سمپل ہے عام ادمی کو تصوف سے مناسبت نہیں ہوتی تو وہ تبلیغ میں جائے لیکن علماء کے لیے تصوف میں اپنا وقت مکمل طور پر دینا ضروری ہے بہت زیادہ ضروری ہے اکابرین و مشائخ کا یہی طرز رہا ہے کہ علم کے ساتھ اپنے اپ کو کبار مشائخ کی جوتیوں میں رکھتے تھے اور ان سے تزکیہ نفس کرواتے تھے لہذا علماء کے لیے تبلیغ نہیں تدریس اور تزکیہ نفس ہے اور تزکیہ نفس کا طریقہ تصوف ہے
مولانا الیاس رحمه خود اپنى اصلاح کے لئے شیخ کے پاس جاتے تهے اکابرین کے واقعات و حالات میں پڑها هے ۔ یعنى دعوت و تبلیغ کے. بانى کو بهى تصوف کى اهمیت کا اندازه تها
قول امام حنیفہ "لولا سنتان لاھلک نعمان" حضرت امام مالک کا قول ہے : من تفقہ و لم یتصوف فقد تفسق ومن تصوف و لم یتفقہ فقد تزندق ومن جمع بینھما فقد تحقق علم فقہ حاصل کرنے کے بعد جس نے تصوف اختیار نہیں کیا وہ فسق و فجور میں مبتلا ہو گیااور جس نے صوفیت اختیار کی اور علم شریعت سے دور رہا وہ بے دین و زندیق ہو گیا اور جس نے ایک ساتھ دو نوں حاصل کرلیے اس نے حقیقت مراد پالی- (مرقاۃ شرح مشکوٰۃ: ۲/ ۱۹۰، کتاب العلم، الفصل الثالث) حضرت امام شافعی فرماتے ہیں: فقیہاً و صوفیاً فکن لیس واحداً فانی و حق اللّٰہ ایاک انصح فذاک قاس و لم یذق قلبہ تقی و ھٰذا جھول کیف ذو الجھل یصلح (اللہ کے لیے میں تجھے نصیحت کر رہاہوں کہ فقیہ اور صوفی بنو، کوئی ایک ہی نہ رہ جاؤ، کیوں کہ فقیہ محض، سخت دل ہوتا ہے، اس کا قلب خوف خداکی لذت سے آشنا نہیں ہوتا، جب کہ صوفی محض، جاہل ہوتا ہے اور جاہل بھلاا صلاح کیوں کرقبول کرسکتا ہے.
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ حضرتِ مفتی عیسیٰ زاھد قاسمی صاحب دامت برکاتہم العالیہ ۔۔۔ گزارش تھی کے اگر یہ بھی واضح ھوجاتا کے اس سال یہ بات ھوی ہے یا کسی اور موقع کی ھے کن حضرت کی ھے اور حضرت کا یہ فتویٰ ابھی کا ھے یا کچھ سال پھلے کا۔۔۔ جزاک اللہ خیرا کثیرا کثیرا کثیرا
محترم آپ کا یہ کہنا کہ جب ھمارے تبلیغی ساتھیوں کو کچھ کہتے ھیں تو وہ اس کو لائق اصلاح نہیں سمجھتے ،،، یہ سراسر غلط ھے۔۔ کیونکہ وہ بیچارے اپنے بڑوں کی باتیں مانیں گے نہ وہ آپکی یا شیخ الاسلام حضرت علامہ مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کی۔۔ لہذا محنت ان بڑوں پر کرنے کی ضرورت ھے۔۔اک ٹاسک لے کر،، اچھے انداز میں۔۔۔ کئی سال تک پاکستان میں مولانا محمد احمد صاحب بہاولپوری کے متواتر بیانات سے ھمارے پرانے ساتھیوں کا جو ذھن بنا ھے اسکو اسی اجتماعات میں دلائل کے ساتھ اصلاح کرنے کی ضرورت ھے۔۔۔کیونکہ وہ صاحب دلائل سے بات فرماتے تھے اگرچہ جید علماء کرام ان کے بیانات سے عوام کے جو ذھن بنتے رھے اس کو قرآن و سنت کے موافق نہیں سمجھتے بلکہ انحراف سمجھتے ۔۔۔۔اور انکے دلائل انتہائی کمزور سمجھتے تھے۔۔
السلام عليكم Janab Mufti Sahab Aap Tareekh bhi waazeh kar dete Kyu ke ye 2015 se pehli baat hai jab ke apne mimbaron se ye baat kahi jaati thi ke islaah sirf taklif se hi hogi Aur ye virus Hindustan hi se pohcha tha
دعوت الیٰ اللہ کی محنت سے یہ سب چیزیں مطلوب ہیں محبوب ہیں مقصود ہیں اور یہ دعوت الیٰ اللہ کی محنت کی آمدنی ہیں، (مدارس دینیہ، علماء کا وعظ و نصیحت کرنا، خانقاہوں کا آباد ہونا، مذہبی کتابوں کا تصنیف ہونا، رسالوں کا جاری ہونا) لیکن یہ دعوت الیٰ اللہ کی محنت کا مُتَبادِل نہیں مُتَبادِل اسِکو کہتے ہیں کہ اسِکو چھوڑ کر انِکو اختیار کیا جائے) اسِکی کوئی گنجائش نہیں.. انفرادی دعوت ہر امتی کہ ذمہ ضروری ہے. اس امت کے افضل امت ہونے کے لئے دعوت الیٰ اللہ شرط ہے یہ حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ کا قول ہے.
سورۃ الفرقان مکی سورت نمبر 25 - القرآن الکریم پارہ نمبر 18-19 - وَالَّـذِيْنَ اِذَا ذُكِّرُوْا بِاٰيَاتِ رَبِّـهِـمْ لَمْ يَخِرُّوْا عَلَيْـهَا صُمًّا وَّعُمْيَانًا. آیت نمبر (73) اردو ترجمہ : اور وہ لوگ جب انہیں ان کے رب کی آیتوں سے سمجھایا جاتا ہے تو ان پر بہرے اندھے ہو کر نہیں گرتے۔ (یعنی جب کامل ایمان والوں کو قرآن کی آیات کے ساتھ نصیحت کی جاتی ہے تو چَشْمِ بَصِیرَت کے ساتھ عمل کرتے ہیں، غفلت کے ساتھ بہرے اندھے ہو کر نہیں)۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ جناب۔۔۔۔آپ کی بات کے ۔روحانی بیماریاں صرف اور صرف تصوف اور شیخ سے دور ہوتی ہیں ، یہ بھی شاید مبالغہ ہے۔۔۔اس لحاظ سے تو اکثر عرب جو ان سلسلوں سے نہیں جڑے ہوے وہ سب روحانی طور پر بیمار ہیں۔۔۔۔اور یہ ممکن نہیں۔۔۔اس لیے آپ بھی مبالغہ سے پرہیز فرمائیں۔۔۔یوں کہنا چاہیے کہ اللہ پاک نے لوگوں کو خیر پہچانے کے لیے مختلف راستے پیدا فرمائے ہیں جن سے لوگ فائدہ اٹھاتے ہیں۔۔۔
تبليغی جماعت ميں عام مسلمانوں کی شمولیت اور اژدھام کی اصل وجہ يہ ہے کہ اس جماعت ميں عقيدہ کی اصلاح اور بدعات کا رد نہيں کيا جاتا۔۔ انبياء اپنی زندگی ميں اتنے نوگوں کو اپنی جانب راغب نہ کرسکے جتنا کہ اس جماعت نے کۓ۔ کيوںکہ يہ جماعت صرف فضائل کا پرچار کرتی ہے ۔ عقائد کی اصلاح اور بدعات کا رد ان کا مقصد نہيں۔ اھل حديث کا طريقہ ۔۔۔ نبيوں والا طريقہ ۔۔۔ پہلے عقیدہ کی اصلاح بعد ميں اعمال تبليغی جماعت کا طريقہ ۔۔۔ صوفيوں کا طريقہ ۔۔۔ صرف اعمال ، اوراد اور اذکار ۔۔۔ عقيدہ کی اصلاح پر کوئ توجہ نہيں دی جاتی
اکثر اہلحدیث حضرات یہ بغیر سمجھے یہ بات کرتے ہیں۔ تبلیغی حضرات تو بات ہی توحید اور سنت کی کرتے ہیں۔ تبلیغ والے اللہ سے ہونے کو اتنا بولتے اور سنتے ہیں کہ اللہ پاک کے راستے میں پیدل سال تک، اور افریقہ جنگلوں میں اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے نکل جانا انکے لئے آسان ہو جاتا ہے۔۔۔در در کی ٹھوکریں کھانا ، اپنا گھر بار چھوڑنا، لوگوں کو ایک اللہ کی بندگی اور رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی حیات طیبہ کی دعوت دینا ان کا مقصد حیات بن جاتا ہے۔۔۔۔کتنے مزار پرست، دنیا پرست ، اس کام سے سیدھے راستے پر آئے ہیں۔۔۔ذرا تھوڑی تحقیق کیجئے، آپ کے ارد گرد کتنے علماء اور حفاظ اور نمازی اسی محنت کا ثمر ہیں۔۔۔۔آپ کے نزدیک تو سب شاید بد عقیدہ اور بدعتی ہونگے؟ اپنا حصہ ڈالنے نہ کہ رکاوٹ۔۔۔استخارہ کر لیجیے دعوت کے کام میں نکلنے کیلئے، دودھ کا دودھ، پانی کا پانی ہو جائے گا۔۔۔۔
@@testingusername123 ۔۔۔ عقیدہ کی تباھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عقیدہ توحید ملاحظہ ہو ۔۔۔۔۔۔۔ تبلیغی صحیفہ فضائل اعمال میں ایک کفن چورکے متعلق لکھا ہے کہ اس نے ایک قبر کھودی تو اندر سے ایک شخص تخت پر بیٹھے قرآن پاک سامنے رکھے تلاوت میں مصروف نظر آئے نیچے نہر چل رہی تھی یہ بے ہوش ہو کر گر پڑا ۔لوگوںنے اسے قبر سے نکالا تین دن بعد ہوش آیا اور قصہ سنایا بعض لوگوں نے اسکی قبر دیکھنے کی تمنا کی ۔اس سے پوچھا کہ قبر بتا دے ۔اس نے ارادہ بھی کیا کہ ان کو لیجا کر قبر دکھاؤں۔ رات کو خواب میں ان قبر والے بزرگ کو دیکھا کہہ رہے ہیں اگر تو نے میری قبر بتائی تو ایسی آفتوں میں پھنس جائے گا کہ یاد کرے گا۔ (فضائل صدقات حصہ دوم ص 659) اس قصہ کا جھوٹ ہونا خود اسی قصہ سے ظاہر ہو رہا ہے ۔ایک طرف لوگوں نے اسے قبر سے نکالا اور دوسری طرف لوگوں نے اس سے قبر کا پتہ پوچھا ۔ مشہور بزرگ ابن الجلاءفرماتے ہیں میرے والد کا انتقال ہوا ۔انہیں نہلانے کیلئے تختہ پر رکھا گیا تو وہ ہنسنے لگے نہلانے والے چھوڑ کر چل دیئے ۔ ( فضائل صدقات حصہ دوم ص660) ایک بزرگ کہتے ہیں کہ میں نے ایک مرید کو غسل دیا اس نے میرا انگوٹھا پکڑلیا۔میں نے کہا میرا انگوٹھا چھوڑ دو مجھے معلوم ہے کہ تو مرا نہیں بلکہ یہ ایک مکان سے دوسرے مکان میں انتقال ہے ۔ اس نے میر ا انگوٹھا چھوڑ دیا ۔ ( فضائل صدقات حصہ دوم ص660) غور فرمائیں کیا دین اسلام میں روایت کرنے کا یہی طریقہ ہے کہ ایک بزرگ فرماتے ہیں ان بزرگ کا نام و نشان تک نہیں آخر روایت بیان کرنے کیلئے کو ئی تو اصول ہونا چاہئے ۔ شیخ ابو یعقوب سنو سی کہتے ہیں میرے پاس ایک مرید آیا اور کہنے لگا میں کل ظہر کے وقت مر جاؤں گا ۔ چنانچہ وہ واقعی مر گیا میں نے اسے غسل دیا اور دفن کیا ۔جب میں نے اسے قبر میں رکھا تو اس نے آنکھیں کھول دیں میںنے کہا مرنے کے بعد بھی زندگی ہے کہنے لگا میں زندہ ہوں اور اللہ کا ہر عاشق زندہ ہی رہتا ہے ۔ ( فضائل صدقات حصہ دوم ص660) ابو سعید خزار کہتے ہیں مکہ مکرمہ میں باب بنی شیبہ کے باہر مجھے خوبصورت آدمی کی میت پڑی نظر آئی۔میں نے اسے غور سے دیکھا تو وہ ہنسنے لگا ۔ فضائل صدقات حصہ دوم ص671) کیا ان واقعات کو ماننے سے قرآن کریم کا انکار لازم نہیں آتا ؟ فیصلہ قارئین پر ہے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
@@zaidzn6763 mera matlab hai, galti jahan hogi wahan Aalim ishlah karenge jitni sangeen utni Hi shiddat se. Chahe woh marwaza tabligi jamat hi kyu na ho, tum logo ka toh khayal hi yahi ke is par koi baat na kare, aur koi karta hai toh usko apna mukhalif samjh lete ho. Zara Ache se baat ko samjho akhir Tablighi jamat hi kyu nishane par hai, Ye Aajke dour ka sabse bada fitna hai. Ummat ko is se bohot nuksan huwa hai aur ho raha hai.
Mai aalim toh nhi lekin koi parha likha shaks aise kaise kah sakta hai kee tasawwuf kaa dor khatam ho gaya... ilm to door ye baat adab ke bhi khilaaf hai
دعوت و تبلیغ کی تاریخ میں سعد سے پہلے تک کے تمام اکابرین مع حضرت مولانا عبیداللہ صاحب ، مولانا محمد عمر پالنپوری صاحب اور حضرت مولانا محمد اظہار الحسن صاحب رحمہم اللہ ، حضرت مولانا ابراہیم دیولہ صاحب اور مولانا احمد لاٹ صاحب دامات برکاتہم وغیرہ تمام اکابرین کا یہی موقف رہا اور ان کے بعد اب بھی انکے متبعین کا یہی موقف ھے اور ان شاءاللہ ھمیشہ رہیگا ۔۔۔۔
عیسی زاہد صاحب...... زبان شکر سے زیادہ میٹھی اور دل بھیڑیے سے زیادہ سخت، اپنی اصلاح کی فکر کریں اور نظام الدین کی ترتیب پر وقت لگائیں انشاء اللہ طبیعت صاف ہو جائے گی.
tablegh, walu mai yai bimari kasrat sai paye jati h,jis aalim ka saal nahi laga h,yai usko aalim hi nahi mante,tablegh sai hut ker jis line sai deen ki mehnat karo ge tou halat ayenge,aur bunda ghumrah hojata h,yai inka aik khas mindset h,yai apne comfort zone sai bahir nahi nikalna chahte,yai bate mai apne tajurbe sai keh rha h,in k baru ko yai bat chalani chahye k,tablegh bhi islah ka rasta,na k tableg hi islah ka rasta,allah hidayet dai 🙏🙏🙏
ap baiyet hunge hazrat lekin aksar log jo tableegh se wabasta hain wo iska inkaar karte hain...jamat k kuch ulama bhi aise hi kehte hain.....aankhon dekha aur kaano suna haal hai
Bhai hamare waha ki garib bastiyo me aake isai mishnari wale garib musalman ko paiso se madat karke unko murtad karrahe hai . Aur aap kis behes me pade ho Tablig ki mehnat se hi unko samjhaya jayga na Unhe samjhane aur murtad hone se bachane aur kaun jayga....
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ میرے بھائی اختلاف تو سب جگہ اور سمجھنے میں بھی سمجھے گا مسائل اتے دیکھنا ہے کہ کن لوگوں سے کتنا فائدہ ہوا ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے تعلیم دی ہے کہ لوگوں کو فائدہ پہنچائے تو الحمدللہ ان لوگوں سے فائدہ ہو رہا ہے اب ضروری ہے کہ ہر بات ہر ایک کی سمجھ میں ائے وقت کے دور میں لوگوں نے نبیوں کو نہیں مانا
تبلیغی بیان کے شروع میں کہتے ہیں ۔۔۔۔۔ اللہ سے سب کچھ ہونے کا یقین اور غیروں سے کچھ نہ ہونے کا یقین دلوں میں کیسے آتا ہے ؟مگر شرک و قبر پرستی کی دعوت دیتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ سفیان ثوری ایک شخص سے ملتے ہیں اور اس سے ہر قدم پر درود پڑھنے کی وجہ پوچھتے ہیں تو وہ بتاتا ہے کہ میں اور میرے والد حج کو جارہے تھے راستے میں ان کا انتقال ہو گیا اور منہ کالا ہو گیا میں دیکھ کر بڑا رنجیدہ ہوااور انا للہ پڑھی اور کپڑے سے انکا منہ ڈھک دیا اتنے میںمیری آنکھ لگ گئی ۔میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک صاحب بہت زیادہ حسین ‘ صاف ستھرا لباس اور بہترین خوشبو میں تیزی سے قدم بڑھائے چلے آرہے ہیں۔انہوں نے میرے باپ کے منہ پر سے کپڑا ہٹایا اور اسکے چہرے پر ہاتھ پھیرا تو اس کا چہرہ سفید ہو گیا۔واپس جانے لگے تو میں نے انکا جلدی سے کپڑا پکڑ لیا اور میں نے کہا اللہ تعالیٰ آپ پر رحم کرے آپ کو ن ہیں کہ آپ کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے میرے باپ پر مسافرت میں احسان فرمایا ۔ وہ کہنے لگے تو مجھے نہیں پہنچانتا ؟ میں محمد بن عبداللہ صلی اللہ علیہ وسلم صاحب قرآن ہوں یہ تیرا باپ بڑا گنہگار تھا لیکن مجھ پر کثرت سے درود بھیجا کرتا تھا جب اس پر یہ مصیبت نازل ہوئی تو میں اسکی فریاد کو پہنچا اور میں ہراس شخص کی فریاد کو پہنچتا ہوں جو مجھ پرکثرت سے درود بھیجے ۔ ( فضائل درود فصل پنجم واقعہ نمبر 43ص 102) سفیان ثوری ایک نوجوان سے ملتے ہیں اور اس سے ہر قدم پر درود پڑھنے کی وجہ پوچھتے ہیں تو وہ بتاتا ہے کہ میں اور میری والدہ حج کو جارہے تھے ۔میری ماں وہیں رہ گئی (یعنی مر گئی ) اور اسکامنہ کالا ہو گیا اور اس کا پیٹ پھول گیا جس سے مجھے یہ اندازہ ہو گیا کہ کوئی سخت گناہ ہو گیا ۔ اس سے میں نے اللہ جل شانہ کی طرف دعا کے لئے ہاتھ اٹھائے تو میںنے دیکھا کہ تہامہ (حجاز ) سے ایک ابر آیا اس سے ایک آدمی ظاہر ہوا اس نے اپنا مبارک ہاتھ میری ماں کے منہ پر پھیرا جس سے وہ بالکل روشن ہو گیا اور پیٹ پر ہاتھ پھیرا تو ورم بالکل جاتا رہا۔میں نے ان سے عرض کیا آپ کون ہیں ؟ کہ میری اور میری ماں کی مصیبت دور کی۔انہوں نے فرمایا میں تیرا نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہوں ۔ ( فضائل درود فصل پنجم واقعہ46 ص104) تبصرہ ۔۔۔۔۔۔۔ ان واقعات سے تبلیغی جماعت اور بریلویت ایک ہو جاتے ہیں ۔نیز گستاخی کی بھی حد کر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مردہ عورت کے منہ اور پیٹ پر ہاتھ پھیرا۔(استغفراللہ)
عوام جو دعوت کے کام میں لگی ہے وہ کسی فتوی کو دیکھ کر نہیں لگتی وہ کام کے فوائد کو آنکھوں سے دیکھتی ہے اور مشاہدہ کرتی ہے اور اہل فتوی حضرات کو یہ دھوکا ہے کہ عوام ان کہ فتوے وغیرہ سے کام میں لگتی ہے یا کام کو چھوڑتی ہے آج کل کے زمانے میں فتوے یہ امت میں فتنے کا ایک آلہ کار ہے. جو کام اللہ تعالیٰ قبول فرماتے ہیں وہی آگے پھلتا ہے.. ۔۔۔۔ بس اللہ حفاظت کرے آمین
Yeh apki galat fehmi hai k ftwa fine ka aala hai.... Ftwe har zamane me islah ka ala raha hai... Jo yeh kaha apne k awam ftwa dekh kr km me nhi lagti thik hai.. Lekin yeh ftwe unke liye hote bhi nhi hain... Yeh to un logon k liye hote hain jo kam me lag kar kuvh shuoor peda kr lete hain.... Unk liye hain..take wo ab sahi bt samjhe..! Ap logon ko blkl yahudiyon ki tarah ek garra ho gaya hai... Unko lagta tha k kher bas unke pas hai or wo kher unka haqq hai.. Isi tarah apko bhi garra hai k bs islah or kher apka hqq h.... Zara hosh k nakhoon lijiye..... Allah samajh de
عیسی زاہد صاحب......آپ کے الفاظ آگ کو بھڑکانے والے ہیں کاش آپ کا کوئی معین و مددگار ہوتا، اپنی اصلاح کی فکر کریں اور نظام الدین کی ترتیب پر وقت لگائیں انشاء اللہ طبیعت صاف ہو جائے گی.
@ranamuhammad9195 : مفہوم حدیث : اے انسؓ! قریب ہے کہ یہ بولنے والے اپنی زبان کی تیزی سے سنے والوں کی کھال پھاڑدیں، ادھیڑدیں.. اے انسؓ! آخر کس چیز نے لوگوں کو آخرت سے غافل کر دیا، میں نے عرض کیا شہوت اور شیطان نے
گزارش ہے کہ شیخ الاسلام پہلے جاکر تبلیغ جماعت والوں کے ساتھ وقت لگائیں جیسا کہ ہزاروں لاکھوں علماء اور مفتیان صاحبان وقت دے رہیں ہیں اس کے بعد اعتراض کریں تو ہم سمجھیں گے کہ مفتی صاحب حق بجانب ہے مگر مفتی صاحب تو تبلیغ سے کوسوں دور ہے تو کوئی کیسے مفتی صاحب کی بات مانے لگتا ہے کہ مفتی صاحب سے اللہ ناراض ہو گئے ہیں اسلئے ہر کام میں ٹانگ لڑاتے ہے جو مناسب نہیں ،،
Kiya mofti Sahab Deen e Islam par waqt nahi Laga Rahe ? Rat din olma taleem dene men apni Zindagi waqf kar Rahe hen to Kiya deeni taleem Dena Deen ka Kam nahi, tableeghi Sathi olma ki qadar Karen takabbor se bacchen or ghot bhi Karen k Amazon men kami na Karen kehne ko to bohat kocch he par khamoshi behtar he moasharti behtri zolam k khilaf khamoshi ?
یہ کتابیں بہت اہم ہیں علماء ومشائخ وجماعت میں لگے ہوئے علماء کوضرور پڑھناچاہئے خاصکرالکلام البلیغ۔۔۔۔۔۔ جوچیزاصول شرعیہ سے ثابت ہووہ درست ہے جوچیزاصول شرعیہ سے نہ ثابت ہووہ درست نہیں ہوسکتی۔
Musalmaan Jo Chahe Maslak Me Rahe Magar Puri Duniya Se Zulm Khatam Karneki Mahenat Kare Aur RSS BJP Musalmaan Dushman K Opposite Ground Me Legally Aur Siyasi Taur Se Kaam Kare Ye Asal Nubuwat Wala Kaam Hai.... Tablig Sirf LKG Hai Iss Se Badkar Kuch Nahi....
اجتماع میں میں بھی شریک تھا ذرا بتائیے اس طرح کس نے اپنے بیان میں یہ بات کہی تھی میں نے تو سوائے مولانا سعد کے جس کی وجہ سے وہ متنازعہ بھی ہیں اس کے علاوہ میں نے کسی بھی اکابر کو اس قسم کی باتیں کرتے نہیں سنا۔ ذرا نام بتائیں اور کس دن کا بیان ہے یہ بھی بتائیں اگر آڈیو ہے تو وہ بھی پیش کریں معذرت کے ساتھ
@YaseenPetel-old : دعوت الیٰ اللہ کی محنت سے یہ سب چیزیں مطلوب ہیں محبوب ہیں مقصود ہیں اور یہ دعوت الیٰ اللہ کی محنت کی آمدنی ہیں، (مدارس دینیہ، علماء کا وعظ و نصیحت کرنا، خانقاہوں کا آباد ہونا، مذہبی کتابوں کا تصنیف ہونا، رسالوں کا جاری ہونا) لیکن یہ دعوت الیٰ اللہ کی محنت کا مُتَبادِل نہیں مُتَبادِل اسِکو کہتے ہیں کہ اسِکو چھوڑ کر انِکو اختیار کیا جائے) اسِکی کوئی گنجائش نہیں.. انفرادی دعوت ہر امتی کہ ذمہ ضروری ہے. اس امت کے افضل امت ہونے کے لئے دعوت الیٰ اللہ شرط ہے یہ حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ کا قول ہے.
بھاٸ نبیوں والے کام میں اگر اصلاح نہیں تو کس میں ہے ۔ تبلیغ کی محنت سے تمام دینی شعبوں کو فاٸدہ پونچتا ہے ۔ ایک آدمی جب دین سے ناواقف ہوتا ہے تو وہ ہر براٸ میں فخر محسوس کرتا ہے ۔ علماء کو گالیاں بھی بے دینی کی وجہ سے دیتا ہے ۔بے دینی اللہ پاک سے دوری اور غفلت سے ہوتی ہے۔ جب یہ جماعت والے اندرون بیرون ملکوں میں کام کرتے ہیں ایک ایک آدمی سے ملتے ہیں انکا اکرام کرتے ہیں ان سے ایمان و یقین کی بات کرتے ہیں ان کو مسجد اللہ کے گھر میں لاتے ہیں اس کا زیہن بناتے ہیں اس کو سیروزہ عشرہ چلہ تین چلہ لگانے کی دعوت دیتے ہیں اللہ کے راستے کے فضاٸل اسے سناتے ہیں پھر اس کے لیے رو رو کر ہر فرض نماز کے بعد دعاٸیں مانگتے ہیں تہجد میں دعاٸیں مانگتے ہیں ۔ جب وہ شخص اللہﷻ کے راستے میں نکلتا ہے وہ تعلیم کے حلقے میں بیٹھتا ہے ۲ ڈاٸ گھنٹہ بیانات سنتا ہے گشت جاتا ہے دعوت دیتا ہے لوگوں کی باتیں سنتا ہے اس پر صبر کرتا ہے پھر اس کو دین کی اصل حقیقت کا پتا چلتا ہے اللہ رب عزت سے ہونے کا یقین بنتاہے مخلوق کا یقین دل سے نکلتا ہے حضور نبی کریم مُحَمَّدﷺ کے مبارک اور پاکیزہ طریقوں پر چلنے سے دونوں جہانوں کی کامیابی کا یقین دل میں پیدا ہوتا ہے اللہ کے راستے کی برکت سے وہ جب اپنے مقام پر واپس آتا ہے تو وہ اپنے بچوں گھر والوں کو دین کی تبلیغ کرتا ہے گھر میں تعلیم کرتا ہے دوسروں کو اللہ کے راستے میں نکلتا ہے اب اپنے خاندان سے بچوں کو مدارس میں داخلہ دلواتا ہے عالم حافظ بنانے کی محنت کرتا ہے دینی مدارس کی خدمت کرتا ہے اس کی منحت سے ہزاروں لوگ حج عمرے کرت ہیں عالم حافظ بنتے ہیں لاکھوں مدارس بنتے ہیں
@@adnabshahzad4134 میرے محترم اور قابل عزت قابلے قدر ہمارے سروں کے تاج علماء اکرام اور دین سے جوڑے ہمارے سروں کے تاج بھاٸیو دوستو نبیوں والے کام میں اگر اصلاح نہیں تو کس میں ہے ۔ تبلیغ کی محنت سے تمام دینی شعبوں کو فاٸدہ پونچتا ہے ۔ ایک آدمی جب دین سے ناواقف ہوتا ہے تو وہ ہر براٸ میں فخر محسوس کرتا ہے ۔ علماء سے دوری بھی بے دینی کی وجہ سے ہوتی ہے ۔ بے دینی اللہ پاک سے دوری اور غفلت سے ہوتی ہے۔ جب یہ جماعت والے اندرون بیرون ملکوں میں کام کرتے ہیں ایک ایک آدمی سے ملتے ہیں انکا اکرام کرتے ہیں ان سے ایمان و یقین کی بات کرتے ہیں ان کو مسجد اللہ کے گھر میں لاتے ہیں اس کا زیہن بناتے ہیں اس کو سیروزہ عشرہ چلہ تین چلہ لگانے کی دعوت دیتے ہیں اللہ کے راستے کے فضاٸل اسے سناتے ہیں پھر اس کے لیے رو رو کر ہر فرض نماز کے بعد دعاٸیں مانگتے ہیں تہجد میں دعاٸیں مانگتے ہیں ۔ جب وہ شخص کو اللہﷻ قبول فرمادیتے ہیں وہ اللہﷻ کے راستے میں نکلتا ہے وہ تعلیم کے حلقے میں بیٹھتا ہے ۲ ڈاٸ گھنٹہ بیانات سنتا ہے گشت پرجاتا ہے دعوت دیتا ہے لوگوں کی باتیں سنتا ہے اس پر صبر کرتا ہے اس کا جان مال وقت لگتا ہے پھر اس کو دین کی اصل حقیقت کا پتا چلتا ہے اللہ رب عزت سے ہونے کا یقین بنتاہے مخلوق کا یقین دل سے نکلتا ہے حضور نبی کریم مُحَمَّدﷺ کے مبارک اور پاکیزہ طریقوں پر چلنے سے دونوں جہانوں کی کامیابی کا یقین دل میں پیدا ہوتا ہے اللہ کے راستے کی برکت سے وہ کلمہ نماز سیکھتا ہے بہت ساری سنت دعاٸیں یاد کرتا ہے وہ اپنی قرآن شریف کی تجوید دروست کرتا ہےوہ اپنے اخلاق دروست کرتا ہے وہ جب اپنے مقام پر واپس آتا ہے تو وہ اپنے بچوں گھر والوں کو دین کی تبلیغ کرتا ہے گھر میں تعلیم کرتا ہے دوسروں کو اللہ کے راستے میں نکالتا ہے اب اپنے خاندان سے بچوں کو مدارس میں داخلہ دلواتا ہے عالم حافظ بنانے کی محنت کرتا ہے دینی مدارس کی خدمت کرتا ہے اس کی منحت سے ہزاروں لوگ حج عمرے کرتے ہیں عالم حافظ بنتے ہیں لاکھوں مدارس اس کام کی برکت سے بنتے ہیں اللہﷻ اور اس کے پیارے حبیب حضرت مُحَمَّدﷺ کی محبت دل میں پیدا ہوتی ہے علماء کی محبت دل میں پیدا ہوتی اس پر اللہﷻکا شکر کریں تبلیغ والوں کیلے دعاٸیں کریں ۔ ان کی سرپرستی کریں ۔ آپ حضرات صرف اپنی مسجد کی دکان محلے کے احباب کے پاس جا کر اس کا کلمہ سنیۓ اسکی نماز سنیۓ اس کی سورة فاتحہ سنۓ تو آپ حضرات کو معلوم ہوجاۓ گا تبلیغ کا کام کتنا ضروری ہے ۔ نوجوان نسل تو ویسے بھی آج ہاتھ سے جاری ہے مزید نہ جانے دیجے ان کو شیطان کے حوالے نہ ہونے دیجے آپ حضرت خود بھی ان کے پیچھے انکے پاس جاہے ان کا حال معلوم کیجے پھر ان کی رہنماٸ کیجے ۔ ورنا بہت دوری پیدا ہو جاہے گی باطل طاغوطی محنتیں جاری ہیں وہ چلہ تین چلہ سال کیلے نہیں بلکہ اس ملک میں زندگیاں وقف کرچکی ہیں عسائیت کی تبیلیغ کے لیے مس ونڈی کو پاکستان میں ستر 70 سال ہوچکے ہیں وہ اب تک عساٸیت کی تبلیغ کر رہی ہے ۔ دہریت کی تبلیغ جاری ہے قادیاینت کی تبلیغ جاری ہے جو حق نہیں وہ جاری ہے ۔ جو حق ہے اس کی تبلیغ کی ضروت نہیں افسوس افسوس افسوس کس کس بات کو رویا جاۓ ہم اتنے بڑے ہوگے کہ نبی ﷺ کی محنت کو چھوڑ دیں اس کی ضروت محسوس نہ کریں قرآن شریف کی آیت کا مفعوم ہے اے امت مُحَمَّدﷺ تم بہترین امت ہو لوگوں کے نفع کیلے نکالے گے ہو تم نیک کاموں کا حکم کرتے ہو (کرتے رہو )اور براٸ سے منع کرتے ہو (کرتےرہو) اللہﷻ پر ایمان رکھتے ہو دوسری جگہ ارشاد مبارک ہے تم میں ایک جماعت ایسی ہو جس کا کام ہی یہ ہو نیک کام کرنے اور براہی سے منع کرنا ۔ ایک جگہ ارشاد ہےاور اس سے بہتر بات کس کی ہو سکتی ہے جو لوگوں کو اللہﷻ کی طرف بلاے اور نیک عمل کرے اور اپنے اپ کو عام مسلمانوں کی طرح سمجھے اپنے کو بڑا نہ سمجھے اللہﷻ مجھے بھی قبول فرماے اور آپ حضرات کو بھی قبول فرماۓ جہاں جہاں جو دین حق کی محنت میں لگا ہوا ہے دینی مدارس خانقاع دعوت تبلیغ شعبہ ختم نبوت دفاع صحابہ و اہلیبت ہر ایک کو اللہﷻ اپنے دین کی محنت کیلے قیامت کی صبح تک قبول فرماے آمین آمین آمین
واقعی اس کوغلوکہتے ہیں ۔بغیر علم کے تخریب وتفریق ہوسکتی ہے تبلیغ نہیں ہوسکتی۔یہ لوگ اپنے مروجہ نظام کو تبلیغ ونبیوں والاکام کہتے ہیں۔یہ جہالت کی انتہاء ہے۔صحیح تبلیغ کاوجود مدارس سے ہے ۔نہ کہ جماعت والوں سے۔ان لوگوں نے توعلماء ومشائخ سےاورمدارس وخانقاہ وجہاد سے امت کوکاٹاہے۔کہتے ہیں امت کوہدایت اس جماعت سے ملی۔یہ بہت بڑاجھوٹ ہے۔پوری دنیامیں مکاتب ومدارس کانظام قائم ہے۔کیایہ لوگ دین کے علاوہ کچھ اور سکھاتے ہیں ۔ہزاروں خانقاہیں ہیں ان سے ہزاروں ولی اللہ ہوکرنکل رہے ہیں۔ مدارس سے لاکھوں حفاظ وعلماء ومفتیان ومبلغین ومصلحین وواعظین ومناظرین نکل کر کام کررہے ہیں ۔ان میں کا ایک ایک جماعت کے لاکھوں پر بھاری ہے ۔یہ بہت بڑاپروپیگنڈہ پھیلایاگیا کہ جماعت والے پوری دنیامیں دین کاکام پھیلارہے ہیں ۔اورمدارس وخانقاہ والے صرف بیٹھے ہیں پڑھارہے ہیں اور بیٹھکر اللہ اللہ کررہےہیں۔حقیقت یہ ہیکہ یہ نرے جاہل جہالت پھیلارہے ہیں۔اس کودین سمجھ رہے ہیں ۔اصل حقیقت یہ ہے کہ دین کی بقامدارس وخانقاہ سے ہے علماء ومشائخ ومجاہدین سے ہے۔علم دین کے بغیر تبلیغ کاوجودنہیں ۔اللہ تعالی سمجھ عطافرمائے۔
جناب یہ تو ایک آدمی کی بات ہے ورنہ یہ حضرات اپنی تحریک کے سوا باقی ہر دینی تحریک کو عبث اور بے کار سمجھتے ہیں اور اسی پر اکٹفاء نہیں بلکہ جب یہ لوگ باہہم مجلس نشین ہوتے ہیں تو کہتے ہیں کہ یہ مدارس اور دینی جماعتوں ان کی تبلیغی تحریک کے لیے سدراہ ہیں اور
سو فیصد جھوٹ ہے اپ تو کیا پوری دنیا میں کوئی بھی ثابت نہیں کر سکتا کہ تبلیغ والے مسلمانوں میں پھوٹ ڈال رہے ہیں اور جو بھی ایسا افواہ پھیلا رہے ہیں سمجھو کہ وہ اسلام کا دشمن ہے یا تو وہ شیعہ ہے یا قادیانی ،،
To, Shaikh ul Islam Hazrat maulana mufti Taqi Usmani, Aap Madersa Ke mohtamim ho, Aap se Guzarish Hai,aap maderse KO Solardified/Renewable energy par lane ka Aghaaz karde,Tou Dusre Madaris bhi karwana shuru hojasyegee Decision Ke BAAD aap Elan Karde Jazakallah
تبلیغ پر تو کوئی اعتراض ہی نہیں ہے۔۔ اعتراض تو مروجہ تبلیغی جماعت پر ہے۔۔جو کہ سرا سر بدعات وخرافات کا مجموعہ ہے۔۔۔ یہ طریقہ جو کہ کہیں سے بھی ثابت نہیں ہے۔۔۔ مولانا الیاس کاندھلوی صاحب تبلیغ کو اسی طریقے میں منحصر سمجھتے تھے۔۔ جو کہ اس کام کے بدعت ہونے کی یہی دلیل کافی ہے۔۔ مکتوبات الیاس کاندھلوی دیکھ لیا جائے۔۔
تبليغی جماعت ميں عام مسلمانوں کی شمولیت اور اژدھام کی اصل وجہ يہ ہے کہ اس جماعت ميں عقيدہ کی اصلاح اور بدعات کا رد نہيں کيا جاتا۔۔ انبياء اپنی زندگی ميں اتنے نوگوں کو اپنی جانب راغب نہ کرسکے جتنا کہ اس جماعت نے کۓ۔ کيوںکہ يہ جماعت صرف فضائل کا پرچار کرتی ہے ۔ عقائد کی اصلاح اور بدعات کا رد ان کا مقصد نہيں۔ اھل حديث کا طريقہ ۔۔۔ نبيوں والا طريقہ ۔۔۔ پہلے عقیدہ کی اصلاح بعد ميں اعمال تبليغی جماعت کا طريقہ ۔۔۔ صوفيوں کا طريقہ ۔۔۔ صرف اعمال ، اوراد اور اذکار ۔۔۔ عقيدہ کی اصلاح پر کوئ توجہ نہيں دی جاتی
Khanqah ho Dars ho jounsi bhi koshish ho Ijtemaayi taur pay jo mein nay Tablighi kaam say hotay huway Dekha woh kisi bhi aur tareeqa mein nahin dekha. Khanqa mein, Dhikr ki majalis mein thoday nahut ikhatta hi jatey hain sach hai par ummat ka ziyada tar tabqay tak pahunch mein nay sirf Tabligh mein dekhi. Tabligh mein bhaley chand roz chala huwa aadmi ho wallahi us mein dekhi mein nay tabdeeli. Mere apnay sheher mein Jumma ka jo Kutba hota tha Naseehati woh Deoband kay farigh bahut bade aalim diya karte thay hum roliya kartey aur badey shauq say 12 baje jumma kay liye pahunchtey thay. Masjid kay khareeb cinema ghar tha hum dekhtay thay wohi ahbab jumma mein rotay huway nazr aatey Jumma kay fauri baad cinema ki ticket ki Khataar mein nazr aatey. Taqreerien, kitaabien fatwe, thoday waqt kay liye ek aadmi ko maayil kar sakti hain Tabligh mein chalna kuch dinon ka aadmi ki Zindagi ka Rukh badal deti hai. Aaj jo Deoband say fatwon ki bochad ho rahi hai is say hi zahir hai kay Maulana Qasim Nanotwi (RA) kay Muqsad say Deoband ko hatey huway zaman ho gaya. Qasmi jis aalim kay naam kay saath laga ho us ko janchna padhta hai kay yeh garzmand hai, siyasi hai ya sach mein rehnuma hai. MEIN GUSTAKHI NAHIN KAR RAHA HON SACH BATLA RAHA HUN DEKHA DOOR SAY KHAREEB SAY
ایک صاحب نے لکھا ہے انبیاء اپنی زندگی میں اتنے لوگوں کو جمع نہیں کر سکے جتنے کے تبلیغ والے کرتے ہیں نعوذ باللہ بولنے والا پاگل ہو گیا ہے اسطرح انبیاء کی شان میں بکنے والا کافر ہو جائے گا شاید یے ناقص ایمان والا ہے انبیاء کی حقیقت کو یے پاگل جانتا نہیں ہے توبہ استغفار کرے
سمپل ہے عام ادمی کو تصوف سے مناسبت نہیں ہوتی تو وہ تبلیغ میں جائے لیکن علماء کے لیے تصوف میں اپنا وقت مکمل طور پر دینا ضروری ہے بہت زیادہ ضروری ہے اکابرین و مشائخ کا یہی طرز رہا ہے کہ علم کے ساتھ اپنے اپ کو کبار مشائخ کی جوتیوں میں رکھتے تھے اور ان سے تزکیہ نفس کرواتے تھے لہذا علماء کے لیے تبلیغ نہیں تدریس اور تزکیہ نفس ہے اور تزکیہ نفس کا طریقہ تصوف ہے
بھائی ہر شخص کو تزکیہ نفس ضروری ہے
جزاکم ﷲ خیرا
مولانا الیاس رحمه خود اپنى اصلاح کے لئے شیخ کے پاس جاتے تهے اکابرین کے واقعات و حالات میں پڑها هے ۔ یعنى دعوت و تبلیغ کے. بانى کو بهى تصوف کى اهمیت کا اندازه تها
ساری خرافات بانی ہی کی ہے۔۔۔
اپنی تحریک کے سوا کسی کام کو کچھ نہیں سمجھتے تھے۔۔۔
@zeshanmustafa7965 : بےشک بھائی، ماشاءاللہ اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطاء فرمائے
@zeshanmustafa7965 : اعمال نبوت اعمال ولایت اور اعمال عبادت میں کمال پیدا کرنے کا ذریعہ ہے. اعمال نبوت اعمال ولایت سے بہت اونچے ہیں
کمال ہے کمال ہے
بھائی رائج تبلیغی جماعت کہاکریں دعوت و تبلیغ تو نبیوں والا کام ہے جو علماء کرام کررہے ہیں اور وہ ہی کرسکتے ہیں جاہلوں کو کرنے کی اجازت نہیں۔
قول امام حنیفہ "لولا سنتان لاھلک نعمان"
حضرت امام مالک کا قول ہے : من تفقہ و لم یتصوف فقد تفسق ومن تصوف و لم یتفقہ فقد تزندق ومن جمع بینھما فقد تحقق علم فقہ حاصل کرنے کے بعد جس نے تصوف اختیار نہیں کیا وہ فسق و فجور میں مبتلا ہو گیااور جس نے صوفیت اختیار کی اور علم شریعت سے دور رہا وہ بے دین و زندیق ہو گیا اور جس نے ایک ساتھ دو نوں حاصل کرلیے اس نے حقیقت مراد پالی- (مرقاۃ شرح مشکوٰۃ: ۲/ ۱۹۰، کتاب العلم، الفصل الثالث) حضرت امام شافعی فرماتے ہیں:
فقیہاً و صوفیاً فکن لیس واحداً فانی و حق اللّٰہ ایاک انصح فذاک قاس و لم یذق قلبہ تقی و ھٰذا جھول کیف ذو الجھل یصلح (اللہ کے لیے میں تجھے نصیحت کر رہاہوں کہ فقیہ اور صوفی بنو، کوئی ایک ہی نہ رہ جاؤ، کیوں کہ فقیہ محض، سخت دل ہوتا ہے، اس کا قلب خوف خداکی لذت سے آشنا نہیں ہوتا، جب کہ صوفی محض، جاہل ہوتا ہے اور جاہل بھلاا صلاح کیوں کرقبول کرسکتا ہے.
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
حضرتِ مفتی عیسیٰ زاھد قاسمی صاحب دامت برکاتہم العالیہ ۔۔۔
گزارش تھی کے اگر یہ بھی واضح ھوجاتا کے اس سال یہ بات ھوی ہے یا کسی اور موقع کی ھے
کن حضرت کی ھے
اور حضرت کا یہ فتویٰ ابھی کا ھے یا کچھ سال پھلے کا۔۔۔
جزاک اللہ خیرا کثیرا کثیرا کثیرا
محترم آپ کا یہ کہنا کہ جب ھمارے تبلیغی ساتھیوں کو کچھ کہتے ھیں تو وہ اس کو لائق اصلاح نہیں سمجھتے ،،، یہ سراسر غلط ھے۔۔ کیونکہ وہ بیچارے اپنے بڑوں کی باتیں مانیں گے نہ وہ آپکی یا شیخ الاسلام حضرت علامہ مفتی محمد تقی عثمانی صاحب کی۔۔
لہذا محنت ان بڑوں پر کرنے کی ضرورت ھے۔۔اک ٹاسک لے کر،، اچھے انداز میں۔۔۔
کئی سال تک پاکستان میں مولانا محمد احمد صاحب بہاولپوری کے متواتر بیانات سے ھمارے پرانے ساتھیوں کا جو ذھن بنا ھے اسکو اسی اجتماعات میں دلائل کے ساتھ اصلاح کرنے کی ضرورت ھے۔۔۔کیونکہ وہ صاحب دلائل سے بات فرماتے تھے اگرچہ جید علماء کرام ان کے بیانات سے عوام کے جو ذھن بنتے رھے اس کو قرآن و سنت کے موافق نہیں سمجھتے بلکہ انحراف سمجھتے ۔۔۔۔اور انکے دلائل انتہائی کمزور سمجھتے تھے۔۔
@AliAli-dv7mm : اللہ تعالٰی آپ کے علم اور اعمال، فہیم میں برکت عطا فرمائے آمین
جب تک صرف جما عٹی علماء کے بیانات سنیں گے اصلاح نہیں ہو سکتی
اتنی بڑی غلطی پر یہی کہا جاسکتا ہے کہ اللہ ان حضرات کو ہدایت دے
السلام عليكم
Janab Mufti Sahab
Aap Tareekh bhi waazeh kar dete
Kyu ke ye 2015 se pehli baat hai jab ke apne mimbaron se ye baat kahi jaati thi ke islaah sirf taklif se hi hogi Aur ye virus Hindustan hi se pohcha tha
دعوت الیٰ اللہ کی محنت سے یہ سب چیزیں مطلوب ہیں محبوب ہیں مقصود ہیں اور یہ دعوت الیٰ اللہ کی محنت کی آمدنی ہیں، (مدارس دینیہ، علماء کا وعظ و نصیحت کرنا، خانقاہوں کا آباد ہونا، مذہبی کتابوں کا تصنیف ہونا، رسالوں کا جاری ہونا) لیکن یہ دعوت الیٰ اللہ کی محنت کا مُتَبادِل نہیں مُتَبادِل اسِکو کہتے ہیں کہ اسِکو چھوڑ کر انِکو اختیار کیا جائے) اسِکی کوئی گنجائش نہیں.. انفرادی دعوت ہر امتی کہ ذمہ ضروری ہے. اس امت کے افضل امت ہونے کے لئے دعوت الیٰ اللہ شرط ہے یہ حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ کا قول ہے.
دین حانقاھی اور دین اسلام کے عقائد اور راہیں جدا جدا ہیں
Dawat bhi tasawuf ka mutbadil nhi ho sakti
1926 se pahle
دعوت بھی تصوف کی آمدنی ہے، مولانا رائے پوری کی خانقاہ رحیمیہ کی
دعوت الی اللہ صرف مروجہ تبلیغ نہیں ہے
اٰمین ثم اٰمین
Assalamualaikum Bhai app Jo bat kr rhy hain app bagher tahqeq kr rah hain app say darkhawst hai tahqiq kr liy Karyn jazakALLAH
اعمال نبوت اعمال ولایت اور اعمال عبادت میں کمال پیدا کرنے کا ذریعہ ہے. اعمال نبوت اعمال ولایت سے بہت اونچے ہیں
kya tasawwuf aamaal e nubuwwat me se nhi hai????
Allah janab saad ko sahi bat kahne ki taufeek ata kare 😮
یار کہنا تو نہیں چاہیئے ، اللہ تعالیٰ معاف کرے یہ لوگ اپنے آپ کو صحابہ سے بھی افضل نا سمجھ لیں ،،،،،،، توبہ توبہ
یہ جماعت والے۔۔
اسرائیل میں اِن کے مراکز ہیں۔
درس قرآن کی یہ مخالفت کرتے ہیں۔
کفر انسے خوش ہے
Kayamat tak yhhi tarika chlenga sari duniya kuch nhi bigad sakti
Ye wrong no waly hi bol sakty hain,
Allah hazrat ky umer mein barkat farmain
سورۃ الفرقان مکی سورت نمبر 25 - القرآن الکریم پارہ نمبر 18-19 - وَالَّـذِيْنَ اِذَا ذُكِّرُوْا بِاٰيَاتِ رَبِّـهِـمْ لَمْ يَخِرُّوْا عَلَيْـهَا صُمًّا وَّعُمْيَانًا. آیت نمبر (73) اردو ترجمہ : اور وہ لوگ جب انہیں ان کے رب کی آیتوں سے سمجھایا جاتا ہے تو ان پر بہرے اندھے ہو کر نہیں گرتے۔ (یعنی جب کامل ایمان والوں کو قرآن کی آیات کے ساتھ نصیحت کی جاتی ہے تو چَشْمِ بَصِیرَت کے ساتھ عمل کرتے ہیں، غفلت کے ساتھ بہرے اندھے ہو کر نہیں)۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
جناب۔۔۔۔آپ کی بات کے ۔روحانی بیماریاں صرف اور صرف تصوف اور شیخ سے دور ہوتی ہیں ، یہ بھی شاید مبالغہ ہے۔۔۔اس لحاظ سے تو اکثر عرب جو ان سلسلوں سے نہیں جڑے ہوے وہ سب روحانی طور پر بیمار ہیں۔۔۔۔اور یہ ممکن نہیں۔۔۔اس لیے آپ بھی مبالغہ سے پرہیز فرمائیں۔۔۔یوں کہنا چاہیے کہ اللہ پاک نے لوگوں کو خیر پہچانے کے لیے مختلف راستے پیدا فرمائے ہیں جن سے لوگ فائدہ اٹھاتے ہیں۔۔۔
تبليغی جماعت ميں عام مسلمانوں کی شمولیت اور اژدھام کی اصل وجہ يہ ہے کہ اس جماعت ميں عقيدہ کی اصلاح اور بدعات کا رد نہيں کيا جاتا۔۔ انبياء اپنی زندگی ميں اتنے نوگوں کو اپنی جانب راغب نہ کرسکے جتنا کہ اس جماعت نے کۓ۔ کيوںکہ يہ جماعت صرف فضائل کا پرچار کرتی ہے ۔ عقائد کی اصلاح اور بدعات کا رد ان کا مقصد نہيں۔
اھل حديث کا طريقہ ۔۔۔ نبيوں والا طريقہ ۔۔۔ پہلے عقیدہ کی اصلاح بعد ميں اعمال
تبليغی جماعت کا طريقہ ۔۔۔ صوفيوں کا طريقہ ۔۔۔ صرف اعمال ، اوراد اور اذکار ۔۔۔ عقيدہ کی اصلاح پر کوئ توجہ نہيں دی جاتی
اکثر اہلحدیث حضرات یہ بغیر سمجھے یہ بات کرتے ہیں۔ تبلیغی حضرات تو بات ہی توحید اور سنت کی کرتے ہیں۔ تبلیغ والے اللہ سے ہونے کو اتنا بولتے اور سنتے ہیں کہ اللہ پاک کے راستے میں پیدل سال تک، اور افریقہ جنگلوں میں اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے نکل جانا انکے لئے آسان ہو جاتا ہے۔۔۔در در کی ٹھوکریں کھانا ، اپنا گھر بار چھوڑنا، لوگوں کو ایک اللہ کی بندگی اور رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی حیات طیبہ کی دعوت دینا ان کا مقصد حیات بن جاتا ہے۔۔۔۔کتنے مزار پرست، دنیا پرست ، اس کام سے سیدھے راستے پر آئے ہیں۔۔۔ذرا تھوڑی تحقیق کیجئے، آپ کے ارد گرد کتنے علماء اور حفاظ اور نمازی اسی محنت کا ثمر ہیں۔۔۔۔آپ کے نزدیک تو سب شاید بد عقیدہ اور بدعتی ہونگے؟ اپنا حصہ ڈالنے نہ کہ رکاوٹ۔۔۔استخارہ کر لیجیے دعوت کے کام میں نکلنے کیلئے، دودھ کا دودھ، پانی کا پانی ہو جائے گا۔۔۔۔
@@testingusername123 ۔۔۔ عقیدہ کی تباھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عقیدہ توحید ملاحظہ ہو ۔۔۔۔۔۔۔ تبلیغی صحیفہ فضائل اعمال میں
ایک کفن چورکے متعلق لکھا ہے کہ اس نے ایک قبر کھودی تو اندر سے ایک شخص تخت پر بیٹھے قرآن پاک سامنے رکھے تلاوت میں مصروف نظر آئے نیچے نہر چل رہی تھی یہ بے ہوش ہو کر گر پڑا ۔لوگوںنے اسے قبر سے نکالا تین دن بعد ہوش آیا اور قصہ سنایا بعض لوگوں نے اسکی قبر دیکھنے کی تمنا کی ۔اس سے پوچھا کہ قبر بتا دے ۔اس نے ارادہ بھی کیا کہ ان کو لیجا کر قبر دکھاؤں۔ رات کو خواب میں ان قبر والے بزرگ کو دیکھا کہہ رہے ہیں اگر تو نے میری قبر بتائی تو ایسی آفتوں میں پھنس جائے گا کہ یاد کرے گا۔
(فضائل صدقات حصہ دوم ص 659)
اس قصہ کا جھوٹ ہونا خود اسی قصہ سے ظاہر ہو رہا ہے ۔ایک طرف لوگوں نے اسے قبر سے نکالا اور دوسری طرف لوگوں نے اس سے قبر کا پتہ پوچھا ۔
مشہور بزرگ ابن الجلاءفرماتے ہیں میرے والد کا انتقال ہوا ۔انہیں نہلانے کیلئے تختہ پر رکھا گیا تو وہ ہنسنے لگے نہلانے والے چھوڑ کر چل دیئے ۔
( فضائل صدقات حصہ دوم ص660)
ایک بزرگ کہتے ہیں کہ میں نے ایک مرید کو غسل دیا اس نے میرا انگوٹھا پکڑلیا۔میں نے کہا میرا انگوٹھا چھوڑ دو مجھے معلوم ہے کہ تو مرا نہیں بلکہ یہ ایک مکان سے دوسرے مکان میں انتقال ہے ۔ اس نے میر ا انگوٹھا چھوڑ دیا ۔
( فضائل صدقات حصہ دوم ص660)
غور فرمائیں کیا دین اسلام میں روایت کرنے کا یہی طریقہ ہے کہ ایک بزرگ فرماتے ہیں ان بزرگ کا نام و نشان تک نہیں آخر روایت بیان کرنے کیلئے کو ئی تو اصول ہونا چاہئے ۔
شیخ ابو یعقوب سنو سی کہتے ہیں میرے پاس ایک مرید آیا اور کہنے لگا میں کل ظہر کے وقت مر جاؤں گا ۔ چنانچہ وہ واقعی مر گیا میں نے اسے غسل دیا اور دفن کیا ۔جب میں نے اسے قبر میں رکھا تو اس نے آنکھیں کھول دیں میںنے کہا مرنے کے بعد بھی زندگی ہے کہنے لگا میں زندہ ہوں اور اللہ کا ہر عاشق زندہ ہی رہتا ہے ۔
( فضائل صدقات حصہ دوم ص660)
ابو سعید خزار کہتے ہیں مکہ مکرمہ میں باب بنی شیبہ کے باہر مجھے خوبصورت آدمی کی میت پڑی نظر آئی۔میں نے اسے غور سے دیکھا تو وہ ہنسنے لگا ۔
فضائل صدقات حصہ دوم ص671)
کیا ان واقعات کو ماننے سے قرآن کریم کا انکار لازم نہیں آتا ؟ فیصلہ قارئین پر ہے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تبلیغ جماعت کے علاوہ آ پ کو کوئی مضمون نہیں ملتا
انکا روزی روٹی یہی ہی
تبلیغ کی برائ کرنے سے ہی تو یوٹیوبروں کی دکانیں چل رہی ہیں
tableegi jamat ke ilawa tumhe duniya dikhayi nahi deta?
@@Mahtab__Alam nabiyon ka aana hi dawat keliye hai to hm kyu duniya ko dekhe
@@zaidzn6763 mera matlab hai, galti jahan hogi wahan Aalim ishlah karenge jitni sangeen utni Hi shiddat se. Chahe woh marwaza tabligi jamat hi kyu na ho, tum logo ka toh khayal hi yahi ke is par koi baat na kare, aur koi karta hai toh usko apna mukhalif samjh lete ho. Zara Ache se baat ko samjho akhir Tablighi jamat hi kyu nishane par hai, Ye Aajke dour ka sabse bada fitna hai. Ummat ko is se bohot nuksan huwa hai aur ho raha hai.
Mai aalim toh nhi lekin koi parha likha shaks aise kaise kah sakta hai kee tasawwuf kaa dor khatam ho gaya... ilm to door ye baat adab ke bhi khilaaf hai
دعوت و تبلیغ کی تاریخ میں سعد سے پہلے تک کے تمام اکابرین مع حضرت مولانا عبیداللہ صاحب ، مولانا محمد عمر پالنپوری صاحب اور حضرت مولانا محمد اظہار الحسن صاحب رحمہم اللہ ، حضرت مولانا ابراہیم دیولہ صاحب اور مولانا احمد لاٹ صاحب دامات برکاتہم وغیرہ تمام اکابرین کا یہی موقف رہا اور ان کے بعد اب بھی انکے متبعین کا یہی موقف ھے اور ان شاءاللہ ھمیشہ رہیگا ۔۔۔۔
O Bhai paapad Saad sahab ki nahi raiwind k akabireen kehrahe hain ..Zara kaan kholkar suno pehle
تبلیغ بھی صرف مسلمانوں کو وہ بھی فضایل ععمال سے صرف اور صرف مسلمانوں کو وہ جو مسجد میں اے اور غیر مسلموں کے قریب بھی نہ جاو قرآن کو چھوڑ کر
آگے آگے پتہ چلے گا کون کیا ہے وقت سامنے رکھ دے گا کسی کی زبانی نیٹ پر آج بھی ہے کوشش کیجیے سچ کو تلاش کرنےکی
@@amirzada2134before 4 months preaching i was listing music 14 hours now i am totally change since 2010
جی تھوڑا سا تکلف کر کے اپنی اصلاح بھی کر لیجیے حضرت
ضد چھوڑ دیں
عیسی زاہد صاحب...... زبان شکر سے زیادہ میٹھی اور دل بھیڑیے سے زیادہ سخت، اپنی اصلاح کی فکر کریں اور نظام الدین کی ترتیب پر وقت لگائیں انشاء اللہ طبیعت صاف ہو جائے گی.
مرکز بدعات نظام الدین۔۔
بنگلہ والی مسجدِ ضرار کی ترتیب پر وقت لگوانے کی بات کر رہے ہو؟؟؟
نظام الدین کی ترتیب پر وقت لگا ینگے تو گمراہی پکی ہے جیسا کہ بہت سے علماء سعد کی ہاں میں ہاں ملا کر گمراہ ہوگئے
tablegh, walu mai yai bimari kasrat sai paye jati h,jis aalim ka saal nahi laga h,yai usko aalim hi nahi mante,tablegh sai hut ker jis line sai deen ki mehnat karo ge tou halat ayenge,aur bunda ghumrah hojata h,yai inka aik khas mindset h,yai apne comfort zone sai bahir nahi nikalna chahte,yai bate mai apne tajurbe sai keh rha h,in k baru ko yai bat chalani chahye k,tablegh bhi islah ka rasta,na k tableg hi islah ka rasta,allah hidayet dai 🙏🙏🙏
DEEN PADANE SE NAHI AATA DAWAT O TABHLEEGH MEIN SIKHANE SE AATA HAI TU BHI SIKHLE DEEN
daleel de
18سال پہلے کا سوال جواب ھے
❤
Muj sameet kayee tablighi hazrat shikh peer zulfiqar naqsbandi sab ki bayat ha.allah tujay hidayat day
ap baiyet hunge hazrat lekin aksar log jo tableegh se wabasta hain wo iska inkaar karte hain...jamat k kuch ulama bhi aise hi kehte hain.....aankhon dekha aur kaano suna haal hai
Bhai hamare waha ki garib bastiyo me aake isai mishnari wale garib musalman ko paiso se madat karke unko murtad karrahe hai .
Aur aap kis behes me pade ho
Tablig ki mehnat se hi unko samjhaya jayga na
Unhe samjhane aur murtad hone se bachane aur kaun jayga....
آپ کی باتوں سے لگتا ھے ک آپ کوجماعت کا پتہ نہیں ھے
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
میرے بھائی اختلاف تو سب جگہ اور سمجھنے میں بھی سمجھے گا مسائل اتے
دیکھنا ہے کہ کن لوگوں سے کتنا فائدہ ہوا ہے
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے تعلیم دی ہے کہ لوگوں کو فائدہ پہنچائے تو الحمدللہ ان لوگوں سے فائدہ ہو رہا ہے
اب ضروری ہے کہ ہر بات ہر ایک کی سمجھ میں ائے
وقت کے دور میں لوگوں نے نبیوں کو نہیں مانا
تبلیغی بیان کے شروع میں کہتے ہیں ۔۔۔۔۔ اللہ سے سب کچھ ہونے کا یقین اور غیروں سے کچھ نہ ہونے کا یقین دلوں میں کیسے آتا ہے ؟مگر شرک و قبر پرستی کی دعوت دیتے ہیں ۔۔۔۔۔۔
سفیان ثوری ایک شخص سے ملتے ہیں اور اس سے ہر قدم پر درود پڑھنے کی وجہ پوچھتے ہیں تو وہ بتاتا ہے کہ میں اور میرے والد حج کو جارہے تھے راستے میں ان کا انتقال ہو گیا اور منہ کالا ہو گیا میں دیکھ کر بڑا رنجیدہ ہوااور انا للہ پڑھی اور کپڑے سے انکا منہ ڈھک دیا اتنے میںمیری آنکھ لگ گئی ۔میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک صاحب بہت زیادہ حسین ‘ صاف ستھرا لباس اور بہترین خوشبو میں تیزی سے قدم بڑھائے چلے آرہے ہیں۔انہوں نے میرے باپ کے منہ پر سے کپڑا ہٹایا اور اسکے چہرے پر ہاتھ پھیرا تو اس کا چہرہ سفید ہو گیا۔واپس جانے لگے تو میں نے انکا جلدی سے کپڑا پکڑ لیا اور میں نے کہا اللہ تعالیٰ آپ پر رحم کرے آپ کو ن ہیں کہ آپ کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے میرے باپ پر مسافرت میں احسان فرمایا ۔ وہ کہنے لگے تو مجھے نہیں پہنچانتا ؟ میں محمد بن عبداللہ صلی اللہ علیہ وسلم صاحب قرآن ہوں یہ تیرا باپ بڑا گنہگار تھا لیکن مجھ پر کثرت سے درود بھیجا کرتا تھا جب اس پر یہ مصیبت نازل ہوئی تو میں اسکی فریاد کو پہنچا اور میں ہراس شخص کی فریاد کو پہنچتا ہوں جو مجھ پرکثرت سے درود بھیجے ۔
( فضائل درود فصل پنجم واقعہ نمبر 43ص 102)
سفیان ثوری ایک نوجوان سے ملتے ہیں اور اس سے ہر قدم پر درود پڑھنے کی وجہ پوچھتے ہیں تو وہ بتاتا ہے کہ میں اور میری والدہ حج کو جارہے تھے ۔میری ماں وہیں رہ گئی (یعنی مر گئی ) اور اسکامنہ کالا ہو گیا اور اس کا پیٹ پھول گیا جس سے مجھے یہ اندازہ ہو گیا کہ کوئی سخت گناہ ہو گیا ۔ اس سے میں نے اللہ جل شانہ کی طرف دعا کے لئے ہاتھ اٹھائے تو میںنے دیکھا کہ تہامہ (حجاز ) سے ایک ابر آیا اس سے ایک آدمی ظاہر ہوا اس نے اپنا مبارک ہاتھ میری ماں کے منہ پر پھیرا جس سے وہ بالکل روشن ہو گیا اور پیٹ پر ہاتھ پھیرا تو ورم بالکل جاتا رہا۔میں نے ان سے عرض کیا آپ کون ہیں ؟ کہ میری اور میری ماں کی مصیبت دور کی۔انہوں نے فرمایا میں تیرا نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہوں ۔
( فضائل درود فصل پنجم واقعہ46 ص104)
تبصرہ ۔۔۔۔۔۔۔ ان واقعات سے تبلیغی جماعت اور بریلویت ایک ہو جاتے ہیں ۔نیز گستاخی کی بھی حد کر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مردہ عورت کے منہ اور پیٹ پر ہاتھ پھیرا۔(استغفراللہ)
تم جیسے یوٹیوب والوں نے مدرسے اور جماعت کو الگ کردیا
عوام جو دعوت کے کام میں لگی ہے وہ کسی فتوی کو دیکھ کر نہیں لگتی وہ کام کے فوائد کو آنکھوں سے دیکھتی ہے اور مشاہدہ کرتی ہے اور اہل فتوی حضرات کو یہ دھوکا ہے کہ عوام ان کہ فتوے وغیرہ سے کام میں لگتی ہے یا کام کو چھوڑتی ہے آج کل کے زمانے میں فتوے یہ امت میں فتنے کا ایک آلہ کار ہے. جو کام اللہ تعالیٰ قبول فرماتے ہیں وہی آگے پھلتا ہے.. ۔۔۔۔ بس اللہ حفاظت کرے آمین
کاش کہ اگر فوائد کے ساتھ فتاوے کو بھی دیکھ لیتی تو اس طرح کے بیانات دینے سے بچ جاتی
مطلب کہ علم کے ساتھ کوئی واسطہ نہیں رکھتی
Yeh apki galat fehmi hai k ftwa fine ka aala hai.... Ftwe har zamane me islah ka ala raha hai... Jo yeh kaha apne k awam ftwa dekh kr km me nhi lagti thik hai.. Lekin yeh ftwe unke liye hote bhi nhi hain... Yeh to un logon k liye hote hain jo kam me lag kar kuvh shuoor peda kr lete hain.... Unk liye hain..take wo ab sahi bt samjhe..!
Ap logon ko blkl yahudiyon ki tarah ek garra ho gaya hai... Unko lagta tha k kher bas unke pas hai or wo kher unka haqq hai.. Isi tarah apko bhi garra hai k bs islah or kher apka hqq h.... Zara hosh k nakhoon lijiye..... Allah samajh de
جو فتویٰ کو نہ مانے تو اس کا قرآن و حدیث پر ایمان ہی نہیں رہا پوری زندگی جماعت میں لگا دو ایمان نہیں بن سکتا
عیسی زاہد صاحب......آپ کے الفاظ آگ کو بھڑکانے والے ہیں کاش آپ کا کوئی معین و مددگار ہوتا، اپنی اصلاح کی فکر کریں اور نظام الدین کی ترتیب پر وقت لگائیں انشاء اللہ طبیعت صاف ہو جائے گی.
عیسیٰ زاہد بلکل حق بیان کرتے ہیں اور نظام الدین کی ترتیب پر وقت لگا ینگے تو گمراہی پکی ہے جیسا کہ سعد گمراہ ہوگیا
تیرےپاس کیا آثبوت ھے اس بات کا۔۔
یا تو اپ تبلیغ کو مان لیں یہ تو چھوڑ دیں یہ اعتراضات یہ ہیں وہ ہیں سب بے کار کی باتیں ہیں
علماء حق تبلیغی جماعت میں جو خرابی آئی ہے اس کو تو ضرور بیان کرینگے تبلیغ الگ چیز ہے اور تبلیغی جماعت الگ چیز ہے
Aap kiyaa chahtay hein.
@ranamuhammad9195 : مفہوم حدیث : اے انسؓ! قریب ہے کہ یہ بولنے والے اپنی زبان کی تیزی سے سنے والوں کی کھال پھاڑدیں، ادھیڑدیں.. اے انسؓ! آخر کس چیز نے لوگوں کو آخرت سے غافل کر دیا، میں نے عرض کیا شہوت اور شیطان نے
گزارش ہے کہ شیخ الاسلام پہلے جاکر تبلیغ جماعت والوں کے ساتھ وقت لگائیں جیسا کہ ہزاروں لاکھوں علماء اور مفتیان صاحبان وقت دے رہیں ہیں اس کے بعد اعتراض کریں تو ہم سمجھیں گے کہ مفتی صاحب حق بجانب ہے مگر مفتی صاحب تو تبلیغ سے کوسوں دور ہے تو کوئی کیسے مفتی صاحب کی بات مانے لگتا ہے کہ مفتی صاحب سے اللہ ناراض ہو گئے ہیں اسلئے ہر کام میں ٹانگ لڑاتے ہے جو مناسب نہیں ،،
Kiya mofti Sahab Deen e Islam par waqt nahi Laga Rahe ? Rat din olma taleem dene men apni Zindagi waqf kar Rahe hen to Kiya deeni taleem Dena Deen ka Kam nahi, tableeghi Sathi olma ki qadar Karen takabbor se bacchen or ghot bhi Karen k Amazon men kami na Karen kehne ko to bohat kocch he par khamoshi behtar he moasharti behtri zolam k khilaf khamoshi ?
نیز ،الکلام البلیغ فی احکام التبلیغ،،
،کشف الغطا،انکشاف حقیقت،یہ دونوں مولانا ابو الفضل عبد الرحمن فاضل رایونڈ کی ہے۔۔۔
گوگل پر موجود ہے۔۔
یہ کتابیں بہت اہم ہیں علماء ومشائخ وجماعت میں لگے ہوئے علماء کوضرور پڑھناچاہئے خاصکرالکلام البلیغ۔۔۔۔۔۔ جوچیزاصول شرعیہ سے ثابت ہووہ درست ہے جوچیزاصول شرعیہ سے نہ ثابت ہووہ درست نہیں ہوسکتی۔
@abulqasimashrafi714
جی ،بیشک۔ ۔
Musalmaan Jo Chahe Maslak Me Rahe Magar Puri Duniya Se Zulm Khatam Karneki Mahenat Kare Aur RSS BJP Musalmaan Dushman K Opposite Ground Me Legally Aur Siyasi Taur Se Kaam Kare Ye Asal Nubuwat Wala Kaam Hai.... Tablig Sirf LKG Hai Iss Se Badkar Kuch Nahi....
اسرائیل میں اِن کے مراکز تک ہیں۔۔
ظالم یہودی انکے اتنے ہمدرد کیسے؟؟
اجتماع میں میں بھی شریک تھا ذرا بتائیے اس طرح کس نے اپنے بیان میں یہ بات کہی تھی میں نے تو سوائے مولانا سعد کے جس کی وجہ سے وہ متنازعہ بھی ہیں اس کے علاوہ میں نے کسی بھی اکابر کو اس قسم کی باتیں کرتے نہیں سنا۔ ذرا نام بتائیں اور کس دن کا بیان ہے یہ بھی بتائیں اگر آڈیو ہے تو وہ بھی پیش کریں
معذرت کے ساتھ
Taswof say bhi tzkiya hota ha aor tableegh may b tazkiya mojod ha
Aap ounkee BAAT ko samajh Nahin paye
Tabhligh ke 3 Makan,
1)Madaris
2)Maktab
3)Tablighi Jamaat/Khanqah
Jazakallah
@YaseenPetel-old : دعوت الیٰ اللہ کی محنت سے یہ سب چیزیں مطلوب ہیں محبوب ہیں مقصود ہیں اور یہ دعوت الیٰ اللہ کی محنت کی آمدنی ہیں، (مدارس دینیہ، علماء کا وعظ و نصیحت کرنا، خانقاہوں کا آباد ہونا، مذہبی کتابوں کا تصنیف ہونا، رسالوں کا جاری ہونا) لیکن یہ دعوت الیٰ اللہ کی محنت کا مُتَبادِل نہیں مُتَبادِل اسِکو کہتے ہیں کہ اسِکو چھوڑ کر انِکو اختیار کیا جائے) اسِکی کوئی گنجائش نہیں.. انفرادی دعوت ہر امتی کہ ذمہ ضروری ہے. اس امت کے افضل امت ہونے کے لئے دعوت الیٰ اللہ شرط ہے یہ حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ کا قول ہے.
Mufti sahab ak saal lagalo markaz nizamuddin se Jud ker
saal lagana koi zaroori nahi hai aur jo saal lagane ko zaroori samajhta hai aur na lagane ko bura samajhta hai wo yaqeenan gumraah hai
Aap tabliegh bhee ker lou and tasbeeh bhee lay lou. Kon rook raha hay janab koo. Social media per app koo anay kaa shouq hay. Bass
Ap sufi hn or apke ry b sufyana ha ....aap ke ry ka ap ko sai pata us wkt chly ga jb aap sofiat k khol se nikal kr sichan gy
حب علی نہیں بغض معاویہ ہے
بھاٸ نبیوں والے کام میں اگر اصلاح نہیں تو کس میں ہے ۔ تبلیغ کی محنت سے تمام دینی شعبوں کو فاٸدہ پونچتا ہے ۔ ایک آدمی جب دین سے ناواقف ہوتا ہے تو وہ ہر براٸ میں فخر محسوس کرتا ہے ۔ علماء کو گالیاں بھی بے دینی کی وجہ سے دیتا ہے ۔بے دینی اللہ پاک سے دوری اور غفلت سے ہوتی ہے۔ جب یہ جماعت والے اندرون بیرون ملکوں میں کام کرتے ہیں ایک ایک آدمی سے ملتے ہیں انکا اکرام کرتے ہیں ان سے ایمان و یقین کی بات کرتے ہیں ان کو مسجد اللہ کے گھر میں لاتے ہیں اس کا زیہن بناتے ہیں اس کو سیروزہ عشرہ چلہ تین چلہ لگانے کی دعوت دیتے ہیں اللہ کے راستے کے فضاٸل اسے سناتے ہیں پھر اس کے لیے رو رو کر ہر فرض نماز کے بعد دعاٸیں مانگتے ہیں تہجد میں دعاٸیں مانگتے ہیں ۔ جب وہ شخص اللہﷻ کے راستے میں نکلتا ہے وہ تعلیم کے حلقے میں بیٹھتا ہے ۲ ڈاٸ گھنٹہ بیانات سنتا ہے گشت جاتا ہے دعوت دیتا ہے لوگوں کی باتیں سنتا ہے اس پر صبر کرتا ہے پھر اس کو دین کی اصل حقیقت کا پتا چلتا ہے اللہ رب عزت سے ہونے کا یقین بنتاہے مخلوق کا یقین دل سے نکلتا ہے حضور نبی کریم مُحَمَّدﷺ کے مبارک اور پاکیزہ طریقوں پر چلنے سے دونوں جہانوں کی کامیابی کا یقین دل میں پیدا ہوتا ہے اللہ کے راستے کی برکت سے وہ جب اپنے مقام پر واپس آتا ہے تو وہ اپنے بچوں گھر والوں کو دین کی تبلیغ کرتا ہے گھر میں تعلیم کرتا ہے دوسروں کو اللہ کے راستے میں نکلتا ہے اب اپنے خاندان سے بچوں کو مدارس میں داخلہ دلواتا ہے عالم حافظ بنانے کی محنت کرتا ہے دینی مدارس کی خدمت کرتا ہے اس کی منحت سے ہزاروں لوگ حج عمرے کرت ہیں عالم حافظ بنتے ہیں لاکھوں مدارس بنتے ہیں
یہ آپ مفتی تقی عثمانی صاحب کو سمجھانے جی کوشش کر رہے ہیں، اسے کہتے ہیں دین میں غلو
@@adnabshahzad4134 میرے محترم اور قابل عزت قابلے قدر ہمارے سروں کے تاج علماء اکرام اور دین سے جوڑے ہمارے سروں کے تاج بھاٸیو دوستو نبیوں والے کام میں اگر اصلاح نہیں تو کس میں ہے ۔ تبلیغ کی محنت سے تمام دینی شعبوں کو فاٸدہ پونچتا ہے ۔ ایک آدمی جب دین سے ناواقف ہوتا ہے تو وہ ہر براٸ میں فخر محسوس کرتا ہے ۔ علماء سے دوری بھی بے دینی کی وجہ سے ہوتی ہے ۔ بے دینی اللہ پاک سے دوری اور غفلت سے ہوتی ہے۔ جب یہ جماعت والے اندرون بیرون ملکوں میں کام کرتے ہیں ایک ایک آدمی سے ملتے ہیں انکا اکرام کرتے ہیں ان سے ایمان و یقین کی بات کرتے ہیں ان کو مسجد اللہ کے گھر میں لاتے ہیں اس کا زیہن بناتے ہیں اس کو سیروزہ عشرہ چلہ تین چلہ لگانے کی دعوت دیتے ہیں اللہ کے راستے کے فضاٸل اسے سناتے ہیں پھر اس کے لیے رو رو کر ہر فرض نماز کے بعد دعاٸیں مانگتے ہیں تہجد میں دعاٸیں مانگتے ہیں ۔ جب وہ شخص کو اللہﷻ قبول فرمادیتے ہیں وہ اللہﷻ کے راستے میں نکلتا ہے وہ تعلیم کے حلقے میں بیٹھتا ہے ۲ ڈاٸ گھنٹہ بیانات سنتا ہے گشت پرجاتا ہے دعوت دیتا ہے لوگوں کی باتیں سنتا ہے اس پر صبر کرتا ہے اس کا جان مال وقت لگتا ہے پھر اس کو دین کی اصل حقیقت کا پتا چلتا ہے اللہ رب عزت سے ہونے کا یقین بنتاہے مخلوق کا یقین دل سے نکلتا ہے حضور نبی کریم مُحَمَّدﷺ کے مبارک اور پاکیزہ طریقوں پر چلنے سے دونوں جہانوں کی کامیابی کا یقین دل میں پیدا ہوتا ہے اللہ کے راستے کی برکت سے وہ کلمہ نماز سیکھتا ہے بہت ساری سنت دعاٸیں یاد کرتا ہے وہ اپنی قرآن شریف کی تجوید دروست کرتا ہےوہ اپنے اخلاق دروست کرتا ہے وہ جب اپنے مقام پر واپس آتا ہے تو وہ اپنے بچوں گھر والوں کو دین کی تبلیغ کرتا ہے گھر میں تعلیم کرتا ہے دوسروں کو اللہ کے راستے میں نکالتا ہے اب اپنے خاندان سے بچوں کو مدارس میں داخلہ دلواتا ہے عالم حافظ بنانے کی محنت کرتا ہے دینی مدارس کی خدمت کرتا ہے اس کی منحت سے ہزاروں لوگ حج عمرے کرتے ہیں عالم حافظ بنتے ہیں لاکھوں مدارس اس کام کی برکت سے بنتے ہیں اللہﷻ اور اس کے پیارے حبیب حضرت مُحَمَّدﷺ کی محبت دل میں پیدا ہوتی ہے علماء کی محبت دل میں پیدا ہوتی اس پر اللہﷻکا شکر کریں تبلیغ والوں کیلے دعاٸیں کریں ۔ ان کی سرپرستی کریں ۔ آپ حضرات صرف اپنی مسجد کی دکان محلے کے احباب کے پاس جا کر اس کا کلمہ سنیۓ اسکی نماز سنیۓ اس کی سورة فاتحہ سنۓ تو آپ حضرات کو معلوم ہوجاۓ گا تبلیغ کا کام کتنا ضروری ہے ۔ نوجوان نسل تو ویسے بھی آج ہاتھ سے جاری ہے مزید نہ جانے دیجے ان کو شیطان کے حوالے نہ ہونے دیجے آپ حضرت خود بھی ان کے پیچھے انکے پاس جاہے ان کا حال معلوم کیجے پھر ان کی رہنماٸ کیجے ۔ ورنا بہت دوری پیدا ہو جاہے گی باطل طاغوطی محنتیں جاری ہیں وہ چلہ تین چلہ سال کیلے نہیں بلکہ اس ملک میں زندگیاں وقف کرچکی ہیں عسائیت کی تبیلیغ کے لیے مس ونڈی کو پاکستان میں ستر 70 سال ہوچکے ہیں وہ اب تک عساٸیت کی تبلیغ کر رہی ہے ۔ دہریت کی تبلیغ جاری ہے قادیاینت کی تبلیغ جاری ہے جو حق نہیں وہ جاری ہے ۔ جو حق ہے اس کی تبلیغ کی ضروت نہیں افسوس افسوس افسوس کس کس بات کو رویا جاۓ ہم اتنے بڑے ہوگے کہ نبی ﷺ کی محنت کو چھوڑ دیں اس کی ضروت محسوس نہ کریں قرآن شریف کی آیت کا مفعوم ہے اے امت مُحَمَّدﷺ تم بہترین امت ہو لوگوں کے نفع کیلے نکالے گے ہو تم نیک کاموں کا حکم کرتے ہو (کرتے رہو )اور براٸ سے منع کرتے ہو (کرتےرہو) اللہﷻ پر ایمان رکھتے ہو دوسری جگہ ارشاد مبارک ہے تم میں ایک جماعت ایسی ہو جس کا کام ہی یہ ہو نیک کام کرنے اور براہی سے منع کرنا ۔ ایک جگہ ارشاد ہےاور اس سے بہتر بات کس کی ہو سکتی ہے جو لوگوں کو اللہﷻ کی طرف بلاے اور نیک عمل کرے اور اپنے اپ کو عام مسلمانوں کی طرح سمجھے اپنے کو بڑا نہ سمجھے اللہﷻ مجھے بھی قبول فرماے اور آپ حضرات کو بھی قبول فرماۓ جہاں جہاں جو دین حق کی محنت میں لگا ہوا ہے دینی مدارس خانقاع دعوت تبلیغ شعبہ ختم نبوت دفاع صحابہ و اہلیبت ہر ایک کو اللہﷻ اپنے دین کی محنت کیلے قیامت کی صبح تک قبول فرماے آمین آمین آمین
بلکل صحیح لکھا، بہت اعلٰی۔
واقعی اس کوغلوکہتے ہیں ۔بغیر علم کے تخریب وتفریق ہوسکتی ہے تبلیغ نہیں ہوسکتی۔یہ لوگ اپنے مروجہ نظام کو تبلیغ ونبیوں والاکام کہتے ہیں۔یہ جہالت کی انتہاء ہے۔صحیح تبلیغ کاوجود مدارس سے ہے ۔نہ کہ جماعت والوں سے۔ان لوگوں نے توعلماء ومشائخ سےاورمدارس وخانقاہ وجہاد سے امت کوکاٹاہے۔کہتے ہیں امت کوہدایت اس جماعت سے ملی۔یہ بہت بڑاجھوٹ ہے۔پوری دنیامیں مکاتب ومدارس کانظام قائم ہے۔کیایہ لوگ دین کے علاوہ کچھ اور سکھاتے ہیں ۔ہزاروں خانقاہیں ہیں ان سے ہزاروں ولی اللہ ہوکرنکل رہے ہیں۔ مدارس سے لاکھوں حفاظ وعلماء ومفتیان ومبلغین ومصلحین وواعظین ومناظرین نکل کر کام کررہے ہیں ۔ان میں کا ایک ایک جماعت کے لاکھوں پر بھاری ہے ۔یہ بہت بڑاپروپیگنڈہ پھیلایاگیا کہ جماعت والے پوری دنیامیں دین کاکام پھیلارہے ہیں ۔اورمدارس وخانقاہ والے صرف بیٹھے ہیں پڑھارہے ہیں اور بیٹھکر اللہ اللہ کررہےہیں۔حقیقت یہ ہیکہ یہ نرے جاہل جہالت پھیلارہے ہیں۔اس کودین سمجھ رہے ہیں ۔اصل حقیقت یہ ہے کہ دین کی بقامدارس وخانقاہ سے ہے علماء ومشائخ ومجاہدین سے ہے۔علم دین کے بغیر تبلیغ کاوجودنہیں ۔اللہ تعالی سمجھ عطافرمائے۔
Ji tablig se sllha hongi
@fardshaikh7156 : عقائد اور جذبہ بھی یقین کے اعتیبار سے ہوتے ہیں
Online muftiyon se bacho. Ye ummat ko ladane ke liye kaam kar rahe hain. Bus ahle haq ko ladana inka kaam hai.
ziddi, ghulu me mubtila, jahil, ulama ke naqadre, aise tableeghi saathiyon se, allah ummat ki hifazat farmaye
@wasiulla9156 online fitne karne walon se allah hifazat farmaye. Ye fasadi hain. Agar islah chahte jisne galti ki hai use khat likh kar samja dete.
Kiu ke ye nabiuo ka tarika he
تبلیغ والوں پہ اعتراض کے علاوہ کوئی اور کام بھی کر لیا کرو بھائی
تبلیغی جماعت گمراہی کے راستے پر چل پڑی ہے اس کو گمراہی سے بچا نا علماء کی ذمّہ داري ہے
جناب یہ تو ایک آدمی کی بات ہے
ورنہ یہ حضرات اپنی تحریک کے سوا باقی ہر دینی تحریک کو عبث اور بے کار سمجھتے ہیں
اور اسی پر اکٹفاء نہیں بلکہ جب یہ لوگ باہہم مجلس نشین ہوتے ہیں تو کہتے ہیں کہ یہ مدارس اور دینی جماعتوں ان کی تبلیغی تحریک کے لیے سدراہ ہیں اور
صحیح فرمایا آپ نے،
یہ ساری باتیں مولانا الیاس کاندھلوی صاحب کیا کرتے تھے۔۔
پہلی بات تو یہ ہے کہ یہ لوگ مسلمانوں کی جماعتوں میں تفرقہ ڈال رہے ہیں
سو فیصد جھوٹ ہے اپ تو کیا پوری دنیا میں کوئی بھی ثابت نہیں کر سکتا کہ تبلیغ والے مسلمانوں میں پھوٹ ڈال رہے ہیں اور جو بھی ایسا افواہ پھیلا رہے ہیں سمجھو کہ وہ اسلام کا دشمن ہے یا تو وہ شیعہ ہے یا قادیانی ،،
To,
Shaikh ul Islam Hazrat maulana mufti Taqi Usmani,
Aap Madersa Ke mohtamim ho, Aap se Guzarish Hai,aap maderse KO Solardified/Renewable energy par lane ka Aghaaz karde,Tou Dusre Madaris bhi karwana shuru hojasyegee
Decision Ke BAAD aap Elan Karde
Jazakallah
آپ نے تبلیغ میں چار ماہ نہیں لگائے ہیں ۔۔ او آپ ۔۔۔ ؟
لیکن میں نے تو چار مہینہ لگایا ہے دل میں غرور آنے لگا اور علماء سے نفرت ھونے لگی تو جماعت سے الگ ہو گیا
تبلیغ پر تو کوئی اعتراض ہی نہیں ہے۔۔
اعتراض تو مروجہ تبلیغی جماعت پر ہے۔۔جو کہ سرا سر بدعات وخرافات کا مجموعہ ہے۔۔۔
یہ طریقہ جو کہ کہیں سے بھی ثابت نہیں ہے۔۔۔
مولانا الیاس کاندھلوی صاحب تبلیغ کو اسی طریقے میں منحصر سمجھتے تھے۔۔
جو کہ اس کام کے بدعت ہونے کی یہی دلیل کافی ہے۔۔
مکتوبات الیاس کاندھلوی دیکھ لیا جائے۔۔
بالکل صحیح فرمایاآپنے
تبليغی جماعت ميں عام مسلمانوں کی شمولیت اور اژدھام کی اصل وجہ يہ ہے کہ اس جماعت ميں عقيدہ کی اصلاح اور بدعات کا رد نہيں کيا جاتا۔۔ انبياء اپنی زندگی ميں اتنے نوگوں کو اپنی جانب راغب نہ کرسکے جتنا کہ اس جماعت نے کۓ۔ کيوںکہ يہ جماعت صرف فضائل کا پرچار کرتی ہے ۔ عقائد کی اصلاح اور بدعات کا رد ان کا مقصد نہيں۔
اھل حديث کا طريقہ ۔۔۔ نبيوں والا طريقہ ۔۔۔ پہلے عقیدہ کی اصلاح بعد ميں اعمال
تبليغی جماعت کا طريقہ ۔۔۔ صوفيوں کا طريقہ ۔۔۔ صرف اعمال ، اوراد اور اذکار ۔۔۔ عقيدہ کی اصلاح پر کوئ توجہ نہيں دی جاتی
Khanqah ho Dars ho jounsi bhi koshish ho Ijtemaayi taur pay jo mein nay Tablighi kaam say hotay huway Dekha woh kisi bhi aur tareeqa mein nahin dekha. Khanqa mein, Dhikr ki majalis mein thoday nahut ikhatta hi jatey hain sach hai par ummat ka ziyada tar tabqay tak pahunch mein nay sirf Tabligh mein dekhi.
Tabligh mein bhaley chand roz chala huwa aadmi ho wallahi us mein dekhi mein nay tabdeeli.
Mere apnay sheher mein Jumma ka jo Kutba hota tha Naseehati woh Deoband kay farigh bahut bade aalim diya karte thay hum roliya kartey aur badey shauq say 12 baje jumma kay liye pahunchtey thay. Masjid kay khareeb cinema ghar tha hum dekhtay thay wohi ahbab jumma mein rotay huway nazr aatey Jumma kay fauri baad cinema ki ticket ki Khataar mein nazr aatey.
Taqreerien, kitaabien fatwe, thoday waqt kay liye ek aadmi ko maayil kar sakti hain Tabligh mein chalna kuch dinon ka aadmi ki Zindagi ka Rukh badal deti hai.
Aaj jo Deoband say fatwon ki bochad ho rahi hai is say hi zahir hai kay Maulana Qasim Nanotwi (RA) kay Muqsad say Deoband ko hatey huway zaman ho gaya.
Qasmi jis aalim kay naam kay saath laga ho us ko janchna padhta hai kay yeh garzmand hai, siyasi hai ya sach mein rehnuma hai. MEIN GUSTAKHI NAHIN KAR RAHA HON SACH BATLA RAHA HUN DEKHA DOOR SAY KHAREEB SAY
ایک صاحب نے لکھا ہے انبیاء اپنی زندگی میں اتنے لوگوں کو جمع نہیں کر سکے جتنے کے تبلیغ والے کرتے ہیں نعوذ باللہ بولنے والا پاگل ہو گیا ہے اسطرح انبیاء کی شان میں بکنے والا کافر ہو جائے گا شاید یے ناقص ایمان والا ہے انبیاء کی حقیقت کو یے پاگل جانتا نہیں ہے توبہ استغفار کرے
Aap kiyaa chahtay hein.