Kabhi khushiyon ki mehfil se | Poetry By Ahmad bin Rashid. Urdu/Hindi poetry Ghazal

Поделиться
HTML-код
  • Опубликовано: 10 сен 2024
  • Subscribe.
    Buy Shaur e Manzil 📖
    ahmadbinrashid.com
    کبھی خوشیوں کی محفل سے کنارہ ہو ہی جاتا ہے
    کبھی آنکھوں سے اشکوں کا خسارا ہو ہی جاتا ہے
    وہ جس کو دیکھ کر لگتا ہے وہ صدیوں کی دوری پر
    بس اک کن سے وہی تارا ہمارا ہو ہی جاتا ہے
    کبھی خواہش کے نہ ملنے سے دل پر زرب لگتی ہے
    کبھی زخمِ جگر روشن دوبارہ ہو ہی جاتا ہے
    دعا میں ہو اگر سوز و جنوں تو ہے عجب قوت
    جسے بھی مانگ لو ایسے تمہارا ہو ہی جاتا ہے
    میں انکھیں بند کرتا ہوں تمہاری دید کی خاطر
    تڑپ جب حد سے بڑھتی ہے نظارہ ہو ہی جاتا ہے
    دعا میں جب وفا ہی ہو طلب جب انتہا کی ہو
    تو پھر یوں ساتھ چلنے کا اشارہ ہو ہی جاتا ہے
    میں جب گرنے ہی لگتا ہوں تو احمد دور سے مجھ کو
    کوئی آواز دیتا ہے سہارا ہو ہی جاتا ہے
    شاعر احمد بن راشد

Комментарии • 52