوالات عائشہ سے پوچھتے تھے اور پھر ان تمام آثار کی سند کو صحیح علی شرط شیخین قرار دیا۔
⛔مستدرک علی صحیحین - حاکم نیساپوری // جلد ۴ // صفحہ ۱۲ // رقم ۶۷۳۴ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
۴ - چوتھی بات یہ کہ اس ناصبی کا دعوہ اس بات سے اور زیادہ کمزور ہوتا ہے کہ جناب عائشہ نے یہی عمل دوبارہ اپنے والد کی وفات پر کیا۔
محمد بن سعد نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ سعید بن مسیب نے فرمایا :
جب ابو بکر کا انتقال ہوا، عائشہ نے ان پر نوحہ کرنے والیوں کو بیٹھایا، عمر ان کے گھر پر آ گئے، اور رونے سے منع کیا۔ انہوں نے رکنے سے انکار کیا تو عمر نے ہشام بن ولید سے کہا کہ تم گھر میں داخل ہو جاو اور ابو قحافہ کی بیٹی اور ابو بکر کی بہن کو باہر نکالو۔ عائشہ نے یہ سن کر ہشام سے کہا کہ میں تمہیں مکان میں داخلے سے منع کرتی ہوں۔ مگر عمر نے ہشام سے کہا کہ میں تمہیں اجازت دے رہا ہوں، اندر جاو۔ پس وہ گیا اور ام فروہ ابو بکر کی بہن کو عمر کے پاس لے آیا۔ عمر نے درہ اٹھایا اور انہیں کئی بار مارا۔ یہ دیکھ کر نوحہ کرنے والیاں چلیں گئیں
⛔طبقات ابن سعد - محمد بن سعد // جلد ۳ // صفحہ ۱۵۶ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔
ابن حجر نے اس روایت کی سند کو صحیح قرار دیا ہے۔
⛔فتح الباری شرح صحیح البخاری - ابن حجر عسقلانی // جلد ۵ // صفحہ ۹۴ // طبع مکتبہ اشرافیہ دیوبند ھندوستان۔
Boht sakoon Mila video dekh kar...Khuda is behn ko ajar dey..aour salamt rakhey❤
صلی اللّٰہ علی سیدنا محمد و آلہ وسلم 🇵🇰
🍁میت پر نوحہ و ماتم کرنا - جناب عائشہ بنت ابی بکر اور باقی صحابیات کی سنت🍁
اہل سنت کا دعوہ ہے کہ فوت شدگان پر رونا،ماتم، اور نوحہ کرنا جائز نہیں لیکن جب ہم جناب عائشہ بنت ابی بکر کی زندگی کا مطالعہ کرتے ہے تو ہم پر یہ بات ظاھر ہوتی ہے کہ وہ خود اور اس وقت کی باقی صحابیات اس کو جائز سمجھتی تھی۔
احمد بن حنبل نے اپنی سند سے بیان کیا ہے کہ عائشہ نے فرمایا :
رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان اور میری باری کے دن ہوئی۔ اس میں مئیں نے کسی پر ظلم نہ کیا۔ لیکن یہ میری نا سمجھی یا کم عمری کا نتیجہ تھا کہ نبی ﷺ میری گود میں فوت ہوگئے۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔
کتاب کے محقق شعیب الارنؤط نے حدیث کی سند کو حسن قرار دیا ہے۔
⛔مسند احمد - احمد بن حنبل // جلد ۴۳ // صفحہ ۳۶۸ - ۳۶۹ // رقم ۲۶۳۴۸ // طبع الرسالہ العالمیہ بیروت لبنان۔
ابو یعلی نے بھی اسکو اپنی سند سے نقل کیا ہے۔
⛔مسند ابو یعلی موصلی - ابو یعلی // جلد ۴ // صفحہ ۱۴۴ // رقم ۴۵۶۸ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
ابن ھشام نے اسکو اپنی سیرت کی کتاب میں نقل کیا ہے۔
⛔سیرت ابن ھشام - عبدالملک بن ھشام // جلد ۳-۴ // صفحہ ۱۸۲ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
محمد بن سعد نے بھی اپنی سند دے اس روایت کو نقل کیا ہے۔
⛔طبقات الکبریٰ - محمد بن سعد // جلد ۱ // صفحہ ۲۰۷ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔
جو لفظ اس حدیث میں جناب عائشہ نے استعمال کیا ہے وہ " التدم" ہے۔
غریب الحدیث کے عالم ابن اثیر جزائری نے اسکی توضیع یوں بیان کی ہے :
التدم - اسکا معنی ہے عورتوں کا اپنے چہرے کو مارنا جب وہ نوحہ کرتی ہیں۔
یہ لفظ عائشہ کی اس روایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان ہوا۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔
⛔النہایۃ فی غریب الحدیث - ابن اثیر // صفحہ ۷۵۲ // طبع دار ابن الجوزی ریاض سعودیہ۔
پاکستان کے ناصبی عالم غلام مصطفیٰ ظہیر امنپوری نے بھی اس حدیث کو حسن قرار دیا ہے لیکن جناب عائشہ کے اس عمل کے بارے میں یوں کہتا ہے :
ان عورتوں کا یہ اقدام لاعلمی کے بنا پر تھا جن میں عائشہ بھی شامل تھی۔
⛔وفاۃ النبی - نسائی مع شرح و تحقیق امنپوری // صفحہ ۱۱۶ // طبع اسلامک بک کمپنی چہلم پاکستان۔
⚠️یہی دلیل انجینر محمد علی مرزا نے ایک ویڈیو میں دی ہے۔
🌸ہم کہتے ہیں :
۱ - پہلی بات جناب عائشہ نے رسول اللہ ﷺ کا اپنی گود میں وفات پانے کو اپنی کم عمری و جہالت پر محمول کیا نہ کہ ماتم کو۔ کیونکہ ماتم میں باقی عورتیں اسکے ساتھ تھی پھر یہاں جمع کا ضیعہ ہوتا۔
۲ - دوسری بات اوپر جو عورتیں ہیں وہ عام و جاھل عورتیں نہیں تھی جنکے عمل کو آپ جہالت پر محمول کر رہے ہو بلکہ رسول اللہ ﷺ کی صحابیات تھی۔ اگر بلفرض ان میں سے ایک عورت مثلاً عائشہ جاہل تھی تو کیا باقی سب عورتیں بھی اس جہالت میں انکے ساتھ تھی۔ کیا آپ لوگ ایسا دعوہ کر رہے ہو کہ تمام صحابیات غلطی یا جہالت پر متفق ہوگیں تھی ؟
۳- تیسری بات یہ دعوہ کرنا کہ عائشہ نے کم علمی میں آیسا کیا خود اہل سنت کی معتبر احادیث کے خلاف ہے۔
حاکم نیساپوری نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ زھری نے فرمایا :
اگر تمام لوگوں کے علم کو جمع کیا جائے اور دوسری جانت عائشہ کا علم جمع کیا جائے تو جناب عائشہ کا علم زیادہ ہوگا۔
ذھبی نے حاشیہ میں لکھا کہ مسروق نے کہا کہ صحابہ میں مرد بھی اپنے اکثر سوالات عائشہ سے پوچھتے تھے اور پھر ان تمام آثار کی سند کو صحیح علی شرط شیخین قرار دیا۔
⛔مستدرک علی صحیحین - حاکم نیساپوری // جلد ۴ // صفحہ ۱۲ // رقم ۶۷۳۴ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
۴ - چوتھی بات یہ کہ اس ناصبی کا دعوہ اس بات سے اور زیادہ کمزور ہوتا ہے کہ جناب عائشہ نے یہی عمل دوبارہ اپنے والد کی وفات پر کیا۔
محمد بن سعد نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ سعید بن مسیب نے فرمایا :
جب ابو بکر کا انتقال ہوا، عائشہ نے ان پر نوحہ کرنے والیوں کو بیٹھایا، عمر ان کے گھر پر آ گئے، اور رونے سے منع کیا۔ انہوں نے رکنے سے انکار کیا تو عمر نے ہشام بن ولید سے کہا کہ تم گھر میں داخل ہو جاو اور ابو قحافہ کی بیٹی اور ابو بکر کی بہن کو باہر نکالو۔ عائشہ نے یہ سن کر ہشام سے کہا کہ میں تمہیں مکان میں داخلے سے منع کرتی ہوں۔ مگر عمر نے ہشام سے کہا کہ میں تمہیں اجازت دے رہا ہوں، اندر جاو۔ پس وہ گیا اور ام فروہ ابو بکر کی بہن کو عمر کے پاس لے آیا۔ عمر نے درہ اٹھایا اور انہیں کئی بار مارا۔ یہ دیکھ کر نوحہ کرنے والیاں چلیں گئیں
⛔طبقات ابن سعد - محمد بن سعد // جلد ۳ // صفحہ ۱۵۶ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔
ابن حجر نے اس روایت کی سند کو صحیح قرار دیا ہے۔
⛔فتح الباری شرح صحیح البخاری - ابن حجر عسقلانی // جلد ۵ // صفحہ ۹۴ // طبع مکتبہ اشرافیہ دیوبند ھندوستان۔
ماشاءاللہ کیا بہترین انداز سے اپنا موقف پیش کیا ہے جزاک اللہ
MashaALLAH she replied every question strong lady like the follower of syeda zainab s.a ❤
Labayk ya hussain
Masha Allah geo mola salamat rakhain aap ko aur taufeeq dain Ahlebait ke Haq ko bayan Karne ki
Amazing answers and reasoning
Salam Ya Hussain as 💔
Good to see awais bhai who give femaales such platform to talk on
🍁میت پر نوحہ و ماتم کرنا - جناب عائشہ بنت ابی بکر اور باقی صحابیات کی سنت🍁
اہل سنت کا دعوہ ہے کہ فوت شدگان پر رونا،ماتم، اور نوحہ کرنا جائز نہیں لیکن جب ہم جناب عائشہ بنت ابی بکر کی زندگی کا مطالعہ کرتے ہے تو ہم پر یہ بات ظاھر ہوتی ہے کہ وہ خود اور اس وقت کی باقی صحابیات اس کو جائز سمجھتی تھی۔
احمد بن حنبل نے اپنی سند سے بیان کیا ہے کہ عائشہ نے فرمایا :
رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان اور میری باری کے دن ہوئی۔ اس میں مئیں نے کسی پر ظلم نہ کیا۔ لیکن یہ میری نا سمجھی یا کم عمری کا نتیجہ تھا کہ نبی ﷺ میری گود میں فوت ہوگئے۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔
کتاب کے محقق شعیب الارنؤط نے حدیث کی سند کو حسن قرار دیا ہے۔
⛔مسند احمد - احمد بن حنبل // جلد ۴۳ // صفحہ ۳۶۸ - ۳۶۹ // رقم ۲۶۳۴۸ // طبع الرسالہ العالمیہ بیروت لبنان۔
ابو یعلی نے بھی اسکو اپنی سند سے نقل کیا ہے۔
⛔مسند ابو یعلی موصلی - ابو یعلی // جلد ۴ // صفحہ ۱۴۴ // رقم ۴۵۶۸ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
ابن ھشام نے اسکو اپنی سیرت کی کتاب میں نقل کیا ہے۔
⛔سیرت ابن ھشام - عبدالملک بن ھشام // جلد ۳-۴ // صفحہ ۱۸۲ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
محمد بن سعد نے بھی اپنی سند دے اس روایت کو نقل کیا ہے۔
⛔طبقات الکبریٰ - محمد بن سعد // جلد ۱ // صفحہ ۲۰۷ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔
جو لفظ اس حدیث میں جناب عائشہ نے استعمال کیا ہے وہ " التدم" ہے۔
غریب الحدیث کے عالم ابن اثیر جزائری نے اسکی توضیع یوں بیان کی ہے :
التدم - اسکا معنی ہے عورتوں کا اپنے چہرے کو مارنا جب وہ نوحہ کرتی ہیں۔
یہ لفظ عائشہ کی اس روایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان ہوا۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔
⛔النہایۃ فی غریب الحدیث - ابن اثیر // صفحہ ۷۵۲ // طبع دار ابن الجوزی ریاض سعودیہ۔
پاکستان کے ناصبی عالم غلام مصطفیٰ ظہیر امنپوری نے بھی اس حدیث کو حسن قرار دیا ہے لیکن جناب عائشہ کے اس عمل کے بارے میں یوں کہتا ہے :
ان عورتوں کا یہ اقدام لاعلمی کے بنا پر تھا جن میں عائشہ بھی شامل تھی۔
⛔وفاۃ النبی - نسائی مع شرح و تحقیق امنپوری // صفحہ ۱۱۶ // طبع اسلامک بک کمپنی چہلم پاکستان۔
⚠️یہی دلیل انجینر محمد علی مرزا نے ایک ویڈیو میں دی ہے۔
🌸ہم کہتے ہیں :
۱ - پہلی بات جناب عائشہ نے رسول اللہ ﷺ کا اپنی گود میں وفات پانے کو اپنی کم عمری و جہالت پر محمول کیا نہ کہ ماتم کو۔ کیونکہ ماتم میں باقی عورتیں اسکے ساتھ تھی پھر یہاں جمع کا ضیعہ ہوتا۔
۲ - دوسری بات اوپر جو عورتیں ہیں وہ عام و جاھل عورتیں نہیں تھی جنکے عمل کو آپ جہالت پر محمول کر رہے ہو بلکہ رسول اللہ ﷺ کی صحابیات تھی۔ اگر بلفرض ان میں سے ایک عورت مثلاً عائشہ جاہل تھی تو کیا باقی سب عورتیں بھی اس جہالت میں انکے ساتھ تھی۔ کیا آپ لوگ ایسا دعوہ کر رہے ہو کہ تمام صحابیات غلطی یا جہالت پر متفق ہوگیں تھی ؟
۳- تیسری بات یہ دعوہ کرنا کہ عائشہ نے کم علمی میں آیسا کیا خود اہل سنت کی معتبر احادیث کے خلاف ہے۔
حاکم نیساپوری نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ زھری نے فرمایا :
اگر تمام لوگوں کے علم کو جمع کیا جائے اور دوسری جانت عائشہ کا علم جمع کیا جائے تو جناب عائشہ کا علم زیادہ ہوگا۔
ذھبی نے حاشیہ میں لکھا کہ مسروق نے کہا کہ صحابہ میں مرد بھی اپنے اکثر سوالات عائشہ سے پوچھتے تھے اور پھر ان تمام آثار کی سند کو صحیح علی شرط شیخین قرار دیا۔
⛔مستدرک علی صحیحین - حاکم نیساپوری // جلد ۴ // صفحہ ۱۲ // رقم ۶۷۳۴ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
۴ - چوتھی بات یہ کہ اس ناصبی کا دعوہ اس بات سے اور زیادہ کمزور ہوتا ہے کہ جناب عائشہ نے یہی عمل دوبارہ اپنے والد کی وفات پر کیا۔
محمد بن سعد نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ سعید بن مسیب نے فرمایا :
جب ابو بکر کا انتقال ہوا، عائشہ نے ان پر نوحہ کرنے والیوں کو بیٹھایا، عمر ان کے گھر پر آ گئے، اور رونے سے منع کیا۔ انہوں نے رکنے سے انکار کیا تو عمر نے ہشام بن ولید سے کہا کہ تم گھر میں داخل ہو جاو اور ابو قحافہ کی بیٹی اور ابو بکر کی بہن کو باہر نکالو۔ عائشہ نے یہ سن کر ہشام سے کہا کہ میں تمہیں مکان میں داخلے سے منع کرتی ہوں۔ مگر عمر نے ہشام سے کہا کہ میں تمہیں اجازت دے رہا ہوں، اندر جاو۔ پس وہ گیا اور ام فروہ ابو بکر کی بہن کو عمر کے پاس لے آیا۔ عمر نے درہ اٹھایا اور انہیں کئی بار مارا۔ یہ دیکھ کر نوحہ کرنے والیاں چلیں گئیں
⛔طبقات ابن سعد - محمد بن سعد // جلد ۳ // صفحہ ۱۵۶ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔
ابن حجر نے اس روایت کی سند کو صحیح قرار دیا ہے۔
⛔فتح الباری شرح صحیح البخاری - ابن حجر عسقلانی // جلد ۵ // صفحہ ۹۴ // طبع مکتبہ اشرافیہ دیوبند ھندوستان۔
JazakAllah
Owais bhai unknowingly you are organising majlis e Husain alaihissalam.. your show on karbala matam etc is a kind of preaching Islam. Thank you for your unbiased telecasting.
❤❤❤
🍁میت پر نوحہ و ماتم کرنا - جناب عائشہ بنت ابی بکر اور باقی صحابیات کی سنت🍁
اہل سنت کا دعوہ ہے کہ فوت شدگان پر رونا،ماتم، اور نوحہ کرنا جائز نہیں لیکن جب ہم جناب عائشہ بنت ابی بکر کی زندگی کا مطالعہ کرتے ہے تو ہم پر یہ بات ظاھر ہوتی ہے کہ وہ خود اور اس وقت کی باقی صحابیات اس کو جائز سمجھتی تھی۔
احمد بن حنبل نے اپنی سند سے بیان کیا ہے کہ عائشہ نے فرمایا :
رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان اور میری باری کے دن ہوئی۔ اس میں مئیں نے کسی پر ظلم نہ کیا۔ لیکن یہ میری نا سمجھی یا کم عمری کا نتیجہ تھا کہ نبی ﷺ میری گود میں فوت ہوگئے۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔
کتاب کے محقق شعیب الارنؤط نے حدیث کی سند کو حسن قرار دیا ہے۔
⛔مسند احمد - احمد بن حنبل // جلد ۴۳ // صفحہ ۳۶۸ - ۳۶۹ // رقم ۲۶۳۴۸ // طبع الرسالہ العالمیہ بیروت لبنان۔
ابو یعلی نے بھی اسکو اپنی سند سے نقل کیا ہے۔
⛔مسند ابو یعلی موصلی - ابو یعلی // جلد ۴ // صفحہ ۱۴۴ // رقم ۴۵۶۸ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
ابن ھشام نے اسکو اپنی سیرت کی کتاب میں نقل کیا ہے۔
⛔سیرت ابن ھشام - عبدالملک بن ھشام // جلد ۳-۴ // صفحہ ۱۸۲ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
محمد بن سعد نے بھی اپنی سند دے اس روایت کو نقل کیا ہے۔
⛔طبقات الکبریٰ - محمد بن سعد // جلد ۱ // صفحہ ۲۰۷ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔
جو لفظ اس حدیث میں جناب عائشہ نے استعمال کیا ہے وہ " التدم" ہے۔
غریب الحدیث کے عالم ابن اثیر جزائری نے اسکی توضیع یوں بیان کی ہے :
التدم - اسکا معنی ہے عورتوں کا اپنے چہرے کو مارنا جب وہ نوحہ کرتی ہیں۔
یہ لفظ عائشہ کی اس روایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان ہوا۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔
⛔النہایۃ فی غریب الحدیث - ابن اثیر // صفحہ ۷۵۲ // طبع دار ابن الجوزی ریاض سعودیہ۔
پاکستان کے ناصبی عالم غلام مصطفیٰ ظہیر امنپوری نے بھی اس حدیث کو حسن قرار دیا ہے لیکن جناب عائشہ کے اس عمل کے بارے میں یوں کہتا ہے :
ان عورتوں کا یہ اقدام لاعلمی کے بنا پر تھا جن میں عائشہ بھی شامل تھی۔
⛔وفاۃ النبی - نسائی مع شرح و تحقیق امنپوری // صفحہ ۱۱۶ // طبع اسلامک بک کمپنی چہلم پاکستان۔
⚠️یہی دلیل انجینر محمد علی مرزا نے ایک ویڈیو میں دی ہے۔
🌸ہم کہتے ہیں :
۱ - پہلی بات جناب عائشہ نے رسول اللہ ﷺ کا اپنی گود میں وفات پانے کو اپنی کم عمری و جہالت پر محمول کیا نہ کہ ماتم کو۔ کیونکہ ماتم میں باقی عورتیں اسکے ساتھ تھی پھر یہاں جمع کا ضیعہ ہوتا۔
۲ - دوسری بات اوپر جو عورتیں ہیں وہ عام و جاھل عورتیں نہیں تھی جنکے عمل کو آپ جہالت پر محمول کر رہے ہو بلکہ رسول اللہ ﷺ کی صحابیات تھی۔ اگر بلفرض ان میں سے ایک عورت مثلاً عائشہ جاہل تھی تو کیا باقی سب عورتیں بھی اس جہالت میں انکے ساتھ تھی۔ کیا آپ لوگ ایسا دعوہ کر رہے ہو کہ تمام صحابیات غلطی یا جہالت پر متفق ہوگیں تھی ؟
۳- تیسری بات یہ دعوہ کرنا کہ عائشہ نے کم علمی میں آیسا کیا خود اہل سنت کی معتبر احادیث کے خلاف ہے۔
حاکم نیساپوری نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ زھری نے فرمایا :
اگر تمام لوگوں کے علم کو جمع کیا جائے اور دوسری جانت عائشہ کا علم جمع کیا جائے تو جناب عائشہ کا علم زیادہ ہوگا۔
ذھبی نے حاشیہ میں لکھا کہ مسروق نے کہا کہ صحابہ میں مرد بھی اپنے اکثر سوالات عائشہ سے پوچھتے تھے اور پھر ان تمام آثار کی سند کو صحیح علی شرط شیخین قرار دیا۔
⛔مستدرک علی صحیحین - حاکم نیساپوری // جلد ۴ // صفحہ ۱۲ // رقم ۶۷۳۴ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
۴ - چوتھی بات یہ کہ اس ناصبی کا دعوہ اس بات سے اور زیادہ کمزور ہوتا ہے کہ جناب عائشہ نے یہی عمل دوبارہ اپنے والد کی وفات پر کیا۔
محمد بن سعد نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ سعید بن مسیب نے فرمایا :
جب ابو بکر کا انتقال ہوا، عائشہ نے ان پر نوحہ کرنے والیوں کو بیٹھایا، عمر ان کے گھر پر آ گئے، اور رونے سے منع کیا۔ انہوں نے رکنے سے انکار کیا تو عمر نے ہشام بن ولید سے کہا کہ تم گھر میں داخل ہو جاو اور ابو قحافہ کی بیٹی اور ابو بکر کی بہن کو باہر نکالو۔ عائشہ نے یہ سن کر ہشام سے کہا کہ میں تمہیں مکان میں داخلے سے منع کرتی ہوں۔ مگر عمر نے ہشام سے کہا کہ میں تمہیں اجازت دے رہا ہوں، اندر جاو۔ پس وہ گیا اور ام فروہ ابو بکر کی بہن کو عمر کے پاس لے آیا۔ عمر نے درہ اٹھایا اور انہیں کئی بار مارا۔ یہ دیکھ کر نوحہ کرنے والیاں چلیں گئیں
⛔طبقات ابن سعد - محمد بن سعد // جلد ۳ // صفحہ ۱۵۶ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔
ابن حجر نے اس روایت کی سند کو صحیح قرار دیا ہے۔
⛔فتح الباری شرح صحیح البخاری - ابن حجر عسقلانی // جلد ۵ // صفحہ ۹۴ // طبع مکتبہ اشرافیہ دیوبند ھندوستان۔
اللہ تعالٰی سلامت رکھے
mashAllah maula salamat rken Muhammad o ale Muhammad a.s sy muhabat krne walon ko
Rabbani bhai galat Panga Le Liya aapane😂 Allah Salamat Rakhe yah Khatoon ko❤
Jazakallah ❤
Syeda a.s ap sy raazi hon. Chaa gaen ap. MashaAllah. ❤ Hussain a.s ki maa apko ajar den. Apni kaneezun mi shumaar karen❤
سلام یا حسین علیہ السلام
جی محترمہ استاذہ صاحبہ یقیناََ ہم سب کو ایکدوسرے کی محفلوں اور مجالس میں شریک ہونا چاہئے
Beshakkkk khwahar , Masha Allah ❤ labbaik ya Hussain as💖
Imam Hussain aap ko salamat rakha ❤
MashaAllah very logical and precise statement..Dukh is bat ka hai kay Ahl e bait a.s ki yad pay ronay matam pay itni takleef aur masail hain logon ko.. jabkat Yazeed ko defend karnay walay market mein a gae hain😢
Bahoot khoob khatoon
Jazakallah
Subhanallah aapny bahot hi maqool jawab deya meri behan .....hum Hussaini hai hamai fakhar hai ❤❤❤❤
بہت معلوماتی گفتگو کی ہے
🍁میت پر نوحہ و ماتم کرنا - جناب عائشہ بنت ابی بکر اور باقی صحابیات کی سنت🍁
اہل سنت کا دعوہ ہے کہ فوت شدگان پر رونا،ماتم، اور نوحہ کرنا جائز نہیں لیکن جب ہم جناب عائشہ بنت ابی بکر کی زندگی کا مطالعہ کرتے ہے تو ہم پر یہ بات ظاھر ہوتی ہے کہ وہ خود اور اس وقت کی باقی صحابیات اس کو جائز سمجھتی تھی۔
احمد بن حنبل نے اپنی سند سے بیان کیا ہے کہ عائشہ نے فرمایا :
رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان اور میری باری کے دن ہوئی۔ اس میں مئیں نے کسی پر ظلم نہ کیا۔ لیکن یہ میری نا سمجھی یا کم عمری کا نتیجہ تھا کہ نبی ﷺ میری گود میں فوت ہوگئے۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔
کتاب کے محقق شعیب الارنؤط نے حدیث کی سند کو حسن قرار دیا ہے۔
⛔مسند احمد - احمد بن حنبل // جلد ۴۳ // صفحہ ۳۶۸ - ۳۶۹ // رقم ۲۶۳۴۸ // طبع الرسالہ العالمیہ بیروت لبنان۔
ابو یعلی نے بھی اسکو اپنی سند سے نقل کیا ہے۔
⛔مسند ابو یعلی موصلی - ابو یعلی // جلد ۴ // صفحہ ۱۴۴ // رقم ۴۵۶۸ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
ابن ھشام نے اسکو اپنی سیرت کی کتاب میں نقل کیا ہے۔
⛔سیرت ابن ھشام - عبدالملک بن ھشام // جلد ۳-۴ // صفحہ ۱۸۲ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
محمد بن سعد نے بھی اپنی سند دے اس روایت کو نقل کیا ہے۔
⛔طبقات الکبریٰ - محمد بن سعد // جلد ۱ // صفحہ ۲۰۷ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔
جو لفظ اس حدیث میں جناب عائشہ نے استعمال کیا ہے وہ " التدم" ہے۔
غریب الحدیث کے عالم ابن اثیر جزائری نے اسکی توضیع یوں بیان کی ہے :
التدم - اسکا معنی ہے عورتوں کا اپنے چہرے کو مارنا جب وہ نوحہ کرتی ہیں۔
یہ لفظ عائشہ کی اس روایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان ہوا۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔
⛔النہایۃ فی غریب الحدیث - ابن اثیر // صفحہ ۷۵۲ // طبع دار ابن الجوزی ریاض سعودیہ۔
پاکستان کے ناصبی عالم غلام مصطفیٰ ظہیر امنپوری نے بھی اس حدیث کو حسن قرار دیا ہے لیکن جناب عائشہ کے اس عمل کے بارے میں یوں کہتا ہے :
ان عورتوں کا یہ اقدام لاعلمی کے بنا پر تھا جن میں عائشہ بھی شامل تھی۔
⛔وفاۃ النبی - نسائی مع شرح و تحقیق امنپوری // صفحہ ۱۱۶ // طبع اسلامک بک کمپنی چہلم پاکستان۔
⚠️یہی دلیل انجینر محمد علی مرزا نے ایک ویڈیو میں دی ہے۔
🌸ہم کہتے ہیں :
۱ - پہلی بات جناب عائشہ نے رسول اللہ ﷺ کا اپنی گود میں وفات پانے کو اپنی کم عمری و جہالت پر محمول کیا نہ کہ ماتم کو۔ کیونکہ ماتم میں باقی عورتیں اسکے ساتھ تھی پھر یہاں جمع کا ضیعہ ہوتا۔
۲ - دوسری بات اوپر جو عورتیں ہیں وہ عام و جاھل عورتیں نہیں تھی جنکے عمل کو آپ جہالت پر محمول کر رہے ہو بلکہ رسول اللہ ﷺ کی صحابیات تھی۔ اگر بلفرض ان میں سے ایک عورت مثلاً عائشہ جاہل تھی تو کیا باقی سب عورتیں بھی اس جہالت میں انکے ساتھ تھی۔ کیا آپ لوگ ایسا دعوہ کر رہے ہو کہ تمام صحابیات غلطی یا جہالت پر متفق ہوگیں تھی ؟
۳- تیسری بات یہ دعوہ کرنا کہ عائشہ نے کم علمی میں آیسا کیا خود اہل سنت کی معتبر احادیث کے خلاف ہے۔
حاکم نیساپوری نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ زھری نے فرمایا :
اگر تمام لوگوں کے علم کو جمع کیا جائے اور دوسری جانت عائشہ کا علم جمع کیا جائے تو جناب عائشہ کا علم زیادہ ہوگا۔
ذھبی نے حاشیہ میں لکھا کہ مسروق نے کہا کہ صحابہ میں مرد بھی اپنے اکثر سوالات عائشہ سے پوچھتے تھے اور پھر ان تمام آثار کی سند کو صحیح علی شرط شیخین قرار دیا۔
⛔مستدرک علی صحیحین - حاکم نیساپوری // جلد ۴ // صفحہ ۱۲ // رقم ۶۷۳۴ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
۴ - چوتھی بات یہ کہ اس ناصبی کا دعوہ اس بات سے اور زیادہ کمزور ہوتا ہے کہ جناب عائشہ نے یہی عمل دوبارہ اپنے والد کی وفات پر کیا۔
محمد بن سعد نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ سعید بن مسیب نے فرمایا :
جب ابو بکر کا انتقال ہوا، عائشہ نے ان پر نوحہ کرنے والیوں کو بیٹھایا، عمر ان کے گھر پر آ گئے، اور رونے سے منع کیا۔ انہوں نے رکنے سے انکار کیا تو عمر نے ہشام بن ولید سے کہا کہ تم گھر میں داخل ہو جاو اور ابو قحافہ کی بیٹی اور ابو بکر کی بہن کو باہر نکالو۔ عائشہ نے یہ سن کر ہشام سے کہا کہ میں تمہیں مکان میں داخلے سے منع کرتی ہوں۔ مگر عمر نے ہشام سے کہا کہ میں تمہیں اجازت دے رہا ہوں، اندر جاو۔ پس وہ گیا اور ام فروہ ابو بکر کی بہن کو عمر کے پاس لے آیا۔ عمر نے درہ اٹھایا اور انہیں کئی بار مارا۔ یہ دیکھ کر نوحہ کرنے والیاں چلیں گئیں
⛔طبقات ابن سعد - محمد بن سعد // جلد ۳ // صفحہ ۱۵۶ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔
ابن حجر نے اس روایت کی سند کو صحیح قرار دیا ہے۔
⛔فتح الباری شرح صحیح البخاری - ابن حجر عسقلانی // جلد ۵ // صفحہ ۹۴ // طبع مکتبہ اشرافیہ دیوبند ھندوستان۔
Hay Hussain 😭😭😭😭😭 Kal ummat ne Imam Aali Makaam aur unke khanwade par mazalim dhaye ab unke muhibbaan par zulmo sitam aur ilzaamat, Ya Allah Rabbul Alameen Raham Karam farma Panjatan e Pak ke Sadqe tufail
What a solid argument.bahen jio jio ❤
Well done 👏 boht khubsorat answers diye hain ap ne
मै सुन्नी हूं, मेरी पूरी बस्ती भी सुन्नी है, मेरे यहाँ भी मुहर्रम, ओर सफर दोनो महीनों मे शादी नही करते है।
from india, u.p ,एटा अलीगंज😢😢
Mashallah alamah sahiba kiya jawab diya hy.. Allah aapki tofeqaat main izafa farmaye. Ameen
Behtreen jawab❤ Salamat Rahein
Amazed by such great answers
ماشاءاللہ بہت زبردست دلائل دیے ہیں ❤
سلامت رھو❤
Great to hear such inspring girls among our sects
Azadari ka haq ada kardiya sahiba. Labaik Ya Hussein a.s❤
Khuda ki qasam lajawab kr diya....
Laback ya hussain Mashallah allma rabiya ❤
غمِ حسینؑ کو ماننے والوں سے کہہ دو کہ مومن کبھی شہادت کا ماتم نہیں کرتے
Phir Ameer Hamza AS ki shahadat per Rasoolallah sws kyuñ matam kiye kyun roye?????
@@nuqtaeba339 Reference?
Matam karna haram hai
Waah waah kya baat hai maula salamat rakhe lambi zindagi de dushmano k shar se mahefuz Rakhe inshallah aapko 👍👍👍
Very true. It is a shame when so many of our Sunni Muslims don't even know the significance of The month of Muharrum. The ignorant when they celebrate anything in the month of Muharrum my heart cries and I want to some how shake them up and tell them how wrong they are. And I do that as well.
How can we call ourselves Muslims and not feel hurt and sad on this grave tragedy with the family our of beloved Prophet.
Ma Sha Allah. Subhanallah ❤Very good 👍 Allah bless you ❤❤❤
Kya khubsurat Jawab Diya ha Alima ne ❤
Alhamdulillah Mara beta 10 sal ka ha 6 sal ka ta to zanjeer Marta ha Khushi huti ha❤❤
Assalamualaikum
To all
Bhai alhamdulillah allah ka karam hai ki allah pak ne hamey aisi behtareen ummat may paida kiya
Bhai hum sab ek hi ummat k hai
Adam AS ki aulad may se
Jo pehle Nabi hai
Aur akhiri Nabi hamare pyare Mustafa Mohammad sallallahu alaihi wasallam hai
Hum sab ku allah aur allah k rasool ki etaat Karna chahiye
Ahle bait se aur sahaba e rasool
Se mohabbat rakna chahiye
Kamal bt ki apny api👌hum to insha'ALLAH❤hamesha gum - e - HUSSAIN me hamesha roty rahy gy.humry rony py suni ko kya masla h.apni nt kary suni q nhi roty?????
best reply ❤
subhanAllah Molasalamtrlhe molma Rabia
Jeeo meri bahan.
Wah Ali wah❤❤❤
🍁میت پر نوحہ و ماتم کرنا - جناب عائشہ بنت ابی بکر اور باقی صحابیات کی سنت🍁
اہل سنت کا دعوہ ہے کہ فوت شدگان پر رونا،ماتم، اور نوحہ کرنا جائز نہیں لیکن جب ہم جناب عائشہ بنت ابی بکر کی زندگی کا مطالعہ کرتے ہے تو ہم پر یہ بات ظاھر ہوتی ہے کہ وہ خود اور اس وقت کی باقی صحابیات اس کو جائز سمجھتی تھی۔
احمد بن حنبل نے اپنی سند سے بیان کیا ہے کہ عائشہ نے فرمایا :
رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان اور میری باری کے دن ہوئی۔ اس میں مئیں نے کسی پر ظلم نہ کیا۔ لیکن یہ میری نا سمجھی یا کم عمری کا نتیجہ تھا کہ نبی ﷺ میری گود میں فوت ہوگئے۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔
کتاب کے محقق شعیب الارنؤط نے حدیث کی سند کو حسن قرار دیا ہے۔
⛔مسند احمد - احمد بن حنبل // جلد ۴۳ // صفحہ ۳۶۸ - ۳۶۹ // رقم ۲۶۳۴۸ // طبع الرسالہ العالمیہ بیروت لبنان۔
ابو یعلی نے بھی اسکو اپنی سند سے نقل کیا ہے۔
⛔مسند ابو یعلی موصلی - ابو یعلی // جلد ۴ // صفحہ ۱۴۴ // رقم ۴۵۶۸ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
ابن ھشام نے اسکو اپنی سیرت کی کتاب میں نقل کیا ہے۔
⛔سیرت ابن ھشام - عبدالملک بن ھشام // جلد ۳-۴ // صفحہ ۱۸۲ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
محمد بن سعد نے بھی اپنی سند دے اس روایت کو نقل کیا ہے۔
⛔طبقات الکبریٰ - محمد بن سعد // جلد ۱ // صفحہ ۲۰۷ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔
جو لفظ اس حدیث میں جناب عائشہ نے استعمال کیا ہے وہ " التدم" ہے۔
غریب الحدیث کے عالم ابن اثیر جزائری نے اسکی توضیع یوں بیان کی ہے :
التدم - اسکا معنی ہے عورتوں کا اپنے چہرے کو مارنا جب وہ نوحہ کرتی ہیں۔
یہ لفظ عائشہ کی اس روایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان ہوا۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔
⛔النہایۃ فی غریب الحدیث - ابن اثیر // صفحہ ۷۵۲ // طبع دار ابن الجوزی ریاض سعودیہ۔
پاکستان کے ناصبی عالم غلام مصطفیٰ ظہیر امنپوری نے بھی اس حدیث کو حسن قرار دیا ہے لیکن جناب عائشہ کے اس عمل کے بارے میں یوں کہتا ہے :
ان عورتوں کا یہ اقدام لاعلمی کے بنا پر تھا جن میں عائشہ بھی شامل تھی۔
⛔وفاۃ النبی - نسائی مع شرح و تحقیق امنپوری // صفحہ ۱۱۶ // طبع اسلامک بک کمپنی چہلم پاکستان۔
⚠️یہی دلیل انجینر محمد علی مرزا نے ایک ویڈیو میں دی ہے۔
🌸ہم کہتے ہیں :
۱ - پہلی بات جناب عائشہ نے رسول اللہ ﷺ کا اپنی گود میں وفات پانے کو اپنی کم عمری و جہالت پر محمول کیا نہ کہ ماتم کو۔ کیونکہ ماتم میں باقی عورتیں اسکے ساتھ تھی پھر یہاں جمع کا ضیعہ ہوتا۔
۲ - دوسری بات اوپر جو عورتیں ہیں وہ عام و جاھل عورتیں نہیں تھی جنکے عمل کو آپ جہالت پر محمول کر رہے ہو بلکہ رسول اللہ ﷺ کی صحابیات تھی۔ اگر بلفرض ان میں سے ایک عورت مثلاً عائشہ جاہل تھی تو کیا باقی سب عورتیں بھی اس جہالت میں انکے ساتھ تھی۔ کیا آپ لوگ ایسا دعوہ کر رہے ہو کہ تمام صحابیات غلطی یا جہالت پر متفق ہوگیں تھی ؟
۳- تیسری بات یہ دعوہ کرنا کہ عائشہ نے کم علمی میں آیسا کیا خود اہل سنت کی معتبر احادیث کے خلاف ہے۔
حاکم نیساپوری نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ زھری نے فرمایا :
اگر تمام لوگوں کے علم کو جمع کیا جائے اور دوسری جانت عائشہ کا علم جمع کیا جائے تو جناب عائشہ کا علم زیادہ ہوگا۔
ذھبی نے حاشیہ میں لکھا کہ مسروق نے کہا کہ صحابہ میں مرد بھی اپنے اکثر سوالات عائشہ سے پوچھتے تھے اور پھر ان تمام آثار کی سند کو صحیح علی شرط شیخین قرار دیا۔
⛔مستدرک علی صحیحین - حاکم نیساپوری // جلد ۴ // صفحہ ۱۲ // رقم ۶۷۳۴ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
۴ - چوتھی بات یہ کہ اس ناصبی کا دعوہ اس بات سے اور زیادہ کمزور ہوتا ہے کہ جناب عائشہ نے یہی عمل دوبارہ اپنے والد کی وفات پر کیا۔
محمد بن سعد نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ سعید بن مسیب نے فرمایا :
جب ابو بکر کا انتقال ہوا، عائشہ نے ان پر نوحہ کرنے والیوں کو بیٹھایا، عمر ان کے گھر پر آ گئے، اور رونے سے منع کیا۔ انہوں نے رکنے سے انکار کیا تو عمر نے ہشام بن ولید سے کہا کہ تم گھر میں داخل ہو جاو اور ابو قحافہ کی بیٹی اور ابو بکر کی بہن کو باہر نکالو۔ عائشہ نے یہ سن کر ہشام سے کہا کہ میں تمہیں مکان میں داخلے سے منع کرتی ہوں۔ مگر عمر نے ہشام سے کہا کہ میں تمہیں اجازت دے رہا ہوں، اندر جاو۔ پس وہ گیا اور ام فروہ ابو بکر کی بہن کو عمر کے پاس لے آیا۔ عمر نے درہ اٹھایا اور انہیں کئی بار مارا۔ یہ دیکھ کر نوحہ کرنے والیاں چلیں گئیں
⛔طبقات ابن سعد - محمد بن سعد // جلد ۳ // صفحہ ۱۵۶ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔
ابن حجر نے اس روایت کی سند کو صحیح قرار دیا ہے۔
⛔فتح الباری شرح صحیح البخاری - ابن حجر عسقلانی // جلد ۵ // صفحہ ۹۴ // طبع مکتبہ اشرافیہ دیوبند ھندوستان۔
جزاکم اللہ خیراً سلامت رہیں سسثر
MashaAllah 🔥 behtreen baat
Great courage
Jab Imam e Hussain رضي الله عنه Ka Qaafila Maqam e Zabala pahuncha to Aap ne Khutba Diya Allah ﷻ ki Hamd o Sana Karne ke baad HUZOOR ﷺ par Durood bheja phir farmaya Ke abhi abhi sahih khabar aayi hai ke Muslim bin Aqeel aur Haani bin Urwa Shaheed Kar diye Gaye, Hamein hamare Shion ne Ruswa Kar Diya aur Apne Saathiyo se farmaya Jo ab Talwaar aur Nezo ke Zakham ko bardasht Kar Sakta hai to hamare Saath ruke warna isi maqam se wapas laut jaaye.
Ref: Maqtal e Abi Mikhnaf, Page no.66.
وَ اَنْفِقُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ وَ لَا تُلْقُوْا بِاَیْدِیْكُمْ اِلَى التَّهْلُكَةِ وَ اَحْسِنُوْاۚۛ-اِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ اور اللہ کی راہ میں خرچ کرو اور اپنے ہاتھوں خودکو ہلاکت میں نہ ڈالو اورنیکی کرو بیشک اللہ نیکی کرنے والوں سے محبت فرماتاہے۔(سُورۃ بقرہ آیت 195) حدیث رسول اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:’’جس نے پہاڑ سے گر کر خود کشی کی وہ مسلسل جہنم میں گرتا رہے گا اور جس نے زہر کھا کر خود کشی کی ( قیامت کے دن) وہ زہر اس کے ہاتھ میں ہو گا اور جہنم کی آگ میں اسے ہمیشہ کھاتا رہے گا اورجس نے چھری کے ذریعے خود کو قتل کیا ، (قیامت کے دن) وہ چھری اس کے ہاتھ میں ہو گی اور دوزخ کی آگ میں ہمیشہ وہ چھری اپنے پیٹ میں مارتا رہے گا۔(بخاری، کتاب الطب، باب شرب السمّ والدوائبہ۔۔۔ الخ، ۴ / ۴۳، الحدیث: ۵۷۷۸)
🍁میت پر نوحہ و ماتم کرنا - جناب عائشہ بنت ابی بکر اور باقی صحابیات کی سنت🍁
اہل سنت کا دعوہ ہے کہ فوت شدگان پر رونا،ماتم، اور نوحہ کرنا جائز نہیں لیکن جب ہم جناب عائشہ بنت ابی بکر کی زندگی کا مطالعہ کرتے ہے تو ہم پر یہ بات ظاھر ہوتی ہے کہ وہ خود اور اس وقت کی باقی صحابیات اس کو جائز سمجھتی تھی۔
احمد بن حنبل نے اپنی سند سے بیان کیا ہے کہ عائشہ نے فرمایا :
رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان اور میری باری کے دن ہوئی۔ اس میں مئیں نے کسی پر ظلم نہ کیا۔ لیکن یہ میری نا سمجھی یا کم عمری کا نتیجہ تھا کہ نبی ﷺ میری گود میں فوت ہوگئے۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔
کتاب کے محقق شعیب الارنؤط نے حدیث کی سند کو حسن قرار دیا ہے۔
⛔مسند احمد - احمد بن حنبل // جلد ۴۳ // صفحہ ۳۶۸ - ۳۶۹ // رقم ۲۶۳۴۸ // طبع الرسالہ العالمیہ بیروت لبنان۔
ابو یعلی نے بھی اسکو اپنی سند سے نقل کیا ہے۔
⛔مسند ابو یعلی موصلی - ابو یعلی // جلد ۴ // صفحہ ۱۴۴ // رقم ۴۵۶۸ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
ابن ھشام نے اسکو اپنی سیرت کی کتاب میں نقل کیا ہے۔
⛔سیرت ابن ھشام - عبدالملک بن ھشام // جلد ۳-۴ // صفحہ ۱۸۲ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
محمد بن سعد نے بھی اپنی سند دے اس روایت کو نقل کیا ہے۔
⛔طبقات الکبریٰ - محمد بن سعد // جلد ۱ // صفحہ ۲۰۷ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔
جو لفظ اس حدیث میں جناب عائشہ نے استعمال کیا ہے وہ " التدم" ہے۔
غریب الحدیث کے عالم ابن اثیر جزائری نے اسکی توضیع یوں بیان کی ہے :
التدم - اسکا معنی ہے عورتوں کا اپنے چہرے کو مارنا جب وہ نوحہ کرتی ہیں۔
یہ لفظ عائشہ کی اس روایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان ہوا۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔
⛔النہایۃ فی غریب الحدیث - ابن اثیر // صفحہ ۷۵۲ // طبع دار ابن الجوزی ریاض سعودیہ۔
پاکستان کے ناصبی عالم غلام مصطفیٰ ظہیر امنپوری نے بھی اس حدیث کو حسن قرار دیا ہے لیکن جناب عائشہ کے اس عمل کے بارے میں یوں کہتا ہے :
ان عورتوں کا یہ اقدام لاعلمی کے بنا پر تھا جن میں عائشہ بھی شامل تھی۔
⛔وفاۃ النبی - نسائی مع شرح و تحقیق امنپوری // صفحہ ۱۱۶ // طبع اسلامک بک کمپنی چہلم پاکستان۔
⚠️یہی دلیل انجینر محمد علی مرزا نے ایک ویڈیو میں دی ہے۔
🌸ہم کہتے ہیں :
۱ - پہلی بات جناب عائشہ نے رسول اللہ ﷺ کا اپنی گود میں وفات پانے کو اپنی کم عمری و جہالت پر محمول کیا نہ کہ ماتم کو۔ کیونکہ ماتم میں باقی عورتیں اسکے ساتھ تھی پھر یہاں جمع کا ضیعہ ہوتا۔
۲ - دوسری بات اوپر جو عورتیں ہیں وہ عام و جاھل عورتیں نہیں تھی جنکے عمل کو آپ جہالت پر محمول کر رہے ہو بلکہ رسول اللہ ﷺ کی صحابیات تھی۔ اگر بلفرض ان میں سے ایک عورت مثلاً عائشہ جاہل تھی تو کیا باقی سب عورتیں بھی اس جہالت میں انکے ساتھ تھی۔ کیا آپ لوگ ایسا دعوہ کر رہے ہو کہ تمام صحابیات غلطی یا جہالت پر متفق ہوگیں تھی ؟
۳- تیسری بات یہ دعوہ کرنا کہ عائشہ نے کم علمی میں آیسا کیا خود اہل سنت کی معتبر احادیث کے خلاف ہے۔
حاکم نیساپوری نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ زھری نے فرمایا :
اگر تمام لوگوں کے علم کو جمع کیا جائے اور دوسری جانت عائشہ کا علم جمع کیا جائے تو جناب عائشہ کا علم زیادہ ہوگا۔
ذھبی نے حاشیہ میں لکھا کہ مسروق نے کہا کہ صحابہ میں مرد بھی اپنے اکثر سوالات عائشہ سے پوچھتے تھے اور پھر ان تمام آثار کی سند کو صحیح علی شرط شیخین قرار دیا۔
⛔مستدرک علی صحیحین - حاکم نیساپوری // جلد ۴ // صفحہ ۱۲ // رقم ۶۷۳۴ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
۴ - چوتھی بات یہ کہ اس ناصبی کا دعوہ اس بات سے اور زیادہ کمزور ہوتا ہے کہ جناب عائشہ نے یہی عمل دوبارہ اپنے والد کی وفات پر کیا۔
محمد بن سعد نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ سعید بن مسیب نے فرمایا :
جب ابو بکر کا انتقال ہوا، عائشہ نے ان پر نوحہ کرنے والیوں کو بیٹھایا، عمر ان کے گھر پر آ گئے، اور رونے سے منع کیا۔ انہوں نے رکنے سے انکار کیا تو عمر نے ہشام بن ولید سے کہا کہ تم گھر میں داخل ہو جاو اور ابو قحافہ کی بیٹی اور ابو بکر کی بہن کو باہر نکالو۔ عائشہ نے یہ سن کر ہشام سے کہا کہ میں تمہیں مکان میں داخلے سے منع کرتی ہوں۔ مگر عمر نے ہشام سے کہا کہ میں تمہیں اجازت دے رہا ہوں، اندر جاو۔ پس وہ گیا اور ام فروہ ابو بکر کی بہن کو عمر کے پاس لے آیا۔ عمر نے درہ اٹھایا اور انہیں کئی بار مارا۔ یہ دیکھ کر نوحہ کرنے والیاں چلیں گئیں
⛔طبقات ابن سعد - محمد بن سعد // جلد ۳ // صفحہ ۱۵۶ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔
ابن حجر نے اس روایت کی سند کو صحیح قرار دیا ہے۔
⛔فتح الباری شرح صحیح البخاری - ابن حجر عسقلانی // جلد ۵ // صفحہ ۹۴ // طبع مکتبہ اشرافیہ دیوبند ھندوستان۔
🍁میت پر نوحہ و ماتم کرنا - جناب عائشہ بنت ابی بکر اور باقی صحابیات کی سنت🍁
اہل سنت کا دعوہ ہے کہ فوت شدگان پر رونا،ماتم، اور نوحہ کرنا جائز نہیں لیکن جب ہم جناب عائشہ بنت ابی بکر کی زندگی کا مطالعہ کرتے ہے تو ہم پر یہ بات ظاھر ہوتی ہے کہ وہ خود اور اس وقت کی باقی صحابیات اس کو جائز سمجھتی تھی۔
احمد بن حنبل نے اپنی سند سے بیان کیا ہے کہ عائشہ نے فرمایا :
رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان اور میری باری کے دن ہوئی۔ اس میں مئیں نے کسی پر ظلم نہ کیا۔ لیکن یہ میری نا سمجھی یا کم عمری کا نتیجہ تھا کہ نبی ﷺ میری گود میں فوت ہوگئے۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔
کتاب کے محقق شعیب الارنؤط نے حدیث کی سند کو حسن قرار دیا ہے۔
⛔مسند احمد - احمد بن حنبل // جلد ۴۳ // صفحہ ۳۶۸ - ۳۶۹ // رقم ۲۶۳۴۸ // طبع الرسالہ العالمیہ بیروت لبنان۔
ابو یعلی نے بھی اسکو اپنی سند سے نقل کیا ہے۔
⛔مسند ابو یعلی موصلی - ابو یعلی // جلد ۴ // صفحہ ۱۴۴ // رقم ۴۵۶۸ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
ابن ھشام نے اسکو اپنی سیرت کی کتاب میں نقل کیا ہے۔
⛔سیرت ابن ھشام - عبدالملک بن ھشام // جلد ۳-۴ // صفحہ ۱۸۲ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
محمد بن سعد نے بھی اپنی سند دے اس روایت کو نقل کیا ہے۔
⛔طبقات الکبریٰ - محمد بن سعد // جلد ۱ // صفحہ ۲۰۷ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔
جو لفظ اس حدیث میں جناب عائشہ نے استعمال کیا ہے وہ " التدم" ہے۔
غریب الحدیث کے عالم ابن اثیر جزائری نے اسکی توضیع یوں بیان کی ہے :
التدم - اسکا معنی ہے عورتوں کا اپنے چہرے کو مارنا جب وہ نوحہ کرتی ہیں۔
یہ لفظ عائشہ کی اس روایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان ہوا۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔
⛔النہایۃ فی غریب الحدیث - ابن اثیر // صفحہ ۷۵۲ // طبع دار ابن الجوزی ریاض سعودیہ۔
پاکستان کے ناصبی عالم غلام مصطفیٰ ظہیر امنپوری نے بھی اس حدیث کو حسن قرار دیا ہے لیکن جناب عائشہ کے اس عمل کے بارے میں یوں کہتا ہے :
ان عورتوں کا یہ اقدام لاعلمی کے بنا پر تھا جن میں عائشہ بھی شامل تھی۔
⛔وفاۃ النبی - نسائی مع شرح و تحقیق امنپوری // صفحہ ۱۱۶ // طبع اسلامک بک کمپنی چہلم پاکستان۔
⚠️یہی دلیل انجینر محمد علی مرزا نے ایک ویڈیو میں دی ہے۔
🌸ہم کہتے ہیں :
۱ - پہلی بات جناب عائشہ نے رسول اللہ ﷺ کا اپنی گود میں وفات پانے کو اپنی کم عمری و جہالت پر محمول کیا نہ کہ ماتم کو۔ کیونکہ ماتم میں باقی عورتیں اسکے ساتھ تھی پھر یہاں جمع کا ضیعہ ہوتا۔
۲ - دوسری بات اوپر جو عورتیں ہیں وہ عام و جاھل عورتیں نہیں تھی جنکے عمل کو آپ جہالت پر محمول کر رہے ہو بلکہ رسول اللہ ﷺ کی صحابیات تھی۔ اگر بلفرض ان میں سے ایک عورت مثلاً عائشہ جاہل تھی تو کیا باقی سب عورتیں بھی اس جہالت میں انکے ساتھ تھی۔ کیا آپ لوگ ایسا دعوہ کر رہے ہو کہ تمام صحابیات غلطی یا جہالت پر متفق ہوگیں تھی ؟
۳- تیسری بات یہ دعوہ کرنا کہ عائشہ نے کم علمی میں آیسا کیا خود اہل سنت کی معتبر احادیث کے خلاف ہے۔
حاکم نیساپوری نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ زھری نے فرمایا :
اگر تمام لوگوں کے علم کو جمع کیا جائے اور دوسری جانت عائشہ کا علم جمع کیا جائے تو جناب عائشہ کا علم زیادہ ہوگا۔
ذھبی نے حاشیہ میں لکھا کہ مسروق نے کہا کہ صحابہ میں مرد بھی اپنے اکثر سوالات عائشہ سے پوچھتے تھے اور پھر ان تمام آثار کی سند کو صحیح علی شرط شیخین قرار دیا۔
⛔مستدرک علی صحیحین - حاکم نیساپوری // جلد ۴ // صفحہ ۱۲ // رقم ۶۷۳۴ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
۴ - چوتھی بات یہ کہ اس ناصبی کا دعوہ اس بات سے اور زیادہ کمزور ہوتا ہے کہ جناب عائشہ نے یہی عمل دوبارہ اپنے والد کی وفات پر کیا۔
محمد بن سعد نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ سعید بن مسیب نے فرمایا :
جب ابو بکر کا انتقال ہوا، عائشہ نے ان پر نوحہ کرنے والیوں کو بیٹھایا، عمر ان کے گھر پر آ گئے، اور رونے سے منع کیا۔ انہوں نے رکنے سے انکار کیا تو عمر نے ہشام بن ولید سے کہا کہ تم گھر میں داخل ہو جاو اور ابو قحافہ کی بیٹی اور ابو بکر کی بہن کو باہر نکالو۔ عائشہ نے یہ سن کر ہشام سے کہا کہ میں تمہیں مکان میں داخلے سے منع کرتی ہوں۔ مگر عمر نے ہشام سے کہا کہ میں تمہیں اجازت دے رہا ہوں، اندر جاو۔ پس وہ گیا اور ام فروہ ابو بکر کی بہن کو عمر کے پاس لے آیا۔ عمر نے درہ اٹھایا اور انہیں کئی بار مارا۔ یہ دیکھ کر نوحہ کرنے والیاں چلیں گئیں
⛔طبقات ابن سعد - محمد بن سعد // جلد ۳ // صفحہ ۱۵۶ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔
ابن حجر نے اس روایت کی سند کو صحیح قرار دیا ہے۔
⛔فتح الباری شرح صحیح البخاری - ابن حجر عسقلانی // جلد ۵ // صفحہ ۹۴ // طبع مکتبہ اشرافیہ دیوبند ھندوستان۔
Behtreen ❤
Zaroori nhi gam e hussain mein matam krein kyun ke rasoolAllah ki Jo Sunnat hai hum uspe Amal krte hain beshak rasoolAllah roye Thai to hum bhi rote hain hamare mola ki shahadat pe😢
Matam ka mana gham hai. Sog hai. Wo to bad qismati hai Pakistan India may matam apne aap ko peetnay ki definition may istemal hota hai
Jazak Allah aap RO letay hain ye bhi boht hai. Main tau roads pe cricket khelta hua Raat ko night match khelta hua deekha skta Hun ye nhi ke her sunni easa hai Kuch sunni Imam e Hussain AS se be panah mohabbat bhi krtay hain mgr 5% se ziyada nhi 95 % wo sunni hain Jo tafreeh main 2 chuttiyon ko enjoy krtay hain
@@zerotohero_1 beshak mola hussain sbke hain or Jo unho ne qurbani di Islam ke lye wo koi bhi nhi deskta waqai bht sabr tha inmein😭
Baqi mola hussain pe Rona to Kismat ki BAAT hai har Kisi ki Kismat itni achi nhi hoti ke mola hussain ki shahadat pe roye
matam ek gham ka bada hissa h socho samjho gahrai se agar bada gham mil jata h to insan sir pitne lagta h kyuki uski fitrat me ye jazbat rakha gya hai
@@tanveerhasan7185 o Bhai Kuch bhi nhi bolo BAAT ko samjh kr bolo jb ek cheeze ka mana kiya gya hai to phr kyun peetna ? Or wahan bibi Zainab ya mola Sajjad ne matam kiya ? Jb ke unho ne Sb dekha dekha phr bhi nhi kiya kyun ke mola hussain ki wasiat thi ke mere bd aaisa Kuch na krna or jb AP masaib e Karbala sunte ho to Rona chaiyeh kyun ke Rona sunnat hai baqi aaisa koi kaam na krein Jo yazeed ne kiya ho aale Muhammad pe
Brave lady, I proud of you 🖤
Dear, Main TFSEER ka student hon tu topic pa koi baat kur nay ki bjy bs Ya khaon ga k jasy Apko pta hy k technically bout aygay chli gai hy aur Ya training daty hain JHAD ki tu IN say khain Gun ki training diya kurain aur bullets kha k kasy ZINDA rhna hy ISKI training dain baqi Ya baat ki dlel ki bjy aggressive zyada hain.
Well said brother 💯
بسم اللہ الرحمن الرحیم❤
الصلوة و السلام علیک❤محمد❤رسول اللہ و رحمة اللہ و برکاتہ
1) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
2) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
3) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
4) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
5) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
6) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
7) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
8) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
9) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
10) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
11) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
12) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
13) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
14) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
15) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
16) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
17) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
18) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
19) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
20) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
21) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
22) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
23) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
24) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
25) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
26) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
27) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
28) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
29) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
30) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
31) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
32) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
33) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
34) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
35) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
36) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
37) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
38) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
39) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
40) صلی اللہ علیہ و الہ و سلم
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
Alhumdulilah shia of alia.s❤
Mashahalah jeo
YA ALI MADAT LABAIK YA HUSSAIN
ماشاءﷲ
Beshak ❤️💯
Great lady with strong grip on faith
Meari Bhan Mola salamat rakhain ❤️
Maula husain se mohabbat karne walon ko maula salamat rakhe aameen
Facts💯
mashAllah great ❤
Wah
Abdullah ibne Masood ne farmaya ky Rasool Allah ka farman hai "jo shakhs jahaliyat ki pukaar pukaare or seena kobi kre ya apny muh py tamachy mare or apna girebaan chaak kre wo hum mein se nahi hai". Sahih Bukhari
Rasool s.w ne ye bi kaha mola ali a.s ko mola banaya ye bi sunat hai so Tu app nahi mante
@@manzoorhussain4227 Q nahi mante bhai kesi bt krdi?
Excellent response by this learned women
MashALLAH Sister ! Subhan ALLAH
Mashllah ❤
Ma shah Allah sister ap ne bhut achi Tara bayan. Kia
استغفِرُاللہ اللّٰہ ھی ھدایت دے
Subhaaan Allah
❤labbaik ya Husain😢
Imam hussain a.s oar hamaray maa baap fida.
Surah NISSA .. ayat. 148. Allah pasand nahi krta matam ko siway us k jis p zulm hoa ho
Phaly ja Kar ap ayat ke translation thek SE parhen. Halat liknay SE parhez karen
@@syedanaqvi987aus ko kya pata translation ke
Masha Allah
Bht khubsurat baat ki meri behan ny. Agr kisi aurat ka aik hi beta ho wo bhi khubsurat jawan jis pe wo rashaq krti ho or aik din usko achanak khabar mily k wo aik hadsey ma mar gya ha to us burhi maa ki kya kafiyat hogi. Isi tarhan agr tmhy achanak khabar mily k kuch aurton ko kisi bazar ma laya gya ha jin ka dunya tamasha dekh rahi ha or un auraton ki halat ye ha k sar pe chadar nahi ha bachy maaon k galy se latkey huae hain or auraton ny chehre apny balon se chupaye huae hain jin pe log pathar phenk rahy hain koi garam pani phenk raha ha ab tmhy pata chaly k ye tmhry ghr ki auraten ha to least reaction tmhra ye hoga k tm apna sar peet logy. Nabi s.a.w ny kya manga tha tmse bs apni aulad ki mhbt k siwa.
Is s matam kaha sabit hwa Bhai Jan? Is s to ye pta lga k koi bh Aziz apka dunya s jata hy to apko gam huta hy. Gum m ap 24 hour or 12 mahiny Khana pina band krden koi khusi na banaen na shadi kren na rozgar kamaen. Ye kaha likha hy? Agar gum isi ko khty hen to AP log q rozgar kamaty ho Q hansty ho q shadi krty ho? Q gumty phirty khelty larty soty khaty pity ho?
@@tanzilsaith3476 ma bs ap se itna hi kahunga k shia matam ma zor se apny seeny pe hath marta ha or parhta yazeed k mun pe ha.
@@ZAZzzz1245 Yazid k moo pr agar prtha hy to dird to inko khud huta hy. Allah ny Quran m apni Jan pr zulm krny s mana Kya hy chahy apki niyat kch bh ho. Agar ek shaks Gali dy K-Electric ko to zuban uski khrb hugi K-Electric walo zalimo ko kch farq nh prega. Smj smj ki bat hy. Amal Acha ho ya bura krna Quran or Nabi k farman k mutabik krna prega. Apni araa s Deen nh chlta
You are a great lady. ❤Love you 😍 ❤❤❤
Wah husean wah❤❤❤❤
Mashallah kia kehne wah
حضرت عائشہ نے فرمایا تھا میں نے اپنی کم عمری اور ناسمجھی کی وجہ سے ایسا کیا تھا۔انہیوں نے صرف چہرے پر ہاتھ مارا تھا ماتم نہیں کیا تھا۔باقی نبیﷺ کے واضح فرامین ہیں۔کہ ماتم حرام اور منع ہے۔
Na Samaj biwi 😂😂😂😂
Mashallah ❤❤❤❤❤
❤❤ MashAllah
Very nicely answered
Greatest reply ever
Zinda o javeed ka matam nahyy karttyy
Waah hussain waah
Acha .
To kia ham maula hussain as madad mang sakte haein ?
Not-in ka jawab hota hae ke murdon se madad nhi mangi jati.
Aur jab bat ati hy Matam ki to kehte haein ke zinda o jawed ka matam nhi hota.
Afsos: Afsos Afsos : Ye haein aj ke musalman
@@LaghariHassan1214 mola hussain ki madad k liyee
Mola ali moshkill kushaa nai ayy too
Husein kesee kare gyy
🍁میت پر نوحہ و ماتم کرنا - جناب عائشہ بنت ابی بکر اور باقی صحابیات کی سنت🍁
اہل سنت کا دعوہ ہے کہ فوت شدگان پر رونا،ماتم، اور نوحہ کرنا جائز نہیں لیکن جب ہم جناب عائشہ بنت ابی بکر کی زندگی کا مطالعہ کرتے ہے تو ہم پر یہ بات ظاھر ہوتی ہے کہ وہ خود اور اس وقت کی باقی صحابیات اس کو جائز سمجھتی تھی۔
احمد بن حنبل نے اپنی سند سے بیان کیا ہے کہ عائشہ نے فرمایا :
رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان اور میری باری کے دن ہوئی۔ اس میں مئیں نے کسی پر ظلم نہ کیا۔ لیکن یہ میری نا سمجھی یا کم عمری کا نتیجہ تھا کہ نبی ﷺ میری گود میں فوت ہوگئے۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔
کتاب کے محقق شعیب الارنؤط نے حدیث کی سند کو حسن قرار دیا ہے۔
⛔مسند احمد - احمد بن حنبل // جلد ۴۳ // صفحہ ۳۶۸ - ۳۶۹ // رقم ۲۶۳۴۸ // طبع الرسالہ العالمیہ بیروت لبنان۔
ابو یعلی نے بھی اسکو اپنی سند سے نقل کیا ہے۔
⛔مسند ابو یعلی موصلی - ابو یعلی // جلد ۴ // صفحہ ۱۴۴ // رقم ۴۵۶۸ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
ابن ھشام نے اسکو اپنی سیرت کی کتاب میں نقل کیا ہے۔
⛔سیرت ابن ھشام - عبدالملک بن ھشام // جلد ۳-۴ // صفحہ ۱۸۲ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
محمد بن سعد نے بھی اپنی سند دے اس روایت کو نقل کیا ہے۔
⛔طبقات الکبریٰ - محمد بن سعد // جلد ۱ // صفحہ ۲۰۷ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔
جو لفظ اس حدیث میں جناب عائشہ نے استعمال کیا ہے وہ " التدم" ہے۔
غریب الحدیث کے عالم ابن اثیر جزائری نے اسکی توضیع یوں بیان کی ہے :
التدم - اسکا معنی ہے عورتوں کا اپنے چہرے کو مارنا جب وہ نوحہ کرتی ہیں۔
یہ لفظ عائشہ کی اس روایت میں آیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی وفات میرے حلق اور سینے کے درمیان ہوا۔ پھر میں نے آپ ﷺ کا سر اٹھا کر تکیہ پر رکھ دیا اور خود باقی عورتوں کے ساتھ مل کر اپنے چہرے پر ہاتھ مارنے لگی۔
⛔النہایۃ فی غریب الحدیث - ابن اثیر // صفحہ ۷۵۲ // طبع دار ابن الجوزی ریاض سعودیہ۔
پاکستان کے ناصبی عالم غلام مصطفیٰ ظہیر امنپوری نے بھی اس حدیث کو حسن قرار دیا ہے لیکن جناب عائشہ کے اس عمل کے بارے میں یوں کہتا ہے :
ان عورتوں کا یہ اقدام لاعلمی کے بنا پر تھا جن میں عائشہ بھی شامل تھی۔
⛔وفاۃ النبی - نسائی مع شرح و تحقیق امنپوری // صفحہ ۱۱۶ // طبع اسلامک بک کمپنی چہلم پاکستان۔
⚠️یہی دلیل انجینر محمد علی مرزا نے ایک ویڈیو میں دی ہے۔
🌸ہم کہتے ہیں :
۱ - پہلی بات جناب عائشہ نے رسول اللہ ﷺ کا اپنی گود میں وفات پانے کو اپنی کم عمری و جہالت پر محمول کیا نہ کہ ماتم کو۔ کیونکہ ماتم میں باقی عورتیں اسکے ساتھ تھی پھر یہاں جمع کا ضیعہ ہوتا۔
۲ - دوسری بات اوپر جو عورتیں ہیں وہ عام و جاھل عورتیں نہیں تھی جنکے عمل کو آپ جہالت پر محمول کر رہے ہو بلکہ رسول اللہ ﷺ کی صحابیات تھی۔ اگر بلفرض ان میں سے ایک عورت مثلاً عائشہ جاہل تھی تو کیا باقی سب عورتیں بھی اس جہالت میں انکے ساتھ تھی۔ کیا آپ لوگ ایسا دعوہ کر رہے ہو کہ تمام صحابیات غلطی یا جہالت پر متفق ہوگیں تھی ؟
۳- تیسری بات یہ دعوہ کرنا کہ عائشہ نے کم علمی میں آیسا کیا خود اہل سنت کی معتبر احادیث کے خلاف ہے۔
حاکم نیساپوری نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ زھری نے فرمایا :
اگر تمام لوگوں کے علم کو جمع کیا جائے اور دوسری جانت عائشہ کا علم جمع کیا جائے تو جناب عائشہ کا علم زیادہ ہوگا۔
ذھبی نے حاشیہ میں لکھا کہ مسروق نے کہا کہ صحابہ میں مرد بھی اپنے اکثر سوالات عائشہ سے پوچھتے تھے اور پھر ان تمام آثار کی سند کو صحیح علی شرط شیخین قرار دیا۔
⛔مستدرک علی صحیحین - حاکم نیساپوری // جلد ۴ // صفحہ ۱۲ // رقم ۶۷۳۴ // طبع دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔
۴ - چوتھی بات یہ کہ اس ناصبی کا دعوہ اس بات سے اور زیادہ کمزور ہوتا ہے کہ جناب عائشہ نے یہی عمل دوبارہ اپنے والد کی وفات پر کیا۔
محمد بن سعد نے اپنی سند سے نقل کیا ہے کہ سعید بن مسیب نے فرمایا :
جب ابو بکر کا انتقال ہوا، عائشہ نے ان پر نوحہ کرنے والیوں کو بیٹھایا، عمر ان کے گھر پر آ گئے، اور رونے سے منع کیا۔ انہوں نے رکنے سے انکار کیا تو عمر نے ہشام بن ولید سے کہا کہ تم گھر میں داخل ہو جاو اور ابو قحافہ کی بیٹی اور ابو بکر کی بہن کو باہر نکالو۔ عائشہ نے یہ سن کر ہشام سے کہا کہ میں تمہیں مکان میں داخلے سے منع کرتی ہوں۔ مگر عمر نے ہشام سے کہا کہ میں تمہیں اجازت دے رہا ہوں، اندر جاو۔ پس وہ گیا اور ام فروہ ابو بکر کی بہن کو عمر کے پاس لے آیا۔ عمر نے درہ اٹھایا اور انہیں کئی بار مارا۔ یہ دیکھ کر نوحہ کرنے والیاں چلیں گئیں
⛔طبقات ابن سعد - محمد بن سعد // جلد ۳ // صفحہ ۱۵۶ // طبع دار ابن الجوزی قاھرہ مصر۔
ابن حجر نے اس روایت کی سند کو صحیح قرار دیا ہے۔
⛔فتح الباری شرح صحیح البخاری - ابن حجر عسقلانی // جلد ۵ // صفحہ ۹۴ // طبع مکتبہ اشرافیہ دیوبند ھندوستان۔
@@muhammadaltaf4469...QATIL KBHI MAQTOOL KA MATAM NHI kRTE
Mashallah sister wery true 😢😢