Sufiyon ne KALIMAH-E TAWHEED ko kaise Bigaada ~By Hafiz Javeed Usman Rabbani
HTML-код
- Опубликовано: 18 сен 2024
- To Watch Full Lecture in HD, Click there Below Link:
• Ramadhan 1439H ┇ WAHDA...
Our Official Website: www.msli.in
****************************************
Follow Us on:
/ markazussalaamoffical
Our RUclips Channel: / markazussalaam
Google+: plus.google.co...
****************************************
SUBSCRIBE NOW & COMMENT
Jazakallh khair Javed Sahab shukran for nice explaination expose more n more so that Muslims under stand n correct themselves
ماشاء اللہ
جزاک اللہ خیرا و احسن الجزا
میرے شیخ اللہ تعالٰی آپ کو اپنے حفظ و امان میں رکھے آمین
اللہ تعالی شیخ صاحب کو لمبی زیندگ دے امین آور ھمے قرآن اور حدیث پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے امین یا رب العالمین
آمین
Ameen
Mar jay itna jhoth ..esy kuch nhi pta haq h ...
Allah hidayat de musalmano, ko jo touhid per chale,. Allah khair ata kre ham sabko.
La Ilaha Illallah muhammadur rasulullah
JAZAK ALLAH EXCELLENT
Mashallah shaik jazakala khair Allah aap ke ailm mai izafa kare Ameen
Allah rabbe izzat aapki awaaz ko itni quwwat ata kare ke barelviyon ke kaano tak pahunche
Faisal Ansari,
Tumhare mullao ki aawaz aurat ki jaisi hoti hai jab bhi takreer ya khutba dene baith te hai to mariyal aawaz mei dete hai.
Josh toh ulama e ahle sunnat mei hai
Allah ta'ala tumhare mullao ko munazre ki taufeeq ata kare.
Ahle sunnat Wal jamat zindabad 🌹🌹
اہلے حدیث ہے ہم یہ عظم ہے ہمارا
Mashallah beautiful speech
Masa Allah
جزاكم الله خيرا كثيرا وطول العمر يا شيخ جاويد عثمان رباني صاحب حبيبي والله سلمك يا اخي
Masha allah
Jazak Allah khayr
ماشاءالله
Bhut khoob
ما شاء الله
جزاك اللّٰه خيرا واحسن جزاء
Maashallah
❤Mash.ALLAH.javeed.saab.Hayak.ALLAH
Allah Hu Akbar 😣
Right 100%
Mashallah brother Allah aap ko jazaye kheir de
Beshak InhauneKalmahi Badaldiya Hai Assalamu Alykum Warahmathullahi Wabarkaathahu
Mashallah
"Asslamu Alaikum"
"Masha Allah"
"Jazakalla"
Subhanallah
Subhanallah 💯💯💯💯 sahi kha ap nay
masha allah
Mashalla aap ne bahuth khub taheed peshki Allah aap ko lambi umar de ameem
Bhut khub
masha allha ❤❤❤
JazakAllahu Khairan, Sheikh.
جزاک اللہُ خیراً
Subhan Allah
مشاءالله شيخ
Proud of brother
Jazaak Allah Khayran
Mashaallah sheikh Jazakallah khair
سبحان الله العظيم رب العرش العظيم استغفر الله العظيم لا حول و لا قوة إلا بالله العلي العظيم
Jazakallah khair javed bhai excellent explaination hope our brothers understand
صوفیوں کا عقیدہ ختم نبوت..................بُرھان نبوت
داتا گنج بخش علی ھجویری فرماتے ہیں ، اللہ تبارک و تعالیٰ نے برہان نبوت کو دوام بخشا ہے اور اولیائے کرام کو ان کے اظہار کا ذریعہ بنایا ہے۔ وہ ہمیشہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی آیات، دلائل اور صدق کو ظاہر کرتے رہتے ہیں وہ گویا والیان عالم (والی۔ فارسی میں کمشنر یا گورنر کو کہتے ہیں) ہیں۔ وہ صرف اسی ذات کے تابع فرمان ہیں اور متابعت نفس سے بری ہیں۔ ان کی برکت سے آسمان سے بارش ہوتی ہے۔ ان کے صفائے باطن کے طفیل زمین سے نباتات پھوٹتے ہیں ان کی توجہ سے مسلمان کفار پر فتح یاب ہوتے ہیں۔
ان اولیائے کرام میں چار ہزار روپوش ہیں وہ ایک دوسرے سے ناآشنا ہیں وہ اپنی خوبی باطن سے بھی آگاہ نہیں۔ ہر حال میںروپوش رہتے ہیں۔ اس پر احادیث نبوی بھی وارد ہیں اور اقوام اولیائے کرام بھی بالتواتر موجود ہیں۔ باری تعالیٰ کا شکر ہے کہ مجھے اس معاملے میں خبر عیاں میسر آئی۔
اہل بست و کشاد اور درگاہ حق کے پہریدار تین سو ہیں اور اخیار کہلاتے ہیں۔ چالیس اور ہیں جن کو ابدال کہتے ہیں۔ سات اور ہیں جو ابرار مشہور ہیں۔ چار اور ہیں جنہیں اوتاد کہتے ہیں۔ تین اور جو نقیب کہلاتے ہیں اور ایک اور جسے قطب یا غوث کہتے ہیں۔ یہ سب ایک دوسرے کو پہچانتے ہیں اور کاروبار میں ایک دوسرے سے اجازت کے ضرورت مند ہوتے ہیں۔ احادیث اور روایات اس پر ناطق ہیں۔ اہل حقیقت اس کی صحت پر متفق ہیں۔ یہاں مقصد یہ نہیں کہ اس کی طویل تشریح کی جائے۔
ماخذ کتاب ۔ کشف المحجوب از علی ھجویری داتا گنج بخش لاہوری صفحہ 290
تبصرہ ۔ غوث کسے کہتے ہیں۔ اشرف علی تھانوی کی کتاب شریعت و طریقت میں بھی یہی سب کچھ لکھا ہے
Very informative
سب ان سے جلنے والوں کے گل ہوگۓ چراغ
احمد رضا کی شمع فروزاں ہے آج بھی
Jo mushrik, Nabi (saw) ko Allah kene ka daras deta raha us se ahl e tuheed jalin ge ? 😁 Lanat hai beyshamaar teri soch par
beshak
کلمہ پڑھنے کے باوجود مُشرِک
لیکن بعض مسلمان ایسے بھی ہیں جو اللہ تعالیٰ، رسالت اور آخرت پر ایمان رکھنے کے باوجود شرک کرتے ہیں۔ یہ ایک ایسی حقیقت ہے جس کی گواہی خود قرآن مجید نے دی ہے۔
ترجمہ : ’’(قیامت کے روز) امن انہی کے لئے ہے اور راہ راست پر وہی ہیں جو ایمان لائے اور اپنے ایمان کو ظلم (شرک) کے ساتھ آلودہ نہیں کیا‘‘۔ (سورہ انعام آیت ۸۲)
دوسری جگہ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔
ترجمہ : ’’لوگوں میں سے اکثر ایسے ہیں جو اللہ تعالیٰ پر ایمان لانے کے باوجود مشرک ہیں‘‘۔ (سورہ یوسف آیت :۱۰۶) دونوں آیتوں سے یہ بات واضح ہے کہ بعض لوگ کلمہ پڑھنے اور آخرت پر ایمان لانے کے باوجود شرک میں مبتلا ہوتے ہیں، ایسے لوگوں کو کلمہ گو مشرک کہا جاسکتا ہے۔
صوفیوں کا عقیدہ ختم نبوت
انبیاء اور اولیاء کس طرح کلام حق حاصل کرتے ہیں؟
علی ھجویری داتا گنج بخش فرماتے ہیں ، اولیاء جب کلام حق باطن میں سننا چاہتے ہیں تو چالیس روز بھوکا رہتے ہیں۔ تیس روز کے بعد صرف مسواک کرتے ہیں اور اس کے بعد دس روز اور بھوکا رہتے ہیں۔ لامحالہ حق تعالیٰ ان کے باطن سے کلام کرتا ہے۔ جو چیز انبیاء کو بظاہر حاصل ہوتی ہے وہ اولیاء کو باطن میں میسر آتی ہے۔ کلام حق انسانی کمزوریوں کے ہوتے ہوئے نہیں سنا جاسکتا۔ چار عناصر طبع کو چالیس روز تک خوردونوش کو ترک کرکے مغلوب کرنا چاہئے تاکہ صافت محبت اور لطافت روح پوری طرح حاصل ہوجائے۔ اس کا تعلق بھوک سے ہے۔ اور اب ہم اس کی حقیقت آشکار کرتے ہیں۔
p.420ماخذ کتاب ۔ کشف المحجوب از علی ھجویری داتا گنج بخش
Jazakallah shaikh
Jazakallhahu kheirn kassera
Ma sha allah ma sha allah
ب اور د دونوں بھائی ھیں دونوں کے عقائد ایک طرح ھیں
Masah Allah
Mirchi lag gyi hongi kabrprasto ko
Qayamat ki nishani ye hai ke agle wale log pichhli logo par tana kashi karenge
اگر باپ دادا جاھل تھے ، تو کیا ان کو عالم ما ن کر ان کی پیروی کی جاۓ ؟
Allah Raham farmai kiya karay asay jailo ka jo tawheed ko nahi samajtay aur samajna be nahi chahtay
💌👌👍
)ماخذ کتاب : فصوص الحکم … از: محی الدین ابن عربی متوفی 1240CE صوفیوں کے شیخ العارفین ، صفحہ۴۳۰(
جماع و مُباشرت کے وقت مرد۔ عورت میں حق کا مشاہدہ کرے
محی الدین ابن عربی لکھتا ہے مرد جماع کرتے وقت شہوت اس پر فنا عام ہوگئی تھی اور بے خودی چھا گئی تھی۔ حق تعالی اپنے بندے پر بڑا غیور ہے۔ کیوں بندے نے غیر خدا کی طرف توجہ کی، کیوں سمجھا کہ وہ غیر خدا سے لذت پارہا ہے۔ لہٰذا اس کو غسل کا حکم دے کر پاک کردیا۔ تاکہ عورت جس میں فنا ہوگیا تھا۔ اس میں بھی توجہ الی الحق کرے۔ یہی غفلت عن اللہ تو موجب غسل ہے۔ جب مرد عورت میں حق کو مشاہدہ کرے۔ اس کی طرف توجہ رکھے تو یہ منفعل معمول متاثر میں شہود ہے۔ مشاہدہ ہے۔ اگر خود میں حق کو دیکھے اس نظر سے کہ عورت اس سے پیدا ہوئی ہے تو یہ فاعل میں مشاہدہ ٔ حق ہے۔ اگر حق کو خود میں دیکھے اور اپنی فرع، عورت کی صورت کا خیال نہ رہے تو اس وقت مرد منفعل اور حق فاعل و متصرف بالواسطہ ہے۔ غرضیکہ مرد کا حق کو عورت میں مشاہدہ کرنا اتم و اکمل ہے۔ کیونکہ اس وقت حق کو خود باعتبار فاعل کے عورت میں باعتبار منفعل کے نیز خود میں اس اعتبار سے کہ حق فاعل وموثر اور خود منفعل و متاثر ہے مشاہدہ کرتا ہے۔ اسی لئے رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیویوں سے بہت محبت کی کیونکہ عورتوں میں شہود حق کامل طور پر ہوتا ہے۔ کیونکہ حق تعالیٰ مواد سے مجرد ہوکر کبھی نہیں مشاہدہ کیا جاتا کیونکہ اس اعتبار سے وہ تمام جہان سے مستغنی ہے۔ جب حق تعالیٰ کا مادے سے پاک ہوکر مشاہدہ نہیں ہوسکتا اور مشاہدہ ہوسکتا ہے تو صرف مادے میں تو عورتوں میں شہود کامل ہوتا ہے، اتحاد۔ وصال اور فنا سب نکاح میں حاصل ہوتا ہے اور یہ نظیر ہے مخلوقات پر توجہ الٰہی کی خصوصاً انسان کامل پر کہ اس کی صورت پر ہے کہ وہ خلیفہ حق ہے۔ حق تعالیٰ اس میں اپنی صورت دیکھے بلکہ خود کو دیکھے کیونکہ وہ تصویر قدرت ہے۔ انسان کو صاف درست کیا اس کے جسد میں اپنی روح پھونکی۔
امداد السلوک صفحہ ۱۰ میں مولوی رشید احمد صاحب گنگوہی لکھتے ہیں۔
مرید یہ بھی یقین سے جانے کہ شیخ کی روح ایک جگہ میں قید نہیں ہے مرید جہاں بھی ہو دور ہو یا نزدیک اگرچہ پیر کے جسم سے دور ہے لیکن پیر کی روحانیت دور نہیں جب یہ بات پختہ ہوگئی تو ہر وقت پیر کی یاد رکھے اور دلی تعلق اس سے ظاہر ہو اور ہر وقت اس سے فائدہ لیتا رہے۔ مرید واقعہ جات میں پیر کا محتاج ہوتا ہے شیخ کو اپنے دل میں حاضر کرکے زبان حال سے اس سے مانگے پیر کی روح اللہ کے حکم سے ضرور القا کرے گی۔ مگر پورا تعلق شرط ہے اور شیخ سے اسی تعلق کی وجہ سے دل کی زبان گویا ہوجاتی ہے اور حق تعالیٰ کی طرف راہ کھل جاتی ہے اور حق تعالیٰ اس کو صاحب الہام کردیتا ہے۔
اس عبارت میں حسب ذیل اشارے ہیں (۱) پیر کا مریدوں کے پاس حاضر و ناظر ہونا (۲) مرید کا تصور شیخ میں رہنا (۳) پیر کا حاجت روا ہونا (۴) مرید خدا کو چھوڑ کر اپنے پیر سے مانگے (۵) پیر مرید کو القا کرتا ہے (۶) پیر مرید کا دل جاری کردیتا ہے۔
Assalamualaikum Shaikh aap hawala dijiye Shaikh kis kitab me hai ta ke hame bhi.ilm ho take logon tak Haqeeqat pahuncha sake.... barakallahu fi ilmik
ye ek namber ka jaahil kameena hy iska hawala Malike Victorian se milta hay ahle khabees ka aulaad loogon ku gumrah kar rahaa hy...
مشرک بھی اللہ کو ایک ہی مانتے ہیں
اس سے پہلے یہ بات لکھی جاچکی ہے کہ مشرکین اللہ تعالیٰ کو اپنا رب اکبر۔ معبود اعلیٰ اور خدائے خداوند (Great God) تسلیم کرتے ہیں اسے اپنا خالق رازق اور مالک سمجھتے ہیں جان پہ بن آئے تو خالصتاً اسی کو پکارتے بھی ہیں لیکن ساتھ ساتھ یہ عقیدہ بھی رکھتے ہیں کہ اولیاء کرام چونکہ اللہ تعالیٰ کے بلند مرتبہ ہوتے ہیں اللہ کے محبوب اور پیارے ہوتے ہیں لہٰذا اللہ تعالیٰ نے اپنے اختیارات میں سے کچھ اختیارات انہیں بھی دے رکھے ہیں۔ اس لئے ان سے بھی مرادیں مانگی جاسکتی ہیں، ان سے بھی حاجت اور مدد طلب کی جاسکتی ہے وہ بھی تقدیر بنا اور سنوار سکتے ہیں، دعا اور فریاد سن سکتے ہیں اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں مشرکین کے اس عقیدے کا تذکرہ ان الفاظ میں کیا ہے۔
ترجمہ:’’مشرکوں نے اللہ تعالیٰ کے سواء دوسرے الٰہ اس لئے بنا رکھے ہیں تاکہ وہ ان کی مدد کریں‘‘۔ (سورہ یسٰن، آیت ۷۴) یہی وہ عقیدہ ہے جس کے تحت مشرکین عرب بتوں کی شکل میں اپنے بزرگوں اور اولیاء کرام کو پکارتے اور ان سے مرادیں طلب کرتے تھے، اسی عقیدے کے تحت ہندو، بدھ، اور جینی، مورتیوں، مجسموں اور بتوں کی شکل میں اپنے اپنے بزرگوں اور ولیوں سے حاجتیں اور مرادیں طلب کرتے ہیں، اسی عقیدے کے تحت بعض مسلمان فوت شد اولیائے کرام اور بزرگوں کو پکارتے اور ان سے حاجتیں اور مرادیں طلب کرتے ہیں (۱) سید علی ہجویری اپنی مشہور کتاب ’’کشف المحجوب‘‘ میں فرماتے ہیں اللہ تعالیٰ اولیاء کے ملک کے مدبر ہیں اور عالم (دنیا) کے نگراں ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے خاص طور پر ان کو عالم کا والی (حاکم) گردانا ہے اور عالم (دنیا) کا حل و عقد (انتظام) ان کے ساتھ وابستہ کردیا ہے اور احکام عالم کو ان ہی کی ہمت سے جوڑ دیا ہے (۲) حضرت نظام الدین اولیاء اپنی معروف کتاب ’’فوائد الفوائد‘‘ میں فرماتے ہیں ’’شیخ نظام الدین ابو الموید بار بار فرمایا کرتے تھے ’’میری وفات کے بعد جس کو کوئی مہم درپیش ہوتو اس سے کہو تین دن میری زیارت کو آئے اگر تین دن گزر جانے کے بعد بھی وہ کام پورا نہ ہوتو چار دن آئے اور اب بھی کام نہ نکلے تو میری قبر کی اینٹ سے اینٹ بجا دے۔ (۳) جناب احمد رضا خاں بریلوی فرماتے ہیں ’’اولیاء کرام مرُدے کو زندہ کر سکتے ہیں، مادر زاد اندھے اور کوڑھی کو شفا دے سکتے ہیں۔
ماشاء اللّہ آپ نے "وحدت الوجود" کے سنگین اور سراسر گمراہ کن خطرے کو آشکار کیا ۔ آپ کو بھی معلوم ہوگا اور کتنوں کو یقین نہیں آئے گا کہ علامہ اقبال ، جن کو شاعرِ قرآن اور شاعرِ اسلام تصوّر کیا جاتا ہے ، وہ وحدت الوجود کے نہ صرف قائل و معتقد تھے ، بلکہ اِس کے اپنی شاعری میں حامی اور داعی بھی رہے ۔
Hmmm.. aap kuch examples dena pasand karain gay?
کیا نبی اکرمؐ نور من نور اللہ ہیں؟ دیوبندی اور بریلویوں کا مشترک عقیدہ
دیوبندی اکابرین کی کتاب تذکرۃ الحبیب اور سیرۃ حلبیہ میں یہ روایت ہے کہ رسول ؐ نے فرمایا : اے جابر اللہ نے تمام اشیاء سے پہلے اپنے نور سے تیرے نبی کا نور پیدا کیا پھر اس کے چار حصے کئے، ایک سے قلم دوسرے سے لوح محفوظ، تیسرے سے عرش اور چوتھے اور کل کائنات پیدا کی؟ )ریاض السالکین(
تبصرہ : یہ روایت بلاسند ہے، موضوع (من گھڑت) ہے، ایسی روایت کو رسول اللہ ﷺ کا فرمان کہنے والوں کو یاد رکھنا چاہئے کہ انس ؓ روایت کرتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ’’جس نے جان بوجھ کر کوئی ایسی بات میری طرف منسوب کی جو میں نے نہ کہی ہو وہ اپنا مقام جہنم میں بنالے‘‘ )بخاری : ۱۰۸، مسلم : ۲(
Allama Mukhtar Shah Naeemi Ashrafi Saheb Ke Bayanaat Suniye Aagar Soofiya,Auliya Allah Aur Tasawwuf Kou Samajhme Ki Khwahish Hoo Tou
Jazakallah Khair
صوفیوں کو اسلام سے کیا لینا دینا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ خود ایک جدا مذ ھب ہے
Ma sha Allah, Allahu akbar
Tasawwuf ka islam se koi wasta nahi
صوفیوں کے نام مسلمانوں جیسے ہوتے ہیں ، جسطرح شیعاؤں اور قادیانیوں کے ہوتے ہین ، ورنہ ان کا دین اسلام سے کوئ تعلق نہیں
aap ne Sai kha in k wajese umatpe aalha ka azaab ara hai
Assalamualaikum aapka n.di sakti hai
Kuch bhi tarjuma nikalo apni marzi se laikin sahi quran ka tarjuma to aulia ikraam ne hi sahi baataya
Aur imam Abu hanifa, imam Malik , imam shafi, imam ahmed bin hambal r.a ? Ka aqeedah pa chalogaa ya sufiya ka? Sunnati tareeqa pa chaloga? Ya sufiya tareeqa pa ?
Innocent human aulia allah batae hue raste pe aur peer batae hue raste pe
@@shaikshujat4008 mujhe peer aur be baba ka raasta toh paata nahi par Mera imam um ambiya nabi kareem salalllah alai wasalam ki haar baat sahi hosakti par peer baba ki nahi .isliya Mai sirf Mera nabi ki sunnat pa chalunga aunha he follow karinga woh nahi karunga joh peer ki pasandida cheez hooo ya Amal .jaisa hamara Kai Sufi barelvi Bhai Madina ma orange bhagwa colour pehan ka jaata hai aur puchaa jaana par kehta hai Mera peer ka favorite colour hai .
Hamain keon sharam aati hay yeh kehtay hoay k humara deen wohi hay jo Allah k Rasool s.w nay bataya...?
Quran k tarjumay k leay kisi wali ki zaroorat nahe.
Hamain bus bahana chaheay apni marzi chalany ka
ابدال کا انتخاب۔ حکومت اللہ کی یا غوث کی ؟
زکریا کاندھلوی فرماتے ہیں ، مشہور یہ ہے کہ ابدال میں سے جب کسی کا انتقال ہوتا ہے تو غوث وقت کی مجلس میں اس کا بدل منتخب ہوتا ہے، چنانچہ کسی ابدال کا انتقال ہوا، اور غوث کی مجلس میں انتخاب کے لئے ابدال حضرات اپنی اپنی رائے سے لوگوں کے نام بتلائے۔ حضرت غوث نے سب کے نام سن کر یہ کہا کہ ایک نام ہمارے ذہن میں بھی ہے اگر تم پسند کرو۔ سب نے عرض کیا، ضرور ارشاد فرمائیں۔ حضرت نے فرمایا کہ فلاں باغ کا فلاں مالی بڑا مخلص ہے۔ سچی طلب رکھتا ہے، بہت اخلاص سے مجاہدہ میں مشغول ہے۔ سب نے اس رائے کو بہت پسند کیا پھر سب نے مع حضرت غوث اس پر توجہ ڈالی جس کی وجہ سے اسی اس پر انکشافات ہوئے اور طی الارض کرتا ہوا اور پھاوڑا باغ والوں کو یہ کہہ کر حوالہ کردیا کہ یہ فلاں پیر صاحب کا ہے جو فلاں گاؤں میں رہتے ہیں، اور میں جارہا ہوں، ہر چند ان لوگوں نے خوشامد منت سماجت کی کہ ذرا اپنا حال تو بتلا دے مگر اس نے کچھ نہیں بتلایا اور کہا سنا معاف کرا کر وہیں سے غائب ہوگیا۔
) کتاب ۔ صحبتے بااولیاء از زکریا کاندھلوی p.215 (
استواء علی العرش اور دیگر صفات متشابہات کے بارے میں حضرت اقدس مولانا مفتی سعید احمد صاحب پالن پوری دامت برکاتہم (شیخ ا لحدیث وصدر المدرسین دار العلوم دیوبند)نے علمی خطبات (۱: ۱۱۴- ۱۲۵، مطبوعہ: مکتبہ حجاز دیوبند) میں اہل السنة والجماعة کا جو عقیدہ بیان فرمایا ہے، تمام علمائے دیوبند کا یہی عقیدہ ہے؛ بلکہ علمائے دیوبندکا کوئی بھی عقیدہ اہل السنة والجماعة کے خلاف نہیں ہے؛ چناں چہ علمائے دیوبند کے عقائد پر مشتمل کتاب :المھند علی المفند میں استواء علی العرش ودیگر صفات متشابہات کے بارے میں جو کچھ ذکر کیا گیا ہے، اس کا خلاصہ بھی یہی ہے،آسانی کے لیے سوال وجواب بعینہ مع ترجمہ نقل کیا جاتا ہے:
”السوال الثالث عشر والرابع عشر: ما قولکم في أمثال قولہ تعالی: ”الرحمن علی العرش استوی“، ھل تجیزون إثبات جھة ومکان للباري تعالی أم کیف رأیکم فیہ؟
الجواب: قولنا في أمثال تلک الآیات إنا نوٴمن بھا ولا یقال: کیف، ونوٴمن بأن اللہ سبحانہ وتعالی متعال ومتنزہ عن صفات المخلوقین وعن سمات النقص والحدوث کما ھو رأي قدمائنا، وأما ما قال المتأخرون من ائمتنا في تلک الآیات یأولونھا بتأویلات صحیحة سائغة فی اللغة والشرع بأنہ یمکن أن یکون المراد من الاستواء الاستیلاء ومن الید القدرة إلی غیر ذلک تقریباً إلی أفھام القاصرین فحق أیضاً عندنا، وأما الجھة والمکان فلا نجوز إثباتھما لہ تعالی ونقول: إنہ تعالی منزہ ومتعال عنھما وعن جمیع سمات الحدوث۔
ترجمہ:تیرہواں اور چودہواں سوال: کیا کہتے ہو حق تعالی کے اس قسم کے قول میں کہ رحمن عرش پر مستوی ہوا، کیا جائز سمجھتے ہو باری تعالی کے لیے جہت ومکان کا ثابت کرنا یا کیا رائے ہے؟
جواب:اس قسم کی آیات میں ہمارا مذہب یہ ہے کہ ان پر ایمان لاتے ہیں اور کیفیت سے بحث نہیں کرتے، یقیناً جانتے ہیں کہ اللہ سبحانہ وتعالی مخلوق کے اوصاف سے منزہ اور نقص وحدوث کی علامات سے مبرا ہے جیسا کہ ہمارے متقدمین کی رائے ہے اور ہمارے متاخرین اماموں نے ان آیات میں جو صحیح اور لغت اور شرع کے اعتبار سے جائز تاویلیں فرمائی ہیں تاکہ کم فہم سمجھ لیں مثلاً یہ کہ ممکن ہے استواء سے مراد غلبہ ہو اور ہاتھ سے مراد قدرت، تو یہ بھی ہمارے نزدیک حق ہے ؛ البتہ جہت ومکان کا اللہ تعالی کے لیے ثابت کرنا ہم جائز نہیں سمجھتے اور یوں کہتے ہیں کہ وہ جہت ومکانیت اور جملہ علامات حدوث سے منزہ وعالی ہے“۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
*Deobandi k khwab me humesha Nabi ate aur Yaha Ijtema karo Waha ijtema karo bolte bole... Nawuzbillah. Sahaba k khwab me akar aise nahi bola aur inke bujurgon ke khwab me aaj bhi ate hai..*
وحدت الوجود کے نظریہ کے مطابق اللہ تعالیٰ کو بھی مخلوق کی طرح دیکھا جاسکتا ہے:
قارئین ! جیسے آپ لوگ جانتے ہیں کہ جب ہر چیز میں صوفی اللہ تعالیٰ کی ذات کو داخل مانتے ہیں تو اب ان کے نزدیک یہ بھی ممکن ہے کہ اللہ تعالیٰ کو بھی اس دنیا میں دیکھا جاسکتا ہے۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام تو اللہ تعالیٰ کو دیکھنے کی خواہش میں پہاڑ پر اللہ تعالیٰ کی تجلی کو برداشت نہ کرسکے لیکن یہ صوفی تو ان سے بھی آگے ہیں کہ چوبیس گھنٹے اللہ تعالیٰ کو مخلوق میں دیکھتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا اس ضمن میں فرمان ہے ’’موسیٰ نے کہا : میرے رب مجھے دکھلا کہ میں ایک نظر تجھے دیکھ سکوں‘‘ اللہ نے فرمایا : ’’تو مجھے نہ دیکھ سکے گا البتہ اس پہاڑ کی طرف دیکھ، اگر یہ اپنی جگہ پر برقرار رہا تو، تو بھی مجھے دیکھ سکے گا‘‘۔ (الاعراف : ۱۴۳) پھر جب اس کے رب کا پہاڑ پر جلوہ ہوا تو اسے ریزہ ریزہ کردیا اور موسیٰ غش کھا کر گر پڑے۔
اب صوفی حاجی امداداللہ کا عقیدہ دیکھیں آپ لوگ کیا کہتا ہے: ’’خدا کو واحد کہنا توحید نہیں خدا کو دیکھنا توحید ہے‘‘ (کلیات امدادیہ : ص ۲۲۰) یعنی تمام انبیاء علیہم السلام و صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین و تابعین اور آئمہ دین صوفیہ کے مقابلے میں کم درجے کے لوگ ہیں کیوں کہ انہوں نے دنیا میں اللہ تعالیٰ کو نہیں دیکھا لیکن صوفی لوگ ان سے مرتبہ میں بہت آگے ہیں اس لئے ان کو خدا نظر آتا ہے : کیا اس سے بڑھ کر کوئی توہین ہوسکتی ہے؟
Sai farmaya ap NY
Sai bat hy
Sana ulla Bhai boht Achi bat ki ap ny
Ye kalme ka matlab kaha likha hai unhone
صوفی کبھی مرتبہ الوہیت میں تو کبھی مرتبہ عبدیت میں
زکریا کاندھلوی فرماتے ہیں ، اس قسم کی چیزیں اکابر کو بعض اوقات میں اکراماً اور اعزازاً وقتی طور پر عطا ہوا کرتی ہیں چنانچہ ارواح ثلثہ میں بروایت حضرت ناناتوی رحمۃ اللہ علیہ لکھا ہے کہ ایک بزرگ خواجہ احمد جام مستجاب الدعوات مشہور تھے۔ ایک عورت ان کی خدمت میں اپنے نابینا بچہ کو لائی اور عرض کیا کہ اپنا ہاتھ اس کے منہ پر پھیر دیجئے اور اس کی آنکھیں اچھی کردیجئے۔ اس وقت آپ پر شانِ عبدیت غالب تھی اس لئے نہایت انکساری کے ساتھ فرمایا کہ میں اِس قابل نہیں ہوں۔ اُس نے اصرار کیا مگر پھر آپ نے وہی جواب دیا، غرض کہ تین چار مرتبہ یوں ہی ردوبدل ہوئی۔ جب آپ نے دیکھا کہ وہ مانتی ہی نہیں تو آپ وہاں سے اُٹھ کھڑے ہوئے اور یہ کہتے ہوئے چلائے کہ یہ کام حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام کا تھا، وہ اندھوں اور مبروصوں کو اچھا کرتے تھے، میں اس قابل نہیں ہوں، تھوڑی دور چلے تھے کہ الہام ہوا کہ تو کون عیسیٰ ؑ کون اور موسیٰ ؑ کون؟ پیچھے لَوٹ آئے اور اس بچہ کے منہ پر ہاتھ پھیرا، نہ تم اچھا کرسکتے ہو نہ عیسیٰ ؑ، مامی کنیم (ہم کرتے ہیں) آپ یہ سن کر لوٹے اور مامی کنیم، مامی کنیم ) مامی کنیم ۔ ہم کرتے ہیں ( فرماتے جاتے تھے، اور جاکر اُس کے منہ پر ہاتھ پھیر دیا۔ اور آنکھیں اچھی ہوگئیں۔ یہ قصہ بیان فرما کر حضرت ناناتوی قدس سرہ‘ نے فرمایا کہ احمق لوگ یوں سمجھ جاتا کرتے ہیں کہ مامی کنیم خود کہہ رہے ہیں حالانکہ اُن کا قول نہیں ہوتا بلکہ وہ حق تعالیٰ کا قول ہوتا ہے۔ جب کوئی کسی گوئیے سے عمدہ شعر سنتا ہے تو اُس کو اپنی زبان سے بار بار دہراتا ہے اور مزے لیتا ہے۔ اسی طرح وہ اس الہام کی لذت سے حق کا ارشاد مامی کنیم بار بار دہراتے تھے۔ حضرت تھانوی قدس سرہ‘ اس حکایت کے اندر حاشیہ میں تحریر فرماتے ہیں کہ قولہ وہ حق تعالیٰ کا قول ہوتا ہے۔)ماخذ کتاب : اکابر کا سلوک و احسان ۔ از: ذکریا کاندھلوی۔ صفحہ 80-81(
Jinko sufiyat nahi Pata voh jahil hai kyo ki salfi kahte hai agar koi kaam me sochna padhe toh voh haram hai yah inka akayad hai 😂😂😂😂😂😂
Tawheed ke naam pe tauheeen...
Inka number milega Munazre ke liye?
Subscription kejye or inn ka manjan bi lejye
Allah.ke.siba.koi.ibatat.ke.layak.nahi.allah.pak.he
دیوبندی کتابوں میں شرک...............۱( شیخ الہند مولوی محمود الحسن نے اپنے ترجمہ قرآن میں ’’ایاک نستعین‘‘ کے تحت فرماتے ہیں، ہاں اگر کسی مقبول بندے کو واسطہ رحمت الٰہی اور غیر مستقل سمجھ کر استعانت ظاہری اس سے کرے تو یہ جائز ہے کہ یہ استعانت درحقیقت حق تعالیٰ ہی سے استعانت ہے‘‘۔
@جواھر الاسلام
Hum kesi mur'day ko pani pil'la'nay nahi kah'tay.
@نوائے فاروقی aap ghor karain .. baat ho rahe hay maqbool banday say istaAnat ki.
Or yeh kaha gaya k woh Allah say instaAnat hogi.
Qalam mangnay wali baat yahan kahan say aa gai.
و علیکم السلام و رحمۃ اللّٰہ
جتنی بار آپ نے اپنی ویڈیو میں سلام کیا ۔
کتنی بار ۔
جزاک اللّہ خیر
B and D same same
Ye Sufi shariat k khilaaf kaam krte h or aesi aesi baat bolte h k khool khol uthta h imaan Wale ka 😤😤🔥💥quran or sunnat ko nahi apnaate.deen e islam m poore dakhil nahi hote or apni pasandeeda cheez ko apnate h
ایک بالغ ھی اذدواجی ذندگی کا مطلب سمجھ سکتا ھے صاحب آپ ابھی طفل مکتب ھو
Assalamualaikum witr ki Namaz Ka Tarika Bataye
Wa alaikum assalaam wa rahmatu llahi wa barakatuhu
The number of rak’ahs:
The minimum number of rak’ahs for Witr is one rak’ah, because the Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) said: “Witr is one rak'ah at the end of the night.” Narrated by Muslim, 752. And he (peace and blessings of Allaah be upon him) said: “The night prayers are two (rak’ahs) by two, but if one of you fears that dawn is about to break, let him pray one rak’ah to make what he has prayed odd-numbered.” Narrated by al-Bukhaari, 911; Muslim, 749. If a person limits himself to praying one rak’ah, then he has performed the Sunnah. But Witr may also be three or five or seven or nine.
If a person prays three rak’ahs of Witr this may be done in two ways, both of which are prescribed in sharee’ah:
1 - To pray them one after another, with one tashahhud, because of the hadeeth of ‘Aa’ishah (may Allaah be pleased with her) who said: The Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) used not to say the tasleem in the (first) two rakahs of Witr. According to another version: “He used to pray Witr with three rak'ahs and he did not sit except in the last of them.” Narrated by al-Nasaa’i, 3/234; al-Bayhaqi, 3/31. al-Nawawi said in al-Majmoo’ (4/7): it was narrated by al-Nasaa’i with a hasan isnaad, and by al-Bayhaqi with a saheeh isnaad.
2 - Saying the tasleem after two rak'ahs, then praying one rak’ah on its own, because of the report narrated from Ibn ‘Umar (may Allaah be pleased with him), that he used to separate the two rak'ahs from the single rak'ah with a tasleem, and he said that the Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) used to do that. Narrated by Ibn Hibbaan (2435); Ibn Hajar said in al-Fath (2/482): its isnaad is qawiy (strong).
But if he prays Witr with five or seven rak’ahs, then they should be continuous, and he should only recite one tashahhud in the last of them and say the tasleem, because of the report narrated by ‘Aa’ishah (may Allaah be pleased with her) who said: The Messenger of Allaah (peace and blessings of Allaah be upon him) used to pray thirteen rak’ahs at night, praying five rak’ahs of Witr, in which he would not sit except in the last rak’ah. Narrated by Muslim, 737.
And it was narrated that Umm Salamah (may Allaah be pleased with her) said: The Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) used to pray Witr with five or seven (rak’ahs) and he did not separate between them with any salaam or words. Narrated by Ahmad, 6/290; al-Nasaa’i, 1714. al-Nawawi said: Its isnaad is jayyid. Al-Fath al-Rabbaani, 2/297. and it was classed as saheeh by al-Albaani in Saheeh al-Nasaa’i.
If he prays Witr with nine rak’ahs, then they should be continuous and he should sit to recite the tashahhud in the eighth rak'ah, then stand up and not say the tasleem, then he should recite the tashahhud in the ninth rak’ah and then say the tasleem. It was narrated in Muslim (746) from ‘Aa’ishah (may Allaah be pleased with her) that the Prophet (peace and blessings of Allaah be upon him) used to pray nine rak’ahs in which he did not sit except in the eighth, when he would remember Allaah, praise Him and call upon Him, then he would get up and not say the tasleem, and he would stand up and pray the ninth (rak’ah), then he would sit and remember Allaah and praise Him and call upon Him, then he would say a tasleem that we could hear.
If he prayed Witr with eleven rak’ahs, he would say the tasleem after each two rak’ahs, then pray one rak’ah at the end.
The less perfect way of praying Witr and what is to be recited therein:
The less perfect way in Witr is to pray two rak'ahs and say the tasleem, then to pray one rak’ah and say the tasleem. It is permissible to say one tasleem, but one should say one tashahhud not two, as stated above.
In the first rak’ah one should recite Sabbih isma rabbika al-‘a’la (“Glorify the name of your Lord, the Most High” - Soorat al-A’la 87). In the second one should recite Soorat al-Kaafiroon (109), and in the third Soorat al-Ikhlaas (112).
Al-Nasaa’i (1729) narrated that Ubayy ibn Ka’b said: The Messenger of Allaah (peace and blessings of Allaah be upon him) used to recite in Witr Sabbih isma rabbika al-‘a’la (“Glorify the name of your Lord, the Most High” - Soorat al-A’la 87), Qul yaa ayyuha’l-kaafiroon (“Say: O disbeliever…” - Soorat al-Kaafiroon 109) and Qul Huwa Allaahu ahad (“Say: He is Allaah, the One” - Soorat al-Ikhlaas 112). Classed as saheeh by al-Albaani in Saheeh al-Nasaa’i.
All these ways of offering Witr prayer have been mentioned in the Sunnah, but the best way is not to stick to one particular way; rather one should do it one way one time and another way another time, so that one will have done all the Sunnahs.
And Allaah knows best.
Kya urdu ya hindi nahi sati hai aapko jo English me jawab derahe ho kya hame angrez samajh rahe ho
مفتی تقی عثمانی دیوبندی رسول اکرم ؐ کو وحدت الوجودی ثابت کرتے ہیں.......................................................مفتی تقی عثمانی دیوبندی حدیث کے بارے میں فرماتے ہیں ،
باب ما جاء ان النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال انی لا سمع الخ قولہ قال انی لا سمع الخ۔.......اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مقتدیوں کی رعایت فرماتے تھے پس ایسے ہی اس زمانہ میں اماموں کو چاہئے کہ مقتدیوں کی رعایت کیا کریں۔
یہاں ایک اعتراض ہوسکتا ہے اور وہ یہ ہے کہ بعض اولیاء اللہ اور بعض صحابہ ؓ بھی ایسی نماز پڑھتے تھے کہ اس میں بالکل مستغرق ہوجاتے تھے اور دنیا و مافیہا کی کچھ خبر ان کو نہیں رہتی تھی۔ تو کیا جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس درجہ نماز نہیں پڑھتے تھے جس سے آپ بھی دنیا و مافیہا سے غافل ہوجاتے؟ اور پھر کسی کے رونے دھونے کی آپ کو خبر نہ ہوتی۔
جواب یہ ہے کہ پہلے یہ معلوم کرنا چاہئے کہ مقامات بہت ہیں چند مقام یہاں بیان کردیئے جاتے ہیں۔ اول ناسوت، دوسرا ہاہوت، تیسرا لاہوت، چوتھا جبروت، پانچواں ملکوت۔ سو جو شخص پہلے مقام میں ہوتا ہے اس کو اس عالم کی کچھ خبر نہیں رہتی کہ کیا ہورہا ہے۔ مگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چونکہ منتہی تھے … پس مقام ناسوت میں بھی آپ پر سب کچھ منکشف ہوجاتا تھا۔ اور ہر جگہ حق تعالیٰ ہی نظر آتا تھا۔ لہٰذا اس اعتبار سے آپ ہر شئے باعتبار اس کے مظہر حق ہونے کے منکشف ہوجاتی تھی۔ اور استغراق حالت اولیٰ و وسطی میں ہوتا ہے اور انتہاء میں نہیں ہوتا اس لئے کہ مقصود تک پہنچنے کی ابتدائی اور درمیانی حالت میں حاجت ہوتی ہے۔ سو اگر یہ لوگ ماسوی اللہ سے روکے نہ جاویں تو رسائی وہاں تک نہیں ہوسکتی ہے۔
کتاب ۔ تقریر ترمذی از اشرف علی تھانوی و نظرثانی محمد تقی عثمانی p.119
اللہ پاک معاف کرے یہ کیا ہے؟
@@مبشراقبال-ش5ظ ....................خائین و دھوکہ باز عُلماء
احادیث جمع کرنے والے امام کبھی کبھی صحیح حسن ضعیف موضوع ساری قسم کی روایتوں کو امت کی معلومات کے لئے لکھ دیتے ہیں اوراس کے بعد جو ان روایتوں کی حیثیت ہوتی ہے اس کو بھی بیان کردیتے ہیں، ظلم تو وہ کرتے ہیں جو روایت تو لکھ دیتے ہیں مگر جو تبصرہ محدث نے کیا تھا اس کو چھوڑ جاتے ہیں اس طرح سے امت کی گمراہی میں اضافہ ہوتا جاتا ہے
@@sanaullasharief5319 جزاکم اللہ واحسن الجزاء
Keyon sab per Tanqeed karte hain
Apni Tazkiya e nafs kìjiye Moulana
Soofiyat Haram khori ka sabse Asan zariya
Kha s padhai kare ho shb aap
Bashaq
ختم نبوت کے بنیادی عقیدہ کو مشکوک کرنے کے لئے محمد قاسم ناناتوی بانی دارالعلوم دیوبند کا بیان
محمد قاسم ناناتوی اپنی کتاب تحذیر الناس میں ختم نبوت کے متعلق اپنا ناپاک عقیدہ یوں بیان کرتے ہیں۔
’’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ کا زمانہ انبیائے سابق کے زمانہ کے بعد ہے اور آپ سب میں آخری نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم اور تاخر زمانی میں بالذات کچھ فضیلت نہیں۔ پھر مقام مدح میں ولکن رسول اللہ وخاتم النبیین فرمانا ۔ اس صورت میں کیونکر صحیح ہوسکتا ہے۔ ہاں اگر اس وصف کو اوصاف مدح میں نہ کہئے اور اس مقام کو مقام مدح قرار نہ دیجئے تو البتہ خاتمیت بااعتبار تاآخرزمانی صحیح ہوسکتی ہے، مگر میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام میں سے کسی کو یہ بات گوارانہ ہوگی۔
Rabbani shahab agar apke koi v kitab Hai to hame bataye plz
Aapka matlab hai jinhe 100 saal bhi nahi huve ahle hadeis vo sahi hai aur 1350 saal tak koi musalman nahi tha sb kafir they kuch bol dete ho
Kon bole ahle hadees 100 saal purane hain. Ham to sahaba ke zamane se maujood hain. Aur unhin ke fehm se Quran aur hadees ko samajte hain. Sahaba khud is naam ka zikr kiye hain. Ye hamara diya naya naam nahi hai. Abu huraira R.A. aur Abdullah ibn Abbas R.A. khudko ahlul hadees bole hain. Abu Saeed al khudri R.A. apne talaba (tabaeen) ko bole hain ke tum sab ahlul hadees ho. Aap Tadhkirah al huffaaz, Sharf ashab ul hadees wagerah utake padlen
*@Al Mohannad Alal mufannad kitab me Thanvi sahab k Dastakhat✍ - Ashraf Ali Thanvi Hanfi Chisti.✍ Islami Tassawuf naam se Kitab hai Ashraf Ali Thanvi sahab ki.., Tabligh jamat ke bani founder Maulana Iliyas bhi Chisti nurani silsile se they. Iliyas Ghumman Naqshabandi maturidi Gumrah Peer hai. Barelwi chote Sufi hai Deobandi Hanfi Bohat bade sufi shaitan hai. Ye log aaj bhi Peeri Muridi ki bait lete hai. Pehle har ijtema me khule aam bait hoti thi, aaj chupake maulana saad lete hai. Maulana Tariq Jameel Mansoor hallaj ke Shan me Qaside padte hai, RUclips par Video dekhlo. Muhajir Makki ki Jiyaul Qulub 🚫☃♥Sufiyana Kufriya Kitab hai,.. Saudi Ulma ne inki bohat bohat Islah ki magar Abhi aur Islah ki jaroorat hai.*
Kis ny kaha bhai majood nai hai uska Naam kiya h
مصنف فضائل اعمال زکریا کاندھلوی اور وحدت الوجود.............۳۰۹ ہجری میں منصور علاج کو انالحق کہنے کے جرم میں پھانسی دی گئی۔ اس کے دفاع میں زکریا کاندھلوی دیوبندی جنہوں نے تبلیغی جماعت کی مقدس کتاب فضائل اعمال تصنیف کی، فرماتے ہیں۔
دی گئی منصور کو پھانسی ادب کے ترک پر ..........تھا انا الحق۔ حق مگر اک لفظ گستاخانہ تھا)ولی کامل از : مفتی عزیز الرحمن ، ص ۲۴۹(
ایک جگہ زکریا صاحب وحدت الوجود کو تصوف کا ابتدائی دو ر قرار دیتے ہیں۔ ...)ذکر و اعتکاف کی اہمیت ، ص ۹۵(
تو دوسری جگہ اپنے مرید کو سمجھاتے ہیں کہ اب تو پورے تصوف کی زور سے دعوت دینے اور عمل کرنے کے لئے فضاء سازگار ہوگئی ہے۔
)ذکر و اعتکاف کی اہمیت : ص ۹۹(
یعنی ابتدائی دور بھی اس میں شامل ہو۔
ایک جگہ زکریا صاحب الوجود کا اظہار ان الفاظ میں کرتے ہیں۔ حق سبحانہ و تقدس جو حقیقتاً ہر جمال و حسن کا منبع ہیں اور حقیقتاً دنیا میں کوئی بھی جمال ان کے علاوہ نہیں ہے۔
)تبلیغی نصاب، فضائل قرآن ص ۳۰۰(
یعنی ہر جمال وہی اللہ ہے۔
اس طرح زکریا صاحب کے مرید خاص صوفی اقبال فرماتے ہیں :
عشق و معشوق عاشق اک کہہ کر………….سِرّ وحدت سمجھا دیا کس نے (محبت، صفحہ۷۰(
تبصرہ : ظفر احمد عثمانی دیوبندی اور اشرف علی تھانو ی نے منصور علاج کے دفاع میں ۲۴۴ صفحہ کی ایک کتاب سیرت منصور علاج تصنیف کی ہے۔
Hafiz sb I agree with your think but please dont make videos extra long repeating same things again an again and you say things slip of tongue many times so please dont make these mistakes
Inu sahi hai bolke kaun bole khud apne aap ku sahi batarai
Mujhai koi batay ka yea konsi jammat say hai
Saad Khan
Jub inho nay khud koi jamat ka nam nahi bataya tu aap kis hujjat mein per gaye hai.
Ye sirf or hadees ki baat ko biyan kar rahe hai. Jo aap ka or meinra hum sub ka HAQ hai
Saad Khan ye ahle hadees hen
Kya spich hei sab . banu umeeya k
Pale.allah aek hei.kadim allah.sivay eske koi mamud nahi.
Bad kadim Mohammad.esse bada
Koi rasul nahi.bad kadim allah ka
Vali ali.sivay esse bada koi vali nahi.zuthe ka mu kala sachche ka bolbala
M sorry but not convinced...
Hafiz Sahib, Kia Baralvion ko mushrik kehna jaeyz hai ???
دیوبندی صوفیوں کے نزدیک لا الہ الا اللہ کے تین معنی
اشرف علی تھانوی متوفی 1943 عیسوی فرماتے ہیں ، صوفیاء کے نزدیک لا الہ الا اللہ کے باعتبار و مراتب مردان کے تین معنی ہیں ۔
اول : لا الہ الا اللہ ، یعنی لا معبود الا اللہ
دوم : لا الہ الا اللہ، یعنی لا مقصود الا اللہ
سوم : لا الہ الا اللہ ، یعنی لا موجود الا اللہ
یہ تیسرا مرتبہ سب سے اعلیٰ ہے
تبصرہ ۔ شمائم امدامیہ ص ۴۳ امداد المشتاق ص ۴۳ لا موجود الا اللہ کے عقیدے والے کو سب سے اعلی کہنا اس بات کی دلیل ہے کہ دیوبندی و تبلیغی جماعت وحدت الوجود کی قائل ہے۔
حکیم الامت اشرف علی تھانوی کے اس قول سے معلوم ہوا کہ ان کے ہاں کلمہ کا اصل و صحیح معنی(لاموجود الا اللہ ہے) یعنی نہیں کوئی موجود مگر اللہ گو یا کہ یہ سب کائنات جو اللہ کے سوا نظر آتی ہے وہ اللہ سے جدا نہیں بلکہ اس کی ذات کا جز و حصہ ہے اس لئے صوفی کے عقیدے میں دنیا کی کوئی چیز رب تعالیٰ کا غیر نہیں نعوذ باللہ من ذالک۔ اس سے معلوم ہوا کہ کسی صوفی کے کلمے کا خواہ وہ دیوبندی ہو یا بریلوی کوئی اعتبار نہیں کیونکہ ان کے کلمے کا معنی لامعبود الا اللہ نہیں بلکہ لا موجود الا اللہ ہے۔
Maashallah bhai
Mgr ibnul arabi kon hai
sufism ka sheikh al akbar
Reuse is not allowed?
Can you please upload full lecture
@@afshanashraf8547 Ramadan 2018 me maujood hai. Saare fitnon ke series par lectures hain us playlist me