Iqbal Bano sings Ustad Qamar Jalalvi ’s Ghazal اللہ کرے واعظ کو بھی رستہ نہ مِلے میخانے کا

Поделиться
HTML-код
  • Опубликовано: 25 ноя 2024

Комментарии • 22

  • @Smstudio-g2y
    @Smstudio-g2y 7 месяцев назад

    One of best ghazals sung by Iqbal bano
    Zabardast ❤

  • @Syedchanpeer-l3x
    @Syedchanpeer-l3x 9 дней назад

    ❤️❤

  • @sheikhmairaj92
    @sheikhmairaj92 2 года назад +1

    واہ جی واہ کلام استاد قمر جلالوی کا اور انداز اقبال بانو کا۔۔۔۔۔۔۔۔۔

  • @mdmozaherulhaque858
    @mdmozaherulhaque858 8 месяцев назад

    Kalam lajwab peshkash superb

  • @TheSenior1955
    @TheSenior1955 9 месяцев назад +1

    Excellent rendition

  • @adiltamuri6131
    @adiltamuri6131 9 месяцев назад

    🇨🇦🇵🇰..AWESOME…ZABERDAST..

  • @nazlone
    @nazlone 2 года назад +3

    I discovered this by chance,but what a gem I found.

  • @NkDurrani-q2x
    @NkDurrani-q2x Год назад +2

    supperb

  • @TheSenior1955
    @TheSenior1955 Год назад

    excellent rendition. Masterpiece

  • @salmankhan-pi3zm
    @salmankhan-pi3zm 2 года назад +1

    Same here,honestly what a gem it is.Classic ghazal and sung beautifully by Iqbal Bano Sahiba. Regards and love to all.

  • @RazaAli-l4z
    @RazaAli-l4z 10 месяцев назад

    Beautiful… and take it …

  • @dastaksir
    @dastaksir Год назад

    Lajawab

  • @shahmehmood618
    @shahmehmood618 Год назад

    Waaaah 🌿🍀

  • @ayyansajid4023
    @ayyansajid4023 Год назад +1

    Waah bht khoob kya bat hai ❤

  • @khursheedabdullah2261
    @khursheedabdullah2261  2 года назад +4

    اب کیسے رفو پیراہن ہو اُس آوارہ دیوانے کا
    کیا جانے گریباں ہوگا کہاں دامن ہے بڑا ویرانے کا
    واعظ نہ سنے گا ساقی کی لالچ ہے اُسے پیمانے کا
    مجھ سے ہوں اگر باتیں میں نام نہ لوں میخانے کا
    کیا جانے کہے گا کیا آ کر ہے دور یہاں پیمانے کا
    اللہ کرے واعظ کو کبھی رستہ نہ ملے میخانے کا
    تربت سے لگا کر تا محشر سنتے ہیں کوئی ملتا ہی نہیں
    منزل ہے بڑی آبادی کی، رستہ ہے بڑا ویرانے کا
    جنت میں پیے گا تُو کیوں کر اے شیخ یہاں گر مشق نہ کی
    اب مانے نہ مانے تیری خوشی ہے کام مرا سمجھانے کا
    جی چاہا جہاں پر روک دیا پاؤں میں چُبھے اور ٹوٹ گئے
    خاروں نے بھی دل میں سوچ لیا ہے کون یہاں دیوانے کا
    ہیں تنگ تِرے مے کش ساقی یہ پڑھ کے نماز آتا ہے یہیں
    یا شیخ کی توبہ تُڑوا دے یا وقت بدل میخانے کا
    ہر صبح کو آہِ سرد سے دل شادابِ جراحت رہتا ہے
    گر یوں ہی رہے گی بادِ سحر یہ پھول نہیں مرجھانے کا
    بہکے ہوئے واعظ سے مل کر کیوں بیٹھے ہوئے ہو مے خوارو
    گر توڑ دے یہ سب جام و سبو کیا کر لو گے دیوانے کا
    احباب یہ تم کہتے ہو بجا وہ بزمِ عدو میں بیٹھے ہیں
    وہ آئیں نہ آئیں ان کی خوشی چرچا تو کرو مر جانے کا
    اس وقت کھلے گا حُسن کو بھی احساسِ محبت ہے کہ نہیں
    جب شمع سرِ محفل رو کر منہ دیکھے گی پروانے کا
    بادل کے اندھیرے میں چُھپ کر میخانے میں آ بیٹھا ہے
    گر چاندنی ہو جائے گی قمرؔ یہ شیخ نہیں پھر جانے کا
    استاد قمر جلالوی

  • @syedhanijaffery5865
    @syedhanijaffery5865 Год назад +1

    Can Anyone Explain These Ashaar To Me ?

  • @sheikhmairaj92
    @sheikhmairaj92 2 года назад

    فرمائشی پرچی والا شعر ظلط لکھا تھا ،یا شعر میں تبدیلی کی گئی تھی کیونکہ اصل شعر تھوڑا کفریہ ہوسکتا تھا

    • @imabzeous
      @imabzeous Год назад +1

      Than don't listen and stop 🛑

    • @sheikhmairaj92
      @sheikhmairaj92 Год назад

      @@imabzeous I have been very big fan of her since my childhood..I was praising her how nicely she did n deal with ...you should take your word back