Body, Mind, and Soul

Поделиться
HTML-код
  • Опубликовано: 3 ноя 2024

Комментарии • 13

  • @mohdzakirshareef253
    @mohdzakirshareef253 Месяц назад

    Umda bahtreen talaash

  • @isaqpasha394
    @isaqpasha394 Месяц назад

    Masha Allah ❤

  • @GameZoneX-wr3ng
    @GameZoneX-wr3ng Месяц назад

    Good Sufi

  • @sahaig4145
    @sahaig4145 2 месяца назад +4

    Sir background music is so loud, please upload with whispering mild music .🎉❤

  • @asgharjilani2066
    @asgharjilani2066 Месяц назад

    V, v, v,,, nice,,, Sir

  • @maazawan4223
    @maazawan4223 Месяц назад

    Nice 🎉

  • @flyingstore7004
    @flyingstore7004 2 месяца назад

    After long times see you dear.....

  • @AbdulQuddus-oz6jc
    @AbdulQuddus-oz6jc Месяц назад

    Safdar sab aquimissalat par video banao

  • @wayofjoy222
    @wayofjoy222 2 месяца назад

    😮

  • @afzalwarsi9630
    @afzalwarsi9630 2 месяца назад +3

    Mander masjid mein qu jaano
    Jab mikhana andar hai
    Masjid ja naamz pard ye dono
    Kaam zanane hain

  • @wakilahmed1695
    @wakilahmed1695 Месяц назад

    Music na diye kare sir please

  • @k.s.4858
    @k.s.4858 Месяц назад

    Sir very nice back ground music👍

  • @Khalifa-by6kr
    @Khalifa-by6kr Месяц назад

    خدا جب موسی علیہ السلام سے ایک درخت کے ذریعے مخاطب ہو سکتا ہے تو روح انسان کی جسم کے ذریعے خدا سے مخاطب کیوں نہیں ہو سکتی ہے صلصال بن گیا تھا یعنی بجنے کی آواز اس سے نکلتی تھی۔ پھر اس میں ذات باری کی طرف سے ایسی روح پھونکی گئی جس کی وجہ سے زندہ مخلوق کی یہ صنف دوسری مخلوقات سے ممتاز ہوگئی ۔ پھر اسے مخصوص انسانی صفات بھی عطا ہوئیں۔ اور ان صفات میں سے اہم صفت انسان کی وہ علمی ترقی تھی جو وہ انسانیات کے شعبے میں کر رہا تھا۔
    یہ نفح روح ، دراصل انسان کو عالم بالا سے مربوط کردیتی ہے۔ یہی صفت ہے جو انسان کو خدا رسیدگی کی قوت دیتی ہے اور یہی قوت انسان کو یہ صلاحیت دیتی ہے کہ وہ خدا سے ہدایت اخذ کرسکے ، یوں حضرت انسانی جسمانی اور مادی اور حواس کی دنیا سے بلند ہوجائے اور اس عالم تجرید میں کام کرے ، جس میں دل و دماغ جو لانی دکھاتے ہیں۔ اس طرح انسان کو وہ راز عطا کیا جاتا ہے جس تک انسان ایسے حالات میں پہنچتا ہے کہ وہ زمان و مکان سے وراء ہوتا ہے اور دائرہ حواس سے آگے بڑھ کر غیر محدود تصورات کی دنیا میں پہنچ جاتا ہے
    ہر انسان کی روح عالم ہے انسان محض اپنے ایک نفس کی وجہ سے اُس مدرسے کی تعلیم سے محروم رہتا ہے دنیا کی حرص و ہوس نے اسے برباد کردیا ہے روح کی پرواز کا اندازه اگر انسان کو ہوجائے تو دنیا کی کوئی چیز میں اسکا دل نہ لگے کیونکہ 18 ہزار کائنات کے رازونیاز سے انسانی روح واقف ہے اور اُسکی وہاں تک رسائی ہے