❤ ماشاءاللہ تبارک اللہ اللہ تعالٰی ڑاکٹر ذاکر نائیک کو سلامتی عطا کرے اور اپنے حفظ و امان میں رکھے اور دشمنوں کے شر سے محفوظ رکھے آمین ثم آمین یا رب العالمین ❤
Sibtain Saheb the 2nd name of an ISLAM is called, "Division" So please look after this matter in the light of ALLAH's PROHIBITION DIRECTION ORDER, "BISMILLAHHIRRAHMANIRaRAHEEM WAATASEMU BEHABLILLAH E JAMEAOON WALA TAFARRAQU" To keep the second name i.e. ehlehadees ehlesunnat humbli jafri Khaarji MAALKI Saafi Deubabdi Brailvi shia sunni etc. all such type of name are the PROHIBITED Divisions So please ATONCE leave remove abolish with the strongest ASTAGHFAR only for the full happiness of ALLAH TAALA, that'll thanking in anticipation!
اہلحدیث کا نام لینے والا اور ڈٹ کے بات کرنے والا اگر کوئی اسٹیج ہے تو وہ شاہ صاحب ہیں اللہ تعالیٰ انکو صحت و تندرستی اور ایمان والی لمبی زندگی عطا فرمائے
ہمارا محلہ پچاس فیصد سے زیادہ توحید پرست ہوگیا ہے پہلے چند ایک لوگ توحید پرست تھے۔کون کہتا ہے کہ الحدیث نفرت پھیلاتا ہے عمر صدیق کو بات کرتے ہوئے شرم آنی چاہیئے
میں کہتا ہوں سبطین شاہ صاحب نے نفرت کا بیج بونے کی کوشش کی ۔ڈاکٹر صاحب کروڑوں کا سچ بولتے ہیں کہ نماز کی طرف آؤ رفع الیدین کوئی اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے اگر کوئی نماز پڑھے گا تو پھر رفع الیدین کا مسئلہ آئے گا تو پہلے (شاہ صاحب)لوگوں کو نماز تو پڑھاؤ رفع الیدین پر پھر لیکچر دے لے@@strangeperson5670
شاہ صاحب نے سب غلط باتیں کی ہیں ان کو صرف تکلیف یہ ہے کہ اگر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی وجہ سے لوگوں کو شعور ا گیا تو ان کی دکانیں بند ہو جائیں گی۔ کسی بھی شخص کو اس کے مسلک کی وجہ سے نہیں پڑھنا چاہیے کسی بھی شخص کو اہمیت اسلام پر دینی چاہیے کہ اس کی سلام کے بارے میں کیا خدمات ہے
کون سی غلط بات کی رفع الیدین پر مناظرہ کر لو کہ پہلے نماز ضروری ہے یا رفع الیدین۔ ارے فرقہ پسند مولانا صاحب پہلے نمازی تو بنا لو مسلمانوں کو پھر رفع الیدین کی طرف بلا لینا ۔ ایک بندہ جس نے عرصہ دراز سے نماز نہیں پڑھی اگر وہ نماز شروع کرنے لگے تو بریلوی اور دیوبندی فرقے والے اسے کہیں کہ رفع الیدین نہیں کرنا اور اہلحدیث اور شیعہ فرقے والے کہیں کہ رفع الیدین لازمی کرنا ہے تو نماز شروع کرنے والا یا نیا مسلمان ہونے والا بندہ لامحالہ یہی کہے گا کہ اس سے بہتر ہے میں نماز نہ ہی پڑھوں
ہمارے نزدیک کوئی سبطین شاہ ، کوئی ذاکر نائیک یا عمر صدیق حجت نہیں ۔۔۔۔ بلکہ ہمارے نزدیک حجت صرف اور صرف قرآن وحدیث ہے۔۔۔ جو کوئی بھی قرآن وحدیث پر ہے وہ ہمارے نزدیک قابل قبول اور قابلِ عزت ہے۔۔۔۔۔ 🧐🧐🧐
I love Doctor Zakir naik Sahib❤🥰 لیکن یار پردہ منہ کا نہیں تو کس چیز کا ہے۔۔لیکن اس وقت جو دور چل رہا ہے اس مسلہ میں نرمی کرنی ہی نہیں چاہیے۔۔اللہ پاک حفاظت فرمائے سب کو صحیح عمل کرنے کی توفیق عطا فرماۓ۔۔
@aftabJutt-1 مجھے نہیں چاہیے نا ہی ضرورت ہالا نکہ شیخ البانی کے گھر والے تو کرتے تھے۔پردے کا حکم کیوں نازل ہوا۔پردے کی آیات نازل ہونے سے پہلے کو سا جسم کا عضو تھا جو نہیں ڈھانپا کرتی تھی؟.میں تو سورۃ نور کی تفسیر میں اماں عائشہ رض کا بھی پڑھا اماں جی آیات نازل کے بعد پردہ کیا کرتی تھی۔ڈاکٹر صاحب: آپ کا دل نہیں مانتا تو آپ اپنے گھر والوں کو نا کراؤ۔۔ہم تو قائل ہیں پڑدے کے اور کروائیں گے✌️✌️
Zakir Naik k hathon lakhon, log Muslim howi hain, Jisne apni pori life daie wakaf kardi, apni family ko b issi kaam k lie wakaf kardi, Apna mulk chora, Lekin Allah k kaam ko nahin chora Weldone Dr Zakir❤🎉❤🎉❤🎉❤🎉❤🎉❤🎉❤🎉
ما شاء اللہ تمام مسلمانوں کا یہ عقیدہ ہونا چاہیے ایک دوسرے سے محبت ہونی چاہیے تب جا کے لوگ دین پہ ائیں گے اپ کے لئے بہت زیادہ ممالک ہوں تمام مسلمانوں کا عقیدہ تب جا کے دین کی سمجھ ائے گی اور لوگوں کو پتہ چلے گا اصل اور نقل کا اگر نفرت کریں گے تو بات سنے گا کون
ڈاکٹر صاحب سے اختلاف ہو سکتا ہے لیکن وہ سچے کھرے اور انتہائی علم و فضل والی بین الاقوامی سطح کی شخصیت ہیں اللہ تعالٰی انہیں جزائے خیر عطا فرمائے آمین محض اختلاف کی بنیاد پر ڈاکٹر صاحب کی شخصیت کو تنقید کا نشانہ نہیں بنایا جا سکتا
پروفیکٹ تو کوئی نہیں غلطیوں پر اڑنہ نہیں چاہتے غلطیوں کو دور کرنا چاہیے دین اسلام میں عمل کرتے ہوئے قرآن وحدیث پر ہی عمل کرنا پڑے گا اس کے مقابلہ میں اپنی مرضی شامل نہیں کرنی چاہیے اللّٰہ تعالٰی ہمیں قرآن وسنت پر عمل کی توفیق عطا فرمائے آمین
ڈاکٹر ذاکر نائیک صاحب حفظہ اللہ نے بات میں نرمی پیدا کرکے دین کے قریب آنے کی دعوت دی جب دین کے قریب آئیں گے لوگ تو سب دین کو سمجھ لیں گے نہ کہ آج ہمارے علماء کی طرح جہنم اعر جنت کا فتویٰ لگا کر دین سے دور کرتے ہیں ڈاکٹر ذاکر نائیک صاحب ذندہ باد اللہ تعالیٰ حاسدین کے حسد سے شریروں کے شر سے بچائے
شاہ صاحب باالکل درست کہہ رہے ہیں.عمر صاحب خود اسلام کے خلاف بات کر رہے ہیں کہ اللہ میری عمر ڈاکٹر صاحب کو لگا دے کتنی فضول بات ہے حافظ مسعود عالم صاحب کہتے ہیں ایسی بات کرنا جائز نہیں ہے
نماز میں تکبیر تحریمہ کے علاوہ ہاتھوں کو نہ اٹھانا بھی مسنون ہے: حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ کُلَيْبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللّٰهِ بْنُ مَسْعُودٍ أَلَا أُصَلّي بِکُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّی فَلَمْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ إِلَّا فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ. قَالَ وَفِي الْبَاب عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ مَسْعُودٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَبِهِ يَقُولُ غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالتَّابِعِينَ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيّ وَأَهْلِ الْکُوفَةِ. حضرت علقمہ رحمہ اللّٰہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت عبد اللّٰہ بن مسعود رضی اللّٰہ عنہ نے فرمایا: کیا میں تمہیں رسول اللّٰہ (ﷺ) کی نماز نہ پڑھاؤں؟ تو انہوں نے نماز پڑھائی اور صرف پہلی مرتبہ میں اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے. امام ترمذی رحمہ اللّٰہ کہتے ہیں: حضرت ابن مسعود رضی اللّٰہ عنہ کی حدیث حسن ہے، اس باب میں حضرت براء بن عازب رضی اللّٰہ عنہ سے بھی حدیث آئی ہے، کئی اہل علم صحابہ کرام اور تابعین میں سے یہی کہتے ہیں اور یہی سفیان ثوری اور اہل کوفہ کا بھی قول ہے. (سنن الترمذی - رقم الحدیث:257) اس حدیث کی تصحیح و توثیق کرنے والے اور اس سے حجت پکڑنے والے ائمہ حدیث: سفیان ثوری رحمہ اللّٰہ: اس حدیث کے مرکزی راوی سید الحفاظ امیر المومنین فی الحدیث کا خود بھی اس پر عمل ہے یعنی ان کے نزدیک بھی یہ حدیث صحیح ہے. (سنن الترمذی - ج1 ص297) امام ترمذی رحمہ اللّٰہ: اس حدیث کو حسن اور ایک نسخۃ میں حسن صحیح کہتے ہیں. (سنن الترمذی - ج1 ص297) (شرح سنن ابی داؤد للعینی - ج3 ص341) امام ابو علی الطوسی رحمہ اللّٰہ: وَحَدِيثُ ابْنِ مَسْعُودٍ حَسَنٌ کہتے ہیں. (مختصر الأحكام مستخرج الطوسي على جامع الترمذي - 2/103) امام نسائی رحمہ اللّٰہ نے اس حدیث سے حجت پکڑی. (سنن نسائی - رقم الحدیث:1027) محدث ابو جعفر طحاوی رحمہ اللّٰہ نے اس حدیث سے حجت پکڑی. (شرح معاني الآثار - رقم الحديث: 1349,1350) امام دار قطنی رحمہ اللّٰہ: اسنادہ صحیح کہتے ہیں. (کتاب العلل للدار قطنی - 5/172) امام ابن حزم رحمہ اللّٰہ: صَحَّ خَبَرُ ابْنِ مَسْعُودٍ کہتے ہیں. ( المحلی بالآثار - ج 2ص578) عبد الحق الإشبيلي رحمہ اللّٰہ: هَذَا حَدِيث حسن کہتے ہیں. (كتاب الأحكام الكبرى لعبد الحق الإشبيلي - 2/191) امام ابن القطان الفاسی رحمہ اللّٰہ: والحديث عندي لعدالة رواته أقرب إلى الصحة کہتے ہیں. (بيان الوهم والإيهام للفاسی - ج5 ص367) ابن التركماني رحمہ اللّٰہ: والحاصل ان رجال هذا الحديث على شرط مسلم کہتے ہیں. (كتاب الجوهر النقي - 2/78) امام مغلطائی رحمہ اللّٰہ: حديثاً صحيحاً کہتے ہیں. (شرح سنن ابن ماجه لمغلطاي - 5/1468) امام زیلعی رحمہ اللّٰہ: و الرجوع الی صحۃ الحدیث لورودہ عن الثقات کہتے ہیں. ( نصب الرایۃ للزیلعی - ج1 ص396) امام عینی رحمہ اللّٰہ: والحاصل أن رجال هذا الحديث على شرط مسلم، فالحديث حينئذ صحيح کہتے ہیں. (كتاب نخب الأفكار - ج4 ص166) أبو الفيض مرتضى، الزّبيدي رحمہ اللّٰہ: والحاصل أن رجال هذا الحديث على شرط مسلم کہتے ہیں. (كتاب تخريج أحاديث إحياء علوم الدين - 1/352) الملا على القاري رحمہ اللّٰہ نے اس حدیث سے حجت پکڑی. (الأسرار المرفوعة - 1/492) امام قاسم بن قطلوبغا رحمہ اللّٰہ نے اس حدیث سے حجت پکڑی. (التعریف والاخبار ص304) اس کے علاوہ غیر مقلد محقق علماء بھی اس کو صحیح کہتے ہیں. احمد شاکر المصری: صحیح ( شرح الترمذی - ج2 ص40) ناصر الدین البانی: وهذا إسناد صحيح على شرط مسلم. فالحق أنه حديث صحيح. (صحيح سنن أبي داود - 3/338) صهيب عبد الجبار: (الجامع الصحيح للسنن والمسانيد - ج 25 ص303)
دونوں طریقے صحیح ہیں۔ اگر اس سچائی کو مان لیں تو مسلک کا کیا ہوگا ۔ اگر ماننا ہوتا تو یہ آپس میں لڑتے لڑاتے ہی کیوں۔؟؟؟. بات بس اتنی ہے کہ مسلک صحیح ہیں۔ مسلکی جھگڑے نفرتیں پھیلاتا فرقہ پرستی غلط ہے۔
@ragibabdullah-o2i Note: Sahaba e kiraam say 3 tarah Namaz parna sabit hai, jin Fuqaha nay jis tariqay per amal kia wo sab bhi Sunnat ko panay walay hain, aik cheez ko baaz Fuqaha kay nazdeek tarjeeh ho aur baaz Fuqaha kay nazdeek na ho tou ye baat ghumrahi mein nahi ati jab tak ijma kay khilaaf na ho aur inn mein say kisi aik tariqay per ijma sabit nahi, so iss wajah say inn mein say Namaz kay kisi aik tariqay per amal karne walay ko ghumrah ya mukhalif e Sunnat nahi keh sakte. Apki 500 wali baat, khilaaf e haqeeqat hai, waise bhi aik tariqay kay suboot say dosre tariqay ki naafi nahi hoti jaise wuzu 3 tarah karna bhi sabit hai, aur waise maine kisi aur tariqay ko ghalat kaha bhi nahi, mera title ghor say read karein tou pata chal jaye ga. وَلَا يَجۡرِمَنَّكُمۡ شَنَاٰنُ قَوۡمٍ عَلٰٓى اَ لَّا تَعۡدِلُوۡا ؕ اِعۡدِلُوۡا هُوَ اَقۡرَبُ لِلتَّقۡوٰى وَاتَّقُوا اللّٰهَ ؕ اِنَّ اللّٰهَ خَبِيۡرٌۢ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ ۞ کسی قوم کی عداوت تمہیں بےانصافی پر نہ ابھارے ‘ تم عدل کرتے رہو وہ خوف خدا کے زیادہ قریب ہے اور اللّٰہ سے ڈرتے رہو ‘ بیشک اللّٰہ تمہارے کاموں کی بہت خبر رکھنے والا ہے. (سورۃ المائدة - آیت 8) نماز میں تکبیر تحریمہ کے علاوہ ہاتھوں کو نہ اٹھانا بھی مسنون ہے: أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللّٰهِ بْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللّٰهِ قَالَ أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِصَلَاةِ رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَقَامَ فَرَفَعَ يَدَيْهِ أَوَّلَ مَرَّةٍ ثُمَّ لَمْ يُعِدْ. حضرت علقمہ رحمہ اللّٰہ حضرت عبد اللّٰہ بن مسعود رضی اللّٰہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا: کیا میں تمہیں رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی نماز نہ بتاؤں؟ کہا تو وہ کھڑے ہوئے اور پہلی بار اپنے دونوں ہاتھوں کو اٹھایا، پھر انہوں نے دوبارہ ایسا نہیں کیا. (سنن نسائی - رقم الحدیث:1027) (قال الألباني: صحيح) وكيع بن جراح و عبد اللّٰہ بن مبارک کے علاوہ معاویہ بن ہشام، و ابوحذیفہ موسیٰ بن مسعود بھی اس حدیث کو سفیان ثوری رحمہ اللّٰہ سے روایت کرتے ہیں. (سنن ابی داؤد - رقم الحدیث:749). جبکہ وكيع بن جراح اور عبد اللّٰہ بن مبارک سفیان ثوری رحمہ اللّٰہ سے روایت کرنے میں اثبت بھی ہیں. (كتاب شرح علل الترمذي ابن رجب الحنبلي - 2/722) اثبت راوی کی روایت میں تدلیس کا احتمال نہیں ہوتا. اس حدیث کی تصحیح کرنے میں امام ترمذی رحمہ اللّٰہ اکیلے بھی نہیں ہیں اور نہ ہی اس حدیث کے راوی مجروح ہیں بلکہ اعلی درجے کے ثقہ راوی ہیں. بعض دفعہ ایک محدث کو حدیث بعد میں پہنچتی ہے تو جن الفاظ کے ساتھ اس کے نزدیک ثابت ہوتی ہے اس کو ویسے ہی بیان کر دیتا ہے جیسے کہ حضرت عبد اللّٰہ بن مبارک رحمہ اللّٰہ کے نزدیک جب حدیث ابن مسعود رضی اللّٰہ عنہ جن الفاظ سے ثابت ہوگئی تو پھر اس کو انہی الفاظ سے اپنے شیخ سفیان ثوری رحمہ اللّٰہ کی سند سے بیان کر دیا. ویسے بھی کسی محدث کے ہاں کسی حدیث کا ثابت نہ ہونا اس صحیح یا حسن حدیث پر عمل کرنے سے روک نہیں سکتا جبکہ دوسرے محدثین کے نزدیک وہ حدیث ثابت بھی ہو. امام ترمذی رحمہ اللّٰہ کے اسلوب سے ہی عبد اللّٰہ بن مبارک رحمہ اللّٰہ کے جراح والے قول کے ضعف کا ثبوت: امام ترمذی رحمہ اللّٰہ نے 257 پر حضرت ابن مسعود رضی اللّٰہ عنہ کی حدیث کو حسن اور ایک نسخۃ میں حسن صحیح کہہ کر, 256 کے نیچے عبد اللّٰہ بن مبارک رحمہ اللّٰہ کے جراح والے قول کا ضعف خود ثابت کر دیا, کیونکہ اگر اس جراح والے قول کو صحیح جانتے تو پھر حدیث ابن مسعود کو حسن یا حسن صحیح نہ کہتے اور اس جراح والے قول کو 257 کے نیچے ذکر کرتے. پھر بعد میں وَبِهِ يَقُولُ غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالتَّابِعِينَ. اور کئی اہل علم صحابہ کرام اور تابعین میں سے یہی کہتے ہیں. نہ کہتے. اس حديث کے قوی شواہد میں سیدنا عمر اور سیدنا علی اور سیدنا عبد اللّٰہ بن مسعود رضی اللّٰہ عنھم کا یہی عمل ہے. امام بخاری اور امام مسلم کے استاد اور صحيح بخاری و صحيح مسلم کے راوی ابو بکر بن ابی شیبہ رحمہ اللّٰہ اپنی کتاب "المصنف في الأحاديث والآثار" میں ایک پورا باب "مَنْ كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي أَوَّلِ تَكْبِيرَةٍ ثُمَّ لَا يَعُودُ" قائم کر کے صحیح اسانید کے ساتھ ان احادیث کو لائے ہیں. (المصنف في الأحاديث والآثار » كتاب الصلاة » أَبْوَابُ صِفَةِ الصَّلاةِ » مَنْ كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي أَوَّلِ تَكْبِيرَةٍ ثُمَّ لَا يَعُودُ - رقم الحديث: 2443 - 2442 - 2454) اور سیدنا علی کرم اللّٰہ وجہہ کے اصحاب اور سیدنا عبد اللّٰہ بن مسعود رضی اللّٰہ عنہ کے اصحاب کا بھی یہی عمل ہے. (المصنف في الأحاديث والآثار » كتاب الصلاة » أَبْوَابُ صِفَةِ الصَّلاةِ » مَنْ كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي أَوَّلِ تَكْبِيرَةٍ ثُمَّ لَا يَعُودُ - رقم الحديث:2446). لہذا ثابت ہوا کہ یہ حدیث شریف صحیح ہے اور اس طرح نماز پڑھنا بھی سنت کے مطابق ہے اور اس طریقے سے نماز پڑھنے کو خلاف سنت کہنا بالکل غلط ہے اور اس طریقے کو خلاف سنت کہنے سے بچنا بھی چاہیے.
ڈاکٹر صاحب سے چہرے کے پردے کے بارے میں اختلاف واضح ہے ۔حق ہے ۔مگر ایک دو مسائل کے علاوہ ڈاکٹر صاحب کی دین اسلام کی دنیا بھر میں خدمات کا کھلے دل سے اعتراف وتحسین ہی ان کاحق ہے ۔ اللہ پاک ڈاکٹر صاحب کو مزید شرح صدر عطا فرما کر ان سے اپنے دین کاکام لے . تنقید تعمیری ہونی چاہیے ۔
کسی کے بارے میں رائے قائم کرنے سے پہلے اسکی پوری زندگی کا مطالعہ کرنا چاہیے۔ ذاکر نائیک نے خود ایک انٹر ویو میں بتایا تھا کہ شروع شروع میں وہ ہر ایک سے بحث اور مناظرہ کرتے تھے لیکن پھر ہر گلی محلے سے لوگ مناظرے کے لیے آنا شروع ہو گئے اور ان کے پاس علم نہ ہونے کے برابر ہو تا تھا جس کی وجہ سے میرا بہت سا قیمتی وقت ضائع ہو جاتا تھا اور پھر دعوتی کام بھی متاثر ہونے لگا اس لیے اب میں شرط لگاتا ہوں کہ کوئی بڑا آئے جس کے پاس واقع علم ہو اور اس کو بہت سے لوگ سننے والے ہوں۔ تو یہ ہے سارا معاملہ جس کی وجہ سے وہ ہر ایک سے بحث نہیں کرتے ۔
شاہ صاحب بلکل حق پر ہیں دلائل کے ساتھ بات کرتے ہیں اور ڈٹ کر بات کرتے ہیں یہی مسلک اہلیحدیث ہے بات شخصیت دیکھ کر نہیں ماننی چاہیے بلکے حضرت محمد صل اللہ علیہ وسلم کی حدیث دیکھنی چاہیے
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اہل بیت علیہم السلام بڑی عظمت و الی جماعت اسلام حضرت محمد ابوبکر صدیق عمر عثمان وعلی حسن و حسین امیر معاویہ رضی اللہ عنہ اجمعین اہل حق اہل ایمان اہل جنت اہل حدیث زندہ باد کہہ دیا
سبطین شاہ نقوی نے بالکل صحیح باتیں بیان کیں باقی اتحاد امت کی بناء پر شرکوک فر کو اکٹھا ہرگز نہیں کیا جاسکتا اور ھمارے معاشرے میں شخصیت پرستی کا عام رواج ھے ڈاکٹر ذاکر نائیک کوئی فرشتہ نہیں ھیں جو بھی کہیں وہ من و عمل قبول کرلیا جائے کچھ لوگوں کو عادت ھوتی ھے کہ وہ عام لوگوں کو خوش کرنے کے لیے ایسا طرز عمل اپناتے ھیں کہ لوگ ان کی بات سے خوش رھیں چہرہ کا پردہ کا نا ھونے کا سمجھنا بھی اسی طرح ھے
Note: Sahaba e kiraam say 3 tarah Namaz parna sabit hai, jin Fuqaha nay jis tariqay per amal kia wo sab bhi Sunnat ko panay walay hain, aik cheez ko baaz Fuqaha kay nazdeek tarjeeh ho aur baaz Fuqaha kay nazdeek na ho tou ye baat ghumrahi mein nahi ati jab tak ijma kay khilaaf na ho aur inn mein say kisi aik tariqay per ijma sabit nahi, so iss wajah say inn mein say Namaz kay kisi aik tariqay per amal karne walay ko ghumrah ya mukhalif e Sunnat nahi keh sakte.
SAB MUSLIM BAZARU AURAT KE PAIDAISH HAI KYA ZAKIR NIKE NE BATAYA HAI KI JAB KOI MUSLIM AURAT SHADI NAHI KARTI HAI TAB TAK WO EK BAZARU AURAT HOTI HAI TERE GHAR ME KON KON BAZARU AURAT HAI
نقوی صاحب کی بات بالکل درست ہے لازمی نہیں ڈاکٹر صاحب کے ہاتھوں لوگ مسلمان ہوئے ت وہر بات درست نہیں مانی جاسکتی ۔السلام شخصیت کو دیکھ کر نہیں مانا جاتا دلیل کو دیکھا جاتا ۔نقوی صاحب کے پاس دلیل مضبوط ہے
یہ دن بھی آنا تھا کہ سبطین شاہ نقوی ڈاکٹر ذاکر نائیک جیسے عظیم اور عالمی عالم اور ماہر تقابل ادیان جس کے سامنے آج تک کسی مذہب کا بڑے سے بڑا عالم نہیں ٹھہر سکا کو سمجھائے گا کہاں راجہ بھوج کہاں گنگو تیلی
ٹھیک وہ چیز یے جو قرآن اور سنت کے مطابق یے بھائی صاحب ۔ قبروں پر پھول چڑھانے جائز یے کیا ۔جس بات پر اختلاف قرآن اور سنت کے مطابق یے جو ٹھیک ہے اور کرنے بھی چاہیے
اس نے کسی قبر پر چادر نہیں چڑھائے یہ جھوٹ ہے اور بہت بڑا جھوٹ ہے ۔ یہ ملٹری کے قواعد و ضوابط ہیں کہ اکثر غیر ملکی حکومتی عہدہ داران جب پاکستان کا دورہ کرتے ہیں تو وہ شہیدوں کی یادگار پر پھول چڑھاتے ہیں اور اس کا اسلام یا شریعت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا یہ محض وطن کی خاطر قربانیاں دینے والوں کو خراج تحسین پیش کرنا ہوتا ہے
Allah Pak hum sub ko haq baat kahnay ki taufeeq atta kray phir chaiay us say koi bhee nishana banay lakin Allah Pak haq per qaim rahnay ki taufeeq atta kray ameen.
عمر صدیق ہماری جماعت کے عالم ہیں عزت کے مقام پر ہیں۔مگر اسکے ساتھ بدتمیز بی ہے۔حافظ صاحب الحمد اللہ مسلک اہلحدیث بہت تیزی سے پھیل رہا ہے اور ہمارے علماء خالص محنت دین کے لیئے کرتے ہیں مگر آپ تمیز کی حد بی پار کرجاتے ہیں
Pichly jummay ko sabtain shah sahab ny 1 Christian ✝️ ko qalma parhaya ha wesy main ny jumma para tha pul aik sialkot main baki Dr Zakir naik sahab always good❤
Chahe sunni ho shiya ho deobandi ya barelvi ho yeh na bhulo keh har koyee ihdinassiratal mustaqeem padhta hi hai. Iyyaka naabudo bhi padhta hai. Aaj tak aap isko hi samajh paaye .
اصل میں وہ کسی سیاسی جماعت کے جیالے نھیں اور نہ ہی اپنا علم ،عقیدہ ،دین کو کرسی کے خاطر فروخت کرنے والے ہیں وہ نرم ملائم لہجے کے ذریعے لوگوں کو دین کے قریب کرتے ہیں ناکہ وہ سخت فتوے لگا کر آج طرح کے عوامی خطیبوں کی طرح دین سے متنفر کرتے ہیں
شاہ صاحب کی بات بالکل ٹھیک ہے ہمارا مسلک دلیل پر ہے
تمام علماء کو آپس میں پیار و محبت سے پیش آنا چاہیے تاکہ عوام الناس پر اچھے اثرات مرتب ھوں اور اتحاد پیدا ھو
❤ ماشاءاللہ تبارک اللہ
اللہ تعالٰی ڑاکٹر ذاکر نائیک کو سلامتی عطا کرے اور اپنے حفظ و امان میں رکھے اور دشمنوں کے شر سے محفوظ رکھے آمین ثم آمین یا رب العالمین ❤
Sibtain Saheb the 2nd name of an ISLAM is called, "Division" So please look after this matter in the light of ALLAH's PROHIBITION DIRECTION ORDER, "BISMILLAHHIRRAHMANIRaRAHEEM WAATASEMU BEHABLILLAH E JAMEAOON WALA TAFARRAQU"
To keep the second name i.e. ehlehadees ehlesunnat humbli jafri Khaarji MAALKI Saafi Deubabdi Brailvi shia sunni etc. all such type of name are the PROHIBITED Divisions So please ATONCE leave remove abolish with the strongest ASTAGHFAR only for the full happiness of ALLAH TAALA, that'll thanking in anticipation!
چہرے کا پردہ ضروری ہے یہی مضبوط دلائل سے ثابت ہے یہاں ڈاکٹر دو رائے رکھتے جوکہ غلط ہے نقوی صاحب کا موقف مضبوط ہے
quran se dalael do hum tu pehle quran phr hadees ki trf jte ha
ڈاکٹر صاحب نے لاکھوں افراد مسلمان کیے ہیں اللہ اسے قبول و محفوظ فرمائے
لیکن اسکا یہ مطلب نہیں کہ انکا غلط مسئلے پر بھی دفاع کیا جائے
Video achi thi mgr ye Jo bndey ne end pr chawal maari he ye bakwas he
لاکھوں لوگوں کو مسلمان بنائیں یا کچھ اور غلطی غلطی ھوتی ھے صوفیوں بدعتیوں کی مدح کرتے ہیں ھند کے علماء ان کارد کرتے ہیں
اہلحدیث کا نام لینے والا اور ڈٹ کے بات کرنے والا اگر کوئی اسٹیج ہے تو وہ شاہ صاحب ہیں
اللہ تعالیٰ انکو صحت و تندرستی اور ایمان والی لمبی زندگی عطا فرمائے
I love Dr zakir naik sb
QURAAN KE UPPER KOI KITAB NAHI HAI
ZAKIR NIKE SAB QURAAN KI BAATE BATATA HAI
ISLIYE NABI KI AMMI SHADI KE PAHALE EK BAZARU AURAT THI
ڈاکٹر صاحب کا لوگوں کو مسلم کرنا اپنی جگہ شاہ صاحب کا علمی اختلاف اور درست بات ہے نہ انھوں نے ڈاکٹر صاحب کو برا بھلا کہا شاہ درست بات کر رہے ہیں
عمر صدیق صاحب بلکل ٹھیک کہہ رہے ہیں ان علماء نے کتنے مسلمان بناے ہیں
ہمارا محلہ پچاس فیصد سے زیادہ توحید پرست ہوگیا ہے پہلے چند ایک لوگ توحید پرست تھے۔کون کہتا ہے کہ الحدیث نفرت پھیلاتا ہے عمر صدیق کو بات کرتے ہوئے شرم آنی چاہیئے
0❤❤
@@strangeperson5670
میں کہتا ہوں سبطین شاہ صاحب نے نفرت کا بیج بونے کی کوشش کی ۔ڈاکٹر صاحب کروڑوں کا سچ بولتے ہیں کہ نماز کی طرف آؤ رفع الیدین کوئی اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے اگر کوئی نماز پڑھے گا تو پھر رفع الیدین کا مسئلہ آئے گا تو پہلے (شاہ صاحب)لوگوں کو نماز تو پڑھاؤ رفع الیدین پر پھر لیکچر دے لے@@strangeperson5670
ڈاکٹر ذاکر نائیک صاحب کا تقابل ادیان میں کوئی مقابل نہیں۔
بھائی صاحب جہاں ڈاکٹر صاحب غلط ہیں وہاں اسے غلط کہیں اسکا دفاع نہ کریں اور جو بات شاہ صاحب نے کی وہ بھی قابل غور ہے اور حق پر مبنی ہے
شاہ صاحب نے سب غلط باتیں کی ہیں ان کو صرف تکلیف یہ ہے کہ اگر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی وجہ سے لوگوں کو شعور ا گیا تو ان کی دکانیں بند ہو جائیں گی۔
کسی بھی شخص کو اس کے مسلک کی وجہ سے نہیں پڑھنا چاہیے کسی بھی شخص کو اہمیت اسلام پر دینی چاہیے کہ اس کی سلام کے بارے میں کیا خدمات ہے
Taklif to hogi na dukaan band ho rhi 😂
کون سی غلط بات کی رفع الیدین پر مناظرہ کر لو کہ پہلے نماز ضروری ہے یا رفع الیدین۔ ارے فرقہ پسند مولانا صاحب پہلے نمازی تو بنا لو مسلمانوں کو پھر رفع الیدین کی طرف بلا لینا ۔ ایک بندہ جس نے عرصہ دراز سے نماز نہیں پڑھی اگر وہ نماز شروع کرنے لگے تو بریلوی اور دیوبندی فرقے والے اسے کہیں کہ رفع الیدین نہیں کرنا اور اہلحدیث اور شیعہ فرقے والے کہیں کہ رفع الیدین لازمی کرنا ہے تو نماز شروع کرنے والا یا نیا مسلمان ہونے والا بندہ لامحالہ یہی کہے گا کہ اس سے بہتر ہے میں نماز نہ ہی پڑھوں
ڈاکٹر کے مقابلے کا کوٸی نہیں ہے۔اختلاف ہو سکتا ہے۔ لیکن اس کی قابیلیت کا اندازہ سب کو ہے۔
Ha bohat kabil hai cort pant pahanta hai.
Ma sha allah jazakallah kallahu khair 🇵🇰✌️❤❤❤
Janab ap nay Dr tarulqadre sab KO sna he ni hi yah zakar yazeed Ka parokar hi Hussain k khilaf hi
@@Sarfraz-tw2xg
طاہر الپادری کو سنا بھی ہے اور عملی میدان میں دیکھا بھی ہے پادری کو اپنے علماء نے اجتماعی طور پر دائرہ اسلام سے خارج قرار دیا تھا
Kis ki kableyat
شاہ صاحب کی بات ٹھیک ہے
اس طرح سے ہمارے کئ علماء نے مسلمانوں کو تفرقوں میں بانٹا ہوا ہے اور مسلمانوں کے اہک نہی ہونے دے رہے تاکہ انکی دکانیں بند ہو جائیں گی.
اللہ تعالیٰ عمر صدیق کو علم کی دولت سے نوازے اور ہدایت عطا فرمائے آمین
شاہ صاحب درست ہیں
ڈاکٹر ذاکر نائیک صاحب زندہ باد ۔ماشاءاللہ۔
Jazak Allah Khairan Umer Siddique Sahab❤
Zakir naik is a great scholar. We are honored to have him as a state guest.
جناب کمنٹیٹر بائیں ہاتھ سے چائے نہ پئیں، اسکے متعلق اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث،
Front camera left aur right opposite hota ha
😂😂😂❤❤
آپ اپنی ویڈیو فرنٹ کیمرے سے بنا ئیں پانی یا چاۓ وغیرہ پیتے
دلیل دیکھی جائے گی شخصیت کو نہیں دیکھا جائے ۔۔
شاہ صاحب ٹھیک بات کر رھے ھیں ❤
شاہ صاحب نے درست کہا ہے
Shah sahb ki bat 100% drust hai
ہمارے نزدیک کوئی سبطین شاہ ، کوئی ذاکر نائیک یا عمر صدیق حجت نہیں ۔۔۔۔
بلکہ ہمارے نزدیک حجت صرف اور صرف قرآن وحدیث ہے۔۔۔
جو کوئی بھی قرآن وحدیث پر ہے وہ ہمارے نزدیک قابل قبول اور قابلِ عزت ہے۔۔۔۔۔ 🧐🧐🧐
I love Dr sahab
I love Doctor Zakir naik Sahib❤🥰
لیکن یار پردہ منہ کا نہیں تو کس چیز کا ہے۔۔لیکن اس وقت جو دور چل رہا ہے اس مسلہ میں نرمی کرنی ہی نہیں چاہیے۔۔اللہ پاک حفاظت فرمائے سب کو صحیح عمل کرنے کی توفیق عطا فرماۓ۔۔
امام البانی رحمہ اللہ نے کتاب لکھی ہے جلباب مراۃ المسلمہ فی الکتاب و السنہ۔ اسے پڑھیں اور جواب دیں۔
@aftabJutt-1
مجھے نہیں چاہیے نا ہی ضرورت ہالا نکہ شیخ البانی کے گھر والے تو کرتے تھے۔پردے کا حکم کیوں نازل ہوا۔پردے کی آیات نازل ہونے سے پہلے کو سا جسم کا عضو تھا جو نہیں ڈھانپا کرتی تھی؟.میں تو سورۃ نور کی تفسیر میں اماں عائشہ رض کا بھی پڑھا اماں جی آیات نازل کے بعد پردہ کیا کرتی تھی۔ڈاکٹر صاحب: آپ کا دل نہیں مانتا تو آپ اپنے گھر والوں کو نا کراؤ۔۔ہم تو قائل ہیں پڑدے کے اور کروائیں گے✌️✌️
@@muhammadansar77 جو بندہ کسی کا موقف پڑھے بغیر مخالفت کرے۔ ایسے لوگوں سے بات کا فائدہ؟
@@aftabJutt-1
کیا مطلب میں وہ پڑھوں اور پردے سے روکنا شروع کردوں؟؟؟
Pai moqaf waly, moqaf Zyada taqatwar hai ya QURAN main ALLAH ka Hukam
@@aftabJutt-1
❤ اللہ پاک سب علماء کرام پر رحم فرمائے آمین ❤
AMEEN SUMMA AMEEN 🙏
ڈاکٹر ذاکر نائیک صاحب اپنی جگہ ٹھیک ہیں شاہ صاحب کا اختلاف بھی ٹھیک ہیں کرنے چاہیے
Zakir Naik k hathon lakhon, log Muslim howi hain,
Jisne apni pori life daie wakaf kardi, apni family ko b issi kaam k lie wakaf kardi,
Apna mulk chora,
Lekin
Allah k kaam ko nahin chora
Weldone Dr Zakir❤🎉❤🎉❤🎉❤🎉❤🎉❤🎉❤🎉
ما شاء اللہ تمام مسلمانوں کا یہ عقیدہ ہونا چاہیے ایک دوسرے سے محبت ہونی چاہیے تب جا کے لوگ دین پہ ائیں گے اپ کے لئے بہت زیادہ ممالک ہوں تمام مسلمانوں کا عقیدہ تب جا کے دین کی سمجھ ائے گی اور لوگوں کو پتہ چلے گا اصل اور نقل کا اگر نفرت کریں گے تو بات سنے گا کون
Syed subtain shah right
یہ بندہ واقعہ ہی بلکل فضول بات کر رہا ہے اللہ تعالیٰ ڈاکٹر زاکر نائک صاحب کو سلامت رکھے آسی طرح وہ دین اسلام کی خدمت کرتے رہے آمین
ڈاکٹر صاحب سے اختلاف ہو سکتا ہے لیکن وہ سچے کھرے اور انتہائی علم و فضل والی بین الاقوامی سطح کی شخصیت ہیں اللہ تعالٰی انہیں جزائے خیر عطا فرمائے آمین محض اختلاف کی بنیاد پر ڈاکٹر صاحب کی شخصیت کو تنقید کا نشانہ نہیں بنایا جا سکتا
Bahijan
Is video kai leyai
Apka buht buht shukria
JazaKAllah khairaan ❤
We Love Dr Zakir Naik
شاہ صاحب نے کوئی بات ڈاکٹر صاحب کے خلاف کبھی نہیں کی ۔
I love doctor Zakir naik shb allah unhein dushmnon ky shar hasdeen ky hasad sy mehfuz rkhy jhan Rhein allah ki hfazat mein Rhein ameeeen ameeeen ameen
ہم کسی کی تقلید نہیں کرتے ہم قران و حدیث کو مانتے ہیں
نقوی صاحب قرآن و حدیث ہی کی باتیں کر رہے ہیں۔
پروفیکٹ تو کوئی نہیں غلطیوں پر اڑنہ نہیں چاہتے غلطیوں کو دور کرنا چاہیے دین اسلام میں عمل کرتے ہوئے قرآن وحدیث پر ہی عمل کرنا پڑے گا اس کے مقابلہ میں اپنی مرضی شامل نہیں کرنی چاہیے اللّٰہ تعالٰی ہمیں قرآن وسنت پر عمل کی توفیق عطا فرمائے آمین
ڈاکٹر ذاکر نائیک صاحب حفظہ اللہ نے بات میں نرمی پیدا کرکے دین کے قریب آنے کی دعوت دی جب دین کے قریب آئیں گے لوگ تو سب دین کو سمجھ لیں گے نہ کہ آج ہمارے علماء کی طرح جہنم اعر جنت کا فتویٰ لگا کر دین سے دور کرتے ہیں ڈاکٹر ذاکر نائیک صاحب ذندہ باد اللہ تعالیٰ حاسدین کے حسد سے شریروں کے شر سے بچائے
Umer sb Apko Slaam❤❤❤
Me bhi dr zakir naik ka izzat karta hun aur dr zakir naik acchae kam rhe hai lekin sunnat to sunnat hota hai bhai
Sabtain shah sab ne ek asooli bat ki he jazakallah kher
الزام ثابت کریں۔
Beshak
ھم شاہ صاحب کے موقف کی تائید کرتے ھیں۔۔دلائل مضبوط ھیں
شاہ صاحب باالکل درست کہہ رہے ہیں.عمر صاحب خود اسلام کے خلاف بات کر رہے ہیں کہ اللہ میری عمر ڈاکٹر صاحب کو لگا دے کتنی فضول بات ہے حافظ مسعود عالم صاحب کہتے ہیں ایسی بات کرنا جائز نہیں ہے
نقوی صاحب نے السلام کا کارڈ نہیں کھیلا سو فیصد درست باتیں کی ہیں جو باتیں غلط تھی انکا رد کیا
نماز میں تکبیر تحریمہ کے علاوہ ہاتھوں کو نہ اٹھانا بھی مسنون ہے:
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ کُلَيْبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللّٰهِ بْنُ مَسْعُودٍ أَلَا أُصَلّي بِکُمْ صَلَاةَ رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّی فَلَمْ يَرْفَعْ يَدَيْهِ إِلَّا فِي أَوَّلِ مَرَّةٍ. قَالَ وَفِي الْبَاب عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ مَسْعُودٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَبِهِ يَقُولُ غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالتَّابِعِينَ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيّ وَأَهْلِ الْکُوفَةِ.
حضرت علقمہ رحمہ اللّٰہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت عبد اللّٰہ بن مسعود رضی اللّٰہ عنہ نے فرمایا: کیا میں تمہیں رسول اللّٰہ (ﷺ) کی نماز نہ پڑھاؤں؟ تو انہوں نے نماز پڑھائی اور صرف پہلی مرتبہ میں اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے. امام ترمذی رحمہ اللّٰہ کہتے ہیں: حضرت ابن مسعود رضی اللّٰہ عنہ کی حدیث حسن ہے، اس باب میں حضرت براء بن عازب رضی اللّٰہ عنہ سے بھی حدیث آئی ہے، کئی اہل علم صحابہ کرام اور تابعین میں سے یہی کہتے ہیں اور یہی سفیان ثوری اور اہل کوفہ کا بھی قول ہے.
(سنن الترمذی - رقم الحدیث:257)
اس حدیث کی تصحیح و توثیق کرنے والے اور اس سے حجت پکڑنے والے ائمہ حدیث:
سفیان ثوری رحمہ اللّٰہ: اس حدیث کے مرکزی راوی سید الحفاظ امیر المومنین فی الحدیث کا خود بھی اس پر عمل ہے یعنی ان کے نزدیک بھی یہ حدیث صحیح ہے.
(سنن الترمذی - ج1 ص297)
امام ترمذی رحمہ اللّٰہ: اس حدیث کو حسن اور ایک نسخۃ میں حسن صحیح کہتے ہیں.
(سنن الترمذی - ج1 ص297)
(شرح سنن ابی داؤد للعینی - ج3 ص341)
امام ابو علی الطوسی رحمہ اللّٰہ: وَحَدِيثُ ابْنِ مَسْعُودٍ حَسَنٌ کہتے ہیں.
(مختصر الأحكام مستخرج الطوسي على جامع الترمذي - 2/103)
امام نسائی رحمہ اللّٰہ نے اس حدیث سے حجت پکڑی.
(سنن نسائی - رقم الحدیث:1027)
محدث ابو جعفر طحاوی رحمہ اللّٰہ نے اس حدیث سے حجت پکڑی.
(شرح معاني الآثار - رقم الحديث: 1349,1350)
امام دار قطنی رحمہ اللّٰہ: اسنادہ صحیح کہتے ہیں.
(کتاب العلل للدار قطنی - 5/172)
امام ابن حزم رحمہ اللّٰہ: صَحَّ خَبَرُ ابْنِ مَسْعُودٍ کہتے ہیں.
( المحلی بالآثار - ج 2ص578)
عبد الحق الإشبيلي رحمہ اللّٰہ: هَذَا حَدِيث حسن کہتے ہیں.
(كتاب الأحكام الكبرى لعبد الحق الإشبيلي - 2/191)
امام ابن القطان الفاسی رحمہ اللّٰہ: والحديث عندي لعدالة رواته أقرب إلى الصحة کہتے ہیں.
(بيان الوهم والإيهام للفاسی - ج5 ص367)
ابن التركماني رحمہ اللّٰہ: والحاصل ان رجال هذا الحديث على شرط مسلم کہتے ہیں.
(كتاب الجوهر النقي - 2/78)
امام مغلطائی رحمہ اللّٰہ: حديثاً صحيحاً کہتے ہیں.
(شرح سنن ابن ماجه لمغلطاي - 5/1468)
امام زیلعی رحمہ اللّٰہ: و الرجوع الی صحۃ الحدیث لورودہ عن الثقات کہتے ہیں.
( نصب الرایۃ للزیلعی - ج1 ص396)
امام عینی رحمہ اللّٰہ: والحاصل أن رجال هذا الحديث على شرط مسلم، فالحديث حينئذ صحيح کہتے ہیں.
(كتاب نخب الأفكار - ج4 ص166)
أبو الفيض مرتضى، الزّبيدي رحمہ اللّٰہ: والحاصل أن رجال هذا الحديث على شرط مسلم کہتے ہیں.
(كتاب تخريج أحاديث إحياء علوم الدين - 1/352)
الملا على القاري رحمہ اللّٰہ نے اس حدیث سے حجت پکڑی. (الأسرار المرفوعة - 1/492)
امام قاسم بن قطلوبغا رحمہ اللّٰہ نے اس حدیث سے حجت پکڑی. (التعریف والاخبار ص304)
اس کے علاوہ غیر مقلد محقق علماء بھی اس کو صحیح کہتے ہیں.
احمد شاکر المصری: صحیح ( شرح الترمذی - ج2 ص40)
ناصر الدین البانی: وهذا إسناد صحيح على شرط مسلم. فالحق أنه حديث صحيح.
(صحيح سنن أبي داود - 3/338)
صهيب عبد الجبار: (الجامع الصحيح للسنن والمسانيد - ج 25 ص303)
دونوں طریقے صحیح ہیں۔
اگر اس سچائی کو مان لیں تو مسلک کا کیا ہوگا ۔
اگر ماننا ہوتا تو یہ آپس میں لڑتے لڑاتے ہی کیوں۔؟؟؟.
بات بس اتنی ہے کہ مسلک صحیح ہیں۔
مسلکی جھگڑے نفرتیں پھیلاتا فرقہ پرستی غلط ہے۔
محترم
اس حدیث کو ضعیف کہنے والے ائمہ بہت ہیں
جبکہ اس کے مقابلے میں پانچ سو صحیح احادیث موجود ہیں
@ragibabdullah-o2i
Note: Sahaba e kiraam say 3 tarah Namaz parna sabit hai, jin Fuqaha nay jis tariqay per amal kia wo sab bhi Sunnat ko panay walay hain, aik cheez ko baaz Fuqaha kay nazdeek tarjeeh ho aur baaz Fuqaha kay nazdeek na ho tou ye baat ghumrahi mein nahi ati jab tak ijma kay khilaaf na ho aur inn mein say kisi aik tariqay per ijma sabit nahi, so iss wajah say inn mein say Namaz kay kisi aik tariqay per amal karne walay ko ghumrah ya mukhalif e Sunnat nahi keh sakte.
Apki 500 wali baat, khilaaf e haqeeqat hai, waise bhi aik tariqay kay suboot say dosre tariqay ki naafi nahi hoti jaise wuzu 3 tarah karna bhi sabit hai, aur waise maine kisi aur tariqay ko ghalat kaha bhi nahi, mera title ghor say read karein tou pata chal jaye ga.
وَلَا يَجۡرِمَنَّكُمۡ شَنَاٰنُ قَوۡمٍ عَلٰٓى اَ لَّا تَعۡدِلُوۡا ؕ اِعۡدِلُوۡا هُوَ اَقۡرَبُ لِلتَّقۡوٰى وَاتَّقُوا اللّٰهَ ؕ اِنَّ اللّٰهَ خَبِيۡرٌۢ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ ۞
کسی قوم کی عداوت تمہیں بےانصافی پر نہ ابھارے ‘ تم عدل کرتے رہو وہ خوف خدا کے زیادہ قریب ہے اور اللّٰہ سے ڈرتے رہو ‘ بیشک اللّٰہ تمہارے کاموں کی بہت خبر رکھنے والا ہے.
(سورۃ المائدة - آیت 8)
نماز میں تکبیر تحریمہ کے علاوہ ہاتھوں کو نہ اٹھانا بھی مسنون ہے:
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللّٰهِ بْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللّٰهِ قَالَ أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِصَلَاةِ رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَقَامَ فَرَفَعَ يَدَيْهِ أَوَّلَ مَرَّةٍ ثُمَّ لَمْ يُعِدْ.
حضرت علقمہ رحمہ اللّٰہ حضرت عبد اللّٰہ بن مسعود رضی اللّٰہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا: کیا میں تمہیں رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کی نماز نہ بتاؤں؟ کہا تو وہ کھڑے ہوئے اور پہلی بار اپنے دونوں ہاتھوں کو اٹھایا، پھر انہوں نے دوبارہ ایسا نہیں کیا.
(سنن نسائی - رقم الحدیث:1027)
(قال الألباني: صحيح)
وكيع بن جراح و عبد اللّٰہ بن مبارک کے علاوہ معاویہ بن ہشام، و ابوحذیفہ موسیٰ بن مسعود بھی اس حدیث کو سفیان ثوری رحمہ اللّٰہ سے روایت کرتے ہیں. (سنن ابی داؤد - رقم الحدیث:749). جبکہ وكيع بن جراح اور عبد اللّٰہ بن مبارک سفیان ثوری رحمہ اللّٰہ سے روایت کرنے میں اثبت بھی ہیں.
(كتاب شرح علل الترمذي ابن رجب الحنبلي - 2/722)
اثبت راوی کی روایت میں تدلیس کا احتمال نہیں ہوتا. اس حدیث کی تصحیح کرنے میں امام ترمذی رحمہ اللّٰہ اکیلے بھی نہیں ہیں اور نہ ہی اس حدیث کے راوی مجروح ہیں بلکہ اعلی درجے کے ثقہ راوی ہیں. بعض دفعہ ایک محدث کو حدیث بعد میں پہنچتی ہے تو جن الفاظ کے ساتھ اس کے نزدیک ثابت ہوتی ہے اس کو ویسے ہی بیان کر دیتا ہے جیسے کہ حضرت عبد اللّٰہ بن مبارک رحمہ اللّٰہ کے نزدیک جب حدیث ابن مسعود رضی اللّٰہ عنہ جن الفاظ سے ثابت ہوگئی تو پھر اس کو انہی الفاظ سے اپنے شیخ سفیان ثوری رحمہ اللّٰہ کی سند سے بیان کر دیا. ویسے بھی کسی محدث کے ہاں کسی حدیث کا ثابت نہ ہونا اس صحیح یا حسن حدیث پر عمل کرنے سے روک نہیں سکتا جبکہ دوسرے محدثین کے نزدیک وہ حدیث ثابت بھی ہو.
امام ترمذی رحمہ اللّٰہ کے اسلوب سے ہی عبد اللّٰہ بن مبارک رحمہ اللّٰہ کے جراح والے قول کے ضعف کا ثبوت:
امام ترمذی رحمہ اللّٰہ نے 257 پر حضرت ابن مسعود رضی اللّٰہ عنہ کی حدیث کو حسن اور ایک نسخۃ میں حسن صحیح کہہ کر, 256 کے نیچے عبد اللّٰہ بن مبارک رحمہ اللّٰہ کے جراح والے قول کا ضعف خود ثابت کر دیا, کیونکہ اگر اس جراح والے قول کو صحیح جانتے تو پھر حدیث ابن مسعود کو حسن یا حسن صحیح نہ کہتے اور اس جراح والے قول کو 257 کے نیچے ذکر کرتے. پھر بعد میں وَبِهِ يَقُولُ غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالتَّابِعِينَ. اور کئی اہل علم صحابہ کرام اور تابعین میں سے یہی کہتے ہیں. نہ کہتے.
اس حديث کے قوی شواہد میں سیدنا عمر اور سیدنا علی اور سیدنا عبد اللّٰہ بن مسعود رضی اللّٰہ عنھم کا یہی عمل ہے. امام بخاری اور امام مسلم کے استاد اور صحيح بخاری و صحيح مسلم کے راوی ابو بکر بن ابی شیبہ رحمہ اللّٰہ اپنی کتاب "المصنف في الأحاديث والآثار" میں ایک پورا باب "مَنْ كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي أَوَّلِ تَكْبِيرَةٍ ثُمَّ لَا يَعُودُ" قائم کر کے صحیح اسانید کے ساتھ ان احادیث کو لائے ہیں.
(المصنف في الأحاديث والآثار » كتاب الصلاة » أَبْوَابُ صِفَةِ الصَّلاةِ » مَنْ كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي أَوَّلِ تَكْبِيرَةٍ ثُمَّ لَا يَعُودُ - رقم الحديث: 2443 - 2442 - 2454) اور سیدنا علی کرم اللّٰہ وجہہ کے اصحاب اور سیدنا عبد اللّٰہ بن مسعود رضی اللّٰہ عنہ کے اصحاب کا بھی یہی عمل ہے. (المصنف في الأحاديث والآثار » كتاب الصلاة » أَبْوَابُ صِفَةِ الصَّلاةِ » مَنْ كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ فِي أَوَّلِ تَكْبِيرَةٍ ثُمَّ لَا يَعُودُ - رقم الحديث:2446). لہذا ثابت ہوا کہ یہ حدیث شریف صحیح ہے اور اس طرح نماز پڑھنا بھی سنت کے مطابق ہے اور اس طریقے سے نماز پڑھنے کو خلاف سنت کہنا بالکل غلط ہے اور اس طریقے کو خلاف سنت کہنے سے بچنا بھی چاہیے.
شاہ صاحب کا موقف مضبوط ھے
الزام ثابت کریں۔
ڈاکٹر صاحب سے چہرے کے پردے کے بارے میں اختلاف واضح ہے ۔حق ہے ۔مگر ایک دو مسائل کے علاوہ ڈاکٹر صاحب کی دین اسلام کی دنیا بھر میں خدمات کا کھلے دل سے اعتراف وتحسین ہی ان کاحق ہے ۔ اللہ پاک ڈاکٹر صاحب کو مزید شرح صدر عطا فرما کر ان سے اپنے دین کاکام لے . تنقید تعمیری ہونی چاہیے ۔
سبطین شاہ صاحب علمی اختلاف کر رہا ہے ٹھیک کرتے ہیں ۔ دوسروں کو دخل اندازہ کی کیا ضرورت۔ ہم ذاکر نائیک صاحب اور سبطین شاہ صاحب دونوں کو سمجھتے ہیں
کسی کے بارے میں رائے قائم کرنے سے پہلے اسکی پوری زندگی کا مطالعہ کرنا چاہیے۔ ذاکر نائیک نے خود ایک انٹر ویو میں بتایا تھا کہ شروع شروع میں وہ ہر ایک سے بحث اور مناظرہ کرتے تھے لیکن پھر ہر گلی محلے سے لوگ مناظرے کے لیے آنا شروع ہو گئے اور ان کے پاس علم نہ ہونے کے برابر ہو تا تھا جس کی وجہ سے میرا بہت سا قیمتی وقت ضائع ہو جاتا تھا اور پھر دعوتی کام بھی متاثر ہونے لگا اس لیے اب میں شرط لگاتا ہوں کہ کوئی بڑا آئے جس کے پاس واقع علم ہو اور اس کو بہت سے لوگ سننے والے ہوں۔
تو یہ ہے سارا معاملہ جس کی وجہ سے وہ ہر ایک سے بحث نہیں کرتے ۔
میں عمر صدیق کا فین ھوں لیکن سبطین شاہ رائیٹ ھیں۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک صاحب نے صحیح کہا ھےاگر چہرے کی پابندی فرض ھوتی تو حج کے دوران چہرے سے پردہ بھی نہ ہٹایا جاتا..
ڈاکٹر صاحب کے کہنے کی کیا بات ہے
چہرہ کا پردہ قرآن اور سنت کے دلائل سے فرض ہے
Sibtain SB nay theak kaha.
شاہ صاحب بلکل حق پر ہیں دلائل کے ساتھ بات کرتے ہیں اور ڈٹ کر بات کرتے ہیں یہی مسلک اہلیحدیث ہے بات شخصیت دیکھ کر نہیں ماننی چاہیے بلکے حضرت محمد صل اللہ علیہ وسلم کی حدیث دیکھنی چاہیے
Syyad sibtain shah naqvi hafizhullah tala allah un ki hifazat farmaye amin
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اہل بیت علیہم السلام بڑی عظمت و الی جماعت اسلام حضرت محمد ابوبکر صدیق عمر عثمان وعلی حسن و حسین امیر معاویہ رضی اللہ عنہ اجمعین اہل حق اہل ایمان اہل جنت اہل حدیث زندہ باد کہہ دیا
سبطین شاہ زندہ آباد
Shah shb chahra batata h wo hasid hn chahra benoor kyon h ?
جی، شاہ صاحب کے الزامات سارے جھوٹے ہیں۔
سبطین شاہ نقوی نے بالکل صحیح باتیں بیان کیں باقی اتحاد امت کی بناء پر شرکوک فر کو اکٹھا ہرگز نہیں کیا جاسکتا اور ھمارے معاشرے میں شخصیت پرستی کا عام رواج ھے ڈاکٹر ذاکر نائیک کوئی فرشتہ نہیں ھیں جو بھی کہیں وہ من و عمل قبول کرلیا جائے کچھ لوگوں کو عادت ھوتی ھے کہ وہ عام لوگوں کو خوش کرنے کے لیے ایسا طرز عمل اپناتے ھیں کہ لوگ ان کی بات سے خوش رھیں چہرہ کا پردہ کا نا ھونے کا سمجھنا بھی اسی طرح ھے
Note: Sahaba e kiraam say 3 tarah Namaz parna sabit hai, jin Fuqaha nay jis tariqay per amal kia wo sab bhi Sunnat ko panay walay hain, aik cheez ko baaz Fuqaha kay nazdeek tarjeeh ho aur baaz Fuqaha kay nazdeek na ho tou ye baat ghumrahi mein nahi ati jab tak ijma kay khilaaf na ho aur inn mein say kisi aik tariqay per ijma sabit nahi, so iss wajah say inn mein say Namaz kay kisi aik tariqay per amal karne walay ko ghumrah ya mukhalif e Sunnat nahi keh sakte.
محترم اینکر صاحب چائے تو دائیں ہاتھ سے پیو سنت کے مطابق
کیمرہ بعض اوقات الٹا دکھاتا ہے۔ اسے مرر ویو کہتے ہیں۔
سبطین شاہ نقوی حفظہ اللہ تعالیٰ زندہ باد ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ لاقوہ الاباللہ
ڈاکٹر ذاکر نائیک صاحب حفظہ اللہ تعالٰی
زندہ باد ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ لاقوہ الاباللہ
I completely agree with you
SAB MUSLIM BAZARU AURAT KE PAIDAISH HAI KYA ZAKIR NIKE NE BATAYA HAI KI JAB KOI MUSLIM AURAT SHADI NAHI KARTI HAI TAB TAK WO EK BAZARU AURAT HOTI HAI TERE GHAR ME KON KON BAZARU AURAT HAI
نقوی صاحب کی بات بالکل درست ہے لازمی نہیں ڈاکٹر صاحب کے ہاتھوں لوگ مسلمان ہوئے ت وہر بات درست نہیں مانی جاسکتی ۔السلام شخصیت کو دیکھ کر نہیں مانا جاتا دلیل کو دیکھا جاتا ۔نقوی صاحب کے پاس دلیل مضبوط ہے
یہ دن بھی آنا تھا کہ سبطین شاہ نقوی ڈاکٹر ذاکر نائیک جیسے عظیم اور عالمی عالم اور ماہر تقابل ادیان جس کے سامنے آج تک کسی مذہب کا بڑے سے بڑا عالم نہیں ٹھہر سکا کو سمجھائے گا کہاں راجہ بھوج کہاں گنگو تیلی
Dr. Zakir naik is a messanger of Allah, preaching of Islam through out world. We should support to him.
حافظ عمر صدیق بہت زبردست بات کی
AP nay Boht achi bt ki ..keh tahqeeq kroo... good 👍👍👍 brother
Dr Zakir Naik zindabad. Rizvi sahib k janazay ki bhi Sabtain Shah ko kafi mirchain hain.
I am from India 🇮🇳
ٹھیک وہ چیز یے جو قرآن اور سنت کے مطابق یے بھائی صاحب ۔ قبروں پر پھول چڑھانے جائز یے کیا ۔جس بات پر اختلاف قرآن اور سنت کے مطابق یے جو ٹھیک ہے اور کرنے بھی چاہیے
پھول چڑھانے یا باقی الزامات کا کوئی ثبوت؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
اس نے کسی قبر پر چادر نہیں چڑھائے یہ جھوٹ ہے اور بہت بڑا جھوٹ ہے ۔ یہ ملٹری کے قواعد و ضوابط ہیں کہ اکثر غیر ملکی حکومتی عہدہ داران جب پاکستان کا دورہ کرتے ہیں تو وہ شہیدوں کی یادگار پر پھول چڑھاتے ہیں اور اس کا اسلام یا شریعت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا یہ محض وطن کی خاطر قربانیاں دینے والوں کو خراج تحسین پیش کرنا ہوتا ہے
Ap video ab upload q ni krty plz bta den
Allah Pak hum sub ko haq baat kahnay ki taufeeq atta kray phir chaiay us say koi bhee nishana banay lakin Allah Pak haq per qaim rahnay ki taufeeq atta kray ameen.
شاہ جی اپ شاہ جی نہیں ہیں اپ سیاہ جی ہیں ڈاکٹر ذاکر نائیک زندہ باد یہ سبطین شاہ بلکہ سبطین سیاہ مردہ باد
صرف عورت کی حکمرانی کو ناجائز کرنے کا ڈاکٹر صاحب کو یہ نتیجہ مل رھا اگر عورت کی حکمرانی جائز کرجاتے تو یہ کچھ نہ ہوتا
Well-done Shah SB God bless you amen ❤
TAWHEED Quran hadees ahlehadees ahlesunnat jihad khilafat islamia TAWHEED jihad khilafat islamia TAWHEED jihad khilafat islamia TAWHEED jihad khilafat islamia
ALLAH HU AKBAR 🙏
Ye mutakabir molvi h. Dr sb ki juti k brabar b nhi
حق کا ساتھی حق کا رفیق
عمر صديق عمر صديق ❤
Palestine me kafir nahi dekhraha kon suni kon alhades Ya kon Shia hain wo sab ko shaheed kar rahe hain.
سبطین شاہ نقوی صاحب سو فیصد ٹھیک کہا ہے
شاہ صاحب پہلے الزامات ثابت کریں۔
عمر صدیق ہماری جماعت کے عالم ہیں عزت کے مقام پر ہیں۔مگر اسکے ساتھ بدتمیز بی ہے۔حافظ صاحب الحمد اللہ مسلک اہلحدیث بہت تیزی سے پھیل رہا ہے اور ہمارے علماء خالص محنت دین کے لیئے کرتے ہیں
مگر آپ تمیز کی حد بی پار کرجاتے ہیں
Dr. Zakir Naik is doing Allah Ta’ala’s work. MashaAllah
Envy and jealousy isn’t a good look
Allah Pak Salamat Rakhe Hazaroo Saal Dr Zakir naik Ko Ameen
بائیں ہاتھ کیساتھ کچھ بھی کھانا پینا غلط ہے بھائی ۔
آپ ایک مزہبی پلیٹ فارم پہ بات کرتے ہیں تو برائے مہربانی پہلے اسلام کی بنیاد کو سمجھ لیں
Pichly jummay ko sabtain shah sahab ny 1 Christian ✝️ ko qalma parhaya ha wesy main ny jumma para tha pul aik sialkot main baki Dr Zakir naik sahab always good❤
Chahe sunni ho shiya ho deobandi ya barelvi ho yeh na bhulo keh har koyee ihdinassiratal mustaqeem padhta hi hai. Iyyaka naabudo bhi padhta hai. Aaj tak aap isko hi samajh paaye .
Dr.zakir Naik is the great scholar of Islamic world.
PLZ don't criticize him.
Dr Zakir Naik sahib is a Symble of Monin , Muslim All over the World. ALLAH PAK Sehtmand Zindagi dey
Agreed with Mr sibtain shah
Shah Sahab zindabad❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
Allah pak shah sab ko sehat atta farmaye
بھائ یہ سارے ہی عوام کی جہالت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مذھبی کارڈ استعمال کرتے ہیں۔ اور ہم آپس میں لڑتے رہتے ہیں۔
عثمان امیری۔ خوشاب۔
Mr Naqvi has crossed the line instead being a good and humble muslim. That’s is so sad and pathetic 🤦♀️😡
Perday ki baat hy
Beshaq
اصل میں وہ کسی سیاسی جماعت کے جیالے نھیں اور نہ ہی اپنا علم ،عقیدہ ،دین کو کرسی کے خاطر فروخت کرنے والے ہیں وہ نرم ملائم لہجے کے ذریعے لوگوں کو دین کے قریب کرتے ہیں ناکہ وہ سخت فتوے لگا کر آج طرح کے عوامی خطیبوں کی طرح دین سے متنفر کرتے ہیں