Munni Begum sings Zia Jalandhari’s Ghazal رنگ باتیں کریں اور باتوں سے خُوشبو آئے

Поделиться
HTML-код
  • Опубликовано: 21 янв 2025

Комментарии • 6

  • @abubakerhajiqasim8791
    @abubakerhajiqasim8791 Год назад

    Very softly sung by Munni begum. Wish she could have continued in the same style.

  • @HabibMalik-x6c
    @HabibMalik-x6c Год назад

    Wonderful!🎆

  • @khursheedabdullah2261
    @khursheedabdullah2261  Год назад +2

    رنگ باتیں کریں اور باتوں سے خُوشبو آئے
    درد پھولوں کی طرح مہکے اگر تُو آئے
    بھیگ جاتی ہیں اس امّید پہ آنکھیں ہر شام
    شاید اس رات وہ مہتاب لبِ جُو آئے
    ہم تری یاد سے کترا کے گزر جاتے مگر
    راہ میں پھولوں کے لب سایوں کے گیسو آئے
    وہی لب تشنگی اپنی، وہی ترغیبِ سراب
    دشتِ معلوم کی ہم آخری حد چُھو آئے
    مصلحت کوشئ احباب سے دم گُھٹتا ہے
    کسی جانب سے کوئی نعرۂ یاہُو آئے
    سینے ویران ہوئے، انجمن آباد رہی
    کتنے گل چہرہ گئے کتنے پری رو آئے
    آزمائش کی گھڑی سے گزر آئے تو ضیاؔ
    جشنِ غم جاری ہُوا آنکھوں میں آنسو آئے
    ضیا جالندھری

  • @qaziqalander
    @qaziqalander Год назад +1

    السلامُ علیکم، بھائی کیا کلامِ شاعر بزبانِ شاعر، سنوا سکیں گے، بہت بہت شکریہ نوازش

    • @khursheedabdullah2261
      @khursheedabdullah2261  Год назад +1

      وعلیکم السلام
      میں ضرور کرتا مگر فی الحال ضیا صاحب کی آواز میں مذکورہ غزل موجود نہیں ہے۔ اگر کبھی مل گئی تو انشاءاللہ ضرور

  • @ziarehman2361
    @ziarehman2361 11 месяцев назад

    کلام شاعر بزبان سننے کی خواہش ہے تب شاعر کے پاس جائیے،شوق سے جائیے-