Это видео недоступно.
Сожалеем об этом.
Dr. Fareed Ahmed Paracha | Speech | Tarbiyat Gaah | District Kasore
HTML-код
- Опубликовано: 3 июл 2024
- لاہور : مشیر امیرجماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹرفریداحمدپراچہ "جماعت اسلامی کی دعوت کے تین نکات" کے موضوع پر ضلع قصور کی مرکزی تربیت گاہ کےشرکاء سے خطاب کررہے ہیں
#DrFareedAhmedParacha #Speech #TarbiyaGaah
This is a Dawat o tarbiyat Official RUclips Channel
*We pray for the good health and long life of Dr. Fareed Ahmed Paracha. A few people like him are the real asset of Pak.*
ماشاءاللہ ڈاکٹر صاحب اللہ آپ کو سلامت رکھیں
ماشاءاللہ ماشاءاللہ ۔۔سبحان اللہ ۔الحدوللہ۔اللہ تعالیٰ جزائے خیر عطا فرمائے ۔۔
ماشاء اللہ ڈاکٹر فرید احمد صاحب نے۔ تاریخی وتفصیلی باتیں بیان کیں۔یہ ایسی باتیں ھیں شائید ھمیں دوبارہ نہ ملے۔ان کو زبانی یاد کرنا اور عملی کرنا میرے اور آ پ سب کی زمہ داری ھے ۔یہ ایسا آ دمی ھے کہ مولانا مودودی رحمہ اللہ کے ساتھ رہ چکا ھے اسی وقت سے اب تک زندگی تجربات ھمارے سامنےقیمتی ھیرے اور جواھرات پیش کیے۔اللہ انکو دونوں جھانوں کی خوشیاں عطا کرے اور ھمیں انکی باتوں پر عمل اور استقامت عطا فرمائے آ مین یا رب العالمین
*Muslim rulers must read Quran 5:75 daily 10 times*
❤❤❤❤❤
صلات کا پانچ پارسی نمازوں سے کوئی تعلق نہیں۔ نماز پوجا-پاٹ بیکار ہے ۲:۱۷۷
Form 47 kis trah roky ge asl masla to ab yh h
Mr. Paracha: This country is only that Islamic Republic where people and GOV do those things *which run counter to Islamic laws* - wow - نام نہاد اسلامک ری-پبلک
اللہ اور رسول کی اطاعت کا مطلب صرف اور صرف یہ ہے کہ اسلام میں، صرف اور صرف اس کتاب ٦:۱۹ کو فالو کیا جائے جو اللہ تعالی نے اپنے آخری نبی کے ذریعے انسانوں تک بھیجی اور وہ صرف قران ہے۔ اسلام میں، جو لوگ قران کے علاوہ دوسری اماموں کی بنائی ہوئی کتابوں سے شریعت کے قوانین بناتے ہیں قران کے مطابق ایسے لوگ مشرک کافر ہیں ٦:۱۱۴، ۱۰:۱۵، ٦:۱۹
قران-الحکیم میں لفظ عبادت کا معنی پارسی نماز کی پوجا پاٹ نہیں ۲:۱۷۷، ۲:۱۱۵ بلکہ عبادت کے معنی اللہ تعالی کے قانون کو فالو کرنا ہے۔ قران میں، سجدہ کے معنی بت-پرستوں کی طرح کعبہ کی طرف پارسی نماز میں متھا ٹیکنا نہیں بلکہ عاجزی اختیار کرنا ہے ۵۵:٦، ۲۲:۱۸۔ ابلیس کو کہا گیا کہ تم انسان کے آگے عاجزی اختیار کرو مگر غرور میں اس نے انکار دیا۔
قران-مجید بار بار واضح کرتا ہے کہ رسول کے ذمے صرف ایک کام تھا اور وہ تھا قران کو لوگوں تک پہنچانا۔ یہی وجہ ہے کہ رسول اور صحابہ اکرام نے پیچھے صرف لکھا ہوا قران ہی چھوڑا۔ سنت، حدیث، اسباب-نزول، سیرت اور تفسیر کی سب کتب، من-گھڑت بدعا ہیں