Maulana Muhammad Yousuf Ludhyanvi - Dajjal

Поделиться
HTML-код
  • Опубликовано: 3 ноя 2024
  • Click to Download:
    archive.org/do...

Комментарии • 3

  • @aligohar1961
    @aligohar1961 2 года назад

    Allah ta'ala molana yousuf ludhyanvi ko janat ul ferdos main aala muqam ata farmae ameen

  • @s.m.h.979
    @s.m.h.979 3 года назад +3

    کسی نے سچ کہا ہے کہ علامہ محمد یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ بیک وقت بہترین حافظ وقاری، لائق وفائق، عظیم محقق ومصنف، بلند پایہ مفسر و محدث، اعلیٰ درجے کے، بل کہ منفرد انشا پرداز، طرح دار ادیب، بے مثال اور کامیاب مدرس اور مسندِ اصلاح و ارشاد کے قطب الاقطاب تھے۔
    تقریر و تحریر اور تصنیف وتالیف کے امام تھے، دورِ حاضر کے ملاحدہ اور زنادقہ کے خلاف قلم اٹھاتے تو معلوم ہوتا کہ علامہ شہید میں ابنِ تیمیہ اور ابنِ قیمؒ کی روح عود کر آئی ہے، اصلاح و ارشاد کی مسند پر جلوہ افروز ہوتے تو لگتا کہ غزالیؒ و رازیؒ پھر سے زندہ ہوگئے ہیں، فقہ وفتاویٰ کے میدان میں لب کشا ہوتے تو امام ابوحنیفہؒ کی فقاہت کے شارح نظر آتے، تقویٰ و طہارت، زہد و استغنا، قناعت و توکل، ایثار و قربانی اور عفو و درگزر جیسی ملکوتی صفات کے اعتبار سے اِس دور کے نہیں، خیر القرون کے آدمی معلوم ہوتے تھے۔ اخلاص و بے لوثی، للٰہیت و خدا خوفی، بے نفسی و بے غرضی، فروتنی اور خمول و گوشہ نشینی نے ان کو مسلمانوں کے دلوں کی دھڑکن بنا دیا تھا۔
    ''اپنی ذات میں انجمن'' کا استعارہ کسی اور پر صادق آئے یا نہ آئے، حضرت شیخ الاسلام علامہ محمد یوسف لدھیانوی ؒ پر حرف بہ حرف صادق آتا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ حضرت علامہ شہیدؒ ہر دینی جماعت کے سرپرست و پشتی بان بھی تھے۔ ان کے خلفاء کی فہرست پر نظر ڈالیے تو عجیب جامعیت نظر آتی ہے۔اس میں تصوف و سلوک، جہاد و معسکر، قلم و قرطاس، درس و تدریس اور سیاست، غرض ہر میدان کے لوگ شامل ہیں۔ یہ دین کے تمام شعبوں سے ان کی والہانہ محبت و عقیدت کا واضح اظہار اور ان کی وسعتِ ظرفی کی بین دلیل ہے۔
    عام طور پر تحریری و تصنیفی اور تدریسی ذوق رکھنے والے لوگ ہجومِ آلام و مصائب کا سامنا کرنے سے کتراتے ہیں اور صرف قلم و زبان کے دھنی ہوتے ہیں، لیکن حضرت علامہ لدھیانویؒ اس کے بالکل برعکس حد رجہ نڈر، بے باک، حق گو اور جرأت و بہادری کا پیکر تھے۔

  • @abdullahsaleem8651
    @abdullahsaleem8651 4 года назад

    Bhai Jan awaz sahi nahi hai bohat shoor hai ager theek ker sakty hain tu kerdain Bari meherbani hogi