صوفیائے کرام دل کے مریضوں کو اللہ کے زکر کی دوائی تجویز کرتے ہیں کہ بیماری کے مطابق کون سا زکر اور کتنا روحانیت کے مطابق تجویز کرتے ہیں تاکہ دل کا زنگ اترتا چلا جائے اور اللہ کا قرب مل جائے- پھر جب یہ زنگ اترتا ہے تو بندے کو اللہ کے زکر میں اتنا مزہ آتا ہے کہ وہ اسے دنیااورمافیات سے بہتر ہوتا ہے
اصل چیزہےتزکیہ نفس یعنی اپنے آپ کو اندر سے روحانی بیماریوں سے پاک کرنا تاکہ اللہ کا قرب حاصل کیا جا سکے - اس مقصد کے لئے ہم اولیاء اللہ کے ہاتھ پر بیعت کرتے ہیں جو روحانی ڈاکٹر ہوتے ہیں اور وہ بندے کو اللہ کی معرفت دلا دیتے ہیں
صوفیائے کرام دل کے مریضوں کو اللہ کے زکر کی دوائی تجویز کرتے ہیں کہ بیماری کے مطابق کون سا زکر اور کتنا روحانیت کے مطابق تجویز کرتے ہیں تاکہ دل کا زنگ اترتا چلا جائے اور اللہ کا قرب مل جائے- پھر جب یہ زنگ اترتا ہے تو بندے کو اللہ کے زکر میں اتنا مزہ آتا ہے کہ وہ اسے دنیااورمافیات سے بہتر ہوتا ہے
روحانی تربیت کا یہ سلسلہ اللہ کےنبی سے صحابہ اور آخری خلیفہ راشد حضرت علی سے حسن بصری اور پھر امت کے اولیاء اللہ میں منتقل ہوا
اصل چیزہےتزکیہ نفس یعنی اپنے آپ کو اندر سے روحانی بیماریوں سے پاک کرنا تاکہ اللہ کا قرب حاصل کیا جا سکے - اس مقصد کے لئے ہم اولیاء اللہ کے ہاتھ پر بیعت کرتے ہیں جو روحانی ڈاکٹر ہوتے ہیں اور وہ بندے کو اللہ کی معرفت دلا دیتے ہیں