Nohay 2024 | APNE BACHO KO NA BHOLE GI KABHI UMME E RABAB | Hasnain Abbas | Bibi Sakina | Ali Asghar

Поделиться
HTML-код
  • Опубликовано: 26 авг 2024
  • ll بِسمِ اللہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِيم ll
    Nohay 2024 | APNE BACHO KO NA BHOLE GI KABHI UMME E RABAB | Hasnain Abbas | Bibi Sakina | Ali Asghar | Noha 2024 | 1446
    -----------------------------------------------------------------------------
    Title | APNE BACHO KO NA BHOLE GI KABHI UMME E RABAB
    Recited By Hasnain Abbas
    Written By Syed Qaider Jafri
    Composed By Shabbar Mustafa
    Audio | RWDS
    Chorus: Amanat Ali Khan, Ghulam Abbas Khan, Hasnain Abbas
    Special Thanks:
    AQA E RAZA ABBAS AVD QUM
    ZAMEER NABI JEE
    Translation | Hasnain Mawjee
    =============================
    #hasnainabbas #ummerabab #adaabeaza #titlenoha2024 #hayeasghar#newnoha2024 #nohay #muharram1446 #muharram2024 #newnohay2024 #newnohay #nohay #nohay2024 #noha #yahussain #karbala #shia #hayesakina
    ==============================
    RUclips :
    / hasnainabbaso​. .
    Official Facebook Page : www. has...
    Official Twitter Account : hasnainabbasofficial​
    Official Website : www.hasnainabb...​
    Official Souncloud :
    / hasnain.ab​. .
    Official Andriod App : play.google.co....
    =============================
    N O H A L Y R I C S
    ماں سکینہ کی ، اصغرکی ماں
    ماں سکینہ کی ، اصغر کی ماں
    مادر بےشیر ، ماں سکینہ کی ، ہمسر شبیر
    اپنے بچوں کو نہ بھولے گی ، کبھی ام رباب
    اپنے بچوں کو نہ بھولے گی ، کبھی ام رباب
    یاد کر کے رو رہی ہے ، آج بھی ام رباب
    اپنے بچوں کو نہ بھولے گی ، کبھی ام رباب
    اپنے بچوں کو نہ بھولے گی ، کبھی ام رباب
    ہائے اصغر
    پیاس سے زرد تھا بےشیر کا ننھا چہرہ
    ہائے کس دل سے تڑپتے ہوئے ماں نے دیکھا
    آج تک بھولی نہیں وہ تشنگی ام رباب
    اپنے بچوں کو نہ بھولے گی ، کبھی ام رباب
    اپنے بچوں کو نہ بھولے گی ، کبھی ام رباب
    ہائے اصغر
    پیاس اصغر کی بجھانے جونہی آئے شبیر
    تیر بےشیر کی گردن پہ لگا بے تقصیر
    کس طرح بھولے گی شہ کی بے بسی ام رباب
    اپنے بچوں کو نہ بھولے گی ، کبھی ام رباب
    اپنے بچوں کو نہ بھولے گی ، کبھی ام رباب
    ہائے اصغر
    ماں نے اصغر کا جو سر نوک سناں پر دیکھا
    بولی مدفون تھا تو کیسے کٹا تیرا گلا
    سوچ کر یہ رو رہی ہے ہر گھڑی ام رباب
    اپنے بچوں کو نہ بھولے گی ، کبھی ام رباب
    اپنے بچوں کو نہ بھولے گی ، کبھی ام رباب
    ہائے اصغر، ہائے سکینہ
    ماں نے بےشیر کا جلتے ہوئے دیکھا جھولا
    اور رسی میں سکینہ کا بھی دیکھا تھا گلا
    ان خیالات میں کھو کر، مر گئی ام رباب
    اپنے بچوں کو نہ بھولے گی ، کبھی ام رباب
    اپنے بچوں کو نہ بھولے گی ، کبھی ام رباب
    قیدخانے کے اندھیرے سے صدا آتی ہے
    بابا آتے نہیں اور نہ ہی قضا آتی ہے
    بین سن کر قید ہی میں رو پڑی ام رباب
    اپنے بچوں کو نہ بھولے گی ، کبھی ام رباب
    اپنے بچوں کو نہ بھولے گی ، کبھی ام رباب
    دفن سجاد نے اس طرح سکینہ کو کیا
    بن گیا اس کا کفن اس کے بدن کا کرتا
    بھول سکتی نہیں غربت کی گھڑی ام رباب
    اپنے بچوں کو نہ بھولے گی ، کبھی ام رباب
    اپنے بچوں کو نہ بھولے گی ، کبھی ام رباب
    قید سے اب نہ سکینہ کبھی ہو گی آزاد
    ہو گئی قید سےسب آل نبی بھی آزاد
    بس اسی سوچ میں روتی ہی رہی ام رباب
    اپنے بچوں کو نہ بھولے گی ، کبھی ام رباب
    اپنے بچوں کو نہ بھولے گی ، کبھی ام رباب
    مظلوم حسین
    نوک نیزہ پہ سر سبط پیمبر دیکھا
    لاش کو دھوپ میں مقتل کی زد پر دیکھا
    خون رلاتی ہے تمہاری بیکسی ام رباب
    اپنے بچوں کو نہ بھولے گی ، کبھی ام رباب
    اپنے بچوں کو نہ بھولے گی ، کبھی ام رباب
    ہائے حسین ، ہائے حسین
    لاشہ شاہ ھدیٰ سے جو کیا تھا وعدہ
    پورا اے قیصر و حسنین وہ بی بی نے کیا
    عمر بھر دھوپ میں بیٹھی ہی رہی ام رباب
    اپنے بچوں کو نہ بھولے گی ، کبھی ام رباب
    اپنے بچوں کو نہ بھولے گی ، کبھی ام رباب
    =====================
    V I D E O S E O by
    PursaDaariTeam
    All Rights are reserved with Hasnain Abbas We don't allow anyone to upload or use our content on any Website or Social Media platforms without our permission.

Комментарии • 5