علی ھجویری منکر ختم نبوت تھا ۔ وہ کہتا ہے اولیاء کو بھی وہ چیز حاصل ہوتی ہے جو انبیاء کو ملتی ہے ماخذ کتاب : کشف المحجوب … از : حضرت سید علی بن عثمان ہجویری داتا گنج بخش ؒ، صفحہ نمبر ۴۲۰( علی ہجویری داتا گنج بخش متوفی 1077 عیسوی فرماتے ہیں … چلہ دراصل حضرت موسیٰ علیہ السلام کے احوال سے تعلق رکھتا ہے۔ مکالمہ (گفتگو) مقام کی حالت میں درست ہوتا ہے۔ اولیاء جب کلام حق باطن میں سننا چاہتے ہیں تو چالیس روز بھوکا رہتے ہیں۔ تیس روز کے بعد صرف مسواک کرتے ہیں اور اس کے بعد دس روز اور بھوکا رہتے ہیں۔لا محالہ حق تعالی ان کے باطن سے کلام کرتا ہے۔ جو چیز انبیاء کو بظاہر حاصل ہوتی ہے وہ اولیاء کو باطن میں میسر آتی ہے۔ کلام حق انسانی کمزوریوں کے ہوتے ہوئے نہیں سنا جاسکتا۔ چار عناصر طبع کو چالیس روز تک خورد و نوش کو ترک کرکے مغلوب کرنا چاہئے تاکہ صفائی محبت اور لطافت روح پوری طرح حاصل ہوجائے۔ اس کا تعلق بھوک سے ہے اور اب ہم اس کی حقیقت آشکار کرتے ہیں۔ انشاء اللہ العزیز۔
JAZAKALLAH
علی ھجویری منکر ختم نبوت تھا ۔ وہ کہتا ہے
اولیاء کو بھی وہ چیز حاصل ہوتی ہے جو انبیاء کو ملتی ہے
ماخذ کتاب : کشف المحجوب … از : حضرت سید علی بن عثمان ہجویری داتا گنج بخش ؒ، صفحہ نمبر ۴۲۰(
علی ہجویری داتا گنج بخش متوفی 1077 عیسوی فرماتے ہیں … چلہ دراصل حضرت موسیٰ علیہ السلام کے احوال سے تعلق رکھتا ہے۔ مکالمہ (گفتگو) مقام کی حالت میں درست ہوتا ہے۔ اولیاء جب کلام حق باطن میں سننا چاہتے ہیں تو چالیس روز بھوکا رہتے ہیں۔ تیس روز کے بعد صرف مسواک کرتے ہیں اور اس کے بعد دس روز اور بھوکا رہتے ہیں۔لا محالہ حق تعالی ان کے باطن سے کلام کرتا ہے۔ جو چیز انبیاء کو بظاہر حاصل ہوتی ہے وہ اولیاء کو باطن میں میسر آتی ہے۔ کلام حق انسانی کمزوریوں کے ہوتے ہوئے نہیں سنا جاسکتا۔ چار عناصر طبع کو چالیس روز تک خورد و نوش کو ترک کرکے مغلوب کرنا چاہئے تاکہ صفائی محبت اور لطافت روح پوری طرح حاصل ہوجائے۔ اس کا تعلق بھوک سے ہے اور اب ہم اس کی حقیقت آشکار کرتے ہیں۔ انشاء اللہ العزیز۔