باسمه تعالىٰ...........!!!!! سلسله درس شرح مائة عامل الدرس السادس قوله لَفْظِيَّةًٌٍ ومَعْنَوِيَّةًٌٍ.. اچھا جی۔۔۔!! کل اور پرسوں ہم نے "إعلم أن العوامل فى النحو على ما ألفه الشيخ الامام افضل العلماء الانام عبدالقاهر بن عبد الرحمن الجرجانى سقى الله ثراه و جعل الجنة مثواه مائة" کے ترکیبی قواعد پڑھے تھے امید ہے آپ سب طلباء عظام ان قواعد کو سمجھ گئے ھوں گے اور ان قواعد کو یاد بھی کیا ھوگا۔۔ آج ان شاءاللہ "لفظية و معنوية" کے متعلق ترکیبی قواعد پڑھینگے۔۔ قاعدہ:- جب بھی اجمال (خواه تثنيه و جمع كى شكل میں ھو یا عدد کی شکل میں) کے بعد تفصیل آجائے تو وہاں پے چند ترکیبیں جائز ہیں (کر سکتے ہیں)۔ فائدہ:- "مائة عامل"اجمال ہے اور "لفظية و معنوية" تفصيل ہے۔ 1:-اجمال کو مبدل منہ بنادو اور تفصیل کو بدل۔ فائدہ:-اگر "مائةُ" سے بدل بنادیں تو مرفوع پڑھینگے "لفظيةٌ و معنويةٌ"....اور اگر "عاملٍ" سے بدل بنادیں تو مجرور پڑھینگے "لفظيةٍومعنويةٍ"۔ 2:-تفصیل کو مبتدا محذوف کے لئے خبر بنادو۔ فائدہ:-مبتدأ کی تعبیر مختلف الفاظ کے ساتھ کر سکتے ہیں۔ یعنی "اولها يا احدها لفظيةٌ و ثانيها معنويةٌ" یا "بعضها لفظيةٌ و بعضها معنويةٌ" فائدہ:-ان دونوں ترکیبوں میں جملے کا عطف جملے پر ھوگا۔ یا "هى لفظيةٌ و معنويةٌ" فائدہ:-اس وقت مفرد کا عطف مفرد پر ھوگا۔ 3:-تفصیل کو خبر مقدم و محذوف (منھا) کے لئے مبتدأ بنادو ۔ یعنی "منها لفظيةٌ و معنويةٌ" فائده:- "منها" ظرف مستقر ہے اس کا متعلَق ثبتتْ يا ثابتةٌ ھوگا۔ تفصیل گزر چکی ہے۔ 4:- تفصیل کو "اَعْنِیْ" فعل مقدر کے لئے مفعول بہ بنادو۔۔ یعنی "اعنى لفظيةً ومعنويةً" قوله فاللفظيةُ منها على ضربَيْنِ قوله ف قاعده:- اجمال کے بعد جو "فاء" تفصیل پر داخل ھو اس کو "فاءِ تفصيليه" كہتے ہیں۔ قوله اللفظية منها اس کے متعلق قاعدہ "العوامل فی النحو" میں گزر چکا ہے کہ جب بھی اسم معرفه کے بعد جار مجرور آجائے اور وہ مبتدا خبر نہ بن سکتے ھوں تو اکثر اسم معرفہ ذوالحال اور ظرف مستقر اپنے متعلَق کے ساتھ ملکر حال بنتا ہے۔ نوٹ:- ذوالحال اپنے حال سے ملکر جملے کا جزء بنتا ہے۔ قوله ضربين .... آج کے لئے اتنا کافی ہے ان شاء اللہ اگر زندگی رھی اور مرگی نے ہمیں لرگی نہ کیا تو یہاں سے کل پڑھینگے۔۔ اس ورزئ پہ مخ مو خہ شہ خدائے مو بیا راوالہ۔۔۔
Assalamualikum ustaad jee Alhamdulillah 14 asbaq ker leye hain Allah apko jaza e khair day aur emaan o salamti kay sath sahat o tandrusti ki zindagi ata farmay aameen. Ustaad je 15 asbaq kay baad video nahi hai
Aap bahot acha padarahe h masha Allah
bhut aala.jazak ALLAH khira.
Masaallah is istefamiya ko yaad kara padegaa jazakallah dua ki guzariss😊😊😊😊
جزاك اللّه خيراًجدّا
شکرا لک
ماشأاﷲ
Masha Allah
جزاک اللہ خیر۔
Sir in lectures ki pdf ?
Assalamu Alaikum shaikha ma Sha
Jazakalah o khair
Sir aap jo arbi me quraan ki misale dere pls use hawale k sath de take hum quraan me dekh sake
باسمه تعالىٰ...........!!!!!
سلسله درس شرح مائة عامل
الدرس السادس
قوله لَفْظِيَّةًٌٍ ومَعْنَوِيَّةًٌٍ..
اچھا جی۔۔۔!! کل اور پرسوں ہم نے "إعلم أن العوامل فى النحو على ما ألفه الشيخ الامام افضل العلماء الانام عبدالقاهر بن عبد الرحمن الجرجانى سقى الله ثراه و جعل الجنة مثواه مائة" کے ترکیبی قواعد پڑھے تھے امید ہے آپ سب طلباء عظام ان قواعد کو سمجھ گئے ھوں گے اور ان قواعد کو یاد بھی کیا ھوگا۔۔
آج ان شاءاللہ "لفظية و معنوية" کے متعلق ترکیبی قواعد پڑھینگے۔۔
قاعدہ:- جب بھی اجمال (خواه تثنيه و جمع كى شكل میں ھو یا عدد کی شکل میں) کے بعد تفصیل آجائے تو وہاں پے چند ترکیبیں جائز ہیں (کر سکتے ہیں)۔
فائدہ:- "مائة عامل"اجمال ہے اور "لفظية و معنوية" تفصيل ہے۔
1:-اجمال کو مبدل منہ بنادو اور تفصیل کو بدل۔
فائدہ:-اگر "مائةُ" سے بدل بنادیں تو مرفوع پڑھینگے "لفظيةٌ و معنويةٌ"....اور اگر "عاملٍ" سے بدل بنادیں تو مجرور پڑھینگے "لفظيةٍومعنويةٍ"۔
2:-تفصیل کو مبتدا محذوف کے لئے خبر بنادو۔
فائدہ:-مبتدأ کی تعبیر مختلف الفاظ کے ساتھ کر سکتے ہیں۔
یعنی
"اولها يا احدها لفظيةٌ و ثانيها معنويةٌ"
یا
"بعضها لفظيةٌ و بعضها معنويةٌ"
فائدہ:-ان دونوں ترکیبوں میں جملے کا عطف جملے پر ھوگا۔
یا
"هى لفظيةٌ و معنويةٌ"
فائدہ:-اس وقت مفرد کا عطف مفرد پر ھوگا۔
3:-تفصیل کو خبر مقدم و محذوف (منھا) کے لئے مبتدأ بنادو ۔
یعنی
"منها لفظيةٌ و معنويةٌ"
فائده:- "منها" ظرف مستقر ہے اس کا متعلَق ثبتتْ يا ثابتةٌ ھوگا۔
تفصیل گزر چکی ہے۔
4:- تفصیل کو "اَعْنِیْ" فعل مقدر کے لئے مفعول بہ بنادو۔۔
یعنی
"اعنى لفظيةً ومعنويةً"
قوله فاللفظيةُ منها على ضربَيْنِ
قوله ف
قاعده:- اجمال کے بعد جو "فاء" تفصیل پر داخل ھو اس کو "فاءِ تفصيليه" كہتے ہیں۔
قوله اللفظية منها
اس کے متعلق قاعدہ "العوامل فی النحو" میں گزر چکا ہے کہ جب بھی اسم معرفه کے بعد جار مجرور آجائے اور وہ مبتدا خبر نہ بن سکتے ھوں تو اکثر اسم معرفہ ذوالحال اور ظرف مستقر اپنے متعلَق کے ساتھ ملکر حال بنتا ہے۔
نوٹ:- ذوالحال اپنے حال سے ملکر جملے کا جزء بنتا ہے۔
قوله ضربين ....
آج کے لئے اتنا کافی ہے ان شاء اللہ اگر زندگی رھی اور مرگی نے ہمیں لرگی نہ کیا تو یہاں سے کل پڑھینگے۔۔
اس ورزئ پہ مخ مو خہ شہ خدائے مو بیا راوالہ۔۔۔
Aslkm wrwb! Mujhe lesson 16 th chahiye...plz
Pdf plis
Assalamualikum ustaad jee Alhamdulillah 14 asbaq ker leye hain Allah apko jaza e khair day aur emaan o salamti kay sath sahat o tandrusti ki zindagi ata farmay aameen. Ustaad je 15 asbaq kay baad video nahi hai
Sab asbaq u tube per moujood hn. Aapko nhi milrahay toa kasay pohnchaay, aap khud hi bata dain
W salam
15 sa aaga k lecture nai mil raha. seda 27 lecture aa jata ha
mohammad Taha
Saray lectures moajood hain search krain
mohammad Taha
Plz search, all lectures are there on youtube
Masha allah