ابا جان!جو حکم ہوا ہے اسے بجا لائیے(37:102)|How can we happily accept the detachment | Hidden Wisdom

Поделиться
HTML-код
  • Опубликовано: 8 окт 2024
  • How can we be detached happily?
    Feelings of detachment
    اپنی عزیز ترین چیزوں سے جدا ہونا پڑے تو کیا کریں؟
    Apni Aziz tareen xheezon se juda hona parre tou hum Keya Karen?
    As-Saffat 37:102
    فَلَمَّا بَلَغَ مَعَهُ ٱلسَّعْىَ قَالَ يَٰبُنَىَّ إِنِّىٓ أَرَىٰ فِى ٱلْمَنَامِ أَنِّىٓ أَذْبَحُكَ فَٱنظُرْ مَاذَا تَرَىٰۚ قَالَ يَٰٓأَبَتِ ٱفْعَلْ مَا تُؤْمَرُۖ سَتَجِدُنِىٓ إِن شَآءَ ٱللَّهُ مِنَ ٱلصَّٰبِرِينَ
    English - Sahih International
    And when he reached with him [the age of] exertion,[1] he said, "O my son, indeed I have seen in a dream that I [must] sacrifice you, so see what you think." He said, "O my father, do as you are commanded. You will find me, if Allāh wills, of the steadfast."
    Urdu - Muhammad Junagarhi
    پھر جب وه (بچہ) اتنی عمر کو پہنچا کہ اس کے ساتھ چلے پھرے[1] ، تو اس (ابراہیم علیہ السلام) نے کہا میرے پیارے بچے! میں خواب میں اپنے آپ کو تجھے ذبح کرتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔ اب تو بتا کہ تیری کیا رائے ہے[2]؟ بیٹے نے جواب دیا کہ ابا! جو حکم ہوا ہے اسے بجا ﻻئیے انشاءاللہ آپ مجھے صبر کرنے والوں میں سے پائیں گے.
    English - Mufti Taqi Usmani
    Thereafter, when he (the boy) reached an age in which he could work with him, he (Ibrāhīm) said, “O my little son, I have seen in a dream that I am slaughtering you, so consider, what is your opinion?” He said, “O my dear father, do what you have been ordered to do. You will find me, inshā’allah , (if Allah wills) one of those who endure patiently.”
    English - Tafsir Ibn Kathir (Abridged)
    Urdu - Tafsir Ahsanul Bayaan
    پھر جب وہ (بچہ) اتنی عمر کو پہنچا کہ اس کے ساتھ چلے پھرے، (١) تو اس (ابراہیم علیہ السلام) نے کہا کہ میرے پیارے بچے! میں خواب میں اپنے آپ کو تجھے ذبح کرتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔ اب تو بتا کہ تیری کیا رائے ہے (٢) بیٹے نے جواب دیا کہ ابا! جو حکم ہوا ہے اسے بجا لائیے انشاءاللہ آپ مجھے صبر کرنے والوں میں پائیں گے۔
    ١٠٢۔١ یعنی دوڑ دھوپ کے لائق ہوگیا یا بلوغت کے قریب پہنچ گیا، بعض کہتے ہیں کہ اس وقت یہ بچہ ١٣ سال کا تھا۔
    ١٠٢۔٢ پیغمبر کا خواب، وحی اور حکم الٰہی ہی ہوتا ہے۔ جس پر عمل ضروری ہوتا ہے۔ بیٹے سے مشورے کا مقصد یہ معلوم کرنا تھا کہ بیٹا بھی امر الٰہی کے لئے کس حد تک تیار ہے۔
    Urdu - Tafsir Tafheem ul Quran (Abul Ala Maududi)
    وہ لڑکا جب اس کے ساتھ دوڑ دھوپ کرنے کی عمر کو پہنچ گیا تو (ایک روز) ابراہیمؑ نے اس سے کہا،’’بیٹا ، میں خواب میں دیکھتا ہوں کہ میں تجھے ذبح کر رہا ہوں [58] ، اب تو بتا تیرا کیا خیال ہے ؟ [59] اس نے کہا، ’’ ابا جان ، جو کچھ آپ کو حکم دیا جا رہا ہے [60] اسے کر ڈالیے ، آپ اِنْشاءَ اللہ مجھے صابروں میں سے پائیں گے ‘‘
    سورة الصّٰٓفّٰت حاشیہ نمبر :58
    یہ بات ملحوظ خاطر رہے کہ ابراہیم (علیہ السلام) نے خواب میں یہ نہیں دیکھا تھا کہ انہوں نے بیٹے کو ذبح کردیا ہے، بلکہ یہ دیکھا تھا کہ وہ اسے ذبح کر رہے ہیں۔ اگرچہ اس وقت وہ خواب کا مطلب یہی سمجھے تھے کہ وہ صاحبزادے کو ذبح کردیں۔ اسی بنا پر وہ ٹھنڈے دل سے بیٹا قربان کردینے کے لیے بالکل تیار ہوگئے تھے۔ مگر خواب دکھانے میں جو باریک نکتہ اللہ تعالیٰ نے ملحوظ رکھا تھا اسے آگے کی آیت نمبر 105 میں اس نے خود کھول دیا ہے۔
    سورة الصّٰٓفّٰت حاشیہ نمبر :59
    صاحبزادے سے یہ بات پوچھنے کا مدعا یہ نہ تھا کہ تو راضی ہو تو خدا کے فرمان کی تعمیل کروں۔ بلکہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) دراصل یہ دیکھنا چاہتے تھے کہ جس صالح اولاد کی انہوں نے دعا مانگی تھی، وہ فی الواقع کس قدر صالح ہے۔ اگر وہ خود بھی اللہ کی خوشنودی پر جان قربان کردینے کے لیے تیار ہے تو اس کے معنی یہ ہیں کہ دعا مکمل طور پر قبول ہوئی ہے اور بیٹا محض جسمانی حیثیت ہی سے ان کی اولاد نہیں ہے بلکہ اخلاقی و روحانی حیثیت سے بھی ان کا سپوت ہے۔
    سورة الصّٰٓفّٰت حاشیہ نمبر :60
    یہ الفاظ صاف بتا رہے ہیں کہ پیغمبر باپ کے خواب کو بیٹے نے محض خواب نہیں بلکہ خدا کا حکم سمجھا تھا۔ اب اگر یہ فی الواقع حکم نہ ہوتا تو ضروری تھا کہ اللہ تعالیٰ صراحۃً یا اشارۃً اس امر کی تصریح فرما دیتا کہ فرزند ابراہیم نے غلط فہمی سے اس کو حکم سمجھ لیا۔ لیکن پورا سیاق وسباق ایسے کسی اشارے سے خالی ہے۔ اسی بنا پر اسلام میں یہ عقیدہ پایا جاتا ہے کہ انبیاء کا خواب محض خواب نہیں ہوتا بلکہ وہ بھی وحی کی اقسام میں سے ایک قسم ہے۔ ظاہر ہے کہ جس بات سے ایک اتنا بڑا قاعدہ خدا کی شریعت میں شامل ہوسکتا ہو، وہ اگر مبنی بر حقیقت نہ ہوتی بلکہ محض ایک غلط فہمی ہوتی تو ممکن نہ تھا کہ اللہ تعالیٰ اس کی تردید نہ فرماتا۔ قرآن کو کلام الہٰی ماننے والے کے لیے یہ تسلیم کرنا محال ہے کہ اللہ تعالیٰ سے ایسی بھول چوک بھی صادر ہو سکتی ہے۔
    Urdu - Tafsir Jalalayn
    جب وہ ان کے ساتھ دوڑنے (کی عمر) کو پہنچا تو (ابراہیم نے) کہا بیٹا میں خواب میں دیکھتا ہوں کہ (گویا) تم کو ذبح کر رہا ہوں تو تم سوچو کہ تمہارا کیا خیال ہے ؟ انہوں نے کہا کہ ابا جو آپ کو حکم ہوا ہے وہی کیجئے، خدا نے چاہا تو آپ مجھے صابروں میں پائیے گا
    #sarfrazashah #syedsarfrazshah #syedsarfrazahmedshah #syedsarfrazahmadshah #sarfrazshah

Комментарии • 6

  • @lovelife7926
    @lovelife7926 33 минуты назад

    JazakiAllah app k lafzon mn bhht taseer so mhssos hoi ❤

  • @shakilg887
    @shakilg887 22 часа назад

    Maa Sha Allah ❤

  • @YasraYasra-v5e
    @YasraYasra-v5e 4 часа назад

    کوئی شک نہیں اعلی بہت اعلٰی❤❤❤❤

  • @zubairmuhammad8415
    @zubairmuhammad8415 14 часов назад

    Beautiful 😍

  • @epicplayzepz7615
    @epicplayzepz7615 День назад

    💯

  • @farukhnaveed4192
    @farukhnaveed4192 День назад

  • @shakilg887
    @shakilg887 22 часа назад

    Boht acha message dia ap ne
    Agar Apni Marzi ko Allah ki Marzi ke mutabiq kr lia jaye,to Asal sukoon e Qalb hasil ho jata ha.

  • @lovelife7926
    @lovelife7926 40 минут назад

    G beshak hum tou choti choti chezon k Liye Allah Sy gila shikwa shuru kr dety