اَلسَّلاَمْ عَلَيْــــكُمْ وَ رَحْمَةُ اللَّهِ وَ بَرَكَاتُهُ, قرآن انسان کی ضرورت ہے۔ کیوں کہ انسان کی سب سے بڑی ضرورت جو ہے وہ ’ہدایت‘ ہے۔ ہدایت؛ انسان کی وہ ضرورت ہے جس کو مانگنے کی تلقین کی گئی ہے۔ اللہ سے رزق مانگنا چاہیے۔ لیکن کوئی نہیں مانگے؛ وہ پھر بھی دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دولت مانگنی چا ہیے۔ لیکن کوئی نہیں مانگتا ؛ وہ پھر بھی دیتا ہے۔ صحت مانگنی چاہیے ۔ کوئی نہیں مانگتا؛ پھر بھی دیتا ہے۔ لیکن ہدایت کتنی اہم ضرورت ہے کہ جسے میسر ہے؛ اسے بھی کہا گیا کہ تُو بھی مانگ۔روزانہ ہر نماز میں، ہر نماز کی ہر رکعت میں؛ وکالتاً یا اصالتاً پڑھتا ہے اھدنا الصراط المستقیم؛ یہ روزانہ پڑھتا ہے۔ اور وہ بھی مصلے پہ کھڑا ہوکر قبلہ رو ہوتا ہے۔ اور پھر بھی یہ مانگ رہا ہوتا ہے۔ مجھے بتاؤ! کتنی ضرورت ہے انسان کو ہدایت کی ’ہدایت‘ انسانی ضرورت ہے؛ اور ضرورت کے لیے ہمیں محنت کرنی چاہیے۔ اور محنت کریں گے تو جھولی خالی نہیں جائے گی۔ ہدایت کا بہت بڑا منبع اور بہت بڑا سرمایہ اور بہت بڑا چشمہ ہمارے پاس ’قرآن مجید‘ کی صورت میں موجود ہے۔ مَیں ایک اور بات کروں, کسی نبی کا کوئی معجزہ اس نبی کی امت کے پاس آج موجود نہیں ہے۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے معجزات تھے؛ ساتھ لے کے چلے گئے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے معجزات تھے؛ ساتھ لے کے چلے گئے۔ چھوٹے معجزات نہیں؛ بڑے بڑے معجزات تھے۔یدِ بیضاء دیا گیا۔ اور کوڑھی کو ہاتھ پھیرتے شفا ملتی۔ نابینا کی آنکھوں پہ انگلی رکھتے روشنی اتر آتی۔ مُردے کو ٹھوکر مارتے؛ وہ اُٹھ کے باتیں کرنے لگ جاتا۔ کتنی بڑی بات تھی۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے معجزات دیکھیے؛ عصاء ہے کبھی سانپ بن جاتا ہے، کبھی اس سے جھاڑیاں توڑتے ہیں، کبھی پتے جھاڑتے ہیں، کبھی رات کو روشنی دیتا ہے۔ کیا کیا معجزات تھے۔ کبھی پتھر پہ مارتے ہیں تو وہ پھٹ جاتا ہے اور پانی کے چشمے پھوٹتے ہیں۔ لیکن آج عصائے موسوی بھی نہیں ہے۔ آج یدِ بیضاء بھی نہیں ہے۔ آج نبیوں کے معجزات ان کی امتوں کے پاس نہیں ہیں۔ اور میرے نبی علیہ السلام کا سب سے بڑا معجزہ قرآن آج بھی اصلی صورت میں ہمارے پاس موجود ہے۔ یقین جانیں! قرآن کو چومنے کو جی چاہتا ہے۔ آنکھوں سے لگائیں۔ یہ وہ کتاب ہے جو میرے رسول کے سینے پہ نازل ہوئی ہے۔ اور اصلی صورت میں، اپنی اصلی زبان میں،انہیں حروف کے ساتھ آج بھی موجود ہے۔ قرآن مجید کا فیض بھی ختم نہیں ہوا۔ اس کا اسی طرح فیض موجود ہے جس طرح پہلے موجود تھا۔ اور آج بھی وہ روشنی دیتا ہے۔ اور جب ہم اس کو تلاوت کرتے ہیں؛ اسی لیے فرمایا گیا کہ راتوں کی تنہائیوں میں اُٹھ کے قرآن پڑھو۔ اور قرآن پڑھتے ہوئے رویا کرو۔ فان لم تبکوا فتباکوا اور اگر رونا نہ آئے تو رونے کی کوشش کیا کرو, حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری علیہ الرحمۃ سے کسی مرید نے کہا: حضرت! اگر رونے کی کوشش کریں اور پھر بھی رونا نہ آئے؟ فرمایا: پھر مقدر پہ رویا کرو! اتنے سنگ دل ہوگئے ہو کہ قرآن پڑھنے سے تمہیں رونا نہیں آتا؟ اتنی بابرکت کتاب جو رَبّ کی مُنَزَّل ہے۔ جو جبریل لے آئے ہیں۔ جو رسول اللہ کے سینے پہ نازل ہوئی ہے۔ اور یہ کتاب وہ ہے کہ قرآن کہتا ہے کہ اگر پتھروں پر نازل ہوتی تو وہ ریزہ ریزہ ہوجاتے۔ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا سینہ تھا؛ جس نے اس کتاب کو سہار لیا۔ ایک حدیث مَیں نے پڑھی؛ جب زندگی میں مَیں نے پہلے مرتبہ پڑھی تھی تو دیر تک اس کا نشہ نہیں اترا تھا۔ شاید جو پہلی مرتبہ سُنے اس کو یہ حظ محسوس ہو؛ فرمایا کہ قرآن اللہ کی وہ لٹکتی ہوئی رسّی ہے جس کا ایک سِرا تمہارے ہاتھ میں ہے اور دوسرا سِرا تمہارے رب کے ہاتھ میں ہے۔ کیسے کرنٹ لگتا ہے جسم کے اندر کہ یہ وہ کتاب ہے جس کا ایک سرا تمہارے ہاتھ میں ہے اور دوسرا سرا تمہارے رب کے ہاتھ میں ہے یہ تاریں آرہی ہیں بجلی کی؛ اس میں کرنٹ ہے۔ ان کو ہاتھ میں پکڑ لیں تو ایک سرا آپ کے ہاتھ میں ہے لیکن دوسرا سرا پاور ہاؤس سے نا جڑا ہو تو کچھ نہیں ہوتا۔ لیکن اگر دوسرا سِرا پاور ہاؤس سے جُڑا ہو تو ہاتھ لگائیں گے تو کرنٹ پڑے گا۔ اللہ اکبر-
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ، حضرت خالد بن ولیدؓ کے انتقال کی خبر جب مدینہ منورہ پہنچی تو ہر گھر میں کہرام مچ گیا۔ جب حضرت خالد بن ولیدؓ کو قبر میں اتارا جارہا تھا تو لوگوں نے یہ دیکھا کہ آپؓ کا گھوڑا ’’اشجر‘‘ جس پر بیٹھ کے آپ نے تمام جنگیں لڑیں، وہ بھی آنسو بہارہا تھا۔ حضرت خالد بن ولیدؓ کے ترکہ میں صرف ہتھیار، تلواریں، خنجر اور نیزے تھے۔ ان ہتھیاروں کے علاوہ ایک غلام تھا جو ہمیشہ آپ کے ساتھ رہتا تھا۔ اللہﷻ کی یہ تلوار جس نے دو عظیم سلطنتوں (روم اور ایران) کے چراغ بجھائے۔ وفات کے وقت ان کے پاس کچھ بھی نہ تھا، آپؓ نے جو کچھ بھی کمایا، وہ اللہﷻ کی راہ میں خرچ کردیا۔ ساری زندگی میدان جنگ میں گزار دی۔ صحابہؓ نے گواہی دی کہ ان کی موجودگی میں ہم نے شام اور عراق میں کوئی بھی جمعہ ایسا نہیں پڑھا جس سے پہلے ہم ایک شہر فتح نہ کرچکے ہوں یعنی ہر دو جمعوں کے درمیانی دنوں میں ایک شہر ضرور فتح ہوتا تھا۔ بڑے بڑے جلیل القدر صحابہؓ نے حضورؐ سے حضرت خالدؓ کے روحانی تعلق کی گواہی دی۔ خالد بن ولیدؓ کا پیغام مسلم امت کے نام: موت لکھی نہ ہو تو موت خود زندگی کی حفاظت کرتی ہے ۔جب موت مقدر ہو تو زندگی دوڑتی ہوئی موت سے لپٹ جاتی ہے، زندگی سے زیادہ کوئی نہیں جی سکتا اور موت سے پہلے کوئی مر نہیں سکتا۔ دنیا کے بزدل کو میرا یہ پیغام پہنچا دو کہ اگر میدانِ جہاد میں موت لکھی ہوتی تو اس خالد بن ولیدؓ کو موت بستر پر نہ آتی۔ رضی اللہ تعالٰی عنہُ۔ اس پیغام کو اس دور میں ہر مسلمان کو ضرور پڑھانا چاہیے، اور حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے قول کو وقتآ فوقتآ دہراتے رہنا چاہیے۔
Bhaot tagda h😂😂😂 op😂😂
Subscribe kar dijiyega bhai jaan :
Bhut tgda h
Subscribe kar dijiyega bhai jaan *
Mast
❤❤❤❤❤❤
Define Hun video Katrina bhai
❤❤
Kono nawa nawa kapada haa?? 😂😂
First
Subscribe kar dijiyega bhai jaan :
👍👍👍👌👌👌😆😛😛😝😜😜
Subscribe kar dijiyega bhai jaan /
Full video kab aaye ki 😢
Subscribe kar dijiyega bhai jaan :
😊
Subscribe kar dijiyega bhai jaan "
Bhai kala wala mst lgrha hai
Subscribe kar dijiyega bhai jaan -
❤❤❤❤❤🎉🎉🎉
😂🤣😁😀🤭🤭🤭
😂😂😂😂😂😂😂
कौनो नवा नवा कपड़ा ह 🤣😀😀😃😀🤣🤣
Are Bhai sab kahaa chale Gaye tunhan ma itna intezaar karto nayi video ka
Nice 😂
achcha hae
aage barho
Video ab nhi auti ka baat ha paisa kama liye ka zedah😜
Are Yaar Bhai Video Ka Long Video Me Editing Kiya Karo❤
i like this vdo faizu bhai
Subscribe kar dijiyega bhai jaan ;
Faizaan ko salesman ki badi practice h
Subscribe kar dijiyega bhai jaan '
😂
😁😁😁
Kaha se ho mau me
Islamabad mau
@@abuBakar-mb7fr ok mai aasakta h Milne.
@@abuBakar-mb7fr kaise milunga mai ap se. Mere video me ek problem h age restriction bol raha ha
Bhai video upload karo mein aapko bahut bada kaun hai
Video dalo na
Pakodiya chanat chanat sochat rhi nyra lelu
Subscribe kar dijiyega bhai jaan =
😂😂😂😂❤😂😂😂
اَلسَّلاَمْ عَلَيْــــكُمْ وَ رَحْمَةُ اللَّهِ وَ بَرَكَاتُهُ,
قرآن انسان کی ضرورت ہے۔ کیوں کہ انسان کی سب سے بڑی ضرورت جو ہے وہ ’ہدایت‘ ہے۔ ہدایت؛ انسان کی وہ ضرورت ہے جس کو مانگنے کی تلقین کی گئی ہے۔ اللہ سے رزق مانگنا چاہیے۔ لیکن
کوئی نہیں مانگے؛ وہ پھر بھی دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دولت مانگنی چا ہیے۔ لیکن
کوئی نہیں مانگتا ؛ وہ پھر بھی دیتا ہے۔ صحت مانگنی چاہیے ۔ کوئی نہیں مانگتا؛ پھر
بھی دیتا ہے۔ لیکن ہدایت کتنی اہم ضرورت ہے کہ جسے میسر ہے؛ اسے بھی کہا گیا کہ
تُو بھی مانگ۔روزانہ ہر نماز میں، ہر نماز کی ہر رکعت میں؛ وکالتاً یا اصالتاً پڑھتا ہے اھدنا الصراط المستقیم؛ یہ روزانہ پڑھتا ہے۔ اور وہ بھی مصلے پہ کھڑا ہوکر قبلہ رو ہوتا ہے۔ اور پھر بھی یہ مانگ رہا ہوتا ہے۔ مجھے بتاؤ! کتنی ضرورت ہے انسان کو
ہدایت کی ’ہدایت‘ انسانی ضرورت ہے؛ اور ضرورت کے لیے ہمیں محنت کرنی چاہیے۔ اور محنت کریں گے تو جھولی خالی نہیں جائے گی۔ ہدایت کا بہت بڑا منبع اور بہت بڑا سرمایہ اور بہت بڑا چشمہ ہمارے
پاس ’قرآن مجید‘ کی صورت میں موجود ہے۔ مَیں ایک اور بات کروں, کسی نبی کا کوئی
معجزہ اس نبی کی امت کے پاس آج موجود نہیں ہے۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے معجزات تھے؛ ساتھ لے کے چلے گئے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے معجزات تھے؛ ساتھ لے کے چلے گئے۔ چھوٹے معجزات نہیں؛ بڑے بڑے معجزات تھے۔یدِ بیضاء دیا گیا۔ اور کوڑھی کو ہاتھ
پھیرتے شفا ملتی۔ نابینا کی آنکھوں پہ انگلی رکھتے روشنی اتر آتی۔ مُردے کو ٹھوکر مارتے؛ وہ اُٹھ کے باتیں کرنے لگ جاتا۔ کتنی بڑی بات تھی۔ حضرت موسیٰ علیہ
السلام کے معجزات دیکھیے؛ عصاء ہے کبھی سانپ بن جاتا ہے، کبھی اس سے جھاڑیاں توڑتے ہیں، کبھی پتے جھاڑتے ہیں، کبھی رات کو روشنی دیتا ہے۔ کیا کیا معجزات تھے۔ کبھی پتھر پہ مارتے ہیں تو وہ پھٹ جاتا ہے اور پانی کے چشمے پھوٹتے ہیں۔ لیکن آج عصائے
موسوی بھی نہیں ہے۔ آج یدِ بیضاء بھی نہیں ہے۔ آج نبیوں کے معجزات ان کی امتوں کے پاس نہیں ہیں۔ اور میرے نبی علیہ السلام کا سب سے بڑا معجزہ قرآن آج بھی اصلی صورت میں ہمارے پاس موجود ہے۔ یقین جانیں! قرآن کو چومنے کو جی چاہتا ہے۔ آنکھوں سے لگائیں۔ یہ وہ کتاب ہے جو میرے رسول کے سینے
پہ نازل ہوئی ہے۔ اور اصلی صورت میں، اپنی اصلی زبان میں،انہیں حروف کے ساتھ آج
بھی موجود ہے۔ قرآن مجید کا فیض بھی ختم نہیں ہوا۔ اس کا اسی طرح فیض موجود ہے جس
طرح پہلے موجود تھا۔ اور آج بھی وہ روشنی دیتا ہے۔ اور جب ہم اس کو تلاوت کرتے ہیں؛ اسی لیے فرمایا گیا کہ راتوں کی تنہائیوں میں اُٹھ کے قرآن پڑھو۔ اور قرآن پڑھتے ہوئے رویا کرو۔ فان لم تبکوا فتباکوا اور اگر رونا نہ آئے تو رونے کی کوشش کیا کرو, حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری علیہ الرحمۃ سے کسی مرید نے کہا: حضرت! اگر رونے کی کوشش کریں اور پھر بھی رونا نہ آئے؟ فرمایا: پھر مقدر پہ رویا کرو! اتنے
سنگ دل ہوگئے ہو کہ قرآن پڑھنے سے تمہیں رونا نہیں آتا؟ اتنی بابرکت کتاب جو رَبّ کی مُنَزَّل ہے۔ جو جبریل لے آئے ہیں۔ جو رسول اللہ کے سینے پہ نازل ہوئی
ہے۔ اور یہ کتاب وہ ہے کہ قرآن کہتا ہے کہ اگر پتھروں پر نازل ہوتی تو وہ ریزہ ریزہ ہوجاتے۔ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا سینہ تھا؛ جس نے اس کتاب کو سہار لیا۔ ایک حدیث مَیں نے پڑھی؛ جب زندگی میں مَیں نے پہلے مرتبہ پڑھی تھی تو دیر تک
اس کا نشہ نہیں اترا تھا۔ شاید جو پہلی مرتبہ سُنے اس کو یہ حظ محسوس ہو؛ فرمایا کہ قرآن اللہ کی وہ لٹکتی ہوئی رسّی ہے جس کا ایک سِرا تمہارے ہاتھ میں ہے اور دوسرا سِرا تمہارے رب کے ہاتھ میں ہے۔ کیسے کرنٹ لگتا ہے جسم کے اندر کہ یہ وہ کتاب ہے جس کا ایک سرا تمہارے ہاتھ میں ہے اور دوسرا سرا تمہارے رب کے ہاتھ میں ہے یہ تاریں آرہی ہیں بجلی کی؛ اس میں کرنٹ ہے۔ ان کو ہاتھ میں پکڑ لیں تو ایک سرا آپ کے ہاتھ میں ہے لیکن دوسرا سرا پاور ہاؤس سے نا جڑا ہو تو کچھ نہیں ہوتا۔
لیکن اگر دوسرا سِرا پاور ہاؤس سے جُڑا ہو تو ہاتھ لگائیں گے تو کرنٹ پڑے گا۔ اللہ اکبر-
एकदम सोडा मंगरैला की तरह लगभू 🤣
*ﺍَﻟﺴَّﻼَﻡْ ﻋَﻠَﻴْـــﻜُﻢْ ﻭَ ﺭَﺣْﻤَﺔُ ﺍﻟﻠَّﻪِ ﻭَ ﺑَﺮَﻛَﺎﺗُﻪُ*
اگر دل کا سکون حاصل کرنا چاہتے ہیں تو نماز اور تلاوت قرآن لازمی ھے-
Absolutely right 👍
Abe mora hu video dekha kra kul😂😂
Subscribe kar dijiyega bhai jaan d
Naira ka wairus chala budhiya ki budhiya le k jaye rhi 😀😀😀
पुरान हो जाइहे त मछरिया मार के भी ले आईभु 🤣🤣🤣
🤣🤣🤣😂😂😂😂🤣😂😂😂😂😃😃😃😃😃😄😄😄😄
😂😂😂😂😂😂
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ،
حضرت خالد بن ولیدؓ کے انتقال کی خبر جب مدینہ منورہ پہنچی تو ہر گھر میں کہرام مچ گیا۔
جب حضرت خالد بن ولیدؓ کو قبر میں اتارا جارہا تھا تو لوگوں نے یہ دیکھا کہ آپؓ کا گھوڑا ’’اشجر‘‘ جس پر بیٹھ کے آپ نے تمام جنگیں لڑیں، وہ بھی آنسو بہارہا تھا۔ حضرت خالد بن ولیدؓ کے ترکہ میں صرف ہتھیار، تلواریں، خنجر اور نیزے تھے۔
ان ہتھیاروں کے علاوہ ایک غلام تھا جو ہمیشہ آپ کے ساتھ رہتا تھا۔ اللہﷻ کی یہ تلوار جس نے دو عظیم سلطنتوں (روم اور ایران) کے چراغ بجھائے۔
وفات کے وقت ان کے پاس کچھ بھی نہ تھا، آپؓ نے جو کچھ بھی کمایا، وہ اللہﷻ کی راہ میں خرچ کردیا۔
ساری زندگی میدان جنگ میں گزار دی۔
صحابہؓ نے گواہی دی کہ ان کی موجودگی میں ہم نے شام اور عراق میں کوئی بھی جمعہ ایسا نہیں پڑھا جس سے پہلے ہم ایک شہر فتح نہ کرچکے ہوں یعنی ہر دو جمعوں کے درمیانی دنوں میں ایک شہر ضرور فتح ہوتا تھا۔ بڑے بڑے جلیل القدر صحابہؓ نے حضورؐ سے حضرت خالدؓ کے روحانی تعلق کی گواہی دی۔
خالد بن ولیدؓ کا پیغام مسلم امت کے نام: موت لکھی نہ ہو تو موت خود زندگی کی حفاظت کرتی ہے ۔جب موت مقدر ہو تو زندگی دوڑتی ہوئی موت سے لپٹ جاتی ہے، زندگی سے زیادہ کوئی نہیں جی سکتا اور موت سے پہلے کوئی مر نہیں سکتا۔
دنیا کے بزدل کو میرا یہ پیغام پہنچا دو کہ اگر میدانِ جہاد میں موت لکھی ہوتی تو اس خالد بن ولیدؓ کو موت بستر پر نہ آتی۔ رضی اللہ تعالٰی عنہُ۔
اس پیغام کو اس دور میں ہر مسلمان کو ضرور پڑھانا چاہیے، اور حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے قول کو وقتآ فوقتآ دہراتے رہنا چاہیے۔
Naeyra ke chakkar me nihura diyan kul aadmiyan ka
Kare faizan kahe police pakad ke leke gayi rahi toke i love hamara mau ke paas se 🙄
Bdhiya h😂😂
Bhak ho tu to aurhu 😂😂
Kafi apko bolne ki practice hai ??
Bhai aapke Sahab kahan per hi ye
😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😜😜😜😜😜😜😜🥱🥱🥱🥱🥱🥱🥱😭😭😭😭😭