اب کیسے رفو پیراہن ہو اُس آوارہ دیوانے کا کیا جانے گریباں ہوگا کہاں دامن ہے بڑا ویرانے کا واعظ نہ سنے گا ساقی کی لالچ ہے اُسے پیمانے کا مجھ سے ہوں اگر باتیں میں نام نہ لوں میخانے کا کیا جانے کہے گا کیا آ کر ہے دور یہاں پیمانے کا اللہ کرے واعظ کو کبھی رستہ نہ ملے میخانے کا تربت سے لگا کر تا محشر سنتے ہیں کوئی ملتا ہی نہیں منزل ہے بڑی آبادی کی، رستہ ہے بڑا ویرانے کا جنت میں پیے گا تُو کیوں کر اے شیخ یہاں گر مشق نہ کی اب مانے نہ مانے تیری خوشی ہے کام مرا سمجھانے کا جی چاہا جہاں پر روک دیا پاؤں میں چُبھے اور ٹوٹ گئے خاروں نے بھی دل میں سوچ لیا ہے کون یہاں دیوانے کا ہیں تنگ تِرے مے کش ساقی یہ پڑھ کے نماز آتا ہے یہیں یا شیخ کی توبہ تُڑوا دے یا وقت بدل میخانے کا ہر صبح کو آہِ سرد سے دل شادابِ جراحت رہتا ہے گر یوں ہی رہے گی بادِ سحر یہ پھول نہیں مرجھانے کا بہکے ہوئے واعظ سے مل کر کیوں بیٹھے ہوئے ہو مے خوارو گر توڑ دے یہ سب جام و سبو کیا کر لو گے دیوانے کا احباب یہ تم کہتے ہو بجا وہ بزمِ عدو میں بیٹھے ہیں وہ آئیں نہ آئیں ان کی خوشی چرچا تو کرو مر جانے کا اس وقت کھلے گا حُسن کو بھی احساسِ محبت ہے کہ نہیں جب شمع سرِ محفل رو کر منہ دیکھے گی پروانے کا بادل کے اندھیرے میں چُھپ کر میخانے میں آ بیٹھا ہے گر چاندنی ہو جائے گی قمرؔ یہ شیخ نہیں پھر جانے کا استاد قمر جلالوی
One of best ghazals sung by Iqbal bano
Zabardast ❤
❤️❤
واہ جی واہ کلام استاد قمر جلالوی کا اور انداز اقبال بانو کا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Kalam lajwab peshkash superb
Excellent rendition
🇨🇦🇵🇰..AWESOME…ZABERDAST..
I discovered this by chance,but what a gem I found.
supperb
excellent rendition. Masterpiece
Same here,honestly what a gem it is.Classic ghazal and sung beautifully by Iqbal Bano Sahiba. Regards and love to all.
Beautiful… and take it …
Lajawab
Waaaah 🌿🍀
Waah bht khoob kya bat hai ❤
اب کیسے رفو پیراہن ہو اُس آوارہ دیوانے کا
کیا جانے گریباں ہوگا کہاں دامن ہے بڑا ویرانے کا
واعظ نہ سنے گا ساقی کی لالچ ہے اُسے پیمانے کا
مجھ سے ہوں اگر باتیں میں نام نہ لوں میخانے کا
کیا جانے کہے گا کیا آ کر ہے دور یہاں پیمانے کا
اللہ کرے واعظ کو کبھی رستہ نہ ملے میخانے کا
تربت سے لگا کر تا محشر سنتے ہیں کوئی ملتا ہی نہیں
منزل ہے بڑی آبادی کی، رستہ ہے بڑا ویرانے کا
جنت میں پیے گا تُو کیوں کر اے شیخ یہاں گر مشق نہ کی
اب مانے نہ مانے تیری خوشی ہے کام مرا سمجھانے کا
جی چاہا جہاں پر روک دیا پاؤں میں چُبھے اور ٹوٹ گئے
خاروں نے بھی دل میں سوچ لیا ہے کون یہاں دیوانے کا
ہیں تنگ تِرے مے کش ساقی یہ پڑھ کے نماز آتا ہے یہیں
یا شیخ کی توبہ تُڑوا دے یا وقت بدل میخانے کا
ہر صبح کو آہِ سرد سے دل شادابِ جراحت رہتا ہے
گر یوں ہی رہے گی بادِ سحر یہ پھول نہیں مرجھانے کا
بہکے ہوئے واعظ سے مل کر کیوں بیٹھے ہوئے ہو مے خوارو
گر توڑ دے یہ سب جام و سبو کیا کر لو گے دیوانے کا
احباب یہ تم کہتے ہو بجا وہ بزمِ عدو میں بیٹھے ہیں
وہ آئیں نہ آئیں ان کی خوشی چرچا تو کرو مر جانے کا
اس وقت کھلے گا حُسن کو بھی احساسِ محبت ہے کہ نہیں
جب شمع سرِ محفل رو کر منہ دیکھے گی پروانے کا
بادل کے اندھیرے میں چُھپ کر میخانے میں آ بیٹھا ہے
گر چاندنی ہو جائے گی قمرؔ یہ شیخ نہیں پھر جانے کا
استاد قمر جلالوی
بہت خوب
Allah pak jannat Men Allaw Mukam ata farmain Ameen
Ajeeb kaifiyat wali ghazal hai
Can Anyone Explain These Ashaar To Me ?
فرمائشی پرچی والا شعر ظلط لکھا تھا ،یا شعر میں تبدیلی کی گئی تھی کیونکہ اصل شعر تھوڑا کفریہ ہوسکتا تھا
Than don't listen and stop 🛑
@@imabzeous I have been very big fan of her since my childhood..I was praising her how nicely she did n deal with ...you should take your word back