Qayam e Imam Hussain a.s Ba Zuban e Imam Hussain | Syed Jawad Naqvi | Majlis 3rd Muharram 1446-2024
HTML-код
- Опубликовано: 9 июл 2024
- Majlis e Aza 3rd Muharram 1446 | 2024 || Ustad Syed Jawad Naqvi h.a
Topic: Qayam e Imam Hussain a.s Ba Zuban e Imam Hussain a.s
Speaker: Ustad e Mohtaram Syed Jawad Naqvi HA
3rd Muharram ul Haram 1446H
10th July 2024
Jamia Masjid Bait ul Ateeq, Jamia Urwa tul Wusqa Lahore
Ashra Majalis Muharram ul Haraam 1446 - 2024
Organized by:Tehreek e Bedari Ummat e Mustafa SAW
#muharram2024 #muharram #zikr #syedjawadnaqvi #muharram1446 #islamicsermon #islamicvideo
حماسہ حسینی ع کو پاک و ہند کے مومنین تک پہنچانے والے استاد محترم کو اللہ تعالی بحق رسول اللہ ص اور اہل بیت ع اور شہدائے کربلا صحت و سلامتی عطا فرمائے
آمین
اس زمانے کا عظیم مفسر کربلا ہے
خدا سلامت رکھے ۔
ہمیں انکے کربلایی افکار کو سمجھنے اور راہ کربلا پر گامزن ہونے کی توفیق عطاء فرمائے
God bless Agha Jawad Naqvi ❤❤❤
حقیقی کربلا فلسفہ کربلا مقصد کربلا صحیح معنوں میں ہم تک پہنچایا خدا آپ کو سلامت رکھے اور کاروباری زاکروں سے امت کو بچا کر رکھے
Perwerdi Ghar e Alam, Agha Sahab ko Sehat our toolay umer Atta fermay,,
Ma sha Allah Ma sha Allah..❤❤❤❤Salam bar Habib ibne Mazahir 😢😢..Khuda Agha Jan Jo salamat farmaaye🇵🇸🇵🇸🇵🇸
اللھم صل علیٰ فاطمۃ وابیھا و بعلھا و بنیھا و سرالمستودع فیھا بعدد ما احاط بہ علمک 🌹
❤❤❤
Mashallah
Mola Salamti ata farmaye. Ameen
Subhanallah ❤
ماشاءﷲ آغا جان مولا سلامت رکھے امین
اللھم صل علی محمد و آل محمد و عجل فرجھم
Mra slam ho frzand zahra pr khuda salamt rkhy agha jan ko
خداوند کریم آپ کو صحت وسلامتی کے ساتھ ساتھ رکھے انشاءاللہ اسی طرح اپنی قوم کو بیدار کرتے رہیں ماشاءاللہ ماشاءاللہ لا حول ولا قوتہ الا باللہ العلی العظیم تحریک بیداری امت مصطفی ص زندہ باد امام حسین ع کی اصلاح امت ، شجاعت، مدیریت زندہ باد۔فلسطین زندہ باد حماس زندہ باد۔انصاراللہ زندہ باد۔اسرائیل مردہ باد امریکہ وحمایتی مردہ باد
ہم اپ کے ساتھ ہیں❤❤❤
آغا جان میری جان قربان آپ پر آپ الہی رہبر ہیں نعمت خدا وندی ہیں ہمارے لئے ❤❤❤😢😢😢
Wisdom at its peak❤❤❤❤
Jazak Allah khair aae murd e momin ghairat mund aap hamara fakhr hain
عظیم ترین انقلابی مفسر کربلا استاد محترم سید جواد نقوی حفظہ اللہ ❤
بےشک❤❤❤
Kash hum Nizam e Immat pe amal paira hote aj Israel US aur UK ki himmat na hoti Gaza men khoon e Muslims yun arzani se bahane ki
True mentor!
Salam Agha ... Allah apko salamat rakhay
❤
Mashaallah
Always best to listen..
🖤
رحمك الله واسكنك جنات تجري من تحتها الانخار
Mashaallah ❤️
Salamti agha jan ❤
حقیقی مبلغ کربلا
Masha Allah 💝 Allah ap KO salamt rakhy ameeeen
❤❤❤❤❤❤❤salamaat rahy Ustaad e mohtaram ❤❤❤❤❤❤❤
From kargil ladakh india🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳🇮🇳
Dear @islamimarkaz please add English subtitle to all Ustad new and old lectures , i believe it will get more famous across the globe.
Thank you , Jazakallah khair
السلامُ علیک یا ابا عبداللہ الحسین علیہ السلام
Good editing
Khuda kry zor e bayan or ❤
Bndy k ball kre hote hai Kya khitabat hai .
Allah usko laambi Umar atta kre.amin
Qeemati asasa hai .
I want to meet him at once in life.
INSHALLAH.
بیدار اور باشعور طبقہ ان مجالس کو بار بار سنے اور اپنے فکری بنیادوں کو مضبوط کرے۔
اور ان پیغامات کو اگلی نسلوں تک پہنچائیں ۔ نغمہ کربلا کی ایسی تشریح کسی اور خطیب، ذاکر کے ہاں سے میسر نہیں ہوگا۔
اگر آزمانا چاہتے ہوتو آزماؤ
Aoa, bhai ye majaslis kaha pa hoti ha? Time and venue bata da
Jamia Urwa tul Wusqa, Lahore
9 pm
Maja agya
Wah
Akbar nagar yad ara h
Hamari masjid todi
Aap chup rahe
10000ghr tode aap chup rahe
Aaj aapki bari h
Socho kya huwa
I support you mam
وقال السيد: روى أبوجعفر الطبري ، عن الواقدي وزرارة بن صالح قالا : لقينا الحسين بن علي قبل خروجه إلى العراق بثلاثة أيام فأخبرناه بهوى الناس بالكوفة ، وأن قلوبهم معه ، وسيوفهم عليه ، فأومأ بيده نحو السماء ففتحت أبواب السماء ونزلت الملائكة عددا لا يحصيهم إلا الله تعالى ، فقال : لو لا تقارب الاشياء ، وحبوط الاجر لقاتلتهم بهؤلاء ، ولكن أعلم يقينا أن هناك مصرعي ومصرع أصحابي ، ولا ينجو منهم إلا ولدي علي.
Blood?
سلام۔۔۔آغا صاحب کس کتاب سے پڑھ رہے ہیں؟؟
کیا یہ الارشاد ہے؟؟
g
MN Shia Thi Sdeobndi ho Gai hun
فتویٰ کا معاملہ ۔۔۔شاعر سے معذرت کے ساتھ
مفتیاں لگ گئے شکووں میں جب وقت فتویٰ آیا
Kehte hn shea ne Imam e Mazloom A. S ka sath kyo na dia to janab jo sath thy wohi to khalis tareen shea thy ab sawal ye ha Makkah aur Madeena men Ashab e Rasool saw Imam A. S k hum rekaab kyo na hvy? Bad men inteqam k liey bhi kuch bhi nh kia woh bhi shea he othey aur on nab karon se inteqam lia aur onko kaifr e kirdar tak punchaya. Aj Gaza k liey 22 Arab aur kul 57 Islami mulkon k arbon muslims nuclear power bhi ha ek be panah wasail hn 9 mah ho gy zulm ko lamha ba lamha televised well documneted zulm kyo nh larrte fatwa tak nh aya kyo khamosh hn khof zada hn bethe hn
محرم الحرام کی اس تیسری تاریخ کی مجلس کے ویڈیو کے55منٹ تا 56:30 منٹ
میں استاد محترم آغا جواد نقوی کسی روایت کو مذکور کرتے ہوئے درج ذیل نکات بیان کرتے ہیں:
1-امیر المومنین علیہ السلام سے کسی مسلہ پر گواہ مانگے گئے، تو مولاؐ نے حسنؐ علیہ السلام اور اپنے کسی قنبرب کو پیش کر دیا جو کہ مولاؐ کے **بینیفشری** تھے.
2-قاضی نے یہ گواہیاں جھٹلا دیں، آغا جواد نقوی کہتے ہیں کہ قاضی کا فیصلہ ٹھیک تھا کیونکہ گواہیاں ٹھکرانا عین اسلامی اصولوں کے مطابق تھا.
3-آغا جواد نقوی کے نزدیک چونکہ گواہیاں ٹھکرانا ٹھیک تھا اس لیے امیر المومنین علیہ السلام نے قاضی کے فیصلے کو قبول کر لیا تھا اور یہ نہیں کہا کہ تُو نے غلط فیصلہ کیا.
ان تینوں نکات کو ذہن میں رکھیں ، آغا جواد نقوی دراصل عمری محدث ابو نعیم اصفھانی متوفی 430 ھجری کی روایت کو بیان کرتے ہیں.
اسی واقعہ کو امام محمدؐ باقر علیہ السلام نے بیان فرمایا ہے، جسے شیخ کلینی رہ نے الکافی میں نقل کیا ہے،
" امام محمد باقر علیہ السلام سے ایک گواہی اور قسم کے بارے میں سوال کیا گیا تو امام ص نے یہ واقعہ تفصیل سے بیان فرمایا
مفہوم اس کا یہ ہے کہ :
ایک روز امیر المومنین ص منبر کوفہ پر تشریف فرما تھے کہ دیکھا ایک شخص جس کا نام عبد اللہ بن قفل التمیمی تھا وہ طلحہ لع کی زرہ لیے جا رہا تھا ، امیر المومنین ص نے فرمایا کہ یہ طلحہ کی زرہ ہے جو بصرہ کے دن (جنگ جمل) حاصل کی گئی، تمیمی نے کہا کہ اپنے ص اور میرے درمیان ایک قاضی مقرر کریں
مولا ص نے شریح لع کو مقرر کیا ، اور قاضی شریح نے مولا ص سے گواہ طلب کیے.
سب سے پہلے مولا علیہ السلام نے مولا حسن علیہ السلام کو بطور گواہ پیش کیا جنہوں نے گواہی دی لیکن قاضی شریح لع نے کہا کہ دوسرا گواہ پیش کیجئے ، تب مولا ص نے جناب قنبر کو پیش کیا لیکن قاضی شریح لع نے اس گواہی کو یہ کہہ کر ٹھکرا دیا کہ یہ تو غلام ہے اس کی گواہی کیونکر قبول کی جا سکتی ہے.
اس پر مولا علی علیہ السلام نے فرمایا کہ اس قاضی لع نے تین مرتبہ فیصلے میں ظلم کیا ہے.
قاضی شریح لع نے پوچھا کہ کیسے؟
امام علیہ السلام نے فرمایا تجھ پر ویل ہو پہلا یہ کہ تو نے مجھ سے ایسے معاملے میں گواہ طلب کیا ہے کہ جس کے بارے میں رسول اللہ صلی ﷲ علیہ وآلہ نے فرما رکھا ہے کہ چوری شدہ جنگی غنائم جہاں کہیں ملیں انہیں تحویل میں بغیر شہادت کے لیا جائے.
دوسرا ظلم یہ ہے کہ تو نے ایک گواہی کو جھٹلایا جبکہ رسول اللہ صلی ﷲ علیہ وآلہ نے ایک گواہی اور قسم پر فیصلہ کیا.
اور تیسرا ظلم یہ ہے کہ ، جب ایک غلام عادل گواہی دے رہا ہے تو اس میں کیا مضائقہ ہے کہ اس کی گواہی کو قبول نہ کیا جائے؟
آخر میں مولا علیہ السلام نے فرمایا
تجھ پر ویل ہو ، امام علیہ السلام، مسلمین کے امور میں معتمد ہوا کرتا ہے جو اس معاملے سے بہت بڑے معاملات ہیں.
الکافی جلد 7 ، صفحہ 38
قبلہ کیا آپ مناسب نہیں سمجھتے کہ مصائبِ اہلِ بیت ع و اصحابِ اہلِ بیت ع بیان کرتے وقت احتراماً اپنا عمامہ اتار دیا کریں سر سے ؟؟
فتویٰ کا معاملہ ۔۔۔شاعر سے معذرت کے ساتھ
مفتیاں لگ گئے شکووں میں جب وقت فتویٰ آیا