Gopinath Aman Lakhnvi recites his Ghazal - From Archives of Ali Minai " Sukhanvar "

Поделиться
HTML-код
  • Опубликовано: 26 окт 2024

Комментарии • 3

  • @SajidKhan-jg8bk
    @SajidKhan-jg8bk 4 месяца назад +1

    Kya kehne, bahut khoob ❤❤❤

  • @syedmuhammad2144
    @syedmuhammad2144 4 месяца назад

    بھئ واہ وا کیا کہنے۔ بہت خوب۔ اپلوڈ کرنے کے لیے شکریہ محترم

  • @khursheedabdullah2261
    @khursheedabdullah2261  5 месяцев назад +3

    ہے عارضی حیات، بس اتنی سی بات ہے
    انساں ہے بے ثبات، بس اتنی سی بات ہے
    انسان کو خدا پہ پھروسہ نہیں رہا
    وجہ تفکُّرات بس اتنی سی بات ہے
    طُولِ شب فراق کی تفصیل کیا کہیں
    کٹتی نہیں ہے رات بس اتنی سی بات ہے
    گرمی بڑھی دماغ کی، دل ہو گئے ہیں سرد
    از رُوئے نفسیات، بس اتنی سی بات ہے
    شاطر جو تھے حریف، عجب چال چل گئے
    ہم کھا گئے ہیں مات، بس اتنی سی بات ہے
    دو حرف کہہ دیے تو یہ سب کچھ عیاں ہُوا
    تخلیقِ کائنات بس اتنی سی بات ہے
    گوپی ناتھ امن لکھنوی